اردو(Urdu) English(English) عربي(Arabic) پښتو(Pashto) سنڌي(Sindhi) বাংলা(Bengali) Türkçe(Turkish) Русский(Russian) हिन्दी(Hindi) 中国人(Chinese) Deutsch(German)
2025 05:50
مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ بھارت کی سپریم کورٹ کا غیر منصفانہ فیصلہ خالصتان تحریک! دہشت گرد بھارت کے خاتمے کا آغاز سلام شہداء دفاع پاکستان اور کشمیری عوام نیا سال،نئی امیدیں، نیا عزم عزم پاکستان پانی کا تحفظ اور انتظام۔۔۔ مستقبل کے آبی وسائل اک حسیں خواب کثرت آبادی ایک معاشرتی مسئلہ عسکری ترانہ ہاں !ہم گواہی دیتے ہیں بیدار ہو اے مسلم وہ جو وفا کا حق نبھا گیا ہوئے جو وطن پہ نثار گلگت بلتستان اور سیاحت قائد اعظم اور نوجوان نوجوان : اقبال کے شاہین فریاد فلسطین افکارِ اقبال میں آج کی نوجوان نسل کے لیے پیغام بحالی ٔ معیشت اور نوجوان مجھے آنچل بدلنا تھا پاکستان نیوی کا سنہرا باب-آپریشن دوارکا(1965) وردی ہفتۂ مسلح افواج۔ جنوری1977 نگران وزیر اعظم کی ڈیرہ اسماعیل خان سی ایم ایچ میں بم دھماکے کے زخمی فوجیوں کی عیادت چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا دورۂ اُردن جنرل ساحر شمشاد کو میڈل آرڈر آف دی سٹار آف اردن سے نواز دیا گیا کھاریاں گیریژن میں تقریبِ تقسیمِ انعامات ساتویں چیف آف دی نیول سٹاف اوپن شوٹنگ چیمپئن شپ کا انعقاد یَومِ یکجہتی ٔکشمیر بھارتی انتخابات اور مسلم ووٹر پاکستان پر موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات پاکستان سے غیرقانونی مہاجرین کی واپسی کا فیصلہ اور اس کا پس منظر پاکستان کی ترقی کا سفر اور افواجِ پاکستان جدوجہدِآزادیٔ فلسطین گنگا چوٹی  شمالی علاقہ جات میں سیاحت کے مواقع اور مقامات  عالمی دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ پاکستانی شہریوں کے قتل میں براہ راست ملوث بھارتی نیٹ ورک بے نقاب عز م و ہمت کی لا زوال داستا ن قائد اعظم  اور کشمیر  کائنات ۔۔۔۔ کشمیری تہذیب کا قتل ماں مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ اور بھارتی سپریم کورٹ کی توثیق  مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ۔۔ایک وحشیانہ اقدام ثقافت ہماری پہچان (لوک ورثہ) ہوئے جو وطن پہ قرباں وطن میرا پہلا اور آخری عشق ہے آرمی میڈیکل کالج راولپنڈی میں کانووکیشن کا انعقاد  اسسٹنٹ وزیر دفاع سعودی عرب کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات  پُرعزم پاکستان سوشل میڈیا اور پرو پیگنڈا وار فئیر عسکری سفارت کاری کی اہمیت پاک صاف پاکستان ہمارا ماحول اور معیشت کی کنجی زراعت: فوری توجہ طلب شعبہ صاف پانی کا بحران،عوامی آگہی اور حکومتی اقدامات الیکٹرانک کچرا۔۔۔ ایک بڑھتا خطرہ  بڑھتی آبادی کے چیلنجز ریاست پاکستان کا تصور ، قائد اور اقبال کے افکار کی روشنی میں قیام پاکستان سے استحکام ِ پاکستان تک قومی یکجہتی ۔ مضبوط پاکستان کی ضمانت نوجوان پاکستان کامستقبل  تحریکِ پاکستان کے سرکردہ رہنما مولانا ظفر علی خان کی خدمات  شہادت ہے مطلوب و مقصودِ مومن ہو بہتی جن کے لہو میں وفا عزم و ہمت کا استعارہ جس دھج سے کوئی مقتل میں گیا ہے جذبہ جنوں تو ہمت نہ ہار کرگئے جو نام روشن قوم کا رمضان کے شام و سحر کی نورانیت اللہ جلَّ جَلالَہُ والد کا مقام  امریکہ میں پاکستا نی کیڈٹس کی ستائش1949 نگران وزیراعظم پاکستان، وزیراعظم آزاد جموں و کشمیر اور  چیف آف آرمی سٹاف کا دورۂ مظفرآباد چین کے نائب وزیر خارجہ کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات  ساتویں پاکستان آرمی ٹیم سپرٹ مشق 2024کی کھاریاں گیریژن میں شاندار اختتامی تقریب  پاک بحریہ کی میری ٹائم ایکسرسائز سی اسپارک 2024 ترک مسلح افواج کے جنرل سٹاف کے ڈپٹی چیف کا ایئر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد کا دورہ اوکاڑہ گیریژن میں ''اقبالیات'' پر لیکچر کا انعقاد صوبہ بلوچستان کے دور دراز علاقوں میں مقامی آبادی کے لئے فری میڈیکل کیمپس کا انعقاد  بلوچستان کے ضلع خاران میں معذور اور خصوصی بچوں کے لیے سپیشل چلڈرن سکول کاقیام سی ایم ایچ پشاور میں ڈیجٹلائیز سمارٹ سسٹم کا آغاز شمالی وزیرستان ، میران شاہ میں یوتھ کنونشن 2024 کا انعقاد کما نڈر پشاور کورکا ضلع شمالی و زیر ستان کا دورہ دو روزہ ایلم ونٹر فیسٹول اختتام پذیر بارودی سرنگوں سے متاثرین کے اعزاز میں تقریب کا انعقاد کمانڈر کراچی کور کاپنوں عاقل ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز کا دورہ کوٹری فیلڈ فائرنگ رینج میں پری انڈکشن فزیکل ٹریننگ مقابلوں اور مشقوں کا انعقاد  چھور چھائونی میں کراچی کور انٹرڈویژ نل ایتھلیٹک چیمپئن شپ 2024  قائد ریزیڈنسی زیارت میں پروقار تقریب کا انعقاد   روڈ سیفٹی آگہی ہفتہ اورروڈ سیفٹی ورکشاپ  پی این فری میڈیکل کیمپس پاک فوج اور رائل سعودی لینڈ فورسز کی مظفر گڑھ فیلڈ فائرنگ رینجز میں مشترکہ فوجی مشقیں طلباء و طالبات کا ایک دن فوج کے ساتھ روشن مستقبل کا سفر سی پیک اور پاکستانی معیشت کشمیر کا پاکستان سے ابدی رشتہ ہے میر علی شمالی وزیرستان میں جام شہادت نوش کرنے والے وزیر اعظم شہباز شریف کا کابینہ کے اہم ارکان کے ہمراہ جنرل ہیڈ کوارٹرز  راولپنڈی کا دورہ  چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کی  ایس سی او ممبر ممالک کے سیمینار کے افتتاحی اجلاس میں شرکت  بحرین نیشنل گارڈ کے کمانڈر ایچ آر ایچ کی جوائنٹ سٹاف ہیڈ کوارٹرز راولپنڈی میں چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی سے ملاقات  سعودی عرب کے وزیر دفاع کی یوم پاکستان میں شرکت اور آرمی چیف سے ملاقات  چیف آف آرمی سٹاف کا ہیوی انڈسٹریز ٹیکسلا کا دورہ  آرمی چیف کا بلوچستان کے ضلع آواران کا دورہ  پاک فوج کی جانب سے خیبر، سوات، کما نڈر پشاور کورکا بنوں(جا نی خیل)اور ضلع شمالی وزیرستان کادورہ ڈاکیارڈ میں جدید پورٹل کرین کا افتتاح سائبر مشق کا انعقاد اٹلی کے وفد کا دورہ ٔ  ائیر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد  ملٹری کالج سوئی بلوچستان میں بلوچ کلچر ڈے کا انعقاد جشن بہاراں اوکاڑہ گیریژن-    2024 غازی یونیورسٹی ڈیرہ غازی خان کے طلباء اور فیکلٹی کا ملتان گیریژن کا دورہ پاک فوج کی جانب سے مظفر گڑھ میں فری میڈیکل کیمپ کا انعقاد پہلی یوم پاکستان پریڈ پُر دم ہے اگر تو، تو نہیں خطرۂ افتاد بھارت میں اقلیتوں پر ظلم: ایک جمہوری ملک کا گرتا ہوا پردہ ریاستِ پاکستان اورجدوجہد ِکشمیر 2025 ۔پاکستان کو درپیش چیلنجز اور کائونٹر اسٹریٹجی  پیام صبح   دہشت گردی سے نمٹنے میں افواجِ پاکستان کا کردار شہید ہرنائی سی پیک 2025۔امکانات وتوقعات ذہن سازی ایک پیچیدہ اور خطرناک عمل کلائمیٹ چینج اور درپیش چیلنجز بلوچستان میں ترقی اور خوشحالی کے منصوبے ففتھ جنریشن وار سوچ بدلو - مثبت سوچ کی طاقت بلوچستان میں سی پیک منصوبے پانی کی انسانی صحت اورماحولیاتی استحکام کے لیے اہمیت پاکستان میں نوجوانوں میں امراض قلب میں اضافہ کیوں داستان شہادت مرے وطن کا اے جانثارو کوہ پیمائوں کا مسکن ۔ نانگا پربت کی آغوش ا یف سی بلوچستان (سائوتھ)کی خدمات کا سفر جاری شہریوں کی ذمہ داریاں  اسلامی تعلیمات کی روشنی میں ''کشور ناہید''۔۔ حقوقِ نسواں کی ایک توانا آواز نہ ستائش کی تمنا نہ صِلے کی پروا بسلسلہ بانگ درا کے سو سال  بانگ درا کا ظریفانہ سپہ گری میں سوا دو صدیوں کا سفر ورغلائے ہوئے ایک نوجوان کی کہانی پاکستانی پرچم دنیا بھر میں بلند کرنے والے جشنِ افواج پاکستان- 1960 چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا جمہوریہ عراق کا سرکاری دورہ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کا اورماڑہ کے فارورڈ نیول آپریشنل بیس کا دورہ  چیف آف آرمی سٹاف، جنرل سید عاصم منیر کی نارووال اور سیالکوٹ کے قریب فیلڈ ٹریننگ مشق میں حصہ لینے والے فوجیوں سے ملاقات چیف آف آرمی سٹاف کاوانا ، جنوبی وزیرستان کادورہ 26ویں نیشنل سکیورٹی ورکشاپ کے شرکاء کا نیول ہیڈ کوارٹرز  کا دورہ نیشنل سکیورٹی اینڈ وار کورس کے وفد کا دورہ نیول ہیڈ کوارٹرز جمہوریہ آذربائیجان کے نائب وزیر دفاع کی سربراہ پاک فضائیہ سے ملاقات  گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج کی طالبات اور اساتذہ کا ہیڈکوارٹرز ایف سی بلوچستان (ساؤتھ) کا دورہ کمانڈر کراچی کور کا صالح پٹ میں تربیتی مشقوں اور پنوں عاقل چھائونی کا دورہ کمانڈر پشاور کورکی کرنل شیر خان کیڈٹ کالج صوابی کی فیکلٹی  اور کیڈٹس کے ساتھ نشست مالاکنڈ یونیورسٹی کی طالبات کا پاک فوج کے ساتھ یادگار دن ملٹری کالج جہلم میں یوم ِ والدین کی تقریب کی روداد 52ویں نیشنل ایتھلیٹکس چیمپئن شپ 2024 کا شاندار انعقاد    اوکاڑہ گیریژن میں البرق پنجاب ہاکی لیگ کا کامیاب انعقاد ملٹری کالج جہلم میں علامہ اقبال کے حوالے سے تقریب کا انعقاد حق خودرادیت ۔۔۔کشمیریوں کا بنیادی حق استصوابِ رائے۔۔مسئلہ کشمیر کا حتمی حل انتخابات کے بعد کشمیرکی موجودہ صورتحال سالِ رفتہ، جموں وکشمیر میں کیا بدلا یکجاں ہیں کشمیر بنے گا پاکستان آپریشن سوئفٹ ریٹارٹ ایک شاندار فضائی حربی معرکہ حسینہ واجد کی اقتدار سے رُخصتی کے بعد پاکستان اور بنگلہ دیش میں دوطرفہ تعلقات کے نئے دور کا آغاز شائننگ انڈیا یا  ہندوتوا دہشت گرد خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل امیدوں، چیلنجز اور کامیابیوں کے نئے دور کا آغاز کلام اقبال مدارس رجسٹریشن۔۔۔حقائق کے تناظر میں اُڑان پاکستان پاکستان میں اردو زبان کی ترویج وترقی امن کی اہمیت مٹی کی محبت میں ہم آشفتہ سروں نے میری وفا کا تقاضا کہ جاں نثارکروں ہرلحظہ ہے مومن کی نئی شان نئی آن بڑھتی ہوئی آبادی، درپیش مسائل اور ان کا حل تھیلیسیمیا سے بچا ئوکیسے ممکن ہے ماحولیاتی آلودگی ایک بڑا چیلنج سانحہ مشرقی پاکستان مفروضے اور حقائق - ہلال پبلیکیشنز کے زیر اہتمام شائع کردہ ایک موثر سعی لا حاصل کا قانون یہ زمانہ کیا ہے ترے سمند کی گرد ہے مولانا رومی کے افکار و خیالات کشمیر جنت شہید کی آخری پاکستان کا مستقل آئین۔1973 بنگلہ دیش کے پرنسپل سٹاف آفیسر کی قیادت میں اعلیٰ سطحی دفاعی وفد کا ائیر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد کا دورہ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا کویت کا سرکاری دورہ بنگلہ دیش کی مسلح افواج کے پرنسپل سٹاف آفیسر کی چیف آف آرمی سٹاف سے ملاقات سربراہ پاک بحریہ ایڈمرل نوید اشرف سے بنگلہ دیش کے پرنسپل اسٹاف آفیسر کی ملاقات بنگلہ دیش کے پرنسپل سٹاف آفیسر کی قیادت میں اعلیٰ سطحی دفاعی وفد کا ائیر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد کا دورہ البرق ڈیژن اوکاڑہ کی طرف سے مسیحی برادری کے لیے فری میڈیکل کیمپ کا انعقاد سیلرز پاسنگ آؤٹ پریڈ پاک بحریہ فری میڈیکل کیمپس کا انعقاد کمانڈر سدرن کمانڈ و ملتان کور کی بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی ملتان کے اساتذہ اور طلباء کے ساتھ خصوصی نشست نمل یونیورسٹی ملتان کیمپس اور یونیورسٹی آف لیہّ کے طلبہ و طا لبات اوراساتذہ کا مظفر گڑھ فیلڈ فائرنگ رینج کا دورہ اوکاڑہ گیریژن میں تقریبِ بزمِ اقبال کاانعقاد ملٹری کالج سوئی میں سالانہ یوم ِوالدین کی تقریب آل پاکستان ایف جی ای آئی ایکسیلنس ایوارڈ کی تقریب 2024ء اوکاڑہ گیریثر ن، النور اسپیشل چلڈرن سکول کے بچوں کے لیے یومِ پاکستان، عزم ِنو کا پیغام 40 ء کا پیمان، 47ء کا جذبہ 2025 کا وَلوَلہ حال و مقام قراردادِ پاکستان سے قیام ِپاکستان تک مینارِ پاکستان: فنِ تعمیر کا اعلیٰ نمونہ قبائلی علاقوں کی تعمیر نو میں پاک فوج کا کردار ڈیجیٹل حدبندی: انفرادی ذمہ داری سے قومی سا لمیت تک امن کے لیے متحد پاکستان نیوی کی کثیر الملکی مشق اور امن ڈائیلاگ ماہ رمضان اور محافظین پاکستان  نعت شریف سرمایۂ وطن لیفٹیننٹ ارسلان عالم ستی شہید (ستارہ بسالت) شمالی وزیرستان ۔پاک دھرتی کے چنداور سپوت امر ہوئے اے شہیدو تم وفاکی کائنات ہو سرحد کے پاسبان زیرو ویسٹ مینجمنٹ، وقت کی ایک ضرورت پاکستان کے سر کا تاج گلگت  بلتستان ماضی و مستقبل حجاب است ۔ پریشان اور غمگین ہونا چھوڑیے بلوچستان کے ماتھے کا جھو مر زیارت  مایہ ناز انٹرنیشنل ایتھلیٹ نیوٹن اور سائنس رومی اور اقبال کی فلسفیانہ بحث رشتوں کی اہمیت یومِ یکجہتی کشمیر اہل پاکستان کا فقید المثال دن قرار دادِ پاکستان چیف آف نیول سٹاف بنگلہ دیش کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی سے ملاقات  ریاستی سیکرٹری اور نائب وزیر دفاع ہنگری، کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی سے ملاقات  چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا دورہ سعودی عرب   چیف آف آرمی سٹاف کا دورۂ مظفرآباد  بنگلہ دیش کے چیف آف دی نیول سٹاف کی آرمی چیف سے ملاقات  چیف آف آرمی اسٹاف کا نوجوان طلبا کے ایک اجتماع سے خطاب چیف آف آرمی سٹاف کادورۂ بلوچستان  نویں کثیر الملکی ہم ایک ہیں، مضبوط ہیں بھارت میں مذہبی انتہا پسندی ہندو توا کا اسلامو فوبیا سازشی نظریہ مقبوضہ کشمیر: بھارتی فوج بھاری قیمت چُکا رہی ہے سوشل میڈیا پر فینٹم سڑائیکس کی بھارتی حکمت عملی پاک-بنگلہ دیش تعلقات؛ سرد مہری سے شراکت داری تک یوم پاکستان پریڈ: ملی یکجہتی اور تحفظ کی عکاس   یوم پاکستان اور ہماری ذمہ داریاں یہ جنگ عام جعفر ایکسپریس حملے کے جائے وقوعہ کی آنکھوں دیکھی کہانی قدرتی وسائل، فنی تعلیم اور انسانی سرمایہ کاری فضا سبز انقلاب: بلوچستان میں امید کا سفر علامہ اقبال اور آج کا مسلم نوجوان پاک فوج کا صحت کے حوالے سے قومی کردار آزاد جموں و کشمیر کی فلاح و بہبود میں پاک فوج کا کردار وطن کے باوقار نڈر بچے وطن پہ نثار ہوتے ہیں خوشبوئے شہادت شہید سپاہی راجہ عمیر ناصرکی داستان شجاعت ماحولیاتی بحران اور اسلامی تعلیمات عالمی یوم ارض اور ہماری ذمہ داری پولیو فری پاکستان  ایک صحت مند مستقبل کی جانب سفر نوجوانو ہو تم رمضان کی اصل روح مع دینی و دنیاوی فوائد اجتماعی بھلائی کا المیہ آفوش سے افسوس کلب تک  باکسنگ کے نامور کھلاڑی صوبیدار محمد سعید بالی ایسا بھی ہوتا ہے سانحۂ جعفر ایکسپریس۔ بہادری کی ایک اور داستان ہیں ٹکڑے یومِ پاکستان پریڈ کی تاریخ حُبّ الوطنی اور قومی جو ش و جذبے کا دن یوم پاکستان پریڈ جمہوریہ ازبکستان کے نائب وزیر دفاع کی چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات جنرل ساحر شمشاد سے بحرین کے کمانڈر کی ملاقات، سکیورٹی امور پر گفتگو چیف آف آرمی سٹاف کا بہاولپور چھائونی کا دورہ چیف آف آرمی سٹاف کابنوں چھائونی پر خوارج کے ناکام دہشت گرد حملے کے بعد بنوں کا دورہ چیف آف آرمی سٹاف کا بہاولپور چھائونی کا دورہ چیف آف آرمی سٹاف سے بحرین کے کمانڈر نیشنل گارڈ کی ملاقات سربراہ پاک فضائیہ کا سلطنت عمان کا دورہ  ازبکستان کے دفاعی وفد کی پاک فضائیہ کے سربراہ سے ملاقات  پی اے ایف کے دستے نے مزار اقبال پر گارڈز کی ذمہ داریاں سنبھال لیں مظفر گڑھ فیلڈ فائرنگ رینجز پر فضائی فائرمشقوں کا انعقاد ملتان کور کے زیر اہتمام فری میڈیکل کیمپ کا انعقاد کمانڈر کراچی کورکا پنوں عاقل، گابر، سوریاں اور رحیم یار خان کا دورہ ملٹری کالج جہلم میں اُردن کے طلبا کے وفد کی آمد ملٹری کالج جہلم میں کشمیر کے حوالے سے تقریب کی روداد آئی ایس پی آر ونٹر انٹرن شپ سرٹیفکیشن تقریب ۔ کمانڈر سدرن کمانڈ اور ملتان کور کا طلباء سے خطاب
Advertisements

ہلال اردو

بانگ درا اور نسل نو

ستمبر 2024

(بسلسلہ بانگ درا کے سو سال )

دانائے راز، حکیم الامت، ترجمان حقیقت، مفکر اسلام اور شاعر انقلاب ہونے کے ناتے علامہ محمد اقبال قوم کے لیے نوجوان نسل کی اہمیت سے پوری طرح آگاہ تھے۔اسی لیے وہ نوجوان نسل کو قوم کا کل اثاثہ اور سہارا سمجھتے اور مضبوط، توانا اور باکردار نوجوانوں کو ملت اسلامیہ کی سربلندی کا ذریعہ قرار دیتے تھے۔ اسی لیے وہ اپنی فکر میں نوجوانوں کی اصلاح کی جانب خاص توجہ مرکوز کرتے ہیں اور نظم و نثر میں بار بار نوجوانوں کو مخاطب کرتے ہوئے انہیں تعمیر خودی، حرکت و عمل، جرأت کردار، غیرت و حمیت اور جہد مسلسل کے اسباق ازبر کراتے دکھائی دیتے ہیں۔ان کے ہر شعری مجموعے میں نوجوانوں کی تربیت و رہنمائی کا وافر سامان موجود ہے۔ بانگ درا، جو علامہ اقبال کا اولین شعری مجموعہ ہے،کا مطالعہ بھی یہی حقیقت عیاں کرتا ہے کہ علامہ اقبال ابتدا ہی سے امت مسلمہ کے لیے اس کے نوجوانوں کی اہمیت اور ان کی اصلاح و بیداری کی اہمیت سے پوری طرح واقف تھے۔اسی لیے اس اولین شعری مجموعے میں بھی وہ بار بار نوجوان نسل کو مخاطب کرتے ہوئے اسے ہر طرح سے بیدار کرنے،اپنی اصلاح کرنے اور قوم کے لیے میدان عمل میں  اترنے پر ابھارتے دکھائی دیتے ہیں۔
   نظم "طلبہ علی گڑھ کے نام'' 1908"میں لکھی گئی۔ بانگ درا کی اس نظم کی خاص بات یہ ہے کہ اس میں علامہ اقبال پہلی بار اپنی قوم کے نوجوانوں سے مخاطب ہوئے ہیں۔ ہندوستان میں یہ زمانہ سیاسی شورش کا زمانہ تھا اور مسلم قوم پستی اور مایوسی کا شکار تھی۔ مسلمانوں کے سامنے کوئی نصب العین نہ تھا، مغربی تہذیب کی یلغار تھی۔ نوجوان مغربی نظام تعلیم اور مغربی تہذیب سے متاثر ہو رہے تھے اور ان کے مکمل گمراہ ہو جانے کا قوی اندیشہ تھا۔ علامہ اقبال نے ان خطرات کو اپنی نوجوانی کے دور ہی میں محسوس کر لیا تھا۔ لہذا وہ اس نظم میں نوجوانوں کی اصلاح اور ان کے اندر جذبہ عشق و حرارت پیدا کرنے پر کمر بستہ دکھائی دیتے ہیں۔ وہ عقل و عشق کا موازنہ کرتے ہوئے نوجوانوں کو سبق دیتے ہیں کہ عقل یعنی تعلیم ضرور حاصل کرو مگر ان کی اور قوم کی کامیابی سچا عشق یعنی ذوقِ جنوں اختیار کرنے میں ہے۔اے میری قوم کے نوجوانوں! تم نے قوم کے محکوم اور غلام رہنمائوں کی تقاریر تو بہت سن لیں،  اب ذرا ایک حریت پسند مرد مومن اور بلندی پر پرواز کرنے والے پرندے یعنی اقبال کا پیغام بھی سنو۔ زندگی کا راز سکون میں نہیں بلکہ مسلسل آگے بڑھنے میں ہے۔ جس شخص میں ذوق طلب نہیں اس کا انجام فنا ہے وہ شخص کبھی حیات ابدی حاصل نہیں کر سکتا۔ جام کی گردش اور آدمی کی گردش میں بہت فرق ہے یعنی عیش و عشرت اور چیز ہے اور قوم کے لیے حرکت و عمل اور چیز ہے۔صبح کے وقت بجھتی ہوئی شمع یہ سبق دیتی ہے کہ اگر زندگی میں کامیاب ہونا چاہتے ہو تو دل میں سوز و گداز پیدا کرو یعنی عشق کا راستہ اختیار کرو ۔
اوروں کا ہے پیام اور، میرا پیام اور ہے
عشق کے درد مند کا طرزِ کلام اور ہے
طائرِ زیرِ دام کے نالے تو سن چکے ہو تم
یہ بھی سنو کہ نال طائرِ بام اور ہے
آتی تھی کوہ سے صدا رازِ حیات ہے سکوں
کہتا تھا مورِ ناتواں لطفِ خرام اور ہے
جذبِ حرم سے ہے فروغ انجمنِ حجاز کا
اس کا مقام اور ہے، اس کا نظام اور ہے
موت ہے عیشِ جاوداں، ذوقِ طلب اگر نہ ہو
گردشِ آدمی ہے اور، گردشِ جام اور ہے
شمعِ سحر یہ کہہ گئی سوز ہے زندگی کا ساز
غم کد نمود میں شرطِ دوام اور ہے
(طلبہ علی گڑھ کے نام ،کلیات اقبال اردو،اقبال اکادمی لاہور،1990، صفحہ 140)
اس نظم کا آخری شعر انتہائی قابل غور ہے۔غلامی کے دور میں علامہ اقبال بڑی جرات سے نوجوان نسل کو انقلاب کے لیے تیار کرتے دکھائی دیتے ہیں۔وہ کہتے ہیں کہ اے نوجوانو! تمہاری شراب میں ابھی پختگی نہیں آئی اور شوق بھی ابھی حد کمال کو نہیں پہنچا۔ لہٰذا ابھی شراب کے برتن پر انگریزی اینٹ (ڈھکن) رہنے دو۔ دراصل رمز و ایما کی زبان میں علامہ اقبال نوجوان نسل کو یہ سبق دے رہے ہیں کہ اگر وہ انقلاب برپا کرنا چاہتے ہیں اور انگریز حکمرانوں کو اپنے ملک سے نکال باہر کرنا چاہتے ہیں تو انہیں اپنے ارادوں اور ذوق و شوق میں پختگی پیدا کرنا ہوگی۔ یہ سیدھا سیدھا انقلاب کا سبق ہے جو ایک غلام قوم کا حریت پسند شاعر اپنی نوجوان نسل کو دے رہا ہے۔ 
بادہ ہے نیم رس ابھی شوق ہے نا رسا ابھی 
رہنے دو خم کے سر پہ تم خشتِِ کلیسا ابھی 
نظم عبدالقادر کے نام میں نوجوان اقبال اپنے نوجوان دوست عبدالقادر کو ظلمت یعنی ظلم و جبر کے خلاف اٹھ کھڑا ہونے اور بزم میں شعلہ نوائی سے اجالا کر دینے کی دعوت دیتا دکھائی دیتا ہے۔ دراصل یہ نظم صرف عبدالقادر کے نام نہیں بلکہ ایک نوجوان حریت پسند شاعر کا پیغام ملت کے تمام نوجوانوں کے نام ہے۔ 1907 میں لکھی گئی اس نظم میں علامہ اقبال نے اپنے اور اپنے دوست عبدالقادر کے توسط سے نوجوانوں کو ان کے مقصد حیات،مستقبل کی جدوجہد اور قوم کی خدمت کے لیے عزم مصمم کی ضرورت سے آگاہ کر دیا ہے۔آج بھی یہ نظم اپنے اندر جوش و جذبہ پیدا کرنے کی ایک عجیب کیفیت رکھتی ہے اور نوجوانوں کو ملک و قوم کے لیے کچھ کر گزرنے پر رضا مند کرنے اور ابھارنے کی پوری صلاحیت رکھتی ہے۔
اٹھ کہ ظلمت ہوئی پیدا افقِ خاور پر
بزم میں شعلہ نوائی سے اجالا کر دیں
ایک فریاد ہے مانندِ سپند اپنی بساط
اسی ہنگامے سے محفل تہ و بالا کر دیں
اہلِ محفل کو دِکھا دیں اثرِ صیقلِ عشق
سنگِ امروز کو آئین فردا کر دیں
جلو یوسفِ گم گشتہ دِکھا کر ان کو
تپش آمادہ تر از خونِ زلیخا کر دیں
اس چمن کو سبق آئینِ نمو کا دے کر
قطر شبنمِ بے مایہ کو دریا کر دیں
رختِ جاں بت کد چیں سے اٹھا لیں اپنا
سب کو محوِ رخِ سعدی و سلیمی کر دیں
دیکھ! یثرِب میں ہوا ناق لیلی بیکار
قیس کو آرزوئے نو سے شناسا کر دیں
بادہ دیرینہ ہو اور گرم ہو ایسا کہ گداز
جگرِ شیشہ و پیمانہ و مِینا کر دیں
گرم رکھتا تھا ہمیں سردیِ مغرب میں جو داغ
چِیر کر سینہ اسے وقفِ تماشا کر دیں
شمع کی طرح جیِئں بزم گہِ عالم میں
خود جلیں، دید اغیار کو بینا کر دیں
ہر چہ در دل گذرد وقفِ زباں دارد شمع
سوختن نیست خیالے کہ نہاں دارد شمع
(عبدالقادر کے نام،کلیات اقبال اردو، صفحہ 158)     
غلامی کے بے شمار نقصانات اور قباحتوں میں سے ایک قباحت یہ بھی ہے کہ محکوم قوم فاتح قوم سے جہاں سیاسی طور پر مغلوب ہوتی ہے، وہاں تہذیبی اور تمدنی طور پر بھی مغلوب ہو جاتی ہے اور یہاں تک کہ اس کے دینی عقائد بھی فاتح حکمرانوں کی تہذیب اور نظریات سے متاثر ہونے لگتے ہیں۔ لہٰذا یہ بھی ایک تلخ حقیقت ہے کہ برصغیر میں مسلم نوجوان انگریزی تہذیب اور تعلیم سے بری طرح متاثر ہو کر، بے راہ روی، لادینیت اور الحاد کا شکار ہوئے۔ علامہ اقبال چونکہ دل میں قوم کا درد رکھتے تھے اور ان کے نزدیک قوم کی فلاح و بقا اور آزادی کے لیے نوجوان نسل کا راہِ راست پر رہنا ضروری تھا۔وہ نوجوانوں کو مغربی تہذیب سے متاثر ہوتا نہیں دیکھ سکتے تھے۔اسی لیے وہ نوجوانوں کی بے راہ روی اور دین سے دوری پر خون کے انسو روتے ہیں۔
خوش تو ہیں ہم بھی جوانوں کی ترقی سے مگر
لبِ خنداں سے نکل جاتی ہے فریاد بھی ساتھ
ہم سمجھتے تھے کہ لائے گی فراغت تعلیم
کیا خبر تھی کہ چلا آئے گا الحاد بھی ساتھ
گھر میں پرویز کے شیریں تو ہوئی جلوہ نما
لے کے آئی ہے مگر تیش فرہاد بھی ساتھ
تخمِ دیگر بکف آریم و بکاریم ز نو
کانچہ کشتیم ز خجلت نتواں کرد درو
(تعلیم اور اس کے نتائج، کلیات اقبال اردو، صفحہ 238 )
اسی طرح نظم تہذیب حاضر میں نوجوانوں پر مغربی تہذیب کے اثرات اور اس کے نتیجے میں ان کی بے راہ روی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے فرماتے ہیں 
حرارت ہے بلا کی باد تہذیبِ حاضر میں
بھڑک اٹھا بھبوکا بن کے مسلم کا تنِ خاکی
کِیا ذرے کو جگنو دے کے تابِ مستعار اس نے
کوئی دیکھے تو شوخی آفتابِ جلوہ فرما کی
نئے انداز پائے نوجوانوں کی طبیعت نے
یہ رعنائی، یہ بیداری، یہ آزادی، یہ بے باکی
(تہذیب حاضر کلیات اقبال اردو صفحہ 253 )
علامہ اقبال نے بانگ درا ہی کی ایک اور نظم  فردوس میں ایک مکالمہ میں حضرت سعدی شیرازی اور مولانا حالی کے مابین ایک مکالمے کی صورت میں، قوم میں پیدا ہو جانے والی خرابیوں کا ذکر کرتے ہوئے، نسل نو میں الحاد کے اثرات پر کچھ یوں افسوس کا اظہار کیا ہے 
ہاتِف نے کہا مجھ سے کہ فردوس میں اک  روز
حالی سے مخاطب ہوئے یوں سعدیِ شیراز
اے آنکہ ز نورِ گہرِ نظمِ فلک تاب
دامن بہ چراغِ مہ و اخترزدہ ای باز!
کچھ کیفیتِ مسلمِ ہندی تو بیاں کر
واماند منزل ہے کہ مصروفِ تگ و تاز
مذہب کی حرارت بھی ہے کچھ اس کی رگوں میں؟
تھی جس کی فلک سوز کبھی گرمیِ آواز
باتوں سے ہوا شیخ کی حالی متاثر
رو رو کے لگا کہنے کہ اے صاحبِ اعجاز
جب پیرِ فلک نے ورق ایام کا الٹا
آئی یہ صدا، پا گے تعلیم سے اعزاز
آیا ہے مگر اس سے عقیدوں میں تزلزل
دنیا تو ملی، طائرِ دیں کر گیا پرواز
دِیں ہو تو مقاصد میں بھی پیدا ہو بلندی
فطرت ہے جوانوں کی زمیں گیر زمیں تاز
مذہب سے ہم آہنگیِ افراد ہے باقی
دِیں زخمہ ہے، جمعیتِ مِلت ہے اگر ساز
بنیاد لرز جائے جو دیوارِ چمن کی
ظاہر ہے کہ انجامِ گلستاں کا ہے آغاز
پانی نہ مِلا زمزمِ ملت سے جو اس کو
پیدا ہیں نئی پود میں الحاد کے انداز
یہ ذکر حضورِ شہِ یثرِب میں نہ کرنا
سمجھیں نہ کہیں ہند کے مسلم مجھے غماز
خرما نتواں یافت ازاں خار کہ کشتیم
دیبا نتواں بافت ازاں پشم کہ رشتیم
(فردوس میں ایک مکالمہ ،کلیات اقبال اردو، صفحہ 274 )
نظم کا آخری فارسی شعر حضرت شیخ سعدی کا ہے جس کا ترجمہ یہ ہے کہ جو کانٹا ہم نے بویا ہے اس سے کھجور کا پھل حاصل نہیں کیا جا سکتا اور جو اون ہم نے کاتی ہے اس سے ریشم نہیں بنا جا سکتا۔ مراد یہ ہے کہ ہم نے اپنی تہذیب اور دین کو چھوڑ کر مغربی تہذیب اپنا لی ہے تو اس سے کبھی اچھے نتائج نہیں نکلیں گے اور ہم کبھی کامیاب نہ ہو سکیں گے۔ 
     مغربی تہذیب کے اثرات نے ہماری نوجوان نسل میں جو خرابیاں پیدا کی علامہ اقبال مسلسل ان کے مضر اثرات سے آگاہ کرتے رہے۔ 
وہ مغربی تہذیب اپنانے کے باعث نوجوانوں میں پیدا ہو جانے والی خرابیوں مثلا بے لگام آزادی بے باکی، رقابت، خود فروشی، ناشکبائی  اور ہوس ناکی پر افسوس کا اظہار کرتے ہیں اور نوجوانوں میں پیدا ہو جانے والی ان خرابیوں کو بار بار اجاگر کر کے ان سے بچنے کی تلقین کرتے ہیں 
حرارت ہے بلا کی باد تہذیبِ حاضر میں
بھڑک اٹھا بھبوکا بن کے مسلم کا تنِ خاکی
کِیا ذرے کو جگنو دے کے تابِ مستعار اس نے
کوئی دیکھے تو شوخی آفتابِ جلوہ فرما کی
نئے انداز پائے نوجوانوں کی طبیعت نے
یہ رعنائی، یہ بیداری، یہ آزادی، یہ بے باکی
تغیر آگیا ایسا تدبر میں، تخیل میں
ہنسی سمجھی گئی گلشن میں غنچوں کی جگر چاکی
کِیا گم تازہ پروازوں نے اپنا آشیاں لیکن
مناظر دِلکشا دِکھلا گئی ساحر کی چالاکی
حیاتِ تازہ اپنے ساتھ لائی لذتیں کیا کیا
رقابت، خودفروشی، ناشکیبائی، ہوسناکی
فروغِ شمعِ نو سے بزمِ مسلم جگمگا اٹھی
مگر کہتی ہے پروانوں سے میری کہنہ اِدراکی
تو اے پروانہ! ایں گرمی ز شمع محفلے داری
چو من در آتشِ خود سوز اگر سوزِ دلے داری
(تہذیب حاضر، کلیات اقبال اردو، صفحہ 253 )
علامہ اقبال نوجوان نسل میں در آنے والی خرابیوں کی اصلاح کے لیے طنز و مزاح کا حربہ بھی استعمال کرتے ہیں۔ بانگ درا کے آخر میں علامہ نے اکبر الہ ابادی کے رنگ میں ظریفانہ کے عنوان سے جو طنزیہ و مزاحیہ قطعات لکھے ہیں ان میں سے کئی قطعات  میں نوجوان نسل کی اصلاح کی کوشش کی ہے مثلا دیکھیے کہ مغربی تہذیب کے زیر اثر نوجوان نسل میں در آنے والی بے باکی، جو بالآخر بزرگوں کی بے ادبی کی حدیں چھونے لگتی ہے، پر کس طرح طنز کر کے نوجوانوں کی اصلاح کی کوشش کرتے ہیں 
تہذیب کے مریض کو گولی سے فائدہ!
دفعِ مرض کے واسطے پِل پیش کیجیے
تھے وہ بھی دن کہ خدمتِ استاد کے عوض
دل چاہتا تھا ہدی دِل پیش کیجیے
بدلا زمانہ ایسا کہ لڑکا پس از سبق
کہتا ہے ماسٹر سے کہ بِل پیش کیجیے
(کلیات اقبال اردو صفحہ 317 )
علامہ بانگ درا میں بار بار مسلم نوجوانوں کو مغربی تہذیب کی خرابیوں سے دامن بچاتے ہوئے اپنے دین اور تہذیب و تمدن پر مضبوطی سے قائم رہنے کا سبق دیتے ہیں۔ وہ امت مسلمہ کی شاندار تاریخ سے باکردار اور جرأت مند نوجوانوں کی مثالیں پیش کر کے نوجوان نسل کو بھی اپنے اندر جرأت کردار و قوت گفتار پیدا کرنے کی تلقین کرتے ہیں۔ بانگ درا کی نظم فاطمہ بنت عبداللہ اس کی بہترین مثال ہے۔ فاطمہ عرب لڑکی تھی جو طرابلس کی جنگ میں غازیوں کو پانی پلاتی ہوئی شہید ہوئی۔ علامہ اقبال اس کی جرأت کردارکو خراج تحسین و عقیدت پیش کرتے ہوئے، نوجوان نسل کو اس بہادر لڑکی کا کردار اپنانے کی تلقین کرتے ہیں۔
فاطمہ! تو آبروئے امتِ مرحوم ہے
ذرہ ذرہ تیری مشتِ خاک کا معصوم ہے
یہ سعادت، حورِ صحرائی! تری قسمت میں تھی
غازیانِ دیں کی سقائی تری قسمت میں تھی
یہ جہاد اللہ کے رستے میں بے تیغ و سِپر
ہے جسارت آفریں شوقِ شہادت کس قدر
یہ کلی بھی اس گلستانِ خزاں منظر میں تھی
ایسی چنگاری بھی یا رب، اپنی خاکستر میں تھی!
اپنے صحرا میں بہت آہو ابھی پوشیدہ ہیں
بجلیاں برسے ہوئے بادل میں بھی خوابیدہ ہیں!
             (فاطمہ بنت عبداللہ کلیات اقبال اردو صفحہ 243 )
اسی طرح نظم جنگ یرموک کا ایک واقعہ میں علامہ اقبال جنگ کے دوران ایک مسلم نوجوان کے عشق رسول صلی اللہ علیہ والہ وسلم اور حضور صلی اللہ علیہ والہ وسلم سے ملاقات کے والہانہ شوق کا قصہ انتہائی دلکش انداز میں پیش کر کے مسلم نوجوانوں کو بھی اپنے قلب و ذہن میں ایسے ہی پاکیزہ جذبات پیدا کرنے کی متبرک و مقدس تعلیم دیتے ہیں ۔
صف بستہ تھے عرب کے جوانانِ تیغ بند
تھی منتظر حِنا کی عروسِ زمینِ شام
اک نوجوان صورتِ سیماب مضطرب
آ کر ہوا امیرِ عساکر سے ہم کلام
اے بوعبیدہ رخصتِ پیکار دے مجھے
لبریز ہو گیا مرے صبر و سکوں کا جام
بے تاب ہو رہا ہوں فراقِ رسول میں
اک دم کی زندگی بھی محبت میں ہے حرام
جاتا ہوں میں حضورِ رسالت پناہ میں
لے جاں گا خوشی سے اگر ہو کوئی پیام
یہ ذوق و شوق دیکھ کے پرنم ہوئی وہ آنکھ
جس کی نگاہ تھی صفتِ تیغِ بے نیام
بولا امیرِ فوج کہ وہ نوجواں ہے تو
پِیروں پہ تیرے عشق کا واجب ہے احترام
پوری کرے خدائے محمد تری مراد
کتنا بلند تیری محبت کا ہے مقام!
پہنچے جو بارگاہِ رسولِ امیں میں تو
کرنا یہ عرض میری طرف سے پس از سلام
ہم پر کرم کِیا ہے خدائے غیور نے
پورے ہوئے جو وعدے کیے تھے حضور نے
(جنگ یرموک کا ایک واقعہ، کلیات اقبال اردو صفحہ 276 )
اور آخر میں نوجوانوں کے لیے بانگ درا کی مشہور نظم خطاب بہ جوانان اسلام یہ ایک انتہائی دلکش اور اثر آفرین نظم ہے جس میں  اپنی ملت بالخصوص ملت کے نوجوانوں کے حوالے سے علامہ اقبال کے دلی جذبات و احساسات کا اظہار ہوا ہے۔ علامہ اقبال اس خوبصورت درسی نظم میں قوم کے نوجوانوں کی حالت اور انداز و اطوار کا ان کے آبائو اجداد کی حالت اور طرز عمل سے موازنہ کرتے ہیں اور موازنے کے بعد یہ نتیجہ اخذ کرتے ہیں کہ 
'' تجھے آبا سے اپنے کوئی نسبت ہو نہیں سکتی ''
یہ نظم آج کے مسلم نوجوانوں کے لیے بھی ایک زبردست تازیانہ عبرت ہے۔ اگر امت مسلمہ کے تمام نوجوان بالعموم اور پاکستانی نوجوان بالخصوص اس نظم کو حرزِ جاں بنائیں اور اپنے عظیم بزرگوں سے اپنی حالت کا موازنہ کرتے ہوئے عبرت پکڑیں اور مغربی تہذیب کی خرابیوں سے اپنا دامن بچاتے ہوئے بزرگوں کی سی جرأت کردار، قوت گفتار، تمدن آفرینی، جہانگیری، جہاں داری، جہاں بانی، جہاں آرائی، فقر، غیرت مندی جہد مسلسل اور علم کا ذوق و شوق اپنے اندر پیدا  کر لیں تو ان کی قوم کے لیے آگ، آج بھی انداز گلستان پیدا کر سکتی ہے،وہ ستاروں سے آگے کی منزلوں کے راہی بن سکتے ہیں اور قوموں کی امامت کا فریضہ ادا کر سکتے ہیں۔ 
کبھی اے نوجواں مسلم! تدبر بھی کِیا تو نے
وہ کیا گردوں تھا تو جس کا ہے اک ٹوٹا ہوا تارا
تجھے اس قوم نے پالا ہے آغوشِ محبت میں
کچل ڈالا تھا جس نے پاں میں تاجِ سرِ دارا
تمدن آفریں، خلاقِ آئینِ جہاں داری
وہ صحرائے عرب یعنی شتربانوں کا گہوارا
سماں الفقر و فخری کا رہا شانِ امارت میں
بآب و رنگ و خال و خط چہ حاجت روے زیبا را
گدائی میں بھی وہ اللہ والے تھے غیور اتنے
کہ منعم کو گدا کے ڈر سے بخشش کا نہ تھا یارا
غرض میں کیا کہوں تجھ سے کہ وہ صحرا نشیں کیا تھے
جہاںگیر و جہاںدار و جہاںبان و جہاںآرا
اگر چاہوں تو نقشہ کھینچ کر الفاظ میں رکھ دوں
مگر تیرے تخیل سے فزوں تر ہے وہ نظارا
تجھے آبا سے اپنے کوئی نسبت ہو نہیں سکتی
کہ تو گفتار وہ کردار، تو ثابت وہ سیارا
گنوا دی ہم نے جو اسلاف سے میراث پائی تھی
ثریا سے زمیں پر آسماں نے ہم کو دے مارا
حکومت کا تو کیا رونا کہ وہ اک عارضی شے تھی
نہیں دنیا کے آئینِ مسلم سے کوئی چارا
مگر وہ عِلم کے موتی، کتابیں اپنے آبا کی
جو دیکھیں ان کو یورپ میں تو دل ہوتا ہے سیپارا
(خطاب بہ جوانان اسلام، کلیات اقبال اردو، صفحہ (207)


مضمون نگار ایک معروف ماہر تعلیم ہیں۔ اقبالیات اور پاکستانیات سے متعلق امور میں دلچسپی رکھتے ہیں۔
[email protected]