صوبیدار محمد یو سف شہید کا شمار پاکستان کے چند ایسے ایتھلیٹس میں ہو تا ہے جنہوں نے ایشین گیمز میں سلور میڈل جیت کر وطن عزیز کے نام کو بین الاقوامی سطح پر روشن کیا ۔محمد یو سف پاکستان کے انٹر نیشنل ایتھلیٹ ہیں جنہو ں نے 1965ء کی پاک بھارت جنگ میں جام شہادت نوش کیا ۔ محمد یوسف 4فروری 1928ء کو تحصیل جنڈ ضلع اٹک کے ایک چھوٹے سے گائوں بھنڈر میں پیدا ہو ئے۔ ان کے والد کا اسم گرامی محمد نظام دین تھا ۔ محمد یوسف نے ملازمت کا آغاز 20نو مبر 1950ء کو پاکستان آرمی سے کیا ۔ ان کا تعلق 15پنجاب رجمنٹ سے تھا ۔ آرمی چیمپیئن شپ میں اتیھلیٹکس کے میدان میں عمدہ کاکردگی کی بنیاد پر قومی ٹیم کے چنائو کے لیے لگائے گئے تربیتی کیمپ کے لیے منتخب ہوئے ۔ کیمپ میں انہیں پاکستان آرمی سپورٹس کے انچارج بریگیڈیئر رودھم کی زیر سرپرستی کوچنگ حاصل کر نے کا موقع میسر آیا۔ بریگیڈیئر رودھم کو پاکستان آرمی کا فادر آف سپورٹس بھی کہا جاتا ہے ۔ محمد یو سف انتھک محنت کے بعد جلد ہی قومی ٹیم میں جگہ بنانے میں کامیا ب ہو گئے ۔1952ء میں ورلڈ ملٹری ایتھلیٹکس مقابلے UKبرسل میں منعقد ہوئے جن میں محمد یو سف نے کراس کنٹری دوڑ کے ایونٹ میں حصہ لیا مگر وکٹری سٹینڈ تک رسائی حا صل نہ کر سکے۔ ان مقابلوں میں وہ چوتھے نمبر پر رہے ۔1954ء میں نیشنل گیمز کا انعقاد منٹگمری (ساہیوال) میں ہوا۔ جن میں محمد یو سف نے 10000میٹر دوڑ کے ایونٹ میں برونز میڈل جیتا۔ 1955ء میں نیشنل اتیھلیٹکس چیمپیئن شپ ڈھاکہ میں منعقد ہو ئی جس میں محمد یو سف 5000میٹر دوڑ کے ایونٹ میں گولڈ میڈل حا صل کرنے میں کامیاب رہے ۔1956ء میں نیشنل گیمز کا انعقاد لاہور میں ہوا جن میں محمد یو سف نے 10000 میٹر دوڑ کے ایونٹ میں سلور میڈل جیتا ۔1958ء میں نیشنل گیمز پشاور میں منعقد ہو ئیں جن میں محمد یو سف نے 10000میٹر دوڑ کے ایونٹ میں برونز میڈل حاصل کیا ۔1960ء میں ٹرائی اینگولر ایتھلیٹکس مقابلو ں کا انعقاد لاہورمیں ہوا جن میں پاکستان ، ایران اور بھارت کی ٹیموں نے حصہ لیا ۔ان مقابلوں میں محمد یو سف 10000میٹر دوڑ کے ایونٹ میں سلور میڈل جیتنے میں کامیاب رہے ۔1960ء میں ہی نیشنل گیمز ڈھاکہ میں منعقد ہوئیں ۔ جن میں محمد یو سف نے 10000 میٹر دوڑ کے ایونٹ میں سلور میڈل اپنے نام کیا۔ 1962ء میں ایپھو میں انٹرنیشنل اوپن میٹ کا انعقاد ہو ا جس میں محمد یوسف 10000ہزار میٹر دوڑ کے ایونٹ میں سلور میڈل پاکستان کو دلوانے میں کامیاب رہے۔ 1962ء میں نیشنل گیمز لاہور میں منعقد ہوئیں جن میں محمد یوسف نے 10000میٹر دوڑ کے ایونٹ میں سلور میڈل جیتا۔چوتھی ایشین گیمز میں شرکت کے لیے ایتھلیٹکس ٹیم کا تربیتی کیمپ ایبٹ آباد میں لگا یا گیا جو تقریباََ3ماہ جاری رہا ۔لیفٹیننٹ کرنل قادر بخش میلا جس کے کمانڈنٹ تھے کھلاڑیوں کی تربیت کے لیے پاکستانی کو چز کے علا وہ USAکے کوچ GLING C RENDNLکی بھی خدمات حا صل کی گئی تھیں(یاد رہے کہ کرنل قادر بخش میلا سابق وزیر اعظم پاکستان محترمہ بے نظیر بھٹو شہید کے دور حکومت میں وفاقی وزیر کھیل بھی رہ چکے ہیں) ۔1962ء میںچوتھی ایشین گیمز کا انعقاد انڈونیشیا کے شہر جکارتہ میں ہوا جس میں محمد یو سف نے میراتھن دوڑ کے ایونٹ میں سلور میڈل جیت کر ملک و قوم کا نام عالمی سطح پر بلند کیا ۔1964ء میں نیشنل گیمز کا انعقاد ڈھاکہ میں ہوا جن میں محمد یو سف 10000میٹر دوڑ کے ایونٹ میں گولڈ میڈل حا صل کر نے میں کامیاب رہے ۔1965ء میں نیشنل اتھلیٹکس مقابلے لاہور میں منعقد ہو ئے جن میں محمد یو سف نے 5000میٹر دو ڑ کے ایونٹ میں سلور میڈل جیتنے کا اعزاز حا صل کیا۔1965ء میں ہی پاک بھارت جنگ کاآغاز ہو گیا ۔ محمد یو سف نے عسکری خدمات کے لیے اپنی یونٹ میں رپورٹ کی۔ ان کی یونٹ نے چھمب جوڑیا ں کے محاذ جنگ پر دشمن کے عزائم کو خاک میں ملاتے ہوئے وطن عزیز کی حرمت پر آنچ نہ آنے دی ۔ محمد یو سف نے جذبہ حب الوطنی سے سر شار ہو کر جرات و بہادری کا مظاہرہ کر تے ہوئے یونٹ کے ساتھ مل کر دشمن کا ڈٹ کا مقابلہ کیا ۔ بالآخر محمد یوسف 10ستمبر1965ء کو محا ذ جنگ پر شہادت کے مرتبے پر فائز ہو ئے ۔ جنگ کے اختتام پر محمد یو سف کو فوجی اعزاز کے ساتھ ان کے آبائی گائوں بھنڈ ر ضلع اٹک میں سپرد خا ک کر دیا گیا ۔محمد یو سف کی شادی 16مارچ 1963ء کو ہو ئی تھی ان کی شہادت سے چندماہ بعد ان کی بیٹی کی ولادت ہو ئی محمد یو سف شہید کی بیوہ محترمہ رشیدہ بیگم صاحبہ کو ان کی یو نٹ کی طرف سے یوں تو مختلف مواقع پر لیٹر موصول ہو ئے ان میں سے ایک لیٹر جو لیفٹیننٹ کرنل محمد بلا ل ایوب کمانڈنگ آفیسر 15پنجاب رجمنٹ کی طرف سے 27مئی 2019ء کو تحریر کیا گیا تھا، کا اقتباس پیش خدمت ہے۔"میں اس مایہ ناز پلٹن کی کمانڈ کر رہا ہو ں جس میں آپ کے بہادر خاوند نے شہادت کی منزل پائی۔ اس بات سے کسی کا انکار نہیں کہ شہید قوم کا اثاثہ ہوتے ہیں ۔15پنجاب رجمنٹ (33محمدی) نے ہمیشہ اپنے شہداء کے لواحقین کی خدمت کو اپنا نصب العین سمجھا ہے ہم اپنے شہداء اور غازیوں کو سلام پیش کر تے ہیں جنہوں نے دفاع وطن کو مقدم رکھتے ہوئے اپنے فرض کی تکمیل کے دوران اپنی جان کی پرواہ کیے بغیر پاکستان کی مقدس سر حدوں کا کامیابی سے دفاع کیا ۔ بے شک ان کے لہو سے آج آزادی کی شمع روشن ہے۔ وطن کی سلامتی اور وقار کی خاطر ہر خطرے اور قوت سے ٹکرانے کا جذبہ آج بھی ہماری مسلح افواج میں موجزن ہے۔ ہمارے شہید ہماری یونٹ اور ہماری فوج کے ماتھے کا جھومر ہیں ۔ ان کی شہادت کی بدولت یونٹ کا سر ہمیشہ فخر سے بلند رہا ہے ۔ ہماری دُعا ہے کہ اللہ تعالیٰ شہداء کے درجات بلند کر ے (آمین)"۔اس کے علا وہ 6ستمبر 2016ء کو یوم دفاع کے موقع پر راولپنڈی میں منعقدہ تقریب میں محمد یو سف شہید کی بیوہ محترمہ رشیدہ بیگم کو چیف آف آرمی سٹاف نے میڈل اور گلدستہ پیش کیا۔ محمد یو سف شہید کی عسکری اور کھیل کے میدان میں خدما ت کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔
دُعا ہے کہ اللہ تعالیٰ ان کے درجات بلند فرمائے اور ہمیں بھی وطن عزیزپر تن من دھن نچھاور کر نے کا جذبہ نصیب فرمائے۔ (آمین)
تعارف : مضمون نگار کھیلوں کے موضوعات پر لکھتے ہیں۔
تبصرے