اردو(Urdu) English(English) عربي(Arabic) پښتو(Pashto) سنڌي(Sindhi) বাংলা(Bengali) Türkçe(Turkish) Русский(Russian) हिन्दी(Hindi) 中国人(Chinese) Deutsch(German)
2025 01:24
مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ بھارت کی سپریم کورٹ کا غیر منصفانہ فیصلہ خالصتان تحریک! دہشت گرد بھارت کے خاتمے کا آغاز سلام شہداء دفاع پاکستان اور کشمیری عوام نیا سال،نئی امیدیں، نیا عزم عزم پاکستان پانی کا تحفظ اور انتظام۔۔۔ مستقبل کے آبی وسائل اک حسیں خواب کثرت آبادی ایک معاشرتی مسئلہ عسکری ترانہ ہاں !ہم گواہی دیتے ہیں بیدار ہو اے مسلم وہ جو وفا کا حق نبھا گیا ہوئے جو وطن پہ نثار گلگت بلتستان اور سیاحت قائد اعظم اور نوجوان نوجوان : اقبال کے شاہین فریاد فلسطین افکارِ اقبال میں آج کی نوجوان نسل کے لیے پیغام بحالی ٔ معیشت اور نوجوان مجھے آنچل بدلنا تھا پاکستان نیوی کا سنہرا باب-آپریشن دوارکا(1965) وردی ہفتۂ مسلح افواج۔ جنوری1977 نگران وزیر اعظم کی ڈیرہ اسماعیل خان سی ایم ایچ میں بم دھماکے کے زخمی فوجیوں کی عیادت چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا دورۂ اُردن جنرل ساحر شمشاد کو میڈل آرڈر آف دی سٹار آف اردن سے نواز دیا گیا کھاریاں گیریژن میں تقریبِ تقسیمِ انعامات ساتویں چیف آف دی نیول سٹاف اوپن شوٹنگ چیمپئن شپ کا انعقاد یَومِ یکجہتی ٔکشمیر بھارتی انتخابات اور مسلم ووٹر پاکستان پر موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات پاکستان سے غیرقانونی مہاجرین کی واپسی کا فیصلہ اور اس کا پس منظر پاکستان کی ترقی کا سفر اور افواجِ پاکستان جدوجہدِآزادیٔ فلسطین گنگا چوٹی  شمالی علاقہ جات میں سیاحت کے مواقع اور مقامات  عالمی دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ پاکستانی شہریوں کے قتل میں براہ راست ملوث بھارتی نیٹ ورک بے نقاب عز م و ہمت کی لا زوال داستا ن قائد اعظم  اور کشمیر  کائنات ۔۔۔۔ کشمیری تہذیب کا قتل ماں مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ اور بھارتی سپریم کورٹ کی توثیق  مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ۔۔ایک وحشیانہ اقدام ثقافت ہماری پہچان (لوک ورثہ) ہوئے جو وطن پہ قرباں وطن میرا پہلا اور آخری عشق ہے آرمی میڈیکل کالج راولپنڈی میں کانووکیشن کا انعقاد  اسسٹنٹ وزیر دفاع سعودی عرب کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات  پُرعزم پاکستان سوشل میڈیا اور پرو پیگنڈا وار فئیر عسکری سفارت کاری کی اہمیت پاک صاف پاکستان ہمارا ماحول اور معیشت کی کنجی زراعت: فوری توجہ طلب شعبہ صاف پانی کا بحران،عوامی آگہی اور حکومتی اقدامات الیکٹرانک کچرا۔۔۔ ایک بڑھتا خطرہ  بڑھتی آبادی کے چیلنجز ریاست پاکستان کا تصور ، قائد اور اقبال کے افکار کی روشنی میں قیام پاکستان سے استحکام ِ پاکستان تک قومی یکجہتی ۔ مضبوط پاکستان کی ضمانت نوجوان پاکستان کامستقبل  تحریکِ پاکستان کے سرکردہ رہنما مولانا ظفر علی خان کی خدمات  شہادت ہے مطلوب و مقصودِ مومن ہو بہتی جن کے لہو میں وفا عزم و ہمت کا استعارہ جس دھج سے کوئی مقتل میں گیا ہے جذبہ جنوں تو ہمت نہ ہار کرگئے جو نام روشن قوم کا رمضان کے شام و سحر کی نورانیت اللہ جلَّ جَلالَہُ والد کا مقام  امریکہ میں پاکستا نی کیڈٹس کی ستائش1949 نگران وزیراعظم پاکستان، وزیراعظم آزاد جموں و کشمیر اور  چیف آف آرمی سٹاف کا دورۂ مظفرآباد چین کے نائب وزیر خارجہ کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات  ساتویں پاکستان آرمی ٹیم سپرٹ مشق 2024کی کھاریاں گیریژن میں شاندار اختتامی تقریب  پاک بحریہ کی میری ٹائم ایکسرسائز سی اسپارک 2024 ترک مسلح افواج کے جنرل سٹاف کے ڈپٹی چیف کا ایئر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد کا دورہ اوکاڑہ گیریژن میں ''اقبالیات'' پر لیکچر کا انعقاد صوبہ بلوچستان کے دور دراز علاقوں میں مقامی آبادی کے لئے فری میڈیکل کیمپس کا انعقاد  بلوچستان کے ضلع خاران میں معذور اور خصوصی بچوں کے لیے سپیشل چلڈرن سکول کاقیام سی ایم ایچ پشاور میں ڈیجٹلائیز سمارٹ سسٹم کا آغاز شمالی وزیرستان ، میران شاہ میں یوتھ کنونشن 2024 کا انعقاد کما نڈر پشاور کورکا ضلع شمالی و زیر ستان کا دورہ دو روزہ ایلم ونٹر فیسٹول اختتام پذیر بارودی سرنگوں سے متاثرین کے اعزاز میں تقریب کا انعقاد کمانڈر کراچی کور کاپنوں عاقل ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز کا دورہ کوٹری فیلڈ فائرنگ رینج میں پری انڈکشن فزیکل ٹریننگ مقابلوں اور مشقوں کا انعقاد  چھور چھائونی میں کراچی کور انٹرڈویژ نل ایتھلیٹک چیمپئن شپ 2024  قائد ریزیڈنسی زیارت میں پروقار تقریب کا انعقاد   روڈ سیفٹی آگہی ہفتہ اورروڈ سیفٹی ورکشاپ  پی این فری میڈیکل کیمپس پاک فوج اور رائل سعودی لینڈ فورسز کی مظفر گڑھ فیلڈ فائرنگ رینجز میں مشترکہ فوجی مشقیں طلباء و طالبات کا ایک دن فوج کے ساتھ پُر دم ہے اگر تو، تو نہیں خطرۂ افتاد بھارت میں اقلیتوں پر ظلم: ایک جمہوری ملک کا گرتا ہوا پردہ ریاستِ پاکستان اورجدوجہد ِکشمیر 2025 ۔پاکستان کو درپیش چیلنجز اور کائونٹر اسٹریٹجی  پیام صبح   دہشت گردی سے نمٹنے میں افواجِ پاکستان کا کردار شہید ہرنائی سی پیک 2025۔امکانات وتوقعات ذہن سازی ایک پیچیدہ اور خطرناک عمل کلائمیٹ چینج اور درپیش چیلنجز بلوچستان میں ترقی اور خوشحالی کے منصوبے ففتھ جنریشن وار سوچ بدلو - مثبت سوچ کی طاقت بلوچستان میں سی پیک منصوبے پانی کی انسانی صحت اورماحولیاتی استحکام کے لیے اہمیت پاکستان میں نوجوانوں میں امراض قلب میں اضافہ کیوں داستان شہادت مرے وطن کا اے جانثارو کوہ پیمائوں کا مسکن ۔ نانگا پربت کی آغوش ا یف سی بلوچستان (سائوتھ)کی خدمات کا سفر جاری شہریوں کی ذمہ داریاں  اسلامی تعلیمات کی روشنی میں ''کشور ناہید''۔۔ حقوقِ نسواں کی ایک توانا آواز نہ ستائش کی تمنا نہ صِلے کی پروا بسلسلہ بانگ درا کے سو سال  بانگ درا کا ظریفانہ سپہ گری میں سوا دو صدیوں کا سفر ورغلائے ہوئے ایک نوجوان کی کہانی پاکستانی پرچم دنیا بھر میں بلند کرنے والے جشنِ افواج پاکستان- 1960 چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا جمہوریہ عراق کا سرکاری دورہ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کا اورماڑہ کے فارورڈ نیول آپریشنل بیس کا دورہ  چیف آف آرمی سٹاف، جنرل سید عاصم منیر کی نارووال اور سیالکوٹ کے قریب فیلڈ ٹریننگ مشق میں حصہ لینے والے فوجیوں سے ملاقات چیف آف آرمی سٹاف کاوانا ، جنوبی وزیرستان کادورہ 26ویں نیشنل سکیورٹی ورکشاپ کے شرکاء کا نیول ہیڈ کوارٹرز  کا دورہ نیشنل سکیورٹی اینڈ وار کورس کے وفد کا دورہ نیول ہیڈ کوارٹرز جمہوریہ آذربائیجان کے نائب وزیر دفاع کی سربراہ پاک فضائیہ سے ملاقات  گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج کی طالبات اور اساتذہ کا ہیڈکوارٹرز ایف سی بلوچستان (ساؤتھ) کا دورہ کمانڈر کراچی کور کا صالح پٹ میں تربیتی مشقوں اور پنوں عاقل چھائونی کا دورہ کمانڈر پشاور کورکی کرنل شیر خان کیڈٹ کالج صوابی کی فیکلٹی  اور کیڈٹس کے ساتھ نشست مالاکنڈ یونیورسٹی کی طالبات کا پاک فوج کے ساتھ یادگار دن ملٹری کالج جہلم میں یوم ِ والدین کی تقریب کی روداد 52ویں نیشنل ایتھلیٹکس چیمپئن شپ 2024 کا شاندار انعقاد    اوکاڑہ گیریژن میں البرق پنجاب ہاکی لیگ کا کامیاب انعقاد ملٹری کالج جہلم میں علامہ اقبال کے حوالے سے تقریب کا انعقاد حق خودرادیت ۔۔۔کشمیریوں کا بنیادی حق استصوابِ رائے۔۔مسئلہ کشمیر کا حتمی حل انتخابات کے بعد کشمیرکی موجودہ صورتحال سالِ رفتہ، جموں وکشمیر میں کیا بدلا یکجاں ہیں کشمیر بنے گا پاکستان آپریشن سوئفٹ ریٹارٹ ایک شاندار فضائی حربی معرکہ حسینہ واجد کی اقتدار سے رُخصتی کے بعد پاکستان اور بنگلہ دیش میں دوطرفہ تعلقات کے نئے دور کا آغاز شائننگ انڈیا یا  ہندوتوا دہشت گرد خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل امیدوں، چیلنجز اور کامیابیوں کے نئے دور کا آغاز کلام اقبال مدارس رجسٹریشن۔۔۔حقائق کے تناظر میں اُڑان پاکستان پاکستان میں اردو زبان کی ترویج وترقی امن کی اہمیت مٹی کی محبت میں ہم آشفتہ سروں نے میری وفا کا تقاضا کہ جاں نثارکروں ہرلحظہ ہے مومن کی نئی شان نئی آن بڑھتی ہوئی آبادی، درپیش مسائل اور ان کا حل تھیلیسیمیا سے بچا ئوکیسے ممکن ہے ماحولیاتی آلودگی ایک بڑا چیلنج سانحہ مشرقی پاکستان مفروضے اور حقائق - ہلال پبلیکیشنز کے زیر اہتمام شائع کردہ ایک موثر سعی لا حاصل کا قانون یہ زمانہ کیا ہے ترے سمند کی گرد ہے مولانا رومی کے افکار و خیالات کشمیر جنت شہید کی آخری پاکستان کا مستقل آئین۔1973 بنگلہ دیش کے پرنسپل سٹاف آفیسر کی قیادت میں اعلیٰ سطحی دفاعی وفد کا ائیر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد کا دورہ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا کویت کا سرکاری دورہ بنگلہ دیش کی مسلح افواج کے پرنسپل سٹاف آفیسر کی چیف آف آرمی سٹاف سے ملاقات سربراہ پاک بحریہ ایڈمرل نوید اشرف سے بنگلہ دیش کے پرنسپل اسٹاف آفیسر کی ملاقات بنگلہ دیش کے پرنسپل سٹاف آفیسر کی قیادت میں اعلیٰ سطحی دفاعی وفد کا ائیر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد کا دورہ البرق ڈیژن اوکاڑہ کی طرف سے مسیحی برادری کے لیے فری میڈیکل کیمپ کا انعقاد سیلرز پاسنگ آؤٹ پریڈ پاک بحریہ فری میڈیکل کیمپس کا انعقاد کمانڈر سدرن کمانڈ و ملتان کور کی بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی ملتان کے اساتذہ اور طلباء کے ساتھ خصوصی نشست نمل یونیورسٹی ملتان کیمپس اور یونیورسٹی آف لیہّ کے طلبہ و طا لبات اوراساتذہ کا مظفر گڑھ فیلڈ فائرنگ رینج کا دورہ اوکاڑہ گیریژن میں تقریبِ بزمِ اقبال کاانعقاد ملٹری کالج سوئی میں سالانہ یوم ِوالدین کی تقریب آل پاکستان ایف جی ای آئی ایکسیلنس ایوارڈ کی تقریب 2024ء اوکاڑہ گیریثر ن، النور اسپیشل چلڈرن سکول کے بچوں کے لیے یومِ پاکستان، عزم ِنو کا پیغام 40 ء کا پیمان، 47ء کا جذبہ 2025 کا وَلوَلہ حال و مقام قراردادِ پاکستان سے قیام ِپاکستان تک مینارِ پاکستان: فنِ تعمیر کا اعلیٰ نمونہ قبائلی علاقوں کی تعمیر نو میں پاک فوج کا کردار ڈیجیٹل حدبندی: انفرادی ذمہ داری سے قومی سا لمیت تک امن کے لیے متحد پاکستان نیوی کی کثیر الملکی مشق اور امن ڈائیلاگ ماہ رمضان اور محافظین پاکستان  نعت شریف سرمایۂ وطن لیفٹیننٹ ارسلان عالم ستی شہید (ستارہ بسالت) شمالی وزیرستان ۔پاک دھرتی کے چنداور سپوت امر ہوئے اے شہیدو تم وفاکی کائنات ہو سرحد کے پاسبان زیرو ویسٹ مینجمنٹ، وقت کی ایک ضرورت پاکستان کے سر کا تاج گلگت  بلتستان ماضی و مستقبل حجاب است ۔ پریشان اور غمگین ہونا چھوڑیے بلوچستان کے ماتھے کا جھو مر زیارت  مایہ ناز انٹرنیشنل ایتھلیٹ نیوٹن اور سائنس رومی اور اقبال کی فلسفیانہ بحث رشتوں کی اہمیت یومِ یکجہتی کشمیر اہل پاکستان کا فقید المثال دن قرار دادِ پاکستان چیف آف نیول سٹاف بنگلہ دیش کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی سے ملاقات  ریاستی سیکرٹری اور نائب وزیر دفاع ہنگری، کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی سے ملاقات  چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا دورہ سعودی عرب   چیف آف آرمی سٹاف کا دورۂ مظفرآباد  بنگلہ دیش کے چیف آف دی نیول سٹاف کی آرمی چیف سے ملاقات  چیف آف آرمی اسٹاف کا نوجوان طلبا کے ایک اجتماع سے خطاب چیف آف آرمی سٹاف کادورۂ بلوچستان  نویں کثیر الملکی
Advertisements

محمد اعجاز حسین

Not Available Yet

Advertisements

ہلال اردو

پاکستان کے تعلیمی اداروں میں منشیات کا تدارک کیونکر ممکن ہے

نومبر 2024

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او)نے کسی بھی دوا کی تعریف ایک ایسے مادہ کے طور پر کی ہے جو جاندار میں داخل ہو کر اس کے ایک یا زیادہ افعال میں ترمیم کر سکتا ہے ۔ پاکستان 1997ء کے گزٹ نے نشے کی تعریف یوں بیان کی ہے کہ "جسمانی یا نفسیاتی طور پر کسی بھی منشیات یا نفسیاتی مادے پر منحصر شخص یا ایک ایسا فرد جو عادت سے منشیات یا نفسیاتی مادے استعمال کرتا ہے"۔ سال 2018ء میں اقوام متحدہ کے دفتر برائے منشیات اور جرائم (یو این او ڈی سی)کی عالمی منشیات کی رپورٹ کے مطابق ، دنیا بھر کی آبادی کا تقریبا 5.4فیصد منشیات کی لت میں مبتلا ہے۔ منشیات کا استعمال اب عالمی وباء کی صورت اختیار کرچکا ہے اور پاکستان ، جو کہ چوبیس کروڑ سے زیادہ آبادی والا جنوب ایشیائی ترقی پذیر ملک ہے ، اس سے مستثنیٰ نہیں ہے ۔ منشیات کا استعمال پہلے ہی پاکستان کے سب سے اہم سماجی مسائل میں سے ایک ہے ، جو ملک کی آبادی کے ایک بڑے تناسب کو متاثر کرتا ہے ۔ 
2017 ء کی ملک گیر مردم شماری کے اعداد و شمار کے مطابق ، پاکستان کی آبادی کا بڑا حصہ نوجوانوں پر مشتمل ہے ، جس میں 30 فیصد سے زیادہ15 سے 29 سال کی عمرکے افراد ہیں۔ ایسے ملک کے اعلیٰ تعلیمی اداروں میں داخلہ لینے والے طلبا میں منشیات کی لت ایک انتہائی تشویشناک امر ہے ۔
ہر سال ، پانچ لاکھ افراد پاکستان کی منشیات کے عادی افراد کی فہرست میں شامل ہوتے ہیں ، جن میں سے زیادہ تر 18 سے 25 سال کی عمر کے ہوتے ہیں ۔ سروے کے نتائج کے مطابق ، پاکستان میں ہر 10 میں سے ایک یونیورسٹی کا طالب علم منشیات کا استعمال کرتا ہے ، لیکن قابل اعتماد اعدادوشمار کی کمی اس بات کا تعین کرنا مشکل بناتی ہے کہ اس وبا نے ان تعلیمی اداروں میں کس حد تک دراندازی کی ہے ۔ ملک بھر میں مختلف اقسام کی منشیات دستیاب ہیں ، جیسے کوکین ، حشیش ، ہیروئن ، افیون ، بھنگ اور کرسٹل۔ ان تمام منشیات کے خطرناک اثرات اور نتائج کے باوجود ، نشے کے عادی افراد میں ہر سال 40 ہزار کی شرح سے اضافہ ہو رہا ہے ، ( وزارت نارکوٹکس کنٹرول2009)15 سے 64 سال کی عمر کے تقریباً 30لاکھ پاکستانی روزانہ ہیروئن استعمال کرتے ہیں ، جن میں بھنگ کے تقریباً پانچ ملین صارفین چرس پر انحصار کرتے ہیں ۔ مختلف عمروں کے لوگ ان کا استعمال کرتے ہیں تاہم خواتین صارفین کم ہیں ۔ نوعمروں میں منشیات کا رخ کرنے کا رجحان خطرناک حد تک بڑھ رہا ہے۔
منشیات سے وابستہ پیچیدگیوں کی وجہ سے ہر روز سات سو اموات ہوتی ہیں۔عصرِ حاضر میں تعلیمی اداروں میں منشیات کا آزادانہ میسر آنا اور ان کا  طلبا کی جانب سے استعمال ایک لمحہ فکریہ ہے۔ عموماً طلبا کو پیشہ ورانہ تعلیمی دور کے ابتدائی سالوں میں ذہنی دبائو کا سامنا رہتا ہے  اور ایسے میں منشیات کی تعلیمی اداروں میں موجودگی، طلبا و طالبات میں منشیات کے استعمال کو خطرناک حد تک فروغ دے رہی ہے۔ تعلیمی اداروں کے لیے یہ  ایک چیلنج ہے کہ وہ اس مسئلے سے نمٹنے اور تدریسی عمل کو محفوظ ماحول میں جاری رکھنے کے لیے مئوثر حکمتِ عملی اپنائیں ۔
نوجوان طلبا اکثر ساتھی طلبا کے دبائو کا شکار ہو جاتے ہیں ۔ یہ بھی دیکھا گیا ہے کہ طلباء خود کو دوستوں کے گروہ سے منسلک رکھنے کے لیے تفریحاً منشیات کا تجربہ کرتے ہیں۔ دورِ حاضر میں رائج مقابلے کی فضا اور خود سے وابستہ  توقعات ،طلبا کے نا پختہ ذہنوں پر شدید دبائو ڈالتے ہیں۔یہ ذہنی دبائو اور اعصابی تنائو طلبا کو منشیات کی پناہ لینے پر مجبور کر سکتے ہیں ۔
 بہت سے طلبا منشیات کی لت سے وابستہ خطرات سے ناواقف ہیں ، جس کی وجہ سے وہنشیکاشکار ہو جاتے ہیں ۔ ناکافی ریگولیٹری فریم ورک اور تعلیمی اداروں کے اندر ناکافی نگرانی کی وجہ سے منشیات کی آسان دستیابی مسئلے کو مزید خراب کرتی ہے ۔ ذہنی صحت کے غیر حل شدہ مسائل طلبا کو منشیات کے استعمال کی طرف لے جا سکتے ہیں ۔
اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے مختلف اسٹیک ہولڈرز کو شامل کرتے ہوئے ایک فوری جامع حکمت عملی تشکیل دینے کی ضرورت ہے۔ سرکاری اداروں ، تعلیمی اداروں اور غیر سرکاری تنظیموں کو مل کر وسیع پیمانے پر بیداری کے پروگرام بنانے چاہئیں جو طلبا کو نشہ آور اشیاء کے استعمال کے خطرات اور صحت پر اس کے اثرات کے بارے میں آگاہ کریں۔ اسکولوں اور یونیورسٹیوں کو ایسے مشاورت کے مراکز قائم کرنے چاہئیں جو طلبا کو ان کے خدشات پر تبادلہ خیال کرنے ، مدد حاصل کرنے اور ذہنی تنائو کو قابو کرنے کی مؤثر طریقے سیکھنے کے لیے ایک محفوظ ماحول فراہم کریں ۔تعلیمی اداروں کے اندر منشیات کی فروخت اور تقسیم کو روکنے کے لیے ضوابط کو سختی سے نافذ کرنا ضروری ہے ۔تدریسی اور حفاظتی عملے کو مشکوک رویے کو پہچاننے اور رپورٹ کرنے کی تربیت دی جانی چاہیے۔ نشے کی روک تھام میں والدین اہم کردار ادا کرسکتی ہیں ۔ ورکشاپس اور سیمینارز کا انعقاد کیا جانا چاہیے تاکہ والدین کو نشہ آور اشیاء کے استعمال کی علامات اور اپنے بچوں کے ساتھ مئوثر رابطہ قائم کرنے کے بارے میں تعلیم دی جا سکے ۔اداروں کو تربیت یافتہ ماہر نفسیات اور مشیروں کی خدمات حاصل کرکے ذہنی صحت کو ترجیح دینی چاہیے جو جذباتی مشکلات میں مبتلا طلبا کی شناخت اور مدد کرنے کے قابل ہوں ۔ پہلے سے ہی نشے سے نبردآزما طلبا کے لیے ، نشے کے استعمال پر قابو پانے میں پیشہ ورانہ مدد فراہم کرنے کے لیے قابل رسائی  بحالی کے پروگرام دستیاب ہونے چاہئیں ۔ سب سے ضروری اور فوری عملدرآمد یہ ہے کہ نشے کی لت میں مبتلا طلبا کی حقیقت کو صیغہ راز میں رکھتے ہوئے اعتماد میں لیا جائے تاکہ انکے علاج کا فوری بندوبست کیا جائے۔
بہت سے طلبا ذہنی تنائو دور کرنے کی خواہش میں منشیات کے خطرات اور ان کے مضر اثرات سے لاعلمی کے باعث پہلے پہل تو منشیات سے تجربہ کرتے ہیں۔ لیکن جب تک سمجھ آتی ہے تو بہت دیر ہوچکی ہوتی ہے۔ نشہ آور اشیاء کا  استعمال تعلیمی زوال ، ذہنی صحت کے مسائل اور طویل المدتی منفی نتائج کا باعث بن سکتا ہے ۔
غیر نصابی سرگرمیوں میں شرکت کی حوصلہ افزائی طلبا کے ذہنی تنائو کو کم کرنے کے لیے صحت مند راستے فراہم کر سکتی ہے۔ کھیلوں ، کلبوں اور فنون لطیفہ کے پروگراموں میں شامل ہونے سے منشیات کے استعمال کے امکانات کم رہ جاتے ہیں ۔
تعلیمی اداروں کو منشیات کے استعمال کے حوالے سے واضح پالیسیاں قائم کرنی چاہئیں ۔ ان میں تعزیری اقدامات کے بجائے تعلیم اور بحالی پر زور دیتے ہوئے منشیات رکھنے اور اس کے استعمال سے بالآخر ہونے والے تباہ کن نتائج کا خاکہ پیش کیا جانا چاہیے۔
مقامی قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ شراکت داری اسکولوں کے قریب منشیات کی فراہمی کو روکنے میں مدد دے سکتی ہے ۔ تعلیمی اداروں میں تدارکِ منشیات سے متعلق، پولیس اور دیگر متعلقہ اداروں کی جانب سے مہم برائے آگاہی کا انعقاد طلبا کو منشیات جیسی برائی سے دور رہنے میں مدد دے سکتا ہے۔
بنیادی وجوہات کو حل کرکے اور جامع حکمت عملیوں کو نافذ کرکے ، ہم ایک ایسے ماحول کو فروغ دے سکتے ہیں جہاں طلبا ذاتی طور پر نشے کے چنگل سے پاک ہو سکتے ہیں۔ یہ ایک اجتماعی فرض ہے جس میں سرکاری ایجنسیاں ، تعلیمی ادارے ، والدین اور سماج شامل ہیں کہ وہ نوجوان نسل کی فلاح و بہبود کا تحفظ کریں اور ان کے لیے ایک صحت مند زیادہ امید افزا مستقبل کی راہ ہموار کریں ۔


 

محمد اعجاز حسین

Not Available Yet

Advertisements