قومیں اپنے جذبوں اور مقصدیت کے بل بوتے پر اپنے مستقبل کا تعین کرتی ہیں۔ پاکستانی قوم بھی ایک نظریے کے ساتھ جڑی ہوئی ہے۔ بلاشبہ اس قوم کو گوناں گوں مشکلات اور چیلنجز درپیش رہے ہیں جن سے نمٹتے ہوئے یہاں تک کا سفر طے ہوا ہے۔ہر نیا آنے والا سال اپنے ساتھ اُمید کے کئی در وا کرتا ہے لیکن ساتھ ہی ساتھ قوموں کو ہر دور کی طرح متعدد نئے چیلنجز سے بھی نمٹناہوتا ہے۔ آج بھی قوم کو مختلف محاذوں پر چیلنجز درپیش ہیں۔ ہماری افواج کو مشرقی محاذ پر ایک روایتی حریف کا سامنا ہے تو ہمارے سپوت مغربی محاذ پر سر اُٹھاتی ہوئی شدت پسندی اور دہشت گردی کی سرکوبی کے لیے بھی نبر دآزما ہیں۔ آئے روز قوم کے بیٹے دھرتی ماں پر اپنی جانیں وارتے ہوئے دکھائی دیتے ہیں اور یہ جانوں کی قربانی معمولی نہیں ہے۔ قوم کا ایک ایک بیٹا وطن کی سرحدوں کی حفاظت اور سبز ہلالی پرچم کی تعظیم کے لیے مشکل ترین معرکوں میں ڈٹ جاتا ہے اور وطن کی حفاظت کو یقینی بناتا ہے۔قوم اپنے ان شہداء کے تقدس سے آشنا ہے اور ان کی قربانیوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔ چیف آف آرمی سٹاف جنرل سید عاصم منیر نے حال ہی میںوانا (جنوبی وزیرستان) میںافسروں اور جوانوں سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ '' شہداء پاکستان کا فخر ہیں اور ان کی قربانیوں کو کبھی فراموش نہیں کیا جائے گا۔ پاک فوج قوم کی پرعزم حمایت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مل کر ملک بھر میں پائیدار امن و استحکام کی بحالی کو یقینی بناتے ہوئے، دہشت گردی اور انتہا پسندی کی تمام شکلوں کو ختم کرنے میںثابت قدم رہے گی۔''
اس میں کوئی شک نہیں کہ دنیا میں وہی قومیں وقار پاتی ہیں جن کا آج ان کے گزرے ہوئے کل سے بہتر ہوتا ہے۔ پاکستان بھی الحمد اللہ ہر شعبے میں بتدریج ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔ معیشت، تعلیم، صحت سمیت ہر شعبے میں ترقی کے آثار نمایاں ہیں۔ زراعت ہی لے لیجیے اس میں بھی ایس آئی ایف سی کے ذریعے کارپوریٹ فارمنگ کو متعارف کروایا گیا ہے اور شعبہ زراعت کو جدید خطوط پر استوار کر کے ملک میں خوشحالی کے ایک نئے دورکا آغاز ہوچکا ہے، جس کے ثمرات بہت جلد دیکھنے کو ملیںگے۔
ہماری تینوں مسلح افواج جن میں فوج، نیوی اورایئر فورس شامل ہیں، کو جدید ترین دفاعی نظام کے ساتھ پیشہ ورانہ اعتبار سے مضبوط بنایا گیا ہے۔ہماری افواج کے جوان بین الاقوامی مقابلوں میں میڈلز اور انعامات حاصل کر کے قوم کا سر فخر سے بلند کرتے ہیں۔ اس میں دو رائے نہیں کہ افواج کی بھرپور دفاعی صلاحیت اور قوم کا جذبۂ حب الوطنی ہی ریاست کو اندرونی اور بیرونی چیلنجز سے محفوظ رکھنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
قوم نئے سال میں اس عزم کے ساتھ داخل ہونے جا رہی ہے کہ وہ مادرِ وطن کی خدمت کو شعار بناتے ہوئے مملکت پاکستان کا نام دنیا میں سر بلندکرنے کے جذبے سے سرشار ہے۔ ایسی قومیں کسی بھی خطرے کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے اپنا سفر جاری رکھتی ہیں اور کامرانی کے اہداف یقینی بناتی ہیں۔ہماری قوم کا ہر فرد یونہی اپنے حصے کا کردار ادا کرتا رہے تو وہ دن دور نہیں جب پاکستان کا شمار دنیا کے صفِ اوّل کے ممالک میں ہوگا۔
پاکستان سلامت رہے
تبصرے