اردو(Urdu) English(English) عربي(Arabic) پښتو(Pashto) سنڌي(Sindhi) বাংলা(Bengali) Türkçe(Turkish) Русский(Russian) हिन्दी(Hindi) 中国人(Chinese) Deutsch(German)
2024 03:17
مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ بھارت کی سپریم کورٹ کا غیر منصفانہ فیصلہ خالصتان تحریک! دہشت گرد بھارت کے خاتمے کا آغاز سلام شہداء دفاع پاکستان اور کشمیری عوام نیا سال،نئی امیدیں، نیا عزم عزم پاکستان پانی کا تحفظ اور انتظام۔۔۔ مستقبل کے آبی وسائل اک حسیں خواب کثرت آبادی ایک معاشرتی مسئلہ عسکری ترانہ ہاں !ہم گواہی دیتے ہیں بیدار ہو اے مسلم وہ جو وفا کا حق نبھا گیا ہوئے جو وطن پہ نثار گلگت بلتستان اور سیاحت قائد اعظم اور نوجوان نوجوان : اقبال کے شاہین فریاد فلسطین افکارِ اقبال میں آج کی نوجوان نسل کے لیے پیغام بحالی ٔ معیشت اور نوجوان مجھے آنچل بدلنا تھا پاکستان نیوی کا سنہرا باب-آپریشن دوارکا(1965) وردی ہفتۂ مسلح افواج۔ جنوری1977 نگران وزیر اعظم کی ڈیرہ اسماعیل خان سی ایم ایچ میں بم دھماکے کے زخمی فوجیوں کی عیادت چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا دورۂ اُردن جنرل ساحر شمشاد کو میڈل آرڈر آف دی سٹار آف اردن سے نواز دیا گیا کھاریاں گیریژن میں تقریبِ تقسیمِ انعامات ساتویں چیف آف دی نیول سٹاف اوپن شوٹنگ چیمپئن شپ کا انعقاد یَومِ یکجہتی ٔکشمیر بھارتی انتخابات اور مسلم ووٹر پاکستان پر موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات پاکستان سے غیرقانونی مہاجرین کی واپسی کا فیصلہ اور اس کا پس منظر پاکستان کی ترقی کا سفر اور افواجِ پاکستان جدوجہدِآزادیٔ فلسطین گنگا چوٹی  شمالی علاقہ جات میں سیاحت کے مواقع اور مقامات  عالمی دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ پاکستانی شہریوں کے قتل میں براہ راست ملوث بھارتی نیٹ ورک بے نقاب عز م و ہمت کی لا زوال داستا ن قائد اعظم  اور کشمیر  کائنات ۔۔۔۔ کشمیری تہذیب کا قتل ماں مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ اور بھارتی سپریم کورٹ کی توثیق  مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ۔۔ایک وحشیانہ اقدام ثقافت ہماری پہچان (لوک ورثہ) ہوئے جو وطن پہ قرباں وطن میرا پہلا اور آخری عشق ہے آرمی میڈیکل کالج راولپنڈی میں کانووکیشن کا انعقاد  اسسٹنٹ وزیر دفاع سعودی عرب کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات  پُرعزم پاکستان سوشل میڈیا اور پرو پیگنڈا وار فئیر عسکری سفارت کاری کی اہمیت پاک صاف پاکستان ہمارا ماحول اور معیشت کی کنجی زراعت: فوری توجہ طلب شعبہ صاف پانی کا بحران،عوامی آگہی اور حکومتی اقدامات الیکٹرانک کچرا۔۔۔ ایک بڑھتا خطرہ  بڑھتی آبادی کے چیلنجز ریاست پاکستان کا تصور ، قائد اور اقبال کے افکار کی روشنی میں قیام پاکستان سے استحکام ِ پاکستان تک قومی یکجہتی ۔ مضبوط پاکستان کی ضمانت نوجوان پاکستان کامستقبل  تحریکِ پاکستان کے سرکردہ رہنما مولانا ظفر علی خان کی خدمات  شہادت ہے مطلوب و مقصودِ مومن ہو بہتی جن کے لہو میں وفا عزم و ہمت کا استعارہ جس دھج سے کوئی مقتل میں گیا ہے جذبہ جنوں تو ہمت نہ ہار کرگئے جو نام روشن قوم کا رمضان کے شام و سحر کی نورانیت اللہ جلَّ جَلالَہُ والد کا مقام  امریکہ میں پاکستا نی کیڈٹس کی ستائش1949 نگران وزیراعظم پاکستان، وزیراعظم آزاد جموں و کشمیر اور  چیف آف آرمی سٹاف کا دورۂ مظفرآباد چین کے نائب وزیر خارجہ کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات  ساتویں پاکستان آرمی ٹیم سپرٹ مشق 2024کی کھاریاں گیریژن میں شاندار اختتامی تقریب  پاک بحریہ کی میری ٹائم ایکسرسائز سی اسپارک 2024 ترک مسلح افواج کے جنرل سٹاف کے ڈپٹی چیف کا ایئر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد کا دورہ اوکاڑہ گیریژن میں ''اقبالیات'' پر لیکچر کا انعقاد صوبہ بلوچستان کے دور دراز علاقوں میں مقامی آبادی کے لئے فری میڈیکل کیمپس کا انعقاد  بلوچستان کے ضلع خاران میں معذور اور خصوصی بچوں کے لیے سپیشل چلڈرن سکول کاقیام سی ایم ایچ پشاور میں ڈیجٹلائیز سمارٹ سسٹم کا آغاز شمالی وزیرستان ، میران شاہ میں یوتھ کنونشن 2024 کا انعقاد کما نڈر پشاور کورکا ضلع شمالی و زیر ستان کا دورہ دو روزہ ایلم ونٹر فیسٹول اختتام پذیر بارودی سرنگوں سے متاثرین کے اعزاز میں تقریب کا انعقاد کمانڈر کراچی کور کاپنوں عاقل ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز کا دورہ کوٹری فیلڈ فائرنگ رینج میں پری انڈکشن فزیکل ٹریننگ مقابلوں اور مشقوں کا انعقاد  چھور چھائونی میں کراچی کور انٹرڈویژ نل ایتھلیٹک چیمپئن شپ 2024  قائد ریزیڈنسی زیارت میں پروقار تقریب کا انعقاد   روڈ سیفٹی آگہی ہفتہ اورروڈ سیفٹی ورکشاپ  پی این فری میڈیکل کیمپس پاک فوج اور رائل سعودی لینڈ فورسز کی مظفر گڑھ فیلڈ فائرنگ رینجز میں مشترکہ فوجی مشقیں طلباء و طالبات کا ایک دن فوج کے ساتھ روشن مستقبل کا سفر سی پیک اور پاکستانی معیشت کشمیر کا پاکستان سے ابدی رشتہ ہے میر علی شمالی وزیرستان میں جام شہادت نوش کرنے والے وزیر اعظم شہباز شریف کا کابینہ کے اہم ارکان کے ہمراہ جنرل ہیڈ کوارٹرز  راولپنڈی کا دورہ  چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کی  ایس سی او ممبر ممالک کے سیمینار کے افتتاحی اجلاس میں شرکت  بحرین نیشنل گارڈ کے کمانڈر ایچ آر ایچ کی جوائنٹ سٹاف ہیڈ کوارٹرز راولپنڈی میں چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی سے ملاقات  سعودی عرب کے وزیر دفاع کی یوم پاکستان میں شرکت اور آرمی چیف سے ملاقات  چیف آف آرمی سٹاف کا ہیوی انڈسٹریز ٹیکسلا کا دورہ  آرمی چیف کا بلوچستان کے ضلع آواران کا دورہ  پاک فوج کی جانب سے خیبر، سوات، کما نڈر پشاور کورکا بنوں(جا نی خیل)اور ضلع شمالی وزیرستان کادورہ ڈاکیارڈ میں جدید پورٹل کرین کا افتتاح سائبر مشق کا انعقاد اٹلی کے وفد کا دورہ ٔ  ائیر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد  ملٹری کالج سوئی بلوچستان میں بلوچ کلچر ڈے کا انعقاد جشن بہاراں اوکاڑہ گیریژن-    2024 غازی یونیورسٹی ڈیرہ غازی خان کے طلباء اور فیکلٹی کا ملتان گیریژن کا دورہ پاک فوج کی جانب سے مظفر گڑھ میں فری میڈیکل کیمپ کا انعقاد پہلی یوم پاکستان پریڈ انتشار سے استحکام تک کا سفر خون شہداء مقدم ہے انتہا پسندی اور دہشت گردی کا ریاستی چیلنج بے لگام سوشل میڈیا اور ڈس انفارمیشن  سوشل میڈیا۔ قومی و ملکی ترقی میں مثبت کردار ادا کر سکتا ہے تحریک ''انڈیا آئوٹ'' بھارت کی علاقائی بالادستی کا خواب چکنا چور بھارت کا اعتراف جرم اور دہشت گردی کی سرپرستی  بھارتی عزائم ۔۔۔ عالمی امن کے لیے آزمائش !  وفا جن کی وراثت ہو مودی کے بھارت میں کسان سراپا احتجاج پاک سعودی دوستی کی نئی جہتیں آزاد کشمیر میں سعودی تعاون سے جاری منصوبے پاسبان حریت پاکستان میں زرعی انقلاب اور اسکے ثمرات بلوچستان: تعلیم کے فروغ میں کیڈٹ کالجوں کا کردار ماحولیاتی تبدیلیاں اور انسانی صحت گمنام سپاہی  شہ پر شہیدوں کے لہو سے جو زمیں سیراب ہوتی ہے امن کے سفیر دنیا میں قیام امن کے لیے پاکستانی امن دستوں کی خدمات  ہیں تلخ بہت بندئہ مزدور کے اوقات سرمایہ و محنت گلگت بلتستان کی دیومالائی سرزمین بلوچستان کے تاریخی ،تہذیبی وسیاحتی مقامات یادیں پی اے ایف اکیڈمی اصغر خان میں 149ویں جی ڈی (پی)، 95ویں انجینئرنگ، 105ویں ایئر ڈیفنس، 25ویں اے اینڈ ایس ڈی، آٹھویں لاگ اور 131ویں کمبیٹ سپورٹ کورسز کی گریجویشن تقریب  پاکستان ملٹری اکیڈمی کاکول میں 149ویں پی ایم اے لانگ کورس، 14ویں مجاہد کورس، 68ویں انٹیگریٹڈ کورس اور 23ویں لیڈی کیڈٹ کورس کے کیڈٹس کی پاسنگ آئوٹ پریڈ  ترک فوج کے چیف آف دی جنرل سٹاف کی جی ایچ کیومیں چیف آف آرمی سٹاف سے ملاقات  سعودی عرب کے وزیر خارجہ کی وفد کے ہمراہ آرمی چیف سے ملاقات کی گرین پاکستان انیشیٹو کانفرنس  چیف آف آرمی سٹاف نے فرنٹ لائن پر جوانوں کے ہمراہ نماز عید اداکی چیف آف آرمی سٹاف سے راولپنڈی میں پاکستان کرکٹ ٹیم کی ملاقات چیف آف ترکش جنرل سٹاف کی سربراہ پاک فضائیہ سے ملاقات ساحلی مکینوں میں راشن کی تقسیم پشاور میں شمالی وزیرستان یوتھ کنونشن 2024 کا انعقاد ملٹری کالجز کے کیڈٹس کا دورہ قازقستان پاکستان آرمی ایتھلیٹکس چیمپیئن شپ 2023/24 مظفر گڑھ گورنمنٹ پوسٹ گریجویٹ کالج کے طلباء اور فیکلٹی کا ملتان گیریژن کا دورہ   خوشحال پاکستان ایس آئی ایف سی کے منصوبوں میں غیرملکی سرمایہ کاری معاشی استحکام اورتیزرفتار ترقی کامنصوبہ اے پاک وطن خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (SIFC)کا قیام  ایک تاریخی سنگ میل  بہار آئی گرین پاکستان پروگرام: حال اور مستقبل ایس آئی ایف سی کے تحت آئی ٹی سیکٹر میں اقدامات قومی ترانہ ایس آئی  ایف سی کے تحت توانائی کے شعبے کی بحالی گرین پاکستان انیشیٹو بھارت کا کشمیر پر غا صبانہ قبضہ اور جبراً کشمیری تشخص کو مٹانے کی کوشش  بھارت کا انتخابی بخار اور علاقائی امن کو لاحق خطرات  میڈ اِن انڈیا کا خواب چکنا چور یوم تکبیر......دفاع ناقابل تسخیر منشیات کا تدارک  آنچ نہ آنے دیں گے وطن پر کبھی شہادت کی عظمت "زورآور سپاہی"  نغمہ خاندانی منصوبہ بندی  نگلیریا فائولیری (دماغ کھانے والا امیبا) سپہ گری پیشہ نہیں عبادت ہے افواجِ پاکستان کی محبت میں سرشار مجسمہ ساز بانگِ درا  __  مشاہیرِ ادب کی نظر میں  چُنج آپریشن۔ٹیٹوال سیکٹر جیمز ویب ٹیلی سکوپ اور کائنات کا آغاز سرمایۂ وطن راستے کا سراغ آزاد کشمیر کے شہدا اور غازیوں کو سلام  وزیراعظم  پاکستان لیاقت علی خان کا دورۂ کشمیر1949-  ترک لینڈ فورسز کے کمانڈرکی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کاپاکستان نیوی وار کالج لاہور میں 53ویں پی این سٹاف کورس کے شرکا ء سے خطاب  کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے ،جنرل سید عاصم منیر چیف آف آرمی سٹاف کی ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی وفات پر اظہار تعزیت پاکستان ہاکی ٹیم کی جنرل ہیڈ کوارٹرز راولپنڈی میں چیف آف آرمی سٹاف سے ملاقات باکسنگ لیجنڈ عامر خان اور مارشل آرٹس چیمپیئن شاہ زیب رند کی جنرل ہیڈ کوارٹرز میں آرمی چیف سے ملاقات  جنرل مائیکل ایرک کوریلا، کمانڈر یونائیٹڈ سٹیٹس(یو ایس)سینٹ کام کی جی ایچ کیو میں آرمی چیف سے ملاقات  ڈیفنس فورسز آسٹریلیا کے سربراہ جنرل اینگس جے کیمبل کی جنرل ہیڈکوارٹرز میں آرمی چیف سے ملاقات پاک فضائیہ کے سربراہ کا دورۂ عراق،اعلیٰ سطحی وفود سے ملاقات نیوی سیل کورس پاسنگ آئوٹ پریڈ پاکستان نیوی روشن جہانگیر خان سکواش کمپلیکس کے تربیت یافتہ کھلاڑی حذیفہ شاہد کی عالمی سطح پر کامیابی پی این فری میڈیکل  کیمپ کا انعقاد ڈائریکٹر جنرل ایچ آر ڈی کا دورۂ ملٹری کالج سوئی بلوچستان کمانڈر سدرن کمانڈ اورملتان کور کا النور اسپیشل چلڈرن سکول اوکاڑہ کا دورہ گورنمنٹ کالج یونیورسٹی فیصل آباد، لیہ کیمپس کے طلباء اور فیکلٹی کا ملتان گیریژن کا دورہ منگلا گریژن میں "ایک دن پاک فوج کے ساتھ" کا انعقاد یوتھ ایکسچینج پروگرام کے تحت نیپالی کیڈٹس کا ملٹری کالج مری کا دورہ تقریبِ تقسیمِ اعزازات شہدائے وطن کی یاد میں الحمرا آرٹس کونسل لاہور میں شاندار تقریب کمانڈر سدرن کمانڈ اورملتان کورکا خیر پور ٹامیوالی  کا دورہ مستحکم اور باوقار پاکستان سکیورٹی فورسز کی کارروائیوں اور قربانیوں کا سلسلہ سیاچن دہشت گردی کے سد ِباب کے لئے فورسزکا کردار سنو شہیدو افغان مہاجرین کی وطن واپسی، ایران بھی پاکستان کے نقش قدم پر  مقبوضہ کشمیر … شہادتوں کی لازوال داستان  معدنیات اور کان کنی کے شعبوں میں چینی فرم کی سرمایہ کاری مودی کو مختلف محاذوں پر ناکامی کا سامنا سوشل میڈیا کے مثبت اور درست استعمال کی اہمیت مدینے کی گلیوں موسمیاتی تبدیلی کے اثرات ماحولیاتی تغیر پاکستان کادفاعی بجٹ اورمفروضے عزم افواج پاکستان پاک بھارت دفاعی بجٹ ۲۵ - ۲۰۲۴ کا موازنہ  ریاستی سطح پر معاشی چیلنجز اور معاشی ترقی کی امنگ فوجی پاکستان کا آبی ذخائر کا تحفظ آبادی کا عالمی دن اور ہماری ذمہ داریاں بُجھ تو جاؤں گا مگر صبح کر جاؤں گا  شہید جاتے ہیں جنت کو ،گھر نہیں آتے ہم تجھ پہ لٹائیں تن من دھن بانگِ درا کا مہکتا ہوا نعتیہ رنگ  مکاتیب اقبال ملنے کے نہیں نایاب ہیں ہم ذرامظفر آباد تک ہم فوجی تھے ہیں اور رہیں گے راولپنڈی میں پاکستان آرمی میوزیم کا قیام۔1961 چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا ترکیہ کا سرکاری دورہ چیف آف ڈیفنس فورسز آسٹریلیا کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات چیف آف آرمی سٹاف کا عیدالاضحی پردورۂ لائن آف کنٹرول  چیف آف آرمی سٹاف کی ضلع خیبر میں شہید جوانوں کی نماز جنازہ میں شرکت ایئر چیف کا کمانڈ اینڈ سٹاف کالج کوئٹہ کا دورہ کامسیٹس یونیورسٹی اسلام آبادکے ساہیوال کیمپس کی فیکلٹی اور طلباء کا اوکاڑہ گیریژن کا دورہ گوادر کے اساتذہ اورطلبہ کاپی این ایس شاہجہاں کا مطالعاتی دورہ سیلرز پاسنگ آئوٹ پریڈ کمانڈر پشاور کور کی دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کرنے والے انسداد دہشتگردی سکواڈ کے جوانوں سے ملاقات کما نڈر پشاور کور کا شمالی و جنوبی وزیرستان کے اضلاع اور چترال کادورہ کمانڈر سدرن کمانڈ اور ملتان کور کا واٹر مین شپ ٹریننگ کا دورہ کیڈٹ کالج اوکاڑہ کی فیکلٹی اور طلباء کا اوکاڑہ گیریژن کا دورہ انٹر سروسز باکسنگ چیمپیئن شپ 2024 پاک میرینز پاسنگ آؤٹ پریڈ  ہلال جولائی کے شمارے میں سوشل میڈیا کے حوالے سے مضمون ا د ا ر یہ عزمِ بقائے وطن قیام پاکستان سے استحکامِ پاکستان تک  روشنی کا ایک سفر  پاکستان قائد اعظم کی بصیرت کی روشنی میں ترانہ آزادی کے محافظ یوم آزادی اور شہیدوں کے ورثاء کے جذبات  اے ارض وطن وطن سے محبت ایمان کا حصّہ پاکستان سے پیار کریں 5اگست 2019ء کا سانحہء کشمیر 1948بھارتی مظالم اورکشمیریوں کے حقوق کا استحصال کشمیریوں کی شہادت سے عبارت جدوجہدِ آزادی افغان مہاجرین کی واپسی ، پاکستان کا مؤقف اور عالمی برادری کی لاتعلقی بھارتی مسلمان مودی کے مظالم کاشکار  نریندرمودی کا سکھ رہنمائوں کی ٹارگٹ کلنگ کمال ترک نہیں آب و گل سے مہجوری بھارت کوہزیمت کا سامنا ڈیجیٹل دہشت گردی آرٹیفشل انٹیلی جنس ، مستقبل کی دنیا یا دنیا کا مستقبل ڈیٹا سائنس اورمصنوعی ذہانت کے اثرات علم ٹولو دا پارہ تعلیم سب کے لیے اُمید سپیشل ایجوکیشن مرکز کوئٹہ میرا انمول ہیرا دل سے نکلے گی نہ مرکر بھی وطن کی الفت ہر کسی کو میسر نہیں رتبہ شہادت کا شہادت ہمارا ورثہ ہے سیاحوں کی جنت پاکستان دیس میرا پاکستان 12  نوجوانوں کا عالمی دن مرحبا پاکستان 14تیسرا یومِ آزادی و جشنِ استقلال 1949 جنرل ساحر شمشاد مرزا کی پیپلز لبریشن آرمی کے 97 ویں یوم تاسیس کی یادگاری تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت  چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کادورہ ٔروس  پاک فوج اور چین کی پیپلز لبریشن آرمی کے درمیان تعلقات مضبوط ہیں۔ جنرل سید عاصم منیر کیپٹن محمد اسامہ بن ارشد شہید کی نماز جنازہ چکلالہ گیریژن راولپنڈی میں ادا کی گئی کمانڈر کراچی کور کا فیلڈ فائرنگ رینج کا دورہ پاک امریکا رائفل کمپنی ایکسچینج مشق 2024 وفاقی وزیر برائے بحری اُمورکا دورۂ گوادر پی این فری میڈیکل کیمپس علاقائی تجارت کے فروغ میں این ایل سی کا کردار البرق ڈویژن میںتقریبِ فلسفہ اقبال  لاہور گیریژن یونیورسٹی میں  منشیات کے نقصانات سے آگاہی کے لیے اسٹیج ڈراما پیش کیا گیا دفاعِ وطن  دفاع وطن مقدم ہے  نگاہ شوق جنگِ ستمبر کی اَنمٹ یادیں…! محاذِچونڈہ ۔بھارتی ٹینکوں کا قبرستان جنگ ستمبر65ء چند بہادر سپوتوں کا تذکرہ  یوم دفاع پاکستان اِک ولولۂ تازہ خراج تحسین 1965پاک بھارت جنگ میں معرکۂ ستمبر جنگ ستمبر1965 افکار کے خزانے مرحبا پاکستان ہم زندہ قوم ہیں وہ ہے ایک محافظ عزم ِاستحکام، انسدادِ دہشت گردی کی ایک مؤثر حکمتِ عملی بھارت کے شیطانی عزائم اور مسلمان۔۔ مرے وطن کا ہر دیگر ممالک میں بھارتی ایماء پر قتل و غارت پاکستانی ہیرو ارشد ندیم اور بھارتی پروپیگنڈا خاک ِوطن نہ ہوگا رائیگاں خون شہیدان وطن ہر گز ویسٹ مینجمنٹ (Waste Management) میں پاک فوج کا کردار فالج (سٹروک)کے خطرے کو کم کیسے کیا جا سکتا ہے اقوام متحدہ کے پرچم تلے پاکستان کے امن دستوں کی خدمات  بانگ درا اور نسل نو مرے وطن کے جری جوانو مایہ ناز انٹرنیشنل ایتھلیٹ صوبیدار محمد یو سف شہید ہم نے اپنے خون سے لکھا ہے اِک تابندہ باب چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا برطانیہ کا دورہ اولمپک ریکارڈ ہولڈر ارشد ندیم کی چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات چیف آف آرمی سٹاف جنرل سید عاصم منیر کا یوم آزادی کے موقع پر پاک فوج کے سابق فوجیوں کے اعزاز میں ایک شاندار استقبالیہ  امام مسجد نبوی ۖکی جنرل ہیڈکوارٹرز میں چیف آف آرمی سٹاف سے ملاقات  ہارورڈ بزنس سکول کے طلباکے ایک وفد کی جنرل ہیڈ کوارٹرز میں آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر سے ملاقات  اولمپیئن ارشد ندیم کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے آرمی آڈیٹوریم جی ایچ کیو میں چیف آف آرمی سٹاف کی طرف سے تقریب کا اہتمام عراقی وفد نے فضائیہ کے ہیڈ کوارٹرز کا دورہ کیا ضلع خانیوال کے مختلف تعلیمی اداروں کے طلباء اور فیکلٹی کا اوکاڑہ گیریژن کا دورہ کور کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل بابر افتخارکا ائیر ڈیفنس تربیتی مشقوں کا معائنہ پشاورگیریژن میں پرچم کشائی کی تقریب فورتھ ورلڈ ملٹری کیڈٹ گیمز ملتان اور اوکاڑہ گیریژنز میں جشن آزادی کی تقریبات شہ رگِ پاکستان یوم سیاہ کشمیر۔ عالمی ضمیر کی بیداری کی ضرورت ملی نغمہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیاں 27اکتوبر1947۔۔۔ کشمیر پربھارت کا غاصبانہ قبضہ اک پہلو یہ بھی ہے کشمیر کی تصویر کا گرین پاکستان انیشیٹومنصوبہ پاکستان کی خوشحالی کا ضامن  میڈیا اور ہم آؤ اپنی سوچ کو بدلیں بحر ِ ہند کی سیاسی و معاشی اہمیت،پاکستان کے تناظر میں  ویسٹ مینجمنٹ !سماجی شعور کی بیداری کی ضرورت خون کی قیمت ماحولیاتی تبدیلیوں کے تناظر میں آرٹیفیشل انٹیلیجنس کی معاونت راہ ِحق کا شہید۔لیفٹیننٹ ناصر حسین سلہریا (تمغۂ بسالت) ایک باہمت محب ِ وطن ماں اور اس کے بہادر بیٹے کی جرأت آمیز داستان امدادی کارروائیاں اور افواج پاکستان  سفر وادیٔ کمراٹ کا ماضی کے جھروکوں سے ایک زمانہ بیت گیا خود ملامتی  عسکری و قومی ادارہ برائے امراض قلب راولپنڈی  دہر میں اسمِ محمدۖ سے اُجالا کردے ! عصر حاضر (بسلسلہ بانگِ درا کے سو سال ) بانگ درا کی طویل نظمیں یومِ دفاع:سیالکوٹ میں ہلال استقلال کی تبدیلی پرچم کی رسم اوردیگر خصوصی تقریبات وزیر اعظم پاکستان کی راولپنڈی میں آرمی وار گیم کے اختتامی اجلاس میں شرکت  چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا دورۂ عمان  سنو : امن کی آواز ورلڈ ملٹری کیڈٹ گیمز کی ٹیم کی چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات پاکستانی مسلح افواج کی ٹیم نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا چین کا سرکاری دورہ روسی فیڈریشن کے نائب وزیر اعظم کی جنرل ہیڈ کوارٹرز میں آرمی چیف سے ملاقات چیف آف آرمی سٹاف کا دورۂ کراچی  آئی ٹی پارک کا افتتاح اور تاجر برادری سے ملاقات چیف آف آرمی سٹاف کا ضلع اورکزئی کا دورہ  ایک دن پاک بحریہ کے ساتھ پاک میرینز پاسنگ آئوٹ پریڈ سربراہ پاک فضائیہ کا دورۂ ترکی  اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر کی پاک فضائیہ کے سربراہ سے ملاقات یوم دفاع و شہداء کے موقع پرملتان اور اوکاڑہ گیر یثرن میں تقریبات سندھ میں یومِ دفاع کی تقریبات اور کور کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل بابر افتخارکی شہدا ء کے خاندانوں سے ملاقات پشاورگیریژن میں یومِ دفاع و شہداء کے موقع پر تقریبات کا انعقاد ملٹری کالج جہلم میں تقریب بسلسلہ یومِ دفاع آزاد کشمیر: پاک فوج کی قربانیاں اور ترقی میں کردار  پاکستان آرڈننس فیکٹریز کا افتتاح 1951 
Advertisements

بریگیڈئیر ڈاکٹر محمد فاروق

Advertisements

ہلال اردو

ویسٹ مینجمنٹ (Waste Management) میں پاک فوج کا کردار

ستمبر 2024

خلاصہ

دنیا بھر میں آبادی کا بڑھنا، صنعتی ترقی اور رہائشی علاقوں میں توسیع، بے شمار مسائل کا سبب ہے جن میں فضلے کی پیداوار کا بڑھنا بھی شامل ہے۔ فضلے کی زیادہ پیداوار اور غیر ضروری پھیلاؤ موسمیاتی تبدیلی میں اضافہ کے ساتھ ساتھ، ماحولیات، صحت، معیشت اور زراعت کو بھی متاثر کرتی ہے۔ ترقی پذیر ممالک بشمول پاکستان میں آگاہی کی کمی، کمزور مواصلاتی نظام، بنیادی ڈھانچے کی غیر موجودگی اور محدود  وسائل اس مسئلے کے حل میں بڑی رکاوٹ ہیں۔ پاک فوج ایک ذمہ دار ادارہ ہونے کی وجہ سے اس مسئلے کے بہتر حل کے لیے کوشاں رہتی ہے اور کنٹونمنٹ اور اردگرد کے علاقوں میں صحت مند فضا اور ماحول کے قیام کے لیے فُضلے کے جلدخاتمے اور بہتر انتظام کے لیے تمام وسائل بروئے کار لاتی ہے۔ پاک فوج میں ہر سطح پر فُضلہ کی کم پیداوار اور دوبارہ استعمال کے اصولوں پر زور دیا جاتا ہے۔ اس مقالے کا مقصد پاک فوج کے اندر ویسٹ مینجمنٹ کے انتظام کا جائزہ لینا اور 'صاف اور سرسبز' پاکستان کی کوششوں کو اُجاگر کرنا ہے۔



تعارف
دنیا میں جہاں صنعتی پیداوار اور آبادی میں اضافہ ہو رہا ہے وہاں فضلے کی پیداوار میں اضافہ اور پھیلاؤ سے مزید مسائل جنم لے رہے ہیں۔ فُضلہ کے انتظام میں احتیاط نہ ہونے سے ماحول،معیشت، زراعت اور صحت پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ ان مسائل میں نکاسی کے انتظام کا بند ہونا، وسائل کا بے جا استعمال اور صحت پر اثرات زیادہ اہمیت کے حامل ہیں۔ بیماریوں کے پھیلنے سے ماحول اور پیداوار دونوں متاثر ہوتے ہیں۔ اقوام متحدہ کے ماحولیاتی پروگرام (UNEP)کی رپورٹ کے مطابق صرف سال2023میں 2.3بلین ٹن ٹھوس فضلہ پیداہوا جو انتہائی تشویشناک ہے۔اسی رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ مناسب تدابیر نہ ہونے کی صورت میں سال2050تک ٹھوس فضلہ 3.8بلین ٹن سے بڑھ جانے کی توقع ہے جو ماحول، فضا، صحت اور پیداواری شعبے کو خطرناک حد تک متاثر کرے گا۔ اس کے علاوہ  فُضلے کے انتظام کے لیے ضروری لاگت میں بھی اضافہ ہوا ہے اور صرف پاکستان میں سال2020کے دوران252بلین ڈالر کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔
ترقی پذیر ممالک بشمول پاکستان میں فُضلہ سے جنم لینے والے مسائل بہت زیادہ ہیں، مالی وسائل، مواصلاتی نظام کی کمی اور بنیادی ڈھانچے کی کمزوری ان مسائل کو مزید تقویت دیتی ہیں۔ ناقص حکومتی روّیہ اور آگاہی کی کمی کی وجہ سے فُضلہ راستوں اور گلیوں میں بکھرا ہوتا ہے جو بیماریوں کے پھیلاؤ میں مدد دیتا ہے۔ پاکستان میں سالانہ 49.4 ملین ٹن فُضلہ پیدا ہوتا ہے جو تقریباً 2.4 فیصد ہے۔ بنیادی طور پر فُضلہ آبادی اور رہائشی علاقوں، تجارتی مراکز، ہسپتالوں اور صنعتوں سے پیدا ہوتا ہے جو بروقت اور مناسب انتظام نہ ہونے کی وجہ سے بیماریوں، آلودگی اور نکاسی کے نظام کو بند کرنے کا سبب ہے۔ یہ مسائل شہری علاقوں اور صنعتوں کے قریب کے علاقوں کو خصوصی طور پر متاثر کرتے ہیں۔ حکومت نے انہی مسائل کے حل کے لیے فضلہ کے انتظام کے لیے خصوصی اقدامات کا اجرأ کیا ہے اور جدید ٹیکنالوجی کے ساتھ ساتھ وسائل کی بہتری اور بنیادی ڈھانچے کی نئے سرے سے ترتیب پر خصوصی توجہ دی ہے تاکہ ہر سطح پر فُضلہ کے انتظام کو بہتر کیا جا سکے۔
ایک ذمہ دار ادارہ ہونے کے ناتے، پاک فوج ہمیشہ کی طرح 'صاف اور سرسبز پاکستان' کی مہم میں بھی مثالی کردار ادا کر رہا ہے۔ ہر چھاؤنی میں فُضلہ کے سدّباب کے لیے مخصوص نظام متعارف کیا ہے تاکہ چھاؤنی اور اردگرد کے علاقوں کو صاف رکھا جا سکے اور صحت مند بنانے میں حصہ ڈال سکے۔ اس نظام کے تحت چھاؤنی کے اندر اورماحول کو اردگرد کے علاقوں میں آگاہی مہم چلائی جاتی ہے اور مختلف طریقوں سے باہمی تعاون کو بڑھایا جاتا ہے تاکہ فُضلہ کی پیداوار میں کمی لائی جا سکے اور پیدا ہونے والے  فُضلہ کا بہترین انتظام کیا جا سکے۔
چھاؤنی کی سطح پر ہر صیغہ بشمول کینٹ بورڈ فُضلہ کی صفائی،فُضلہ اکٹھا کرنے، مخصوص جگہوں تک پہنچانے اور انتظام کے مراحل کے ذمہ دار ہیں۔ آبادی اور تجارتی علاقوں، ہسپتالوں اورکھیل کود کی جگہ پر فُضلہ کو منظم رکھنے کے لیے بڑے بڑے 'کوڑا دان' رکھے جاتے ہیں اور رہائشی لوگوں کو تعلیم دی جاتی ہے کہ گھر اور کام کرنے کی جگہوں پر پیدا ہونے والے فُضلے کو ان کوڑا دانوں' میں ڈالا جائے۔ کنٹونمنٹ بورڈ کا عملہ اور گاڑیاں اس فُضلے کو روزانہ کی بنیاد پر اکٹھا کرتی ہیں اور رہائشی علاقوں سے دورایک جگہ میں جمع کرتی ہیں۔ جہاں پر ان کو مزید چھان بین کے بعد الگ الگ حصوں میں بانٹ دیا جاتا ہے۔ یہ مضمون پاک فوج کی Waste Management کے لیے کاوشوں کا جائزہ لیتا ہے اور مختلف مراحل میں کی جانے والی کوششوں میں مزید بہتری کے لیے سفارشات مرتب کرتا ہے۔اس سے پاکستان کے مختلف علاقوں کی صفائی کو بہتر انداز سے ترتیب دینے میں مدد اور نکھار آئے گا۔
فُضلے کے منفی اثرات
ایک اچھا ماحول، صحت مند فضا اور صاف ستھرا علاقہ معاشرے کی خوبصورتی کی عکاسی کرتا ہے۔ اس کے برخلاف،  فُضلے کے ڈھیر اور صفائی نہ ہونے سے تمام علاقہ نہ صرف گندا نظر آتا ہے بلکہ بیماریوں کے جنم لینے میں بھی مددگار ثابت ہوتا ہے۔ فُضلے سے پیدا ہونے والے منفی اثرات کچھ یوں ہیں:۔
lماحولیاتی آلودگی:  فُضلے کو ٹھکانے لگانے کے بہتر اقدامات نہ ہونے سے ماحولیاتی آلودگی میں اضافہ ہوتا ہے۔ جو موسمیاتی تبدیلی کی طرف ایک بڑا قدم ہے۔  فُضلہ کا پھیلاؤ زہریلے مواد کے پیدا کرنے کا سبب بنتا ہے جو مٹی، آبی ذخائر اور ہوا کو آلودہ کرتے ہیں۔ جس سے حیاتیاتی تناؤ اور ماحولیاتی نظام کو سنگین خطرات لاحق ہو سکتے ہیں۔ زمین میں دفنانے والے فضلہ کو جلانے سے میتھین گیس پیدا ہوتی ہے جو موسمیاتی تبدیلی کی ایک وجہ ہے۔
• صحت پر اثرات  :  فُضلے کا بے ترتیب پھیلاؤ اور تلف کرنے کے غلط طریقے جیسے آگ لگانا وغیرہ ، نہ صرف ماحول کو خراب کرتا ہے بلکہ صحت پر بھی اثر انداز ہوتا ہے۔ فُضلے کے جلانے سے دھواں پیدا ہوتا ہے جو سانس کی بیماریوں کی بڑی وجہ ہے۔ فُضلے کے زیادہ دیر تک پڑے رہنے سے مکھیوں اور مچھروں کی افزائش میں مدد ملتی ہے جو جراثیم کے پھیلاؤ کا سبب سے ہیں۔ اس سے انسانوں اور جانوروں میں متعدی بیماریاں پھیلتی ہیں جیسے سانس اور جلد کی بیماریاں وغیرہ۔ آبی ذخائر کی آلودگی پریشانی میں مزید اضافے کا سبب ہے۔
اقتصادی اخراجات:  فضلے کے غیر مؤثرانتظام کے نتیجے میں قیمتی وسائل جیسے توانائی، پانی اور خام مال کا ضیاع ہوتا ہے ۔ چونکہ  فُضلے کے پھیلاؤ سے بیماریاں جنم لیتی ہیں لہٰذا ترقی پذیر ممالک کی ترقی پر خرچ ہونے والا بڑا سرمایہ صحت اور صفائی کے نظام پر ہی صرف ہو جاتا ہے۔ اسی طرح پانی کی صفائی، ندی نالوں کو  فُضلے سے صاف رکھنے میں بھی سرمایہ استعمال ہوتا ہے جو کہ وسائل کی کمی کی شدت میں اضافہ کرتا ہے۔
• جمالیاتی اور سماجی اثرات:  فُضلے کے غیر ضروری ڈھیرعلاقوں کے جمالیاتی حسن کو  خراب کرتے ہیں جس سے رہائشی معیار زندگی اور املاک کی اقدار متاثر ہوتی ہیں ۔ایسے علاقوں میں گندگی اور بُو کا پھیلنا بھی علاقوں کی خوبصورتی کو خراب کرتا ہے۔ فُضلے کی پسماندہ علاقوں میں موجودگی غریب طبقے اور آبادی کو متاثر کرتی ہے جو سماجی عدم مساوات کا باعث بنتی ہے۔
پاک فوج میں فُضلے سے نجات کا طریقہ کار
فُضلے کی مسلسل پیداوار اور بے ترتیبی سے پھیلاؤ پاکستان کے لیے بھی ایک بڑی مشکل کا سبب ہے پاکستان میں سالانہ49ملین ٹن فضلہ پیدا ہوتا ہے جس سے ماحولیات ،صحت اور معاشی ترقی متاثر ہوتی ہے ۔ اس مسئلے کے حل کے لیے حکومت کے ساتھ ساتھ پاک فوج بھی کوشاں ہے تاہم کمزور مواصلاتی نظام، کم وسائل، بڑھتی آبادی اور عوامی آگاہی میں کمی اس مسئلے کی شدت میں مزید اضافہ کرتی ہے۔
پاک فوج میں صحت و صفائی اور ماحول کی خوبصورتی پر خصوصی توجہ دی جاتی ہے تاکہ چھاؤنی کے اندر صحت مند فضا قائم کر کے ماحول کو خوشگوار بنایا جا سکے۔ اسی نظریے کے تحت  فُضلے کے مناسب انتظام پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے اور ہر سطح پر اس کو بہتر سے بہتر بنانے کی کوشش جاری ہے۔  فُضلے کے مناسب انتظام کے لیے پاک فوج کی طرف سے کیے جانے والے اقدامات کی تفصیل کچھ یوں ہے:۔
•  فُضلے کے نظام کی بہتری: کسی بھی نظام کی کامیابی کا دارومدار اس کے انفراسٹرکچر کی موجودگی پر ہے۔  فُضلے کے بہتر نظام کے لیے بھی ضروری سٹاف اور گاڑیوں کی موجودگی ضروری ہے۔ پاک فوج نے چھاؤنی کی سطح پر نہ صرف گاڑیوں اور سٹاف کی موجودگی کو یقینی بنایا ہے بلکہ فُضلہ کو جمع کرنے، علیحدہ کرنے اور آخری انتظام تک کے لیے جگہوں کا بھی تعین کیا ہے۔ ایسے مقامات آبادی سے دُور بنائے جاتے ہیں تاکہ بدبُو اور بیماریوں کو پھیلنے سے روکا جا سکے۔ اس سلسلے کی آخری کڑی ایک مرکزی مقام (Ware house) کا قیام ہے جہاں فُضلے کو تین بڑے حصوں میں تقسیم کیا جاتا ہے۔ جیسے زمین میں دفنانے والی اشیاء، درخت کی ٹہنیاں وغیرہ اور دوبارہ استعمال کی جانے والی اشیاء۔
• آگاہی کا فروغ:  کسی بھی نظام کو بہتر طریقے سے چلانے کے لیے وہاں کی رہائشی آبادی کا اعتماد جیتنا ضروری ہے۔ جس کے لیے بھرپور آگاہی مہم کا چلانا نہایت ضروری ہے۔ پاک آرمی چھاؤنی کے اندر اور اردگرد کے علاقوں میں  فُضلے کے نقصانات، اور اس میں کمی اور بہتر انتظام کی افادیت کے بارے میں آگاہی کو فروغ دے رہی ہے تاکہ ماحول کو بہتر بنانے میں تمام افراد اور صیغوں کو شامل کیا جا سکے۔ سکولوں میں آگاہی کے لیے لیکچر، سیمینار، واک اور کیبل کے ذریعے آگاہی کی رفتار کو بڑھایا جاتا ہے۔ اشتہاری مہم ہر چھاؤنی کی سطح پر منعقد کی جاتی ہے ۔
• تعاون اور شراکت داری :  چھاؤنی کی سطح پر کینٹ بورڈ سول آبادی، یونٹ اور پاک فوج کے تمام صیغے مشترکہ کوششوں سے فُضلے کے نظام کی بہتری کے لیے مصروف عمل ہیں۔ علاقوں کی تقسیم سے مقابلے کا رجحان جنم لیتا ہے جو نظام کی کامیابی کے لیے انتہائی ضروری ہے، اندرونی تعاون کے ساتھ ساتھ سرکاری اور بین الاقوامی اداروں کے ساتھ بھی شراکت داری کو فروغ دیا جاتا ہے تاکہ نظام کو بہتر اور کامیاب بنایا جا سکے۔
 فضلے کے انتظام کے مراحل
پاک فوج کے اندر فضلہ کے انتظام کے عمل میں عام طورپر کئی مراحل شامل ہوتے ہیں جن میں سے ہر ایک کا مقصد ماحولیاتی اثرات کو کم سے کم کرتے ہوئے اور متعلقہ ضوابط کی تعمیل کو یقینی بناتے ہوئے مختلف اقسام کے فضلے کو مؤثر طریقے سے نمٹانا ہوتا ہے ۔فضلے کے انتظام کو مؤثر مراحل کے ذریعے ،پاک فوج کا مقصد ماحولیاتی اثرات کو کم سے کم کرنا،  صحت عامہ کا تحفظ کرنا اور فوجی آپریشنز کے اندر پائیدار طریقوں میں قیادت کا مظاہرہ کرنا ہے۔اگرچہ آپریشنز کے مقام اور پیمانے کے لحاظ سے طرز عمل مخصوص اور مختلف ہو سکتے ہیں ۔پاکستان آرمی میں فضلہ کے انتظام کے عمومی مراحل مندرجہ ذیل ہیں:۔
• فُضلے کا اکٹھا کرنا :  پہلے مرحلے میں فوجی تنصیبات ،بشمول بیرکوں،تربیتی سہولیات، انتظامی عمارتوں اور آپریشنل علاقوں کے اندر سے فضلہ اکٹھا کرنا شامل ہے۔  فوجی ماحول میں پیدا ہونے والے فضلے میں ٹھوس فضلہ مثلاً کاغذ،پلاسٹک،کھانے کا فضلہ خطرناک مواد مثلاً کیمیکل،بیٹریاں،طبی فضلہ اور دیگر خاص فضلہ شامل ہو سکتے ہیں۔درختوں اور جنگلات کی کثرت کی وجہ سے چھائونی اور آپریشنل علاقوں میں درختوں اور سبز فضلے کی تراش خراش بہت زیادہ ہے۔اس طرح ہسپتال اور دیگر خدمات کا فضلہ بھی کنٹونمنٹ میں اس کے آس پاس ٹھکانے لگایا جاتا ہے۔
• فضلہ الگ کرنا:  فضلہ کو اس کی اقسام اور خصوصیات کی درجہ بندی کی بنیاد پر مختلف زمروں میں تقسیم کیا جا تا ہے ۔اس مرحلے پر قابل تجدید مواد کو دوبارہ استعمال نہ کیے جانے والے فضلے سے الگ کرنا ،نیز ایسے خطرناک مواد کی نشاندہی کرنا جن کے لیے خصوصی اقدامات اور ٹھکانے لگانے کے طریقہ کار کی ضرورت ہوتی ہے ۔ری سائیکلنگ کی کوششوں کو بہتربنانے اور خطرناک فضلہ کی ندیوں کی محفوظ طورپر قائم کردہ گودام میں منتقل کیا جاتا ہے تاکہ مستقبل کے لیے پراسیسنگ کی جا سکے۔ فوج میں فضلہ کے انتظام کی حکمت عملی کے لازمی اجزا کے طورپر ری سائیکلنگ اور وسائل بازیافت پر زور دیا جاتا ہے۔ری سائیکل کیے جانے کے قابل مواد جیسے کہ کاغذ،پلاسٹک،دھاتیں اور شیشے کو الگ کیا جاتا ہے اوردوبارہ استعمال یا ری سائیکلنگ کے لیے پروسس کیا جاتاہے۔
• فُضلہ کا انتظام:  الگ کرنے کے بعد تمام فُضلہ تین طرح سے تقسیم ہوتا ہے۔ یعنی زمین میں دفنانے والا، یوریا بنانے کے قابل فضلہ اور دوبارہ استعمال کے قابل فُضلہ۔ اس مرحلے میں تینوں طرح کے فضلے کو ان کی مقرر جگہ پر بھیج دیا جاتا ہے۔
• نگرانی اور تعمیل :  فُضلے کے انتظام کے پورے عمل کے دوران پاکستان آرمی قائم شدہ طریقہ کار اور ضوابط کی پابندی کو یقینی بنانے کے لیے نگرانی اور تعمیل کے اقدامات کا استعمال کرتی ہے ۔فضلہ کے انتظام کے طریقوں کا اندازہ لگانے ،بہتری کے لیے علاقوں کی نشاندہی کرنے اور ممکنہ ماحولیاتی خطرات کو کم کرنے کے لیے باقاعدہ معائنہ، آڈٹ اور معیار کی جانچ کی جاتی ہے جیسا کہ آرمی چیف کی ہدایت کے مطابق تمام گیریژن کے دوروں کے دوران سینئرافسران انہیں فضلہ کے انتظام کے طریقہ کار کے بارے میں آگاہ کرتے ہیں ۔
 سفارشات
پاکستان میں ویسٹ مینجمنٹ ایک پیچیدہ مسئلہ بنتا جار ہا ہے جسے حکومت ،سول    سوسائٹی،پرائیویٹ سیکٹر اور پبلک سیکٹر کے درمیان مشترکہ کوششوں اور باہمی رابطوں کے ذریعے حل کیاجا سکتا ہے۔پاک فوج نے پہلے ہی فضلہ اکٹھاکرنے،نقل وحمل اور ٹھکانے لگانے کے لیے ایک ٹھوس طریقہ کار نافذ کیا ہے جو نجی اور سرکاری شعبوں کے لیے رول ماڈل بن سکتا ہے۔مزید برآں پاکستانی فوج اپنے فضلے کو ٹھکانے لگانے کے نظام کو مزید بہتر کر سکتی ہے جس سے اس کے ماحولیاتی اثرات کو کم کیا جا سکتا ہے اور پائیدار طریقے کو فروغ دیا جا سکتا ہے:۔
پاک فوج کی ضروریات کے مطابق خاص طورپر ویسٹ مینجمنٹ کی ایک جامع پالیسی تیار اور لاگو کریں ۔اس پالیسی میں فضلہ پیدا کرنے، الگ کرنے،جمع کرنے ،نقل وحمل،علاج،ری سائیکلنگ اور ٹھکانے لگانے کے لیے واضح رہنما اور جامع ،طریقہ کار/ ذمہ داریوں کا لائحہ عمل ہونا چاہیے۔
فُضلے کے انتظام کی سرگرمیوں میں شامل فوجی اہلکاروں اور سویلین عملے کے لیے باقاعدہ تربیت اور صلاحیت سازی کے پروگرام فراہم کریں۔ اس میں فضلہ کو الگ کرنے،خطرناک مواد کو سنبھالنے،فضلے کے انتظامات کے آلات کو چلا نے اور ماحولیاتی ضوابط کی تعمیل کرنے کی تربیت شامل ہے۔مزید برآں فوجی تنصیبات میں فضلہ کے انتظام کی کوششوں کی نگرانی اور ہم آہنگی کے لیے ویسٹ  مینجمنٹ ماہرین کی جذبے سے سرشار ٹیم قائم کریں۔
کاغذ،پلاسٹک دھاتوں ،شیشے اور نامیاتی فضلے کے لیے ری سائیکلنگ پروگرام قائم کر کے پاک فوج کے اندر ری سائیکلنگ وسائل کی بحالی کے اقدامات کو فروغ دیں ۔ری سائیکل شدہ مواد کے استعمال کی حوصلہ افزائی کریں اور ماحولیاتی اثرات کو کم کرتے ہوئے فضلے کی صلاحیت کو ایک قیمتی وسائل کے طورپر استعمال کرنے کے لیے فضلہ سے توانائی کے جدید منصوبوں کی حمایت کریں۔
فضلہ کے انتظام میں تکنیکی اختراعات کو قبول کریں ،جیسے سمارٹ ویسٹ اکٹھا کرنے کے نظام ،سینسر پر مبنی چھانٹنے والی ٹیکنالوجی  اور فضلے سے توانائی کے حل ۔تحقیقی اداروں اور نجی شعبے کے شراکت داروں کے ساتھ تعاون کے مواقع تلاش کریں تاکہ فضلہ کے انتظام کی کارکردگی اورافادیت کو بہتر بنانے کے لیے جدید ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھایا جا سکے۔
آگاہی مہم ،تعلیمی ورکشاپس اور کمیونٹی آئوٹ ریچ پروگراموں کے ذریعے فوجی اہلکاروں، سویلین ملازمین اور آس پاس کی کمیونٹیز کے ساتھ مشغول ہوں۔فضلہ میں کمی، ری سائیکلنگ اور ماحولیاتی تحفظ کی اہمیت کے بارے میں بیداری پیدا کریں اور فضلہ کے انتظام میں فعال شرکت کی حوصلہ افزائی کریں۔فضلہ کے انتظام کی کوششوں کو تقویت دینے اور ماحولیاتی ذمہ داری کے کلچر کو فروغ دینے کے لیے مقامی کمیونٹیز،این جی اوزاور دیگر سٹیک ہولڈرز کے ساتھ شراکت داری کو فروغ دیں ۔
پاک فوج کے اندر ویسٹ مینجمنٹ کی افادیت کا جائزہ لینے کے لیے ایک مضبوط نگرانی اور تشخیص کا لائحہ عمل قائم کریں ۔بہتری کے لیے شعبوں کی نشاندہی کرنے،فضلہ کے انتظام کے اہداف کی جانب پیش رفت کی پیمائش کریں اور ماحولیاتی ضوابط کی تعمیل کو یقینی بنانے کے لیے باقاعدگی سے معائنہ ،آڈٹ اور کارکردگی کا جائزہ لیں اور ویسٹ مینجمنٹ کی حکمت عملیوں اور عمل کو مسلسل بہتر بنائیں۔
پائیدار فضلہ کے انتظام کے طریقوں کو پاک آرمی کے اندر وسیع تر پائیداری کے اقدامات اور سبز طریقوں میں ضم کریں ۔فضلہ پیدا کرنے اور ماحولیاتی اثرات کو کم سے کم کرنے کے لیے خریداری کے فیصلوں ،سہولت کی منصوبہ بندی اور آپریشنل سرگرمیوں میں ماحولیاتی عوامل پرغور کریں۔مشن کی منصوبہ بندی اور عمل درآمد میں پائیداری کی اہمیت پر زور دیں اور فضلہ کے انتظام کے چیلنجوں، پائیدار حل تلاش کرنے میں جدت اور تخلیقی صلاحیتوں کی حوصلہ افزائی کریں۔
چھاؤنی اور اردگرد کے علاقوں میں کمشنر کے ساتھ مل کر ایسی پالیسی ترتیب دی جائے کہ لوگ پلاسٹک سے بنی چیزوں کا استعمال کم سے کم کریں۔ دکانوں میں بھی اس کی ترویج کی جائے۔
ہر چھاؤنی میں تمام افراد کو فُضلے کے انتظامی امور میں شامل کیا جائے اور دوبارہ استعمال والی چیزوں کے فروخت سے انعامات کا ماہانہ بندوبست نظام کو مؤثر طور پر چلانے میں مدد دے گا۔ پابندی نہ کرنے میں صورت میں یونٹ اور رہائشی علاقوں میں جرمانے کا اجرأ ضروری ہونا چاہیے۔
چھاؤنی کی سطح پر گھر، دکان اور تمام ہیڈکوارٹرز اور یونٹوں میں Composting کے طریقوں کو رائج کیا جائے اور زیادہ سے زیادہ حصہ ڈالنے والوں کو انعامات کی صورت میں حوصلہ افزائی کی جائے۔
ماحصل
پاک فوج کے فضلے کے انتظام ،اقدامات،ماحولیاتی استحکام اور صحت عامہ کے لیے اس کے افعال ایک مثال ہیں۔بنیادی ڈھانچے میں سرمایہ کاری،کمیونٹی کی شمولیت،تکنیکی جدت اور تعاون کے ذریعے،  فوج ماحولیاتی ذمہ داری کے کلچر کو فروغ دیتے ہوئے فضلہ کے انتظام کے چیلنجوں سے مؤثر طریقے سے نمٹتی ہے ۔قومی ترقی میں ایک سٹیک ہولڈرز کے طورپر پاک فوج نے فُضلے کے انتظام کے مربوط طریقوں کی ایک مثال قائم کی ہے جس سے فوجی اہلکاروں اور سویلین آبادی دونوں کو فائدہ ہوتا ہے۔


[email protected]


 

بریگیڈئیر ڈاکٹر محمد فاروق

Advertisements