بھارت کی پاکستان دشمنی عیاں ہے۔ بھارت کی ہمیشہ کوشش رہی ہے کہ پاکستان کو کمزور اور تباہ کرنے کا کوئی موقع ہاتھ سے نہ جانے دیا جائے۔ اسی کوشش اور حسد کی آگ میں مبتلاہوکر اس نے کئی بار جارحیت کا راستہ اپنایا۔ بھارت کو جنگ 65ء میں جوزخم لگے ان کا بدلہ لینے کے لیے اس نے سازش اور جارحیت کا راستہ چُنتے ہوئے پاکستان کو 71ء میں ضرب لگائی ۔ دشمن نے للکارا تو ہمارے جوان اسی جذبے سے میدانِ جنگ میں اُترے جس کا دشمن کو بھی شاید اندازہ تھا۔ ہماری افواج کے سرفروش جوانوں نے دشمن کی چالبازیوں اور پیش قدمی کو روکنے کی ہر ممکن کوشش کی۔مشرقی پاکستان کے سبھی محاذوں پر ہمارے جیالے دشمن سے برسرِ پیکار رہے۔ انہوں نے اپنی پوزیشنز پر رہتے ہوئے جوابی کارروائی مستقل جاری رکھی اور دشمن پر کاری ضرب لگانے کا کوئی موقع ہاتھ سے نہ جانے دیا۔
مشرقی پاکستان کے سالار لیفٹیننٹ جنرل امیر عبداللہ نیازی نے اس موقع پر اپنے جوانوں کا حوصلہ بڑھاتے ہوئے اُن کو ایک خاص پیغام دیا کہ:
''میرے بہادر جوانو اور شیر دل مجاہدو ! ہمارے بزدل اور ازلی دشمن بھارت کے عزائم مشرقی پاکستان کی آڑ میں پاکستان کو تباہ کرنے کے ہیں۔آخر آزمائش کی وہ گھڑی آگئی۔ بھارت نے جے پال، سیوا جی، اُمی چند اور شاستری کی شرمناک روایات پر عمل کرتے ہوئے بغیر کسی اعلانِ جنگ کے ہماری پاک سرزمین پر حملہ کردیاہے۔ یہ حملہ تاریخ کے بدترین جرائم میں یادگار رہے گا اور یہ ہندوئوں کی پیشانی پر ایک کلنک کے ٹیکے کا اضافہ کر گیا ہے۔بھارت کے سینے میں دیبل،ترائن، سومنات، پانی پت،چھمب جوڑیاں اور چونڈہ کے زخم تازہ ہیں اور ہم بھی محمود غزنوی، بابر اور احمد شاہ ابدانی کی شجاعت کے علمبردار ہیں۔ ہم میں اب بھی عزیز بھٹی، سرور، طفیل اور منہاس موجود ہیں۔ مجھے خدا کی ذات اور جوانو ں کی ہمت پر بھروسہ ہے۔ ہم ہر طرح کے نشیب و فراز سے گزرتے ہوئے فتح و کامرانی سے ہمکنار ہوجائیںگے کیونکہ ہم حق پر ہیں۔ فتح ہمیشہ حق کی ہوتی ہے کفر کی نہیں، ایک جسم ہو جائو اور دشمن کے خلاف سیسہ پلائی دیوار بن جائو''۔
جنرل نیازی نے اس موقع پر کشتیہ اور پبنہ کا دورہ کیااور تازہ ترین صورتِ حال پر مقامی کمانڈر سے بات چیت کی۔ انہوں نے فوجی جوانوں کا حوصلہ بڑھایا۔ پبنہ میں کمانڈر نے بتایا کہ ہِلّی کے مقام پر دشمن نے ہاتھ ڈالنے کی کوشش کی مگر ناکام رہا۔جیسور کے دورے پر جیسور کے لوگوںنے بھارتی جارحیت کو کچلنے کے لیے مسلح افواج کو اپنے پورے تعاون کا یقین دلایا۔انہوں نے کہاکہ 'پاکستان کے ہر شہری کا یہ فرض ہے کہ وہ مسلح افواج کے ساتھ تعاون کرتے ہوئے ملکی دفاع میں اپنا حصہ ادا کرے۔
تبصرے