کہانیاں خود اتنی خاص نہیں ہوتیں جتنا کہ اُن کے کردار اُنہیں بنادیتے ہیں۔ اِس کہانی کے کردار نے بھی اِس کہانی کو خاص بنا دیا ہے۔24 مارچ 1986ء کو امریکہ میں ایک ایسا بچہ پیدا ہوا جوبالکل عام نہیں تھااورگزرتے وقت نے ثابت کر دیا کہ وہ بہت خاص ہے۔
کائل مینارڈ(Kyle Maynard)،پیدائشی طور پرایک بیماری کا شکار تھا۔ اس کے ہاتھ اور پاؤں اتنے چھوٹے رہ گئے تھے کہ وہ کوئی بھی کام نہیں کر سکتا تھا۔ یہ جسمانی کمی اس کی زندگی میں بہت سی مشکلات کا باعث بنی۔
اردگرد بسنے والے لوگوں اور رشتے داروں نے یہی سوچا کہ اِس بچے کا کوئی مستقبل نہیںہے۔اتنی بڑی کمی کے ساتھ وہ زندگی کیسے گزارے گا۔اپنے معمولاتِ زندگی بغیر کسی مدد کے کیسے چلا سکے گا۔برش کرنا، نہانا، کھانا پینا، چلنا پھرنا اور لکھنا پڑھنا ،کچھ بھی ممکن نہ تھا۔ اسےہر کوئی عجیب نظروں سے دیکھتا تھا۔ اس کے کلاس فیلوز بھی اس کا مذاق اُڑاتے تھے۔
اس کے لیے زندگی بالکل آسان نہیں تھی۔اسے بچپن ہی سے بہت سی معاشرتی اور جذباتی مشکلات کا سامنا رہا۔ ہر وہ معمولی کام جو کوئی بھی انسان بغیر کسی دقت کے آسانی سے کرلیتا تھا، اس کے لیے کسی پہاڑ سے کم نہ ہوتا۔ وقت آہستہ آہستہ گزر رہا تھا اورکائل کے والدین بہت پریشان تھے۔ ان کی سمجھ میں نہیں آرہا تھا کہ وہ ایسا کیا کریں کہ ان کا بیٹا بھی ایک عام انسان کی طرح زندگی گزارنے لگے ، خوش رہے اور معاشرے کا ایک مثبت اور فعال رکن بھی بنے۔ وہ ایک ایسا فرد بنے جس سے مایوسی، نااُمیدی اور اُداسی بہت دور ہو۔وہ اُسے ایک کامیاب اور بہترین انسان دیکھنا چاہتے تھے۔ ایک ایسا انسان جس کی زندگی کامیابیوں اور خوشیوں سے بھری ہو اور جس کے چہرے پر ایک خوبصورت مسکراہٹ اور آنکھوں میں زندگی کی بھرپور چمک ہو۔
پھر ایک دن کائل کے والدین نے ایک بہت بڑا فیصلہ کیا۔ انہوں نے ٹھان لی کہ وہ اس کی قسمت بدل دیںگے ۔ وہ اپنے بیٹے کو زندگی کی اِس دوڑ میں ہارنے نہیں دیں گے۔انہوں نے ارادہ کیا کہ وہ اپنے بچے کی پرورش عام بچوں کی طرح کریں گے اور اُسے نہ صرف معاشرے کا ایک کار آمد انسان بنائیں گے بلکہ اُس کی ایسی تربیت کریں گے کہ سب اُس پر فخر کریں ،اور وہ بہت سے لوگوں کے لیے مثال بن جائے۔
اس کے والدین نے اُس کا داخلہ ایک نارمل ا سکول میں کروادیا۔چونکہ کائل ایک خوش مزاج بچہ تھا ، اسی وجہ سےا سکول میں اُس کے بہت سے دوست بن گئے۔ جب وہ دوسرے بچوں کو فٹ بال کھیلتے دیکھتا تو اُس کا دل چاہتا کہ وہ بھی فٹ بال کھیلے۔ اُس نے اپنی معذوری کو کمزوری نہیں بننے دیا اور اپنی محنت اور لگن کی وجہ سے وہ ا سکول کی فٹ بال ٹیم میں شامل ہوگیا۔ وہ بہت اچھا فٹ بال کھیلنے لگا۔ ایک ایسے بچے کو فٹ بال کھیلتے دیکھنا جس کے دونوں ہاتھ اور پیر نہیں تھے، ہمت اور لگن کی نئی مثال تھی۔ کچھ عرصے کے بعد کائل نے فیصلہ کیا کہ اُسے ریسلر بننا ہے اور اُسے ریسلنگ سیکھنی ہے۔اس کے والد نے اُسے بہت سمجھایا کہ یہ مشکل کام ہے۔ ریسلنگ کے لیےطاقت، ہمت اور محنت کی ضرورت ہوتی ہے اور اس کے داؤ پیچ سیکھنے کے لیے بہت وقت درکار ہوتا ہے، لیکن کائل ڈٹا رہا کہ اسے ریسلر ہی بننا ہے۔ اس نے ریسلنگ کی ٹریننگ لینی شروع کردی۔ ٹرینگ مکمل کرنے کے بعد وہ ریسلنگ کے مقابلوں میں حصّہ لینے لگا۔ شروع شروع میں وہ بہت سے مقابلے ہارا مگر وہ کبھی مایوس نہ ہوا ۔ وہ عزم کے ساتھ اپنے مقصد کے حصول کے لیے ڈٹا رہا اور پھر ایک دن ایسا بھی آیا کہ وہ ریسلنگ کے مقابلے جیتنے لگا۔ وہ دونوں ہاتھوں اور پیروں کے بغیر نارمل ہاتھوں اور پیروں والے تنو مند ریسلرز کو ہرانے لگا۔یہ بہت بڑی بات تھی۔ اب اُس کی شہرت میں اضافہ ہونے لگا تھا۔
ریسلنگ کے میدان میں جھنڈے گاڑنے کے بعداس نے کوہ پیمائی میں قسمت آزمانے کا فیصلہ کیا۔ پہاڑوں کو سر کرنا اُس کے لیے ایک چیلنج تھا کیونکہ اُس کے پاس مصنوعی اعضا بھی نہیں تھےتاہم، اس نے اپنی ہمت ،لگن اور جنون سے اِس کام کو بھی ممکن بنا دیا۔اس نے Mount Kilimanjaro اور Mount Aconcagua جیسے اُونچے پہاڑ سر کیے۔ اِن سب کارناموں کے ساتھ ساتھ اس نے اپنی پڑھائی پر بھرپور توجہ دی اور یونیورسٹی آف جارجیا سے اپنی ڈگری بھی مکمل کرلی۔ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ اُس کی شہرت میں اضافہ ہوتا چلا گیا۔ لوگ اس کی ہمت اور جذبے سے متاثر تھے اور اُس سے بہت محبت کرتے تھے۔ وہ مایوس اور اُداس لوگوں کے لیے اُمید کی ایک کرن بن گیا تھا۔ اُس نے فیصلہ کرلیا تھا کہ جس طرح محنت، لگن اور ہمت سے اُس نے اپنی زندگی کو مایوسی کے اندھیروں سے دور رکھا، اسی طرح وہ ان لوگوں کوجو کسی معذوری یا جسمانی کمزوری کی وجہ سے اندھیروں میں ڈو ب رہے ہیں، اُمید کی کرن دکھائےگا۔ اُس نے اپنی زندگی کو مثال بنا کرموٹیویشنل لیکچر دینے شروع کردیے۔کائل مینارڈ دو بڑی نعمتوں سے محروم تھا لیکن اُس نے کسی محرومی کو اپنی کمزوری نہ بننے دیا۔ اُس نے زندگی کے ہر میدان میں فتح کے جھنڈے گاڑے۔اس نے ثابت کیا کہ وہ گوہرِ خاص ہے... ایسا گوہر جو عام لوگوں کو بھی خاص بنانے کا ہنرجانتاہے۔
دوستو!کائل کی کہانی ہمیں یہ سبق دیتی ہے کہ ہم کبھی ہمت نہ ہاریں اور اپنی کمزوریوں،پریشانیوں کو خود پر حاوی نہ ہونے دیں کیونکہ گوہرِ خاص تو وہی ہوتا ہے جو طوفان کے آگے ڈٹ جاتا اور کندن بن کر اُبھرتا ہے۔
تبصرے