قبائلی اضلاع کی وہ سرزمین، جو کبھی شورش، دہشت گردی اور محرومی کا گہوارہ سمجھی جاتی تھی، آج ایک نئی امید کی کرن بن کر ابھر رہی ہے۔ جہاں کبھی خوف کے سائے تھے، وہاں آج ترقی کی روشنی چمک رہی ہے۔ یہ تبدیلی کسی معجزے کا نتیجہ نہیں، بلکہ پاک فوج کی محنت اور عزم کا ثمر ہے، جس نے ان علاقوں میں امن و استحکام کو یقینی بنا کر تعمیر و ترقی کی نئی راہیں ہموار کیں۔ امن کی بحالی کے بعد سڑکوں، سکولوں کی تعمیر، صحت کی سہولیات کا قیام اور انفراسٹرکچر کی بحالی نہ صرف مقامی آبادی کی زندگی میں خوشحالی لائی، بلکہ پورے ملک کو بھی یہ پیغام ملا کہ ترقی کی یہ شمع اب کبھی مدھم نہیں ہوگی اور یہ خطہ ترقی کے سفر میں ملک کے شانہ بشانہ چلے گا۔
چند سال قبل جب پاکستان دہشت گردی کا شکار تھا تو عسکریت پسندوں نے وزیرستان، باجوڑ، مہمند، کرم، خیبر اور دیگر قبائلی علاقوں میں اپنے ٹھکانے بنا رکھے تھے جہاں سے وہ ملک بھر میں حملے کرتے تھے۔ یہاںفتنہ الخوارج، جماعت الاحرار، لشکر اسلام، القاعدہ، داعش اور دیگر عسکریت پسند تنظیموں کا غلبہ تھا جنہوں نے نہ صرف پورے ملک کا امن تاراج کیا بلکہ خودکش دھماکوں اور حملوں سے اس علاقے کا انفراسٹرکچر بھی تباہ کیا۔۔۔ پاک فوج نے ان کے خلاف آپریشن ضرب عضب اور ردالفساد سمیت کئی کامیاب آپریشنز کیے اور بالآخر یہ خطہ ان ملک دشمن عناصر سے پاک کیا گیا۔ لیکن آپریشنز کے بعد سب سے بڑا چیلنج ان علاقوں کا تباہ شدہ انفراسٹرکچر دوبارہ تعمیر کرنا تھا۔
پاک فوج نے قبائلی اضلاع میں امن کی بحالی کے بعد بنیادی ڈھانچے کی تعمیر نو کا بھی بیڑا اٹھایا اور اس نے سڑکوں، پلوں، سکولوں،ہسپتالوں اور بجلی کی فراہمی کے منصوبے شروع کیے۔ ان منصوبوں کے ذریعے نہ صرف مقامی لوگوں کو سہولتیں فراہم کی گئیں بلکہ یہ علاقے تجارتی اور سیاحتی سرگرمیوں کے لیے بھی کھلنے لگے۔ پاک فوج نے مختلف اضلاع میں چار سو سے زائد اسکول قائم کیے، پہلے سے موجود سکولوں کی حالت بہتر کرنے پر کام کیا، کئی اسکولوں کو فرنیچر اور بچوں کو مفت کتابیں اور اسٹیشنری فراہم کی، جبکہ اسکولوں کے درمیان تفریحی اور کھیلوں کے مقابلوں کا انعقاد بھی کیا۔ قبائلی اضلاع میں تیس سے زائد کالجز تعمیر کیے گئے، جن میں یونیورسٹیوں کے ساتھ مل کر مختلف ڈگری پروگرام فراہم کیے جا رہے ہیں۔
پاک فوج نے قبائلی اضلاع میں صحت کی سہولیات کی بہتری کے لیے درجنوں سپتال قائم کیے۔ جگہ جگہ بنیادی صحت کے مراکز ، زچہ بچہ سینٹرز اور دیگر طبی سہولیات کا بندوبست کیا گیا۔ ان ہسپتالوں اور مراکز میں ماہر ڈاکٹروں کی تعیناتی، جدید طبی آلات کی فراہمی اور صحت کی مختلف خدمات کے ذریعے قبائلی علاقوں میں طبی سہولیات کو بہتر بنایا جارہا ہے۔
قبائلی اضلاع میں سڑکوں کی حالت انتہائی خراب تھی جس کی وجہ سے ان علاقوں تک رسائی مشکل تھی۔ پاک فوج نے جدید سڑکوں کا جال بچھایا جس سے نہ صرف شہروں اور قصبوں کو جوڑا گیا بلکہ تجارتی اور معاشی سرگرمیوں کو بھی فروغ ملا۔ ان سڑکوں کے ذریعے علاقے کی زرعی پیداوار اور دیگر مصنوعات کو ملک کے دیگر حصوں تک پہنچانا آسان ہو گیا۔ پاک فوج نے مقامی آبادی کی فلاح و بہبود کے لیے دیگر کئی اہم منصوبے بھی شروع کیے، جن میں زراعت، پینے کے صاف پانی کی فراہمی اور بجلی کی پیداوار شامل ہیں۔
پاک فوج نے قبائلی نوجوانوں کی صلاحیتوں کو اجاگر کرنے کے لیے کھیلوں کے میدانوں، جمنازیمز، ثقافتی میلوں اور دیگر تفریحی سہولیات کی فراہمی کو بھی یقینی بنایا۔ اس سے نہ صرف نوجوان نسل کو مثبت سرگرمیوں میں مصروف رکھنے میں مدد ملی بلکہ وہ اپنے علاقے کی ثقافت اور روایات کو بھی فروغ دے رہے ہیں۔
اس کے علاوہ قبائلی اضلاع میں پاک فوج کی مدد سے کئی اقتصادی زونز قائم کیے جا رہے ہیں۔ وزیرستان انڈسٹریل اسٹیٹ، باڑہ انڈسٹریل اسٹیٹ اور ایف سی انڈسٹریل اسٹیٹ سمیت کئی صنعتی زونز سے مقامی لوگوں کو روزگار کے مواقع مل رہے ہیں اور یہاں کی معیشت میں بہتری آ رہی ہے۔ اس کے علاوہ، چھوٹے کاروباروں کی حوصلہ افزائی کے لیے بھی کئی سکیمیں متعارف کرائی گئی ہیں۔
قبائلی اضلاع کی خوبصورت وادیاں اور تاریخی مقامات سیاحوں کے لیے بہت پرکشش ہیں۔ پاک فوج نے ان علاقوں میں سیاحت کو فروغ دینے کے لیے بنیادی سہولیات فراہم کی ہیں۔ پاک فوج کی مدد سے ریسٹ ہائوسز، ٹورازم سینٹرز اور ہوٹلوں کی تعمیر سے سیاحت کو فروغ ملا اور ملکی و غیر ملکی سیاح ان علاقوں کا رخ کرنے لگے۔
پاک فوج کے ترقیاتی اقدامات نے نہ صرف قبائلی عوام کو بہتر زندگی فراہم کی بلکہ انہیں ملکی دھارے میں شامل ہونے کا موقع بھی دیا۔ کئی فلاحی منصوبوں سے قبائلی عوام کا فوج پر اعتماد بڑھا ہے اور وہ ملک کی ترقی میں اپنا کردار ادا کرنے کے لیے پر عزم ہیں۔ یہ اقدامات قبائلی اضلاع کو ترقی یافتہ اور خوشحال مستقبل کی راہ پر گامزن کرنے میں کلیدی کردار ادا کر رہے ہیں۔ پاک فوج کے زیر اہتمام قبائلی اضلاع میں ترقی و خوشحالی کا یہ سفر نہایت اہم ہے۔ امن، تعلیم، صحت اور معاشی ترقی کے لیے کیے جانے والے اقدامات نے نہ صرف ان علاقوں کو تبدیل کیا ہے بلکہ پاکستان کی مجموعی ترقی میں بھی اضافہ کیا ہے۔ یہ کوششیں قبائلی عوام کی زندگیوں میں مثبت تبدیلیاں لانے اور ایک روشن مستقبل کی ضمانت فراہم کرنے کے لیے جاری ہیں۔
مضمون نگار ایک معروف نیوز چینل سے وابستہ ہیں۔ دفاعی اور خارجی امور پر خصوصی عبور رکھتے ہیں
[email protected]
تبصرے