اردو(Urdu) English(English) عربي(Arabic) پښتو(Pashto) سنڌي(Sindhi) বাংলা(Bengali) Türkçe(Turkish) Русский(Russian) हिन्दी(Hindi) 中国人(Chinese) Deutsch(German)
2025 21:00
مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ بھارت کی سپریم کورٹ کا غیر منصفانہ فیصلہ خالصتان تحریک! دہشت گرد بھارت کے خاتمے کا آغاز سلام شہداء دفاع پاکستان اور کشمیری عوام نیا سال،نئی امیدیں، نیا عزم عزم پاکستان پانی کا تحفظ اور انتظام۔۔۔ مستقبل کے آبی وسائل اک حسیں خواب کثرت آبادی ایک معاشرتی مسئلہ عسکری ترانہ ہاں !ہم گواہی دیتے ہیں بیدار ہو اے مسلم وہ جو وفا کا حق نبھا گیا ہوئے جو وطن پہ نثار گلگت بلتستان اور سیاحت قائد اعظم اور نوجوان نوجوان : اقبال کے شاہین فریاد فلسطین افکارِ اقبال میں آج کی نوجوان نسل کے لیے پیغام بحالی ٔ معیشت اور نوجوان مجھے آنچل بدلنا تھا پاکستان نیوی کا سنہرا باب-آپریشن دوارکا(1965) وردی ہفتۂ مسلح افواج۔ جنوری1977 نگران وزیر اعظم کی ڈیرہ اسماعیل خان سی ایم ایچ میں بم دھماکے کے زخمی فوجیوں کی عیادت چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا دورۂ اُردن جنرل ساحر شمشاد کو میڈل آرڈر آف دی سٹار آف اردن سے نواز دیا گیا کھاریاں گیریژن میں تقریبِ تقسیمِ انعامات ساتویں چیف آف دی نیول سٹاف اوپن شوٹنگ چیمپئن شپ کا انعقاد یَومِ یکجہتی ٔکشمیر بھارتی انتخابات اور مسلم ووٹر پاکستان پر موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات پاکستان سے غیرقانونی مہاجرین کی واپسی کا فیصلہ اور اس کا پس منظر پاکستان کی ترقی کا سفر اور افواجِ پاکستان جدوجہدِآزادیٔ فلسطین گنگا چوٹی  شمالی علاقہ جات میں سیاحت کے مواقع اور مقامات  عالمی دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ پاکستانی شہریوں کے قتل میں براہ راست ملوث بھارتی نیٹ ورک بے نقاب عز م و ہمت کی لا زوال داستا ن قائد اعظم  اور کشمیر  کائنات ۔۔۔۔ کشمیری تہذیب کا قتل ماں مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ اور بھارتی سپریم کورٹ کی توثیق  مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ۔۔ایک وحشیانہ اقدام ثقافت ہماری پہچان (لوک ورثہ) ہوئے جو وطن پہ قرباں وطن میرا پہلا اور آخری عشق ہے آرمی میڈیکل کالج راولپنڈی میں کانووکیشن کا انعقاد  اسسٹنٹ وزیر دفاع سعودی عرب کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات  پُرعزم پاکستان سوشل میڈیا اور پرو پیگنڈا وار فئیر عسکری سفارت کاری کی اہمیت پاک صاف پاکستان ہمارا ماحول اور معیشت کی کنجی زراعت: فوری توجہ طلب شعبہ صاف پانی کا بحران،عوامی آگہی اور حکومتی اقدامات الیکٹرانک کچرا۔۔۔ ایک بڑھتا خطرہ  بڑھتی آبادی کے چیلنجز ریاست پاکستان کا تصور ، قائد اور اقبال کے افکار کی روشنی میں قیام پاکستان سے استحکام ِ پاکستان تک قومی یکجہتی ۔ مضبوط پاکستان کی ضمانت نوجوان پاکستان کامستقبل  تحریکِ پاکستان کے سرکردہ رہنما مولانا ظفر علی خان کی خدمات  شہادت ہے مطلوب و مقصودِ مومن ہو بہتی جن کے لہو میں وفا عزم و ہمت کا استعارہ جس دھج سے کوئی مقتل میں گیا ہے جذبہ جنوں تو ہمت نہ ہار کرگئے جو نام روشن قوم کا رمضان کے شام و سحر کی نورانیت اللہ جلَّ جَلالَہُ والد کا مقام  امریکہ میں پاکستا نی کیڈٹس کی ستائش1949 نگران وزیراعظم پاکستان، وزیراعظم آزاد جموں و کشمیر اور  چیف آف آرمی سٹاف کا دورۂ مظفرآباد چین کے نائب وزیر خارجہ کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات  ساتویں پاکستان آرمی ٹیم سپرٹ مشق 2024کی کھاریاں گیریژن میں شاندار اختتامی تقریب  پاک بحریہ کی میری ٹائم ایکسرسائز سی اسپارک 2024 ترک مسلح افواج کے جنرل سٹاف کے ڈپٹی چیف کا ایئر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد کا دورہ اوکاڑہ گیریژن میں ''اقبالیات'' پر لیکچر کا انعقاد صوبہ بلوچستان کے دور دراز علاقوں میں مقامی آبادی کے لئے فری میڈیکل کیمپس کا انعقاد  بلوچستان کے ضلع خاران میں معذور اور خصوصی بچوں کے لیے سپیشل چلڈرن سکول کاقیام سی ایم ایچ پشاور میں ڈیجٹلائیز سمارٹ سسٹم کا آغاز شمالی وزیرستان ، میران شاہ میں یوتھ کنونشن 2024 کا انعقاد کما نڈر پشاور کورکا ضلع شمالی و زیر ستان کا دورہ دو روزہ ایلم ونٹر فیسٹول اختتام پذیر بارودی سرنگوں سے متاثرین کے اعزاز میں تقریب کا انعقاد کمانڈر کراچی کور کاپنوں عاقل ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز کا دورہ کوٹری فیلڈ فائرنگ رینج میں پری انڈکشن فزیکل ٹریننگ مقابلوں اور مشقوں کا انعقاد  چھور چھائونی میں کراچی کور انٹرڈویژ نل ایتھلیٹک چیمپئن شپ 2024  قائد ریزیڈنسی زیارت میں پروقار تقریب کا انعقاد   روڈ سیفٹی آگہی ہفتہ اورروڈ سیفٹی ورکشاپ  پی این فری میڈیکل کیمپس پاک فوج اور رائل سعودی لینڈ فورسز کی مظفر گڑھ فیلڈ فائرنگ رینجز میں مشترکہ فوجی مشقیں طلباء و طالبات کا ایک دن فوج کے ساتھ پُر دم ہے اگر تو، تو نہیں خطرۂ افتاد بھارت میں اقلیتوں پر ظلم: ایک جمہوری ملک کا گرتا ہوا پردہ ریاستِ پاکستان اورجدوجہد ِکشمیر 2025 ۔پاکستان کو درپیش چیلنجز اور کائونٹر اسٹریٹجی  پیام صبح   دہشت گردی سے نمٹنے میں افواجِ پاکستان کا کردار شہید ہرنائی سی پیک 2025۔امکانات وتوقعات ذہن سازی ایک پیچیدہ اور خطرناک عمل کلائمیٹ چینج اور درپیش چیلنجز بلوچستان میں ترقی اور خوشحالی کے منصوبے ففتھ جنریشن وار سوچ بدلو - مثبت سوچ کی طاقت بلوچستان میں سی پیک منصوبے پانی کی انسانی صحت اورماحولیاتی استحکام کے لیے اہمیت پاکستان میں نوجوانوں میں امراض قلب میں اضافہ کیوں داستان شہادت مرے وطن کا اے جانثارو کوہ پیمائوں کا مسکن ۔ نانگا پربت کی آغوش ا یف سی بلوچستان (سائوتھ)کی خدمات کا سفر جاری شہریوں کی ذمہ داریاں  اسلامی تعلیمات کی روشنی میں ''کشور ناہید''۔۔ حقوقِ نسواں کی ایک توانا آواز نہ ستائش کی تمنا نہ صِلے کی پروا بسلسلہ بانگ درا کے سو سال  بانگ درا کا ظریفانہ سپہ گری میں سوا دو صدیوں کا سفر ورغلائے ہوئے ایک نوجوان کی کہانی پاکستانی پرچم دنیا بھر میں بلند کرنے والے جشنِ افواج پاکستان- 1960 چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا جمہوریہ عراق کا سرکاری دورہ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کا اورماڑہ کے فارورڈ نیول آپریشنل بیس کا دورہ  چیف آف آرمی سٹاف، جنرل سید عاصم منیر کی نارووال اور سیالکوٹ کے قریب فیلڈ ٹریننگ مشق میں حصہ لینے والے فوجیوں سے ملاقات چیف آف آرمی سٹاف کاوانا ، جنوبی وزیرستان کادورہ 26ویں نیشنل سکیورٹی ورکشاپ کے شرکاء کا نیول ہیڈ کوارٹرز  کا دورہ نیشنل سکیورٹی اینڈ وار کورس کے وفد کا دورہ نیول ہیڈ کوارٹرز جمہوریہ آذربائیجان کے نائب وزیر دفاع کی سربراہ پاک فضائیہ سے ملاقات  گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج کی طالبات اور اساتذہ کا ہیڈکوارٹرز ایف سی بلوچستان (ساؤتھ) کا دورہ کمانڈر کراچی کور کا صالح پٹ میں تربیتی مشقوں اور پنوں عاقل چھائونی کا دورہ کمانڈر پشاور کورکی کرنل شیر خان کیڈٹ کالج صوابی کی فیکلٹی  اور کیڈٹس کے ساتھ نشست مالاکنڈ یونیورسٹی کی طالبات کا پاک فوج کے ساتھ یادگار دن ملٹری کالج جہلم میں یوم ِ والدین کی تقریب کی روداد 52ویں نیشنل ایتھلیٹکس چیمپئن شپ 2024 کا شاندار انعقاد    اوکاڑہ گیریژن میں البرق پنجاب ہاکی لیگ کا کامیاب انعقاد ملٹری کالج جہلم میں علامہ اقبال کے حوالے سے تقریب کا انعقاد حق خودرادیت ۔۔۔کشمیریوں کا بنیادی حق استصوابِ رائے۔۔مسئلہ کشمیر کا حتمی حل انتخابات کے بعد کشمیرکی موجودہ صورتحال سالِ رفتہ، جموں وکشمیر میں کیا بدلا یکجاں ہیں کشمیر بنے گا پاکستان آپریشن سوئفٹ ریٹارٹ ایک شاندار فضائی حربی معرکہ حسینہ واجد کی اقتدار سے رُخصتی کے بعد پاکستان اور بنگلہ دیش میں دوطرفہ تعلقات کے نئے دور کا آغاز شائننگ انڈیا یا  ہندوتوا دہشت گرد خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل امیدوں، چیلنجز اور کامیابیوں کے نئے دور کا آغاز کلام اقبال مدارس رجسٹریشن۔۔۔حقائق کے تناظر میں اُڑان پاکستان پاکستان میں اردو زبان کی ترویج وترقی امن کی اہمیت مٹی کی محبت میں ہم آشفتہ سروں نے میری وفا کا تقاضا کہ جاں نثارکروں ہرلحظہ ہے مومن کی نئی شان نئی آن بڑھتی ہوئی آبادی، درپیش مسائل اور ان کا حل تھیلیسیمیا سے بچا ئوکیسے ممکن ہے ماحولیاتی آلودگی ایک بڑا چیلنج سانحہ مشرقی پاکستان مفروضے اور حقائق - ہلال پبلیکیشنز کے زیر اہتمام شائع کردہ ایک موثر سعی لا حاصل کا قانون یہ زمانہ کیا ہے ترے سمند کی گرد ہے مولانا رومی کے افکار و خیالات کشمیر جنت شہید کی آخری پاکستان کا مستقل آئین۔1973 بنگلہ دیش کے پرنسپل سٹاف آفیسر کی قیادت میں اعلیٰ سطحی دفاعی وفد کا ائیر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد کا دورہ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا کویت کا سرکاری دورہ بنگلہ دیش کی مسلح افواج کے پرنسپل سٹاف آفیسر کی چیف آف آرمی سٹاف سے ملاقات سربراہ پاک بحریہ ایڈمرل نوید اشرف سے بنگلہ دیش کے پرنسپل اسٹاف آفیسر کی ملاقات بنگلہ دیش کے پرنسپل سٹاف آفیسر کی قیادت میں اعلیٰ سطحی دفاعی وفد کا ائیر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد کا دورہ البرق ڈیژن اوکاڑہ کی طرف سے مسیحی برادری کے لیے فری میڈیکل کیمپ کا انعقاد سیلرز پاسنگ آؤٹ پریڈ پاک بحریہ فری میڈیکل کیمپس کا انعقاد کمانڈر سدرن کمانڈ و ملتان کور کی بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی ملتان کے اساتذہ اور طلباء کے ساتھ خصوصی نشست نمل یونیورسٹی ملتان کیمپس اور یونیورسٹی آف لیہّ کے طلبہ و طا لبات اوراساتذہ کا مظفر گڑھ فیلڈ فائرنگ رینج کا دورہ اوکاڑہ گیریژن میں تقریبِ بزمِ اقبال کاانعقاد ملٹری کالج سوئی میں سالانہ یوم ِوالدین کی تقریب آل پاکستان ایف جی ای آئی ایکسیلنس ایوارڈ کی تقریب 2024ء اوکاڑہ گیریثر ن، النور اسپیشل چلڈرن سکول کے بچوں کے لیے یومِ پاکستان، عزم ِنو کا پیغام 40 ء کا پیمان، 47ء کا جذبہ 2025 کا وَلوَلہ حال و مقام قراردادِ پاکستان سے قیام ِپاکستان تک مینارِ پاکستان: فنِ تعمیر کا اعلیٰ نمونہ قبائلی علاقوں کی تعمیر نو میں پاک فوج کا کردار ڈیجیٹل حدبندی: انفرادی ذمہ داری سے قومی سا لمیت تک امن کے لیے متحد پاکستان نیوی کی کثیر الملکی مشق اور امن ڈائیلاگ ماہ رمضان اور محافظین پاکستان  نعت شریف سرمایۂ وطن لیفٹیننٹ ارسلان عالم ستی شہید (ستارہ بسالت) شمالی وزیرستان ۔پاک دھرتی کے چنداور سپوت امر ہوئے اے شہیدو تم وفاکی کائنات ہو سرحد کے پاسبان زیرو ویسٹ مینجمنٹ، وقت کی ایک ضرورت پاکستان کے سر کا تاج گلگت  بلتستان ماضی و مستقبل حجاب است ۔ پریشان اور غمگین ہونا چھوڑیے بلوچستان کے ماتھے کا جھو مر زیارت  مایہ ناز انٹرنیشنل ایتھلیٹ نیوٹن اور سائنس رومی اور اقبال کی فلسفیانہ بحث رشتوں کی اہمیت یومِ یکجہتی کشمیر اہل پاکستان کا فقید المثال دن قرار دادِ پاکستان چیف آف نیول سٹاف بنگلہ دیش کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی سے ملاقات  ریاستی سیکرٹری اور نائب وزیر دفاع ہنگری، کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی سے ملاقات  چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا دورہ سعودی عرب   چیف آف آرمی سٹاف کا دورۂ مظفرآباد  بنگلہ دیش کے چیف آف دی نیول سٹاف کی آرمی چیف سے ملاقات  چیف آف آرمی اسٹاف کا نوجوان طلبا کے ایک اجتماع سے خطاب چیف آف آرمی سٹاف کادورۂ بلوچستان  نویں کثیر الملکی
Advertisements

ہلال اردو

پاکستان میں اردو زبان کی ترویج وترقی

فروری 2025

فروری 1948 کو پاکستان کی پہلی دستور ساز اسمبلی نے اُردو کو پاکستان کی قومی زبان قرار دیا۔ اردو کو قومی زبان کا درجہ دینے کا فیصلہ ایک تاریخی سنگ میل تھا، جس نے نہ صرف ملک کی زبانوں کی تہذیبی یکجہتی کی راہ ہموار کی بلکہ اردو ادب کو ایک نئی زندگی عطا کی۔ اس فیصلے نے اردو زبان کو قومی شناخت کا ایک اہم جزو بنایا اور اس کے بعد اس کی ترویج و ترقی کے لیے مختلف سرکاری ادارے قائم کیے گئے۔ اس کے ساتھ ساتھ ہی شعرا اور ادیبوں کی کاوشوں نے اس زبان کو عالمی سطح پر مقبولیت دلوائی۔ اردو زبان کی کے فروغ اور ترقی کے بارے میںبات کرتے ہوئے اکثر ایک اہم عنصر کو نظر انداز کردیتے ہیں اور وہ ہے موسیقی , فلم اور ڈرامہ ۔ دنیا بھر میں اردو کے فروغ میں کتاب سے زیادہ موسیقی اور فلم نے کردار ادا کیا ہے۔اس حوالے سے تاریخ ہمیشہ فلم رائیٹرز ،ڈائریکٹرز،نغمہ نگاروں اور موسیقاروں کی ممنون رہے گی۔



ان اداروں کے ساتھ ساتھ کچھ جگہوں اور بیٹھکوں نے غیر رسمی  کردار ادا کیا جہاں شاعر ادیب ،محققین ،نقاد اور مفکرین کبھی ادبی اجلاس منعقد کرکے اورکبھی محفلیں سجا کر مباحث اور مذاکرے جاری رکھے ہوئے ہیں جن میں سب سے نمایاں ترین نام لاہور کے پاک ٹی ہائوس کا ہے جہاں گزشتہ اسی سالوں سے یہ سلسلہ کبھی منقطع نہیں ہوا۔


ابتدائی سالوں میں، اردو زبان اور ادب عربی، فارسی، اور ترکی زبانوں سے بہت زیادہ متاثر تھے، جو مغلیہ سلطنت کے دوران اس خطے میں متعارف ہوئی تھیں۔ تاہم وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ اردو نے اپنی ایک الگ شناخت اور اسلوب استوار کیا۔ پاکستان کے قیام کے وقت مختلف صوبوں میں مختلف زبانیں بولی جاتی تھیں، لیکن اردو کو قومی زبان کا درجہ دیے جانے کے پیچھے اس بات کی سوچ کارفرما تھی کہ اردو ایک ایسی زبان ہے جو پاکستان کے مختلف خطوں میں بولی جاتی ہے اور اس میں مختلف ثقافتوں کی جھلکیاں شامل ہیں۔ یقینا یہ ایک لسانی ، ثقافتی اور ادبی مرکز ثابت ہونے کی اہلیت رکھتی ہے اور پھر ہم نے دیکھا کہ اردو نے مختلف قومیتوں اور ثقافتوں کو ایک زبان کے ذریعے جوڑنے کا کام کیا۔ اس زبان نے پاکستانی معاشرت میں ہم آہنگی پیدا کی اور مختلف قوموں کی شناخت کو ایک مرکز فراہم کیا۔ بطور ایک ادیب میرا ذاتی تجزیہ ہے کہ جہاں اردو نے ہجرت کر کے آنے والے مسلمانوں کو اعتماد بخشا وہاں سرزمین پر پہلے سے موجود لوگوں کی طرف سے اردو زبان سے وابستگی نے آپس کے سماجی اور ادبی رشتوں کو مضبوط کیا ۔ زبان و ادب کی ترویج کے لیے ،ادبی تحریکوں جن میں حلقۂ ارباب ذوق ، انجمن ترقی پسند تحریک ،نئی شاعری کی تحریک اور تخلیقیت پسند تحریک شامل ہیں،نے اردو میں سیاسی ،سماجی اور فلسفیانہ نظریات کے ساتھ ساتھ نئے رجحانات اور اصناف کو متعارف کروا کے اردو کے تخلیقی میدان کو کشادگی بخشی ۔
شعرأ اور ادیبوں کا کردار
اردو زبان کی ترقی میں شعرا اور ادیبوں کا کردار نہایت اہم ہے۔ ان تخلیقی دماغوں نے اپنی شاعری اور نثر کے ذریعے اردو زبان کو نہ صرف معاشرتی لحاظ سے اہم بنایا بلکہ عالمی سطح پر بھی اس کی پذیرائی حاصل کی۔ کلاسیکی شعرا و ادبا کے بعد مقبول شعرا و مصنفین کا کردار اس ضمن میں بہت نمایاں ہے ۔


لاہور ہی میں الحمرا آرٹس کونسل کی طرف سے ادبی پروگراموں کے لیے مختص کی جانے والی ادبی بیٹھک بھی گزشتہ ایک دہائی سے ادبی مرکز کی شکل اختیار کر گئی ہے۔اسی طرح بزم چغتائی اور حلقہ ارباب خیال کے ساتھ ساتھ حلقہ ارباب فنون لطیفہ ایسی نمایاں ادبی تنظیمیں ہیں جن کے اجلاس باقاعدگی سے جاری و ساری ہیں جن میں  مختلف شعرا، ادبا اور دانشور اکٹھا ہو کر ادب اور ثقافت کے مختلف پہلوئوں پر گفتگو کرتے ہیں ۔ یہاں پر ہونے والی بحثوں اور تخلیقی کاموں نے اردو زبان کی ترویج میں اہم کردار ادا کیا ہے ۔



 اردو زبان کے فروغ میں اخبارات ،مجلوں، رسالوں ،میگزینوں اور ڈائجسٹوں کا کردار بھی ناقابل فراموش ہے۔اردو کی ترویج و ترقی کے لیے حکومت پاکستان نے متعدد ادارے قائم کیے جنہوں نے اردو کے ادب کو فروغ دینے، اسے معیار کے مطابق مرتب کرنے  اور اسے تعلیمی اداروں میں پڑھانے کے لیے اقدامات کیے۔ ان اداروں میں اردو اکادمی، قومی زبان کا کمیشن  اور دیگر ادارے شامل ہیں جنہوں نے اردو کے ادب کو مستحکم کیا اور اسے عالمی سطح پر متعارف کرایا۔ ان اداروں نے اردو ادب کے مختلف حصوں جیسے شاعری، نثراور تحقیق کے شعبے میں گراں قدر خدمات انجام دیں۔
 اردو ڈویلپمنٹ بورڈ، جو 1954 میں قائم ہوا، اردو کی ترقی اور ترویج کے لیے کام کرنے والے اولین اداروں میں سے ایک تھا۔ بورڈ نے اردو ادب اور زبان کے فروغ کے لیے بے شمار کتابیں، جرائد اور رسائل شائع کیے ہیں۔
1976 میں قائم ہونے والا ''پاکستان اکادمی ادبیات '' ایک اور ممتاز ادارہ ہے جس نے اردو زبان و ادب کے فروغ کے لیے انتھک محنت کی ہے۔ اکادمی نے بے شمار کتابیں، جرائد اور رسائل شائع کیے ہیں  اور اردو ادب کے فروغ کے لیے کتاب میلے اور کانفرنسیں بھی منعقد کی ہیں۔
جامعہ کراچی , پشاور یونیورسٹی اور جامعہ پنجاب کے شعبہ ہائے اردو زبان و ادب نے بھی اردو کے فروغ میں نمایاں کردار ادا کیا ہے۔ ان شعبوں نے کئی نامور اسکالرز، ادیب اور محققین پیدا کیے جنہوں نے اردو ادب میں نمایاں خدمات انجام دیں۔


 پاک ٹی ہائوس میں بیٹھ کر کئی اہم شاعروں اور ادیبوں نے اپنے خیالات کا پرچار کیا اور ایسے ادبی رجحانات کو پروان چڑھایا جنہوں نے اردو ادب کو عالمی سطح پر تسلیم کروانے میں کلیدی کردار ادا کیا ۔ 2024میں اردو کی پہلی تنقیدی تھیوری ,"ادارکی تنقیدی دبستان"کے اجرا کا سہرا حلقہ ارباب ذوق پاک ٹی ہائوس اور پاکستان رائیٹرز یونین کے سر ہے ۔پاکستان رائیٹرز یونین گزشتہ چند سالوں سے اپنے تشکیلی مرحلے میں ہونے کے باوجود مشاعرے کے متوازی نثائرے کی رسم ڈال چکی ہے جس میں مشاعروں کی طرح نثرنگار آ کر اپنے اپنے مختصر نثر پارے پڑھتے ہیں اور داد و تحسین پاتے ہیں ۔


پاکستان براڈ کاسٹنگ کارپوریشن (PBC) اور پاکستان ٹیلی ویژن کارپوریشن (PTV) نے بھی اپنے ریڈیو اور ٹیلی ویژن پروگراموں کے ذریعے اردو زبان و ادب کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ پی بی سی اور پی ٹی وی نے اردو زبان کے بے شمار پروگرام نشر کیے ہیں جن میں خبریں، حالات حاضرہ، ڈرامے اور ادب پر مبنی پروگرام شامل ہیں۔
مجموعی طور پر پاکستان میں اردو زبان کا ارتقا بے شمار اداروں، تنظیموں اور افراد کی کاوشوں کا نتیجہ ہے جنہوں نے اردو زبان و ادب کے فروغ کے لیے انتھک محنت کی ہے۔ آج اردو ایک بھرپور ادبی اور ثقافتی ورثے کے ساتھ فروغ پذیر زبان ہے  اور یہ پاکستانی معاشرے میں ایک اہم کردار ادا کر رہی ہے۔
اردو زبان و ادب کے فروغ کے لیے جن اداروں نے بھرپور کردار ادا کیا ان میں  ادارہ فروغ قومی زبان، ادارہ یادگار غالب،اردو سائنس بورڈ،اردو لغت بورڈ، انجمن ترقی اردو، انجمن ترقی اردو پاکستان، انجمن ترقی کھوار چترال، اکادمی ادبیات پاکستان، قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان، مجلس ترقی ادب اور اقبالیات کے تمام ادارے و ماہرین اقبالیات شامل ہیں ۔
ان اداروں کے ساتھ ساتھ کچھ جگہوں اور بیٹھکوں نے غیر رسمی  کردار ادا کیا جہاں شاعر ادیب ،محققین ،نقاد اور مفکرین کبھی ادبی اجلاس منعقد کرکے اورکبھی محفلیں سجا کر مباحث اور مذاکرے جاری رکھے ہوئے ہیں جن میں سب سے نمایاں ترین نام لاہور کے پاک ٹی ہائوس کا ہے جہاں گزشتہ اسی(80) سالوں سے یہ سلسلہ کبھی منقطع نہیں ہوا۔
یہاں آج بھی ہفتے میں چار تنظیمیں باقاعدہ ہفتہ وار ادبی اجلاس منعقد کراتی ہیں۔ لاہور ہی میں الحمرا آرٹس کونسل کی طرف سے ادبی پروگراموں کے لیے مختص کی جانے والی ادبی بیٹھک بھی گزشتہ ایک دہائی سے ادبی مرکز کی شکل اختیار کر گئی ہے۔اسی طرح بزم چغتائی اور حلقہ ارباب خیال کے ساتھ ساتھ حلقہ ارباب فنون لطیفہ ایسی نمایاں ادبی تنظیمیں ہیں جن کے اجلاس باقاعدگی سے جاری و ساری ہیں جن میں  مختلف شعرا، ادبا اور دانشور اکٹھے ہو کر ادب اور ثقافت کے مختلف پہلوئوں پر گفتگو کرتے ہیں ۔ یہاں پر ہونے والی بحثوں اور تخلیقی کاموں نے اردو زبان کی ترویج میں اہم کردار ادا کیا ہے ۔ پاک ٹی ہائوس میں بیٹھ کر کئی اہم شاعروں اور ادیبوں نے اپنے خیالات کا پرچار کیا اور ایسے ادبی رجحانات کو پروان چڑھایا جنہوں نے اردو ادب کو عالمی سطح پر تسلیم کروانے میں کلیدی کردار ادا کیا ۔ 2024میں اردو کی پہلی تنقیدی تھیوری "ادارکی تنقیدی دبستان"کے اجرا کا سہرا حلقہ ارباب ذوق پاک ٹی ہائوس اور پاکستان رائیٹرز یونین کے سر ہے ۔پاکستان رائیٹرز یونین گزشتہ چند سالوں سے اپنے تشکیلی مرحلے میں ہونے کے باوجود مشاعرے کے متوازی نثائرے کی رسم ڈال چکی ہے جس میں مشاعروں کی طرح نثرنگار آ کر اپنے اپنے مختصر نثر پارے پڑھتے ہیں اور داد و تحسین پاتے ہیں ۔
اسی طرح اسلام آباد میں بھی حلقہ ارباب ذوق ،انجمن ترقی پسند مصنفین اور انحراف جیسی ادبی تنظیمیں راولپنڈی آرٹس کونسل اور رائیٹرز ہاوس میں تسلسل سے اجلاس جاری رکھے ہوئے ہیں۔اسی طرح کراچی میں انجمن ترقی پسند مصنفین کراچی شاخ، حلقہ ارباب ذوق، دانش گاہ اقبال کراچی، ادارہ فکرنو کورنگی کراچی، نظم فائونڈیشن کراچی، رائٹرز اینڈ ریڈرز کیفے، ڈاکٹر معین الدین عقیل لائبریری"برمکان"، غالب لائبریری، بیدل لائبریری، مشفق خواجہ لائبریری، ایوان جوش، جاپان کلچرل سینٹر اور اکادمی ادبیات ریزیڈنٹ آفس کراچی جیسی تنظیمیں اور مراکز اردو زبان و ادب کے چراغ روشن رکھے ہوئے ہیں ۔
پشاور میں آج بھی شاہ ولی قتال،قصہ خوانی اور ہشت نگری کے علاقوں کے قہوہ خانے تازہ دم شعرا و ادبا سے آباد ہیں۔
پشاور میں" دوستی تنظیم " کی طرف سے زبان و ادب کے فروغ کے لیے کی جانے والی سرگرمیاں بھی قابل ذکر ہیں ۔
کوئٹہ، ملتان، بہاولپور ، سرگودھا، جھنگ ،ساہیوال ،حیدرآباد ،گلگت  بلتستان، چترال اور کشمیر کے علاوہ پاکستان کے طول و عرض میں ہر چھوٹے بڑے شہر میں اردو زبان و ادب کی رونقیں برپا ہیں ۔
اس ضمن میں ریاست پاکستان کی طرف سے ادبی کارکردگی پر دئیے جانے والے اعزازات بھی حوصلہ افزائی اور عزت افزائی کا شاندار تسلسل ہیں ۔یوں پاکستان میں اردو زبان کی ترویج اور ترقی کا عمل جاری و ساری ہے۔ اگر یہ کہا جائے تو غلط نہیں ہوگا کہ جدید دور میں اردو کی اہمیت بڑھتی جارہی ہے اور اس زبان کو ڈیجیٹل دنیا میں بھی اہمیت دی جا رہی ہے۔ انٹرنیٹ، سوشل میڈیا اور ای کتابوں کے ذریعے اردو ادب کو عالمی سطح پر مزید فروغ مل رہا ہے۔
مگر پھربھی زبان ادب اور ثقافت معاشروں کے مزاج کی تشکیل کا بنیادی ذریعہ ہونے کے باعث روزانہ کی بنیاد پر توجہ اور کوشش کے متقاضی ہوا کرتے ہیں۔زبان تجارت لے لیے بھی حد درجہ اہمیت کی حامل ہوا کرتی ہے ۔اردو زبان کی ترقی کے لیے مزید اقدامات کی ضرورت ہے تاکہ یہ اپنے تمام شعبوں میں مزید فروغ پا سکے۔


 مضمون نگار معروف شاعر، مصنف اور تجزیہ کار ہیں
[email protected]