اردو(Urdu) English(English) عربي(Arabic) پښتو(Pashto) سنڌي(Sindhi) বাংলা(Bengali) Türkçe(Turkish) Русский(Russian) हिन्दी(Hindi) 中国人(Chinese) Deutsch(German)
2025 01:34
مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ بھارت کی سپریم کورٹ کا غیر منصفانہ فیصلہ خالصتان تحریک! دہشت گرد بھارت کے خاتمے کا آغاز سلام شہداء دفاع پاکستان اور کشمیری عوام نیا سال،نئی امیدیں، نیا عزم عزم پاکستان پانی کا تحفظ اور انتظام۔۔۔ مستقبل کے آبی وسائل اک حسیں خواب کثرت آبادی ایک معاشرتی مسئلہ عسکری ترانہ ہاں !ہم گواہی دیتے ہیں بیدار ہو اے مسلم وہ جو وفا کا حق نبھا گیا ہوئے جو وطن پہ نثار گلگت بلتستان اور سیاحت قائد اعظم اور نوجوان نوجوان : اقبال کے شاہین فریاد فلسطین افکارِ اقبال میں آج کی نوجوان نسل کے لیے پیغام بحالی ٔ معیشت اور نوجوان مجھے آنچل بدلنا تھا پاکستان نیوی کا سنہرا باب-آپریشن دوارکا(1965) وردی ہفتۂ مسلح افواج۔ جنوری1977 نگران وزیر اعظم کی ڈیرہ اسماعیل خان سی ایم ایچ میں بم دھماکے کے زخمی فوجیوں کی عیادت چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا دورۂ اُردن جنرل ساحر شمشاد کو میڈل آرڈر آف دی سٹار آف اردن سے نواز دیا گیا کھاریاں گیریژن میں تقریبِ تقسیمِ انعامات ساتویں چیف آف دی نیول سٹاف اوپن شوٹنگ چیمپئن شپ کا انعقاد یَومِ یکجہتی ٔکشمیر بھارتی انتخابات اور مسلم ووٹر پاکستان پر موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات پاکستان سے غیرقانونی مہاجرین کی واپسی کا فیصلہ اور اس کا پس منظر پاکستان کی ترقی کا سفر اور افواجِ پاکستان جدوجہدِآزادیٔ فلسطین گنگا چوٹی  شمالی علاقہ جات میں سیاحت کے مواقع اور مقامات  عالمی دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ پاکستانی شہریوں کے قتل میں براہ راست ملوث بھارتی نیٹ ورک بے نقاب عز م و ہمت کی لا زوال داستا ن قائد اعظم  اور کشمیر  کائنات ۔۔۔۔ کشمیری تہذیب کا قتل ماں مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ اور بھارتی سپریم کورٹ کی توثیق  مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ۔۔ایک وحشیانہ اقدام ثقافت ہماری پہچان (لوک ورثہ) ہوئے جو وطن پہ قرباں وطن میرا پہلا اور آخری عشق ہے آرمی میڈیکل کالج راولپنڈی میں کانووکیشن کا انعقاد  اسسٹنٹ وزیر دفاع سعودی عرب کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات  پُرعزم پاکستان سوشل میڈیا اور پرو پیگنڈا وار فئیر عسکری سفارت کاری کی اہمیت پاک صاف پاکستان ہمارا ماحول اور معیشت کی کنجی زراعت: فوری توجہ طلب شعبہ صاف پانی کا بحران،عوامی آگہی اور حکومتی اقدامات الیکٹرانک کچرا۔۔۔ ایک بڑھتا خطرہ  بڑھتی آبادی کے چیلنجز ریاست پاکستان کا تصور ، قائد اور اقبال کے افکار کی روشنی میں قیام پاکستان سے استحکام ِ پاکستان تک قومی یکجہتی ۔ مضبوط پاکستان کی ضمانت نوجوان پاکستان کامستقبل  تحریکِ پاکستان کے سرکردہ رہنما مولانا ظفر علی خان کی خدمات  شہادت ہے مطلوب و مقصودِ مومن ہو بہتی جن کے لہو میں وفا عزم و ہمت کا استعارہ جس دھج سے کوئی مقتل میں گیا ہے جذبہ جنوں تو ہمت نہ ہار کرگئے جو نام روشن قوم کا رمضان کے شام و سحر کی نورانیت اللہ جلَّ جَلالَہُ والد کا مقام  امریکہ میں پاکستا نی کیڈٹس کی ستائش1949 نگران وزیراعظم پاکستان، وزیراعظم آزاد جموں و کشمیر اور  چیف آف آرمی سٹاف کا دورۂ مظفرآباد چین کے نائب وزیر خارجہ کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات  ساتویں پاکستان آرمی ٹیم سپرٹ مشق 2024کی کھاریاں گیریژن میں شاندار اختتامی تقریب  پاک بحریہ کی میری ٹائم ایکسرسائز سی اسپارک 2024 ترک مسلح افواج کے جنرل سٹاف کے ڈپٹی چیف کا ایئر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد کا دورہ اوکاڑہ گیریژن میں ''اقبالیات'' پر لیکچر کا انعقاد صوبہ بلوچستان کے دور دراز علاقوں میں مقامی آبادی کے لئے فری میڈیکل کیمپس کا انعقاد  بلوچستان کے ضلع خاران میں معذور اور خصوصی بچوں کے لیے سپیشل چلڈرن سکول کاقیام سی ایم ایچ پشاور میں ڈیجٹلائیز سمارٹ سسٹم کا آغاز شمالی وزیرستان ، میران شاہ میں یوتھ کنونشن 2024 کا انعقاد کما نڈر پشاور کورکا ضلع شمالی و زیر ستان کا دورہ دو روزہ ایلم ونٹر فیسٹول اختتام پذیر بارودی سرنگوں سے متاثرین کے اعزاز میں تقریب کا انعقاد کمانڈر کراچی کور کاپنوں عاقل ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز کا دورہ کوٹری فیلڈ فائرنگ رینج میں پری انڈکشن فزیکل ٹریننگ مقابلوں اور مشقوں کا انعقاد  چھور چھائونی میں کراچی کور انٹرڈویژ نل ایتھلیٹک چیمپئن شپ 2024  قائد ریزیڈنسی زیارت میں پروقار تقریب کا انعقاد   روڈ سیفٹی آگہی ہفتہ اورروڈ سیفٹی ورکشاپ  پی این فری میڈیکل کیمپس پاک فوج اور رائل سعودی لینڈ فورسز کی مظفر گڑھ فیلڈ فائرنگ رینجز میں مشترکہ فوجی مشقیں طلباء و طالبات کا ایک دن فوج کے ساتھ روشن مستقبل کا سفر سی پیک اور پاکستانی معیشت کشمیر کا پاکستان سے ابدی رشتہ ہے میر علی شمالی وزیرستان میں جام شہادت نوش کرنے والے وزیر اعظم شہباز شریف کا کابینہ کے اہم ارکان کے ہمراہ جنرل ہیڈ کوارٹرز  راولپنڈی کا دورہ  چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کی  ایس سی او ممبر ممالک کے سیمینار کے افتتاحی اجلاس میں شرکت  بحرین نیشنل گارڈ کے کمانڈر ایچ آر ایچ کی جوائنٹ سٹاف ہیڈ کوارٹرز راولپنڈی میں چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی سے ملاقات  سعودی عرب کے وزیر دفاع کی یوم پاکستان میں شرکت اور آرمی چیف سے ملاقات  چیف آف آرمی سٹاف کا ہیوی انڈسٹریز ٹیکسلا کا دورہ  آرمی چیف کا بلوچستان کے ضلع آواران کا دورہ  پاک فوج کی جانب سے خیبر، سوات، کما نڈر پشاور کورکا بنوں(جا نی خیل)اور ضلع شمالی وزیرستان کادورہ ڈاکیارڈ میں جدید پورٹل کرین کا افتتاح سائبر مشق کا انعقاد اٹلی کے وفد کا دورہ ٔ  ائیر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد  ملٹری کالج سوئی بلوچستان میں بلوچ کلچر ڈے کا انعقاد جشن بہاراں اوکاڑہ گیریژن-    2024 غازی یونیورسٹی ڈیرہ غازی خان کے طلباء اور فیکلٹی کا ملتان گیریژن کا دورہ پاک فوج کی جانب سے مظفر گڑھ میں فری میڈیکل کیمپ کا انعقاد پہلی یوم پاکستان پریڈ پُر دم ہے اگر تو، تو نہیں خطرۂ افتاد بھارت میں اقلیتوں پر ظلم: ایک جمہوری ملک کا گرتا ہوا پردہ ریاستِ پاکستان اورجدوجہد ِکشمیر 2025 ۔پاکستان کو درپیش چیلنجز اور کائونٹر اسٹریٹجی  پیام صبح   دہشت گردی سے نمٹنے میں افواجِ پاکستان کا کردار شہید ہرنائی سی پیک 2025۔امکانات وتوقعات ذہن سازی ایک پیچیدہ اور خطرناک عمل کلائمیٹ چینج اور درپیش چیلنجز بلوچستان میں ترقی اور خوشحالی کے منصوبے ففتھ جنریشن وار سوچ بدلو - مثبت سوچ کی طاقت بلوچستان میں سی پیک منصوبے پانی کی انسانی صحت اورماحولیاتی استحکام کے لیے اہمیت پاکستان میں نوجوانوں میں امراض قلب میں اضافہ کیوں داستان شہادت مرے وطن کا اے جانثارو کوہ پیمائوں کا مسکن ۔ نانگا پربت کی آغوش ا یف سی بلوچستان (سائوتھ)کی خدمات کا سفر جاری شہریوں کی ذمہ داریاں  اسلامی تعلیمات کی روشنی میں ''کشور ناہید''۔۔ حقوقِ نسواں کی ایک توانا آواز نہ ستائش کی تمنا نہ صِلے کی پروا بسلسلہ بانگ درا کے سو سال  بانگ درا کا ظریفانہ سپہ گری میں سوا دو صدیوں کا سفر ورغلائے ہوئے ایک نوجوان کی کہانی پاکستانی پرچم دنیا بھر میں بلند کرنے والے جشنِ افواج پاکستان- 1960 چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا جمہوریہ عراق کا سرکاری دورہ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کا اورماڑہ کے فارورڈ نیول آپریشنل بیس کا دورہ  چیف آف آرمی سٹاف، جنرل سید عاصم منیر کی نارووال اور سیالکوٹ کے قریب فیلڈ ٹریننگ مشق میں حصہ لینے والے فوجیوں سے ملاقات چیف آف آرمی سٹاف کاوانا ، جنوبی وزیرستان کادورہ 26ویں نیشنل سکیورٹی ورکشاپ کے شرکاء کا نیول ہیڈ کوارٹرز  کا دورہ نیشنل سکیورٹی اینڈ وار کورس کے وفد کا دورہ نیول ہیڈ کوارٹرز جمہوریہ آذربائیجان کے نائب وزیر دفاع کی سربراہ پاک فضائیہ سے ملاقات  گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج کی طالبات اور اساتذہ کا ہیڈکوارٹرز ایف سی بلوچستان (ساؤتھ) کا دورہ کمانڈر کراچی کور کا صالح پٹ میں تربیتی مشقوں اور پنوں عاقل چھائونی کا دورہ کمانڈر پشاور کورکی کرنل شیر خان کیڈٹ کالج صوابی کی فیکلٹی  اور کیڈٹس کے ساتھ نشست مالاکنڈ یونیورسٹی کی طالبات کا پاک فوج کے ساتھ یادگار دن ملٹری کالج جہلم میں یوم ِ والدین کی تقریب کی روداد 52ویں نیشنل ایتھلیٹکس چیمپئن شپ 2024 کا شاندار انعقاد    اوکاڑہ گیریژن میں البرق پنجاب ہاکی لیگ کا کامیاب انعقاد ملٹری کالج جہلم میں علامہ اقبال کے حوالے سے تقریب کا انعقاد حق خودرادیت ۔۔۔کشمیریوں کا بنیادی حق استصوابِ رائے۔۔مسئلہ کشمیر کا حتمی حل انتخابات کے بعد کشمیرکی موجودہ صورتحال سالِ رفتہ، جموں وکشمیر میں کیا بدلا یکجاں ہیں کشمیر بنے گا پاکستان آپریشن سوئفٹ ریٹارٹ ایک شاندار فضائی حربی معرکہ حسینہ واجد کی اقتدار سے رُخصتی کے بعد پاکستان اور بنگلہ دیش میں دوطرفہ تعلقات کے نئے دور کا آغاز شائننگ انڈیا یا  ہندوتوا دہشت گرد خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل امیدوں، چیلنجز اور کامیابیوں کے نئے دور کا آغاز کلام اقبال مدارس رجسٹریشن۔۔۔حقائق کے تناظر میں اُڑان پاکستان پاکستان میں اردو زبان کی ترویج وترقی امن کی اہمیت مٹی کی محبت میں ہم آشفتہ سروں نے میری وفا کا تقاضا کہ جاں نثارکروں ہرلحظہ ہے مومن کی نئی شان نئی آن بڑھتی ہوئی آبادی، درپیش مسائل اور ان کا حل تھیلیسیمیا سے بچا ئوکیسے ممکن ہے ماحولیاتی آلودگی ایک بڑا چیلنج سانحہ مشرقی پاکستان مفروضے اور حقائق - ہلال پبلیکیشنز کے زیر اہتمام شائع کردہ ایک موثر سعی لا حاصل کا قانون یہ زمانہ کیا ہے ترے سمند کی گرد ہے مولانا رومی کے افکار و خیالات کشمیر جنت شہید کی آخری پاکستان کا مستقل آئین۔1973 بنگلہ دیش کے پرنسپل سٹاف آفیسر کی قیادت میں اعلیٰ سطحی دفاعی وفد کا ائیر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد کا دورہ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا کویت کا سرکاری دورہ بنگلہ دیش کی مسلح افواج کے پرنسپل سٹاف آفیسر کی چیف آف آرمی سٹاف سے ملاقات سربراہ پاک بحریہ ایڈمرل نوید اشرف سے بنگلہ دیش کے پرنسپل اسٹاف آفیسر کی ملاقات بنگلہ دیش کے پرنسپل سٹاف آفیسر کی قیادت میں اعلیٰ سطحی دفاعی وفد کا ائیر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد کا دورہ البرق ڈیژن اوکاڑہ کی طرف سے مسیحی برادری کے لیے فری میڈیکل کیمپ کا انعقاد سیلرز پاسنگ آؤٹ پریڈ پاک بحریہ فری میڈیکل کیمپس کا انعقاد کمانڈر سدرن کمانڈ و ملتان کور کی بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی ملتان کے اساتذہ اور طلباء کے ساتھ خصوصی نشست نمل یونیورسٹی ملتان کیمپس اور یونیورسٹی آف لیہّ کے طلبہ و طا لبات اوراساتذہ کا مظفر گڑھ فیلڈ فائرنگ رینج کا دورہ اوکاڑہ گیریژن میں تقریبِ بزمِ اقبال کاانعقاد ملٹری کالج سوئی میں سالانہ یوم ِوالدین کی تقریب آل پاکستان ایف جی ای آئی ایکسیلنس ایوارڈ کی تقریب 2024ء اوکاڑہ گیریثر ن، النور اسپیشل چلڈرن سکول کے بچوں کے لیے یومِ پاکستان، عزم ِنو کا پیغام 40 ء کا پیمان، 47ء کا جذبہ 2025 کا وَلوَلہ حال و مقام قراردادِ پاکستان سے قیام ِپاکستان تک مینارِ پاکستان: فنِ تعمیر کا اعلیٰ نمونہ قبائلی علاقوں کی تعمیر نو میں پاک فوج کا کردار ڈیجیٹل حدبندی: انفرادی ذمہ داری سے قومی سا لمیت تک امن کے لیے متحد پاکستان نیوی کی کثیر الملکی مشق اور امن ڈائیلاگ ماہ رمضان اور محافظین پاکستان  نعت شریف سرمایۂ وطن لیفٹیننٹ ارسلان عالم ستی شہید (ستارہ بسالت) شمالی وزیرستان ۔پاک دھرتی کے چنداور سپوت امر ہوئے اے شہیدو تم وفاکی کائنات ہو سرحد کے پاسبان زیرو ویسٹ مینجمنٹ، وقت کی ایک ضرورت پاکستان کے سر کا تاج گلگت  بلتستان ماضی و مستقبل حجاب است ۔ پریشان اور غمگین ہونا چھوڑیے بلوچستان کے ماتھے کا جھو مر زیارت  مایہ ناز انٹرنیشنل ایتھلیٹ نیوٹن اور سائنس رومی اور اقبال کی فلسفیانہ بحث رشتوں کی اہمیت یومِ یکجہتی کشمیر اہل پاکستان کا فقید المثال دن قرار دادِ پاکستان چیف آف نیول سٹاف بنگلہ دیش کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی سے ملاقات  ریاستی سیکرٹری اور نائب وزیر دفاع ہنگری، کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی سے ملاقات  چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا دورہ سعودی عرب   چیف آف آرمی سٹاف کا دورۂ مظفرآباد  بنگلہ دیش کے چیف آف دی نیول سٹاف کی آرمی چیف سے ملاقات  چیف آف آرمی اسٹاف کا نوجوان طلبا کے ایک اجتماع سے خطاب چیف آف آرمی سٹاف کادورۂ بلوچستان  نویں کثیر الملکی ہم ایک ہیں، مضبوط ہیں بھارت میں مذہبی انتہا پسندی ہندو توا کا اسلامو فوبیا سازشی نظریہ مقبوضہ کشمیر: بھارتی فوج بھاری قیمت چُکا رہی ہے سوشل میڈیا پر فینٹم سڑائیکس کی بھارتی حکمت عملی پاک-بنگلہ دیش تعلقات؛ سرد مہری سے شراکت داری تک یوم پاکستان پریڈ: ملی یکجہتی اور تحفظ کی عکاس   یوم پاکستان اور ہماری ذمہ داریاں یہ جنگ عام جعفر ایکسپریس حملے کے جائے وقوعہ کی آنکھوں دیکھی کہانی قدرتی وسائل، فنی تعلیم اور انسانی سرمایہ کاری فضا سبز انقلاب: بلوچستان میں امید کا سفر علامہ اقبال اور آج کا مسلم نوجوان پاک فوج کا صحت کے حوالے سے قومی کردار آزاد جموں و کشمیر کی فلاح و بہبود میں پاک فوج کا کردار وطن کے باوقار نڈر بچے وطن پہ نثار ہوتے ہیں خوشبوئے شہادت شہید سپاہی راجہ عمیر ناصرکی داستان شجاعت ماحولیاتی بحران اور اسلامی تعلیمات عالمی یوم ارض اور ہماری ذمہ داری پولیو فری پاکستان  ایک صحت مند مستقبل کی جانب سفر نوجوانو ہو تم رمضان کی اصل روح مع دینی و دنیاوی فوائد اجتماعی بھلائی کا المیہ آفوش سے افسوس کلب تک  باکسنگ کے نامور کھلاڑی صوبیدار محمد سعید بالی ایسا بھی ہوتا ہے سانحۂ جعفر ایکسپریس۔ بہادری کی ایک اور داستان ہیں ٹکڑے یومِ پاکستان پریڈ کی تاریخ حُبّ الوطنی اور قومی جو ش و جذبے کا دن یوم پاکستان پریڈ جمہوریہ ازبکستان کے نائب وزیر دفاع کی چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات جنرل ساحر شمشاد سے بحرین کے کمانڈر کی ملاقات، سکیورٹی امور پر گفتگو چیف آف آرمی سٹاف کا بہاولپور چھائونی کا دورہ چیف آف آرمی سٹاف کابنوں چھائونی پر خوارج کے ناکام دہشت گرد حملے کے بعد بنوں کا دورہ چیف آف آرمی سٹاف کا بہاولپور چھائونی کا دورہ چیف آف آرمی سٹاف سے بحرین کے کمانڈر نیشنل گارڈ کی ملاقات سربراہ پاک فضائیہ کا سلطنت عمان کا دورہ  ازبکستان کے دفاعی وفد کی پاک فضائیہ کے سربراہ سے ملاقات  پی اے ایف کے دستے نے مزار اقبال پر گارڈز کی ذمہ داریاں سنبھال لیں مظفر گڑھ فیلڈ فائرنگ رینجز پر فضائی فائرمشقوں کا انعقاد ملتان کور کے زیر اہتمام فری میڈیکل کیمپ کا انعقاد کمانڈر کراچی کورکا پنوں عاقل، گابر، سوریاں اور رحیم یار خان کا دورہ ملٹری کالج جہلم میں اُردن کے طلبا کے وفد کی آمد ملٹری کالج جہلم میں کشمیر کے حوالے سے تقریب کی روداد آئی ایس پی آر ونٹر انٹرن شپ سرٹیفکیشن تقریب ۔ کمانڈر سدرن کمانڈ اور ملتان کور کا طلباء سے خطاب
Advertisements

ہلال اردو

امن کے لیے متحد پاکستان نیوی کی کثیر الملکی مشق اور امن ڈائیلاگ

مارچ 2025

قرآن مجید میں سمندروں کی عظمت اور ان کی تسخیر کو اللہ کی نعمتوں میں شمار کیا گیا ہے۔ سورة السراء  آیت نمبر 66  میں ارشاد باری تعالیٰ ہے کہ
 تمہارا رب وہ ہے جو سمندر (اور دریا)میں تمہارے لیے (جہاز اور)کشتیاں رواں فرماتا ہے تاکہ تم (اندرونی و بیرونی تجارت کے ذریعہ)اس کا فضل (یعنی رزق)تلاش کرو، بیشک وہ تم پر بڑا مہربان ہے۔''



جبکہ سورة ابراہیم کی آیت نمبر 32 میں اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے کہ '' اللہ وہ ہے جس نے آسمان اور زمین بنائے اور آسمان سے پانی نازل کیا پھر اس سے تمہارے کھانے کو پھل نکالے، اور کشتیاں تمہارے تابع کر دیں تاکہ دریا میں اس کے حکم سے چلتی رہیں، اور نہریں تمہارے تابع کر دیں''۔
سمندری طاقت ہمیشہ تاریخِ انسانی میں ریاستوں کے لیے طاقت، وقار اور قومی سلامتی کی علامت رہی ہے کیونکہ سمندر نہ صرف قدرتی وسائل سے مالامال ہیں بلکہ ان میں بے شمار راز بھی پوشیدہ ہیں۔
 اسی لیے سمندری راستوں کی حکمرانی کسی بھی قوم کی اقتصادی اور عسکری استحکام کی بنیاد سمجھی جاتی تھی۔
یہی وجہ ہے کہ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ، بحری افواج کا کردار صرف جنگی کارروائیوں تک محدود نہیں رہا بلکہ یہ اب سفارتی اور سٹریٹجک مفادات کے حصول میں بھی ایک موثر ہتھیار بن چکی ہیں، جو عالمی سطح پر ریاستوں کی پوزیشن کو مضبوط کرنے میں اہم کردار ادا کررہی ہیں۔
پاکستان بحیرہ عرب کے اسٹریٹجک مقام پر واقع ہے، جہاں سے دنیا کے چند اہم ترین سمندری راستے گزرتے ہیں۔ یہی جغرافیائی حیثیت پاکستان کے بحری استحکام کو محض قومی مفاد تک محدود نہیں رکھتی، بلکہ اسے عالمی تجارتی سکیورٹی کا بھی ایک لازمی حصہ بناتی ہے۔ اگر ہم پاکستان کے جغرافیے پر نظر ڈالیں، تو یہ وہ ملک ہے جو وسط ایشیائی ریاستوں، افغانستان اور چین کے مغربی علاقوں کے لیے گوادر اور کراچی کے ذریعے مختصر ترین سمندری راہداری فراہم کرتا ہے، یوں یہ خطے میں تجارتی اور اسٹریٹجک روابط کا ایک اہم مرکز ہے۔ اسی تناظر میں، سی پیک منصوبہ براہِ راست پاکستان کی سمندری حدود سے جڑا ہوا ہے، جو مستقبل میں ملک کو خطے کی سمندری معیشت کا مرکز بنانے میں معاون ثابت ہوگا۔



پاکستان کی سمندری معیشت اور وسائل غیرمعمولی اہمیت اختیار کر چکے ہیں۔ اسی لیے پاکستان  کے  سمندری معیشت سے جڑے اہداف کو حاصل کرنے کے لیے  پاکستان نیوی  کی ذمہ داریاں بھی مزید بڑھ گئی ہیں۔پاکستان نیوی  محض پاکستان کی سمندری حدود کے دفاع تک محدود نہیں، بلکہ بحری اقتصادیات کی ترقی، سمندری وسائل کے موثر استعمال اور اس حوالے سے شعور اجاگر کرنے میں بھی بنیادی کردار ادا کر رہی ہے۔ 
اسی کا نتیجہ ہے کہ وزارتِ سائنس و ٹیکنالوجی، نیشنل انسٹیٹیوٹ آف اوشیانوگرافی اور  پاکستان نیوی کی مشترکہ کاوشوں سے اقوامِ متحدہ نے پاکستان کی سمندری حدود میں اضافے کو تسلیم کیا، جس کے بعد یہ 200 سمندری میل سے بڑھ کر 350 سمندری میل تک پہنچ گئی۔یہ پیش رفت نہ صرف پاکستان کے سمندری وسائل میں اضافے کا باعث بنی، بلکہ خطے میں ملک کی اسٹریٹجک پوزیشن کو بھی مزید مستحکم کر دیا۔ 
پاکستان نیوی نے نہ صرف اپنے ساحلی دفاع کو مضبوط بنانے پر توجہ مرکوز کی ہے بلکہ خطے میں بحری سفارت کاری کے ذریعے عالمی سطح پر ایک ذمہ دار نیوی کے طور پر اپنی  مستحکم شناخت بنانے میں بھی کامیابی حاصل کی ہے۔
 حالیہ دور میں عالمی بحری حکمتِ عملی میں نمایاں تبدیلیاں رونما ہو رہی ہیں، جن کی بنیادی وجہ غیر روایتی سکیورٹی چیلنجز ہیں۔ سمندری قزاقی، انسانی اسمگلنگ، موسمیاتی تبدیلیاں اور آبی دہشت گردی جیسے خطرات نے میرین سکیورٹی کے روایتی تصورات کو کہیں  پیچھے چھوڑ دیا ہے۔  اسی لیے  سمندری نظم و ضبط کے لیے Collaborative Security یعنی مشترکہ سکیورٹی کا نظریہ اپنایا گیا، جو اس حقیقت کو تسلیم کرتا ہے کہ دنیا کی کوئی بھی بڑی طاقت تنہا سمندروں پر مکمل کنٹرول حاصل نہیں کر سکتی۔ 
اس بدلتے ہوئے سکیورٹی منظرنامے اور بحری چیلینجز کے مد نظر پاکستان  نیوی نے 2007 میں ایک غیر معمولی اقدام کیا یعنی مشترکہ  امن مشقوں کا آغاز، جو بحری سکیورٹی کے شعبے میں ایک نئے باب کی حیثیت رکھتا ہے۔
یہ مشقیں نہ صرف پاکستان نیوی کے اسٹریٹجک وژن کی عکاس ہیں، بلکہ عالمی سطح پر میرین کےآپریشن کے فروغ میں بھی اہم کردار ادا کر رہی ہیں۔ پاکستان کی مسلح افواج ہمیشہ امن کو اپنی اولین ترجیح قرار دیتی رہی ہیں، اور یہی نظریہ امن مشقوں کی بنیاد بن گیا ۔ دلچسپ امر یہ ہے کہ ان مشقوں میں نہ صرف پاکستان بلکہ بحرِ ہند کے دیگر ممالک اور عالمی بحری افواج نے بھی شرکت کی، جس سے یہ خطہ بین الاقوامی بحری اشتراک کا ایک اہم مرکز بنتا جا رہا ہے۔
امن مشقوں کے ابتدائی کامیاب انعقاد کے بعد فیصلہ کیا گیا کہ انہیں ہر دو سال بعد منعقد کیا جائے گا.اور اب سال 2025  کی کثیر الملکی مشق اور  پہلے امن ڈائیلاگ کے  کامیاب  انعقاد کے بعد  پاکستان نیوی کی امن مشقوں کا 9واں ایڈیشن تسلسل کے ساتھ مکمل ہو چکا  ہے ۔ وقت کے ساتھ ساتھ ان مشقوں کی نوعیت اور دائرہ کار مزید وسعت اختیار کر رہا ہے، جو پاکستان نیوی کے عالمی سطح پر بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ اور بحری سفارت کاری میں اہم کردار ادا کرنے کی صلاحیت کا واضح ثبوت ہے۔
امن سیریز کا نعرہ "امن کے لیے متحد" اس بات کا عکاس ہے کہ کوئی بھی ملک سمندری خطرات جیسے قزاقی، دہشت گردی، منشیات اور اسلحہ کی اسمگلنگ اور موسمیاتی تبدیلی کو اکیلا حل نہیں کر سکتا۔ امن سمندری مشقوں میں دنیا کی بڑی بحری افواج کی شرکت اس تصور کی تائید اور علاقائی استحکام کے فروغ میں اس کے کردار کا مظہر ہے۔
امن مشقوں کا انعقاد محض عسکری طاقت کے اظہار یا بحری مشقوں تک محدود نہیں بلکہ اس کا دائرہ کار عالمی سطح پر بحری سلامتی، میری ٹائم تعاون اور بلیو اکانومی کے فروغ تک پھیلا ہوا ہے۔2023ء میں ہونے والی امن مشق، جس کا مرکزی نعرہ "امن کے لیے متحد" تھا، پچاس ممالک کی افواج، میری ٹائم ماہرین اور مبصرین کے اشتراک سے منعقد کی گئی۔ یہ مشقیں زمینی اور سمندری سرگرمیوں پر مشتمل تھیں، جن میں انسدادِ بحری قزاقی، دہشت گردی سے نمٹنے کی حکمتِ عملی، سرچ اینڈ ریسکیو آپریشنز، اور فضائی دفاعی حکمتِ عملی جیسے اہم امور زیر بحث آئے۔
اس مشق کی سب سے نمایاں سرگرمی انٹرنیشنل فلیٹ ریویو تھی، جس میں میزبان پاکستان سمیت متعدد ممالک کے بحری جنگی جہازوں نے حصہ لیا۔ چین، انڈونیشیا، اٹلی، جاپان، ملائیشیا، سری لنکا، اور امریکا کے جہازوں نے ایک منظم اور مخصوص انداز میں اپنی سلامی پیش کی، جو سمندری سکیورٹی کے مشترکہ عزم کی علامت تھی۔ اس موقع پر، پاکستان نیوی کے 9 جنگی جہاز اور میری ٹائم سکیورٹی ایجنسی کے گشت کرنے والے بحری جہاز بھی اس سرگرمی میں شامل تھے۔لیکن امن مشق 2023ء کا سب سے اہم پہلو پہلی عالمی میری ٹائم نمائش اور کانفرنس تھی، جو پاکستان کے میری ٹائم پوٹینشل کو اجاگر کرنے کی ایک سنجیدہ کوشش تھی۔ 113 مقامی و بین الاقوامی ادارے اس نمائش کا حصہ بنے، جس میں عالمی اور قومی میری ٹائم ماہرین نے بحری تجارتی امکانات، سکیورٹی چیلنجز اور بلیو اکانومی کی ترقی پر گفتگو کی۔ پاکستان نیوی کی جانب سے یہ ایک قابلِ تحسین اقدام تھا جو بحری معیشت کے فروغ اور میری ٹائم آگہی کو بڑھانے کے لیے ایک بڑا سنگ میل ثابت ہوا۔
یہ مشقیں بحرِ ہند میں بدلتی ہوئی جغرافیائی و سیاسی صورتِ حال کے تناظر میں مزید اہمیت اختیار کر جاتی ہیں۔ بحرِ احمر میں حالیہ بحران نے عالمی بحری تجارت کی غیر محفوظ حیثیت کو بے نقاب کر دیا ہے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ دنیا کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے جدید نیول فورسز کو مزید مربوط اور مستحکم بنانے کی ضرورت ہے۔ یہی وجہ ہے کہ امن مشقیں نہ صرف عالمی بحری افواج کے اشتراک کا موقع فراہم کرتی ہیں بلکہ تجارتی راستوں کے تحفظ اور بحری سلامتی کو یقینی بنانے میں بھی کلیدی کردار ادا کرتی ہیں۔
پاکستان نیوی نے 7سے 11فروری تک امن۔2025ء کی نویں عالمی نیول مشقیں اور پہلے امن ڈائیلاگ کی میزبانی کی ۔ ایک پاکستانی کے طور پر میرے لیے قابل فخر یہ بات ہے کہ یہ مشقیں خطے کے اہم سمندری ایونٹس میں سے ایک تھیں جہاں  تقریباً 60 ممالک نے اپنے بحری جنگی جہازوں، ایئر کرافٹ، میرینز، اسپیشل آپریشن فورسز اور بڑی تعداد میں مبصرین کے ساتھ حصہ لیا۔
امن مشقیں شریک ممالک کو نہ صرف اپنے تعلقات مضبوط کرنے کا بلکہ ایک دوسرے کے ساتھ مہارت کا تبادلہ کرنے اور سمندری سکیورٹی کے بڑھتے ہوئے خطرات کے حوالے سے ہم آہنگی  کا ایک مشترکہ پلیٹ فارم بھی مہیا کرتی ہیں ۔ 
چیف آف نیول اسٹاف ایڈمرل نوید اشرف نے نویں کثیرالملکی میری ٹائم مشق امن 25 کی افتتاحی تقریب میں اپنے پیغام میں کہا 'امن مشق عالمی بحری تعاون کو فروغ دینے اور مشترکہ سکیورٹی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے ایک موثر پلیٹ فارم ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ مشق سمندری تحفظ کے حوالے سے پاکستان نیوی کے عزم اور اس کے بین الاقوامی کردار کی ایک بہترین مثال ہے'۔
اسی حقیقت کا اعادہ کرتے ہوئے ایرانی بحریہ کے کمانڈر شہرام ایرانی  جو امن مشقوں کے لیے پاکستان میں موجود تھے، نے کہاکہ کراچی میں امن مشقیں 2025ء دنیا کے ممالک کے لیے بڑا پیغام ہے کہ ہم سب ملکر تمام راستوں کی حفاظت کرسکتے ہیں۔
امن2025ء مشق دو مراحل پر مشتمل تھی ، یعنی سمندری مشقیں  اور امن ڈائیلاگ۔
امن مشق 2025 کے سلسلے میں پہلی بار منعقد ہونے والے دو روزہ امن ڈائیلاگ کا افتتاحی سیشن 9 فروری 2025ء کو پاکستان نیول اکیڈمی، کراچی میں منعقد ہوا۔ اس تقریب میں دنیا بھر سے بحری افواج کے سربراہان، میری ٹائم تنظیموں کے نمائندگان اور معروف ماہرین نے شرکت کی ۔ جب کے وزیر دفاع نے بطور مہمانِ خصوصی شرکت کی۔ 
امن مشق 2025 کے دوران، 60 سے زائد ممالک نے اپنے بحری جنگی جہازوں، ایئر کرافٹس، میرینز، اسپیشل آپریشن فورسز اور مبصرین کے ساتھ حصہ لیا۔ انٹرنیشنل فلیٹ ریویو میں پاک بحریہ اور غیر ملکی بحری جنگی جہازوں کی جانب سے امن فارمیشن کا شاندار مظاہرہ کیا گیا۔ چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر اس موقع پر مہمان خصوصی تھے۔ انہوں نے امن 2025ء کی کامیاب میزبانی پر پاک بحریہ کو مبارکباد دی اور امن کے فروغ کے لیے پاکستان کے عزم کو سراہا۔ آرمی چیف نے اس بات پر زور دیا کہ امن 2025ء ایک ایسا فورم بن کر سامنے آیا ہے جس نے تمام عالمی جغرافیائی طاقتوں کو "محفوظ سمندر، خوشحال مستقبل" کے مشترکہ مقصد کے تحت جمع کیا۔
امن ڈائیلاگ 2025 نے دنیا بھر کی بحری قیادت کو بحری مسائل پر باہمی بات چیت کا موقع فراہم کیا، جو کہ عالمی بحری تعاون اور مشترکہ سلامتی کے لیے ایک اہم پیش رفت ہے۔
 بحرِ ہند میں طاقت کے توازن کو برقرار رکھنے کے لیے اس نوعیت کی مشقوں کا انعقاد ناگزیر ہے۔ یہ مشقیں ایک ایسے کثیر الملکی تعاون کی علامت ہیں جو کسی ایک ملک کے غلبے کی خواہش کے بجائے اجتماعی سکیورٹی کے اصول کو ترجیح دیتا ہے۔ بدلتے ہوئے عالمی منظرنامے میں، پاکستان کا یہ اقدام اس بات کا واضح اشارہ ہے کہ ہماری بحری حدود نہ  صرف محفوظ ہیں بلکہ عالمی امن و استحکام کے فروغ میں بھی اپنا حصہ ڈال رہی ہیں۔


تعارف:مضمون نگار معروف صحافی اور تجزیہ کار ہیں۔
[email protected]