وہ دیکھو ذرا آسماں پر ستارے
فلک پر ہیں کتنے حسیں یہ نظارے!
اندھیرے میں یہ ٹمٹماتی چراغاں
جن سے اندھیرے کا آنچل فروزاں
یہ تاروں کے جھرمٹ میں چندا ہے بیٹھا
کبھی بادلوں کے یہ پیچھے ہے چھپتا
ہے دیکھی کبھی تم نے چندا کی بڑھیا؟
چلاتی ہے جو بیٹھ کر ایک چرخا
کبھی رات میں کوئی تارا چمکتا
کبھی کوئی جا کر کہیں پر ہے چُھپتا
ہیں فطرت کے کیسے سہانے مناظر
یہ قدرت کے سب ہی نشاں ہیں، تماضر
تبصرے