اردو(Urdu) English(English) عربي(Arabic) پښتو(Pashto) سنڌي(Sindhi) বাংলা(Bengali) Türkçe(Turkish) Русский(Russian) हिन्दी(Hindi) 中国人(Chinese) Deutsch(German)
2024 02:13
مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ بھارت کی سپریم کورٹ کا غیر منصفانہ فیصلہ خالصتان تحریک! دہشت گرد بھارت کے خاتمے کا آغاز سلام شہداء دفاع پاکستان اور کشمیری عوام نیا سال،نئی امیدیں، نیا عزم عزم پاکستان پانی کا تحفظ اور انتظام۔۔۔ مستقبل کے آبی وسائل اک حسیں خواب کثرت آبادی ایک معاشرتی مسئلہ عسکری ترانہ ہاں !ہم گواہی دیتے ہیں بیدار ہو اے مسلم وہ جو وفا کا حق نبھا گیا ہوئے جو وطن پہ نثار گلگت بلتستان اور سیاحت قائد اعظم اور نوجوان نوجوان : اقبال کے شاہین فریاد فلسطین افکارِ اقبال میں آج کی نوجوان نسل کے لیے پیغام بحالی ٔ معیشت اور نوجوان مجھے آنچل بدلنا تھا پاکستان نیوی کا سنہرا باب-آپریشن دوارکا(1965) وردی ہفتۂ مسلح افواج۔ جنوری1977 نگران وزیر اعظم کی ڈیرہ اسماعیل خان سی ایم ایچ میں بم دھماکے کے زخمی فوجیوں کی عیادت چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا دورۂ اُردن جنرل ساحر شمشاد کو میڈل آرڈر آف دی سٹار آف اردن سے نواز دیا گیا کھاریاں گیریژن میں تقریبِ تقسیمِ انعامات ساتویں چیف آف دی نیول سٹاف اوپن شوٹنگ چیمپئن شپ کا انعقاد یَومِ یکجہتی ٔکشمیر بھارتی انتخابات اور مسلم ووٹر پاکستان پر موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات پاکستان سے غیرقانونی مہاجرین کی واپسی کا فیصلہ اور اس کا پس منظر پاکستان کی ترقی کا سفر اور افواجِ پاکستان جدوجہدِآزادیٔ فلسطین گنگا چوٹی  شمالی علاقہ جات میں سیاحت کے مواقع اور مقامات  عالمی دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ پاکستانی شہریوں کے قتل میں براہ راست ملوث بھارتی نیٹ ورک بے نقاب عز م و ہمت کی لا زوال داستا ن قائد اعظم  اور کشمیر  کائنات ۔۔۔۔ کشمیری تہذیب کا قتل ماں مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ اور بھارتی سپریم کورٹ کی توثیق  مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ۔۔ایک وحشیانہ اقدام ثقافت ہماری پہچان (لوک ورثہ) ہوئے جو وطن پہ قرباں وطن میرا پہلا اور آخری عشق ہے آرمی میڈیکل کالج راولپنڈی میں کانووکیشن کا انعقاد  اسسٹنٹ وزیر دفاع سعودی عرب کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات  پُرعزم پاکستان سوشل میڈیا اور پرو پیگنڈا وار فئیر عسکری سفارت کاری کی اہمیت پاک صاف پاکستان ہمارا ماحول اور معیشت کی کنجی زراعت: فوری توجہ طلب شعبہ صاف پانی کا بحران،عوامی آگہی اور حکومتی اقدامات الیکٹرانک کچرا۔۔۔ ایک بڑھتا خطرہ  بڑھتی آبادی کے چیلنجز ریاست پاکستان کا تصور ، قائد اور اقبال کے افکار کی روشنی میں قیام پاکستان سے استحکام ِ پاکستان تک قومی یکجہتی ۔ مضبوط پاکستان کی ضمانت نوجوان پاکستان کامستقبل  تحریکِ پاکستان کے سرکردہ رہنما مولانا ظفر علی خان کی خدمات  شہادت ہے مطلوب و مقصودِ مومن ہو بہتی جن کے لہو میں وفا عزم و ہمت کا استعارہ جس دھج سے کوئی مقتل میں گیا ہے جذبہ جنوں تو ہمت نہ ہار کرگئے جو نام روشن قوم کا رمضان کے شام و سحر کی نورانیت اللہ جلَّ جَلالَہُ والد کا مقام  امریکہ میں پاکستا نی کیڈٹس کی ستائش1949 نگران وزیراعظم پاکستان، وزیراعظم آزاد جموں و کشمیر اور  چیف آف آرمی سٹاف کا دورۂ مظفرآباد چین کے نائب وزیر خارجہ کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات  ساتویں پاکستان آرمی ٹیم سپرٹ مشق 2024کی کھاریاں گیریژن میں شاندار اختتامی تقریب  پاک بحریہ کی میری ٹائم ایکسرسائز سی اسپارک 2024 ترک مسلح افواج کے جنرل سٹاف کے ڈپٹی چیف کا ایئر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد کا دورہ اوکاڑہ گیریژن میں ''اقبالیات'' پر لیکچر کا انعقاد صوبہ بلوچستان کے دور دراز علاقوں میں مقامی آبادی کے لئے فری میڈیکل کیمپس کا انعقاد  بلوچستان کے ضلع خاران میں معذور اور خصوصی بچوں کے لیے سپیشل چلڈرن سکول کاقیام سی ایم ایچ پشاور میں ڈیجٹلائیز سمارٹ سسٹم کا آغاز شمالی وزیرستان ، میران شاہ میں یوتھ کنونشن 2024 کا انعقاد کما نڈر پشاور کورکا ضلع شمالی و زیر ستان کا دورہ دو روزہ ایلم ونٹر فیسٹول اختتام پذیر بارودی سرنگوں سے متاثرین کے اعزاز میں تقریب کا انعقاد کمانڈر کراچی کور کاپنوں عاقل ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز کا دورہ کوٹری فیلڈ فائرنگ رینج میں پری انڈکشن فزیکل ٹریننگ مقابلوں اور مشقوں کا انعقاد  چھور چھائونی میں کراچی کور انٹرڈویژ نل ایتھلیٹک چیمپئن شپ 2024  قائد ریزیڈنسی زیارت میں پروقار تقریب کا انعقاد   روڈ سیفٹی آگہی ہفتہ اورروڈ سیفٹی ورکشاپ  پی این فری میڈیکل کیمپس پاک فوج اور رائل سعودی لینڈ فورسز کی مظفر گڑھ فیلڈ فائرنگ رینجز میں مشترکہ فوجی مشقیں طلباء و طالبات کا ایک دن فوج کے ساتھ روشن مستقبل کا سفر سی پیک اور پاکستانی معیشت کشمیر کا پاکستان سے ابدی رشتہ ہے میر علی شمالی وزیرستان میں جام شہادت نوش کرنے والے وزیر اعظم شہباز شریف کا کابینہ کے اہم ارکان کے ہمراہ جنرل ہیڈ کوارٹرز  راولپنڈی کا دورہ  چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کی  ایس سی او ممبر ممالک کے سیمینار کے افتتاحی اجلاس میں شرکت  بحرین نیشنل گارڈ کے کمانڈر ایچ آر ایچ کی جوائنٹ سٹاف ہیڈ کوارٹرز راولپنڈی میں چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی سے ملاقات  سعودی عرب کے وزیر دفاع کی یوم پاکستان میں شرکت اور آرمی چیف سے ملاقات  چیف آف آرمی سٹاف کا ہیوی انڈسٹریز ٹیکسلا کا دورہ  آرمی چیف کا بلوچستان کے ضلع آواران کا دورہ  پاک فوج کی جانب سے خیبر، سوات، کما نڈر پشاور کورکا بنوں(جا نی خیل)اور ضلع شمالی وزیرستان کادورہ ڈاکیارڈ میں جدید پورٹل کرین کا افتتاح سائبر مشق کا انعقاد اٹلی کے وفد کا دورہ ٔ  ائیر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد  ملٹری کالج سوئی بلوچستان میں بلوچ کلچر ڈے کا انعقاد جشن بہاراں اوکاڑہ گیریژن-    2024 غازی یونیورسٹی ڈیرہ غازی خان کے طلباء اور فیکلٹی کا ملتان گیریژن کا دورہ پاک فوج کی جانب سے مظفر گڑھ میں فری میڈیکل کیمپ کا انعقاد پہلی یوم پاکستان پریڈ انتشار سے استحکام تک کا سفر خون شہداء مقدم ہے انتہا پسندی اور دہشت گردی کا ریاستی چیلنج بے لگام سوشل میڈیا اور ڈس انفارمیشن  سوشل میڈیا۔ قومی و ملکی ترقی میں مثبت کردار ادا کر سکتا ہے تحریک ''انڈیا آئوٹ'' بھارت کی علاقائی بالادستی کا خواب چکنا چور بھارت کا اعتراف جرم اور دہشت گردی کی سرپرستی  بھارتی عزائم ۔۔۔ عالمی امن کے لیے آزمائش !  وفا جن کی وراثت ہو مودی کے بھارت میں کسان سراپا احتجاج پاک سعودی دوستی کی نئی جہتیں آزاد کشمیر میں سعودی تعاون سے جاری منصوبے پاسبان حریت پاکستان میں زرعی انقلاب اور اسکے ثمرات بلوچستان: تعلیم کے فروغ میں کیڈٹ کالجوں کا کردار ماحولیاتی تبدیلیاں اور انسانی صحت گمنام سپاہی  شہ پر شہیدوں کے لہو سے جو زمیں سیراب ہوتی ہے امن کے سفیر دنیا میں قیام امن کے لیے پاکستانی امن دستوں کی خدمات  ہیں تلخ بہت بندئہ مزدور کے اوقات سرمایہ و محنت گلگت بلتستان کی دیومالائی سرزمین بلوچستان کے تاریخی ،تہذیبی وسیاحتی مقامات یادیں پی اے ایف اکیڈمی اصغر خان میں 149ویں جی ڈی (پی)، 95ویں انجینئرنگ، 105ویں ایئر ڈیفنس، 25ویں اے اینڈ ایس ڈی، آٹھویں لاگ اور 131ویں کمبیٹ سپورٹ کورسز کی گریجویشن تقریب  پاکستان ملٹری اکیڈمی کاکول میں 149ویں پی ایم اے لانگ کورس، 14ویں مجاہد کورس، 68ویں انٹیگریٹڈ کورس اور 23ویں لیڈی کیڈٹ کورس کے کیڈٹس کی پاسنگ آئوٹ پریڈ  ترک فوج کے چیف آف دی جنرل سٹاف کی جی ایچ کیومیں چیف آف آرمی سٹاف سے ملاقات  سعودی عرب کے وزیر خارجہ کی وفد کے ہمراہ آرمی چیف سے ملاقات کی گرین پاکستان انیشیٹو کانفرنس  چیف آف آرمی سٹاف نے فرنٹ لائن پر جوانوں کے ہمراہ نماز عید اداکی چیف آف آرمی سٹاف سے راولپنڈی میں پاکستان کرکٹ ٹیم کی ملاقات چیف آف ترکش جنرل سٹاف کی سربراہ پاک فضائیہ سے ملاقات ساحلی مکینوں میں راشن کی تقسیم پشاور میں شمالی وزیرستان یوتھ کنونشن 2024 کا انعقاد ملٹری کالجز کے کیڈٹس کا دورہ قازقستان پاکستان آرمی ایتھلیٹکس چیمپیئن شپ 2023/24 مظفر گڑھ گورنمنٹ پوسٹ گریجویٹ کالج کے طلباء اور فیکلٹی کا ملتان گیریژن کا دورہ   خوشحال پاکستان ایس آئی ایف سی کے منصوبوں میں غیرملکی سرمایہ کاری معاشی استحکام اورتیزرفتار ترقی کامنصوبہ اے پاک وطن خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (SIFC)کا قیام  ایک تاریخی سنگ میل  بہار آئی گرین پاکستان پروگرام: حال اور مستقبل ایس آئی ایف سی کے تحت آئی ٹی سیکٹر میں اقدامات قومی ترانہ ایس آئی  ایف سی کے تحت توانائی کے شعبے کی بحالی گرین پاکستان انیشیٹو بھارت کا کشمیر پر غا صبانہ قبضہ اور جبراً کشمیری تشخص کو مٹانے کی کوشش  بھارت کا انتخابی بخار اور علاقائی امن کو لاحق خطرات  میڈ اِن انڈیا کا خواب چکنا چور یوم تکبیر......دفاع ناقابل تسخیر منشیات کا تدارک  آنچ نہ آنے دیں گے وطن پر کبھی شہادت کی عظمت "زورآور سپاہی"  نغمہ خاندانی منصوبہ بندی  نگلیریا فائولیری (دماغ کھانے والا امیبا) سپہ گری پیشہ نہیں عبادت ہے افواجِ پاکستان کی محبت میں سرشار مجسمہ ساز بانگِ درا  __  مشاہیرِ ادب کی نظر میں  چُنج آپریشن۔ٹیٹوال سیکٹر جیمز ویب ٹیلی سکوپ اور کائنات کا آغاز سرمایۂ وطن راستے کا سراغ آزاد کشمیر کے شہدا اور غازیوں کو سلام  وزیراعظم  پاکستان لیاقت علی خان کا دورۂ کشمیر1949-  ترک لینڈ فورسز کے کمانڈرکی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کاپاکستان نیوی وار کالج لاہور میں 53ویں پی این سٹاف کورس کے شرکا ء سے خطاب  کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے ،جنرل سید عاصم منیر چیف آف آرمی سٹاف کی ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی وفات پر اظہار تعزیت پاکستان ہاکی ٹیم کی جنرل ہیڈ کوارٹرز راولپنڈی میں چیف آف آرمی سٹاف سے ملاقات باکسنگ لیجنڈ عامر خان اور مارشل آرٹس چیمپیئن شاہ زیب رند کی جنرل ہیڈ کوارٹرز میں آرمی چیف سے ملاقات  جنرل مائیکل ایرک کوریلا، کمانڈر یونائیٹڈ سٹیٹس(یو ایس)سینٹ کام کی جی ایچ کیو میں آرمی چیف سے ملاقات  ڈیفنس فورسز آسٹریلیا کے سربراہ جنرل اینگس جے کیمبل کی جنرل ہیڈکوارٹرز میں آرمی چیف سے ملاقات پاک فضائیہ کے سربراہ کا دورۂ عراق،اعلیٰ سطحی وفود سے ملاقات نیوی سیل کورس پاسنگ آئوٹ پریڈ پاکستان نیوی روشن جہانگیر خان سکواش کمپلیکس کے تربیت یافتہ کھلاڑی حذیفہ شاہد کی عالمی سطح پر کامیابی پی این فری میڈیکل  کیمپ کا انعقاد ڈائریکٹر جنرل ایچ آر ڈی کا دورۂ ملٹری کالج سوئی بلوچستان کمانڈر سدرن کمانڈ اورملتان کور کا النور اسپیشل چلڈرن سکول اوکاڑہ کا دورہ گورنمنٹ کالج یونیورسٹی فیصل آباد، لیہ کیمپس کے طلباء اور فیکلٹی کا ملتان گیریژن کا دورہ منگلا گریژن میں "ایک دن پاک فوج کے ساتھ" کا انعقاد یوتھ ایکسچینج پروگرام کے تحت نیپالی کیڈٹس کا ملٹری کالج مری کا دورہ تقریبِ تقسیمِ اعزازات شہدائے وطن کی یاد میں الحمرا آرٹس کونسل لاہور میں شاندار تقریب کمانڈر سدرن کمانڈ اورملتان کورکا خیر پور ٹامیوالی  کا دورہ مستحکم اور باوقار پاکستان سکیورٹی فورسز کی کارروائیوں اور قربانیوں کا سلسلہ سیاچن دہشت گردی کے سد ِباب کے لئے فورسزکا کردار سنو شہیدو افغان مہاجرین کی وطن واپسی، ایران بھی پاکستان کے نقش قدم پر  مقبوضہ کشمیر … شہادتوں کی لازوال داستان  معدنیات اور کان کنی کے شعبوں میں چینی فرم کی سرمایہ کاری مودی کو مختلف محاذوں پر ناکامی کا سامنا سوشل میڈیا کے مثبت اور درست استعمال کی اہمیت مدینے کی گلیوں موسمیاتی تبدیلی کے اثرات ماحولیاتی تغیر پاکستان کادفاعی بجٹ اورمفروضے عزم افواج پاکستان پاک بھارت دفاعی بجٹ ۲۵ - ۲۰۲۴ کا موازنہ  ریاستی سطح پر معاشی چیلنجز اور معاشی ترقی کی امنگ فوجی پاکستان کا آبی ذخائر کا تحفظ آبادی کا عالمی دن اور ہماری ذمہ داریاں بُجھ تو جاؤں گا مگر صبح کر جاؤں گا  شہید جاتے ہیں جنت کو ،گھر نہیں آتے ہم تجھ پہ لٹائیں تن من دھن بانگِ درا کا مہکتا ہوا نعتیہ رنگ  مکاتیب اقبال ملنے کے نہیں نایاب ہیں ہم ذرامظفر آباد تک ہم فوجی تھے ہیں اور رہیں گے راولپنڈی میں پاکستان آرمی میوزیم کا قیام۔1961 چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا ترکیہ کا سرکاری دورہ چیف آف ڈیفنس فورسز آسٹریلیا کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات چیف آف آرمی سٹاف کا عیدالاضحی پردورۂ لائن آف کنٹرول  چیف آف آرمی سٹاف کی ضلع خیبر میں شہید جوانوں کی نماز جنازہ میں شرکت ایئر چیف کا کمانڈ اینڈ سٹاف کالج کوئٹہ کا دورہ کامسیٹس یونیورسٹی اسلام آبادکے ساہیوال کیمپس کی فیکلٹی اور طلباء کا اوکاڑہ گیریژن کا دورہ گوادر کے اساتذہ اورطلبہ کاپی این ایس شاہجہاں کا مطالعاتی دورہ سیلرز پاسنگ آئوٹ پریڈ کمانڈر پشاور کور کی دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کرنے والے انسداد دہشتگردی سکواڈ کے جوانوں سے ملاقات کما نڈر پشاور کور کا شمالی و جنوبی وزیرستان کے اضلاع اور چترال کادورہ کمانڈر سدرن کمانڈ اور ملتان کور کا واٹر مین شپ ٹریننگ کا دورہ کیڈٹ کالج اوکاڑہ کی فیکلٹی اور طلباء کا اوکاڑہ گیریژن کا دورہ انٹر سروسز باکسنگ چیمپیئن شپ 2024 پاک میرینز پاسنگ آؤٹ پریڈ  ہلال جولائی کے شمارے میں سوشل میڈیا کے حوالے سے مضمون ا د ا ر یہ عزمِ بقائے وطن قیام پاکستان سے استحکامِ پاکستان تک  روشنی کا ایک سفر  پاکستان قائد اعظم کی بصیرت کی روشنی میں ترانہ آزادی کے محافظ یوم آزادی اور شہیدوں کے ورثاء کے جذبات  اے ارض وطن وطن سے محبت ایمان کا حصّہ پاکستان سے پیار کریں 5اگست 2019ء کا سانحہء کشمیر 1948بھارتی مظالم اورکشمیریوں کے حقوق کا استحصال کشمیریوں کی شہادت سے عبارت جدوجہدِ آزادی افغان مہاجرین کی واپسی ، پاکستان کا مؤقف اور عالمی برادری کی لاتعلقی بھارتی مسلمان مودی کے مظالم کاشکار  نریندرمودی کا سکھ رہنمائوں کی ٹارگٹ کلنگ کمال ترک نہیں آب و گل سے مہجوری بھارت کوہزیمت کا سامنا ڈیجیٹل دہشت گردی آرٹیفشل انٹیلی جنس ، مستقبل کی دنیا یا دنیا کا مستقبل ڈیٹا سائنس اورمصنوعی ذہانت کے اثرات علم ٹولو دا پارہ تعلیم سب کے لیے اُمید سپیشل ایجوکیشن مرکز کوئٹہ میرا انمول ہیرا دل سے نکلے گی نہ مرکر بھی وطن کی الفت ہر کسی کو میسر نہیں رتبہ شہادت کا شہادت ہمارا ورثہ ہے سیاحوں کی جنت پاکستان دیس میرا پاکستان 12  نوجوانوں کا عالمی دن مرحبا پاکستان 14تیسرا یومِ آزادی و جشنِ استقلال 1949 جنرل ساحر شمشاد مرزا کی پیپلز لبریشن آرمی کے 97 ویں یوم تاسیس کی یادگاری تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت  چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کادورہ ٔروس  پاک فوج اور چین کی پیپلز لبریشن آرمی کے درمیان تعلقات مضبوط ہیں۔ جنرل سید عاصم منیر کیپٹن محمد اسامہ بن ارشد شہید کی نماز جنازہ چکلالہ گیریژن راولپنڈی میں ادا کی گئی کمانڈر کراچی کور کا فیلڈ فائرنگ رینج کا دورہ پاک امریکا رائفل کمپنی ایکسچینج مشق 2024 وفاقی وزیر برائے بحری اُمورکا دورۂ گوادر پی این فری میڈیکل کیمپس علاقائی تجارت کے فروغ میں این ایل سی کا کردار البرق ڈویژن میںتقریبِ فلسفہ اقبال  لاہور گیریژن یونیورسٹی میں  منشیات کے نقصانات سے آگاہی کے لیے اسٹیج ڈراما پیش کیا گیا دفاعِ وطن  دفاع وطن مقدم ہے  نگاہ شوق جنگِ ستمبر کی اَنمٹ یادیں…! محاذِچونڈہ ۔بھارتی ٹینکوں کا قبرستان جنگ ستمبر65ء چند بہادر سپوتوں کا تذکرہ  یوم دفاع پاکستان اِک ولولۂ تازہ خراج تحسین 1965پاک بھارت جنگ میں معرکۂ ستمبر جنگ ستمبر1965 افکار کے خزانے مرحبا پاکستان ہم زندہ قوم ہیں وہ ہے ایک محافظ عزم ِاستحکام، انسدادِ دہشت گردی کی ایک مؤثر حکمتِ عملی بھارت کے شیطانی عزائم اور مسلمان۔۔ مرے وطن کا ہر دیگر ممالک میں بھارتی ایماء پر قتل و غارت پاکستانی ہیرو ارشد ندیم اور بھارتی پروپیگنڈا خاک ِوطن نہ ہوگا رائیگاں خون شہیدان وطن ہر گز ویسٹ مینجمنٹ (Waste Management) میں پاک فوج کا کردار فالج (سٹروک)کے خطرے کو کم کیسے کیا جا سکتا ہے اقوام متحدہ کے پرچم تلے پاکستان کے امن دستوں کی خدمات  بانگ درا اور نسل نو مرے وطن کے جری جوانو مایہ ناز انٹرنیشنل ایتھلیٹ صوبیدار محمد یو سف شہید ہم نے اپنے خون سے لکھا ہے اِک تابندہ باب چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا برطانیہ کا دورہ اولمپک ریکارڈ ہولڈر ارشد ندیم کی چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات چیف آف آرمی سٹاف جنرل سید عاصم منیر کا یوم آزادی کے موقع پر پاک فوج کے سابق فوجیوں کے اعزاز میں ایک شاندار استقبالیہ  امام مسجد نبوی ۖکی جنرل ہیڈکوارٹرز میں چیف آف آرمی سٹاف سے ملاقات  ہارورڈ بزنس سکول کے طلباکے ایک وفد کی جنرل ہیڈ کوارٹرز میں آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر سے ملاقات  اولمپیئن ارشد ندیم کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے آرمی آڈیٹوریم جی ایچ کیو میں چیف آف آرمی سٹاف کی طرف سے تقریب کا اہتمام عراقی وفد نے فضائیہ کے ہیڈ کوارٹرز کا دورہ کیا ضلع خانیوال کے مختلف تعلیمی اداروں کے طلباء اور فیکلٹی کا اوکاڑہ گیریژن کا دورہ کور کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل بابر افتخارکا ائیر ڈیفنس تربیتی مشقوں کا معائنہ پشاورگیریژن میں پرچم کشائی کی تقریب فورتھ ورلڈ ملٹری کیڈٹ گیمز ملتان اور اوکاڑہ گیریژنز میں جشن آزادی کی تقریبات شہ رگِ پاکستان یوم سیاہ کشمیر۔ عالمی ضمیر کی بیداری کی ضرورت ملی نغمہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیاں 27اکتوبر1947۔۔۔ کشمیر پربھارت کا غاصبانہ قبضہ اک پہلو یہ بھی ہے کشمیر کی تصویر کا گرین پاکستان انیشیٹومنصوبہ پاکستان کی خوشحالی کا ضامن  میڈیا اور ہم آؤ اپنی سوچ کو بدلیں بحر ِ ہند کی سیاسی و معاشی اہمیت،پاکستان کے تناظر میں  ویسٹ مینجمنٹ !سماجی شعور کی بیداری کی ضرورت خون کی قیمت ماحولیاتی تبدیلیوں کے تناظر میں آرٹیفیشل انٹیلیجنس کی معاونت راہ ِحق کا شہید۔لیفٹیننٹ ناصر حسین سلہریا (تمغۂ بسالت) ایک باہمت محب ِ وطن ماں اور اس کے بہادر بیٹے کی جرأت آمیز داستان امدادی کارروائیاں اور افواج پاکستان  سفر وادیٔ کمراٹ کا ماضی کے جھروکوں سے ایک زمانہ بیت گیا خود ملامتی  عسکری و قومی ادارہ برائے امراض قلب راولپنڈی  دہر میں اسمِ محمدۖ سے اُجالا کردے ! عصر حاضر (بسلسلہ بانگِ درا کے سو سال ) بانگ درا کی طویل نظمیں یومِ دفاع:سیالکوٹ میں ہلال استقلال کی تبدیلی پرچم کی رسم اوردیگر خصوصی تقریبات وزیر اعظم پاکستان کی راولپنڈی میں آرمی وار گیم کے اختتامی اجلاس میں شرکت  چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا دورۂ عمان  سنو : امن کی آواز ورلڈ ملٹری کیڈٹ گیمز کی ٹیم کی چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات پاکستانی مسلح افواج کی ٹیم نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا چین کا سرکاری دورہ روسی فیڈریشن کے نائب وزیر اعظم کی جنرل ہیڈ کوارٹرز میں آرمی چیف سے ملاقات چیف آف آرمی سٹاف کا دورۂ کراچی  آئی ٹی پارک کا افتتاح اور تاجر برادری سے ملاقات چیف آف آرمی سٹاف کا ضلع اورکزئی کا دورہ  ایک دن پاک بحریہ کے ساتھ پاک میرینز پاسنگ آئوٹ پریڈ سربراہ پاک فضائیہ کا دورۂ ترکی  اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر کی پاک فضائیہ کے سربراہ سے ملاقات یوم دفاع و شہداء کے موقع پرملتان اور اوکاڑہ گیر یثرن میں تقریبات سندھ میں یومِ دفاع کی تقریبات اور کور کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل بابر افتخارکی شہدا ء کے خاندانوں سے ملاقات پشاورگیریژن میں یومِ دفاع و شہداء کے موقع پر تقریبات کا انعقاد ملٹری کالج جہلم میں تقریب بسلسلہ یومِ دفاع آزاد کشمیر: پاک فوج کی قربانیاں اور ترقی میں کردار  پاکستان آرڈننس فیکٹریز کا افتتاح 1951 
Advertisements

ہلال اردو

خاک ِوطن

ستمبر 2024

مارچ 2023 کی ایک سہانی شام کو ڈیفنس اسلام آباد کے ایک خوبصورت گھر کے رنگوں اور خوشبوئوں میں بسے کشادہ لان میں رنگ برنگے آنچلوں کی قوس قزح نے  پورے ماحول کو رنگین بنا دیا تھا ۔ہلکے فیروزی اور بے بی پنک کے کنٹراسٹ سے آ راستہ کرسیوں، میزوں  ،پھولوں ،گلدانوں اور دیگر خوبصورت سجاوٹ سے سانولی ہوتی شام نمایاں ہو رہی تھی اور ایک چھوٹا ساسٹیج بھی تکمیل کے آخری مراحل میں تھا اور اس کے ساتھ ہی ننھے منے  بلبوں کے روشن ہوتے ہی جیسے ہر طرف مدھم رنگین روشنیوں کا غبار ساچھا گیا ہو۔ مغرب کی نماز کے بعد مہمان آنا شروع ہو گئے تھے بیگم اور بریگیڈیئر ریٹائرڈ شیر عالم مہمانوں کو ریسیو کر رہے تھے۔ یہ تمام رنگا رنگی کیپٹن حاشر اور علینہ کی نکاح کی تقریب کے حوالے سے ہو رہی تھی۔ 



علینہ اپنے والدین کی سب سے پہلی اولاد تھی۔ اس کی دو بہنیں اور ایک بھائی اس سے چھوٹے تھے ۔علینہ اے ایم سی میں میڈیکل کے چوتھے سال میں تھی بہت ہی معصوم اور سنجیدہ سی بچی  جوہر وقت اپنی پڑھائی میں مصروف رہتی اور ہمیشہ ٹاپ کرتی ۔پھر ہمیشہ کی طرح ماں باپ کو اپنی پہلی اولاد کی شادی بہت جلدی کرنے کا شوق پیدا ہو جاتا ہے بریگیڈیئر ریٹائرڈ شیر عالم نے بھی اپنے ایک بچپن کے دوست ملک فیروز(جو کہ ایک بہت کامیاب بزنس مین تھے)ان کے بیٹے کیپٹن حاشر سے اپنی بیٹی کا رشتہ طے کر دیا۔ رخصتی علینہ کی ڈگری مکمل ہونے کے بعد متوقع تھی۔ 
وقت سبک رفتاری سے گزررہا تھا  اور چپکے سے مارچ ایک بار پھر آن پہنچا اورعلینہ پچھلے ہی ہفتے کاکول سے پاس آؤٹ ہو کر گھر آئی تھی ا ور اس کی پہلی پوسٹنگ سی ایم ایچ راولپنڈی ہی میں ہو گئی تھی اور ہاؤس جاب کا تھکا دینے والا کام شروع ہو گیا تھا ۔ 
حاشر کے والدین شادی کی باقاعدہ تاریخ لینے آگئے اور پھر رمضان مبارک کے بعد عید کے اگلے ہی ہفتے شادی کی تاریخ طے ہو گئی ۔ 
حاشر کو ہمیشہ سے فوج کی نوکری بہت اچھی لگتی تھی خاکی یونیفارم ،شانوں پر سٹارز،  سر پر ٹوپی اور ہاتھ میں چھڑی یہ اس کا خواب تھا۔ خاص طور پر جب ٹی وی پر کسی شہید کو پرچم میں لپٹا دیکھتا تو اس کے رخسار جوش سے دہک اٹھتے اور فوج میں جانے کی خواہش مزید پختہ ہو جاتی ۔
آج میں اپنے کندھوں پر کپتانی کے سٹارز لگائے ہوئے بنوں کے سنگلاخ کینٹ میں اپنے فرض کی ادائیگی کے لیے متعین ہوں۔ اس وقت میرے دل و دماغ کی کیفیت بہت عجیب سی ہو رہی ہے۔ ہر طرف ملک میں آئی دہشت گردی کی لہر تیز ہو گئی تھی۔ دہشت گردی کی سرکوبی کے لیے کتنے ہی فوجی جوان شہید ہو گئے، یہ تو اپنی جگہ دوسری طرف شادی ہونے والی تھی اور میرے دل و دماغ پر علینہ کا خوبصورت چہرہ چھایا رہتا تھا۔ کبھی میرا دل چاہتا تھا کہ میں سب کچھ چھوڑ چھاڑ کر 'لیووِد  پے 'اپلائی کر لوں اور گھر چلا جائوں اور آرام سے شادی کی تیاریاں کروں پھر مجھے خیال آتا کہ نہیں مشکل وقت میں چھوڑ کر جانے والا سچا سپاہی نہیں ہوتا ،لہٰذا میں بٹالین ہیڈ کوارٹر میں بیٹھا اپنے فرائض انجام دے رہا تھا ۔میری ڈیوٹی اس وقت دفتری نوعیت کی تھی۔ 
اور پھر مسز شیر عالم کو خیال آیا کہ بچیاں تو ان کی مدد ہی نہیں کرواتی ہیں اور علینہ ڈیوٹیوں میں مصروف ہوتی ہے ۔لہٰذا اب انہوں  نے بریگیدئیر شیر عالم کی ایک چہیتی پھپھو کو وزیر آباد سے بلوا لیا۔جب علینہ ہاسپٹل سے گھر آئی تو لاؤنج میں ایک عمر رسیدہ خاتون بیٹھی تھیں جنہیں سب  بی جان کہتے تھے۔ وہ ماشااللہ 80برس کی خاتون تھیں لیکن  بغیر کسی سہارے کے بالکل سیدھی بیٹھی ہوئی تھیں اور ان کی رعب دار آواز باہر لان تک آرہی تھی  لیکن علینہ کو ان کی شخصیت میں دو چیزیں بہت اچھی لگیں،ایک ان کی آنکھوں سے چھلکتی بے ریا محبت اور دوسری  ان کی چوڑیوں سے بھری کلائیاں اور مہندی سے رچے ہاتھ۔
آج چاند رات تھی علینہ کے سسرال سے بہت خوبصورت عید کا جوڑا چوڑیاں اور نہ جانے کیا کیا لوازمات آئے ۔بی جان بھی حاشر کی والدہ سے مل کر بہت خوش ہوئیں اور وہ بھی ان سے مل کر بہت متاثر نظر آرہی تھیں۔  ابھی مہمان واپس گئے ہی تھے کہ علینہ کے فون کی گھنٹی بجی ۔ حاشر اپنی خوبصورت آواز کے ساتھ موجود تھے ۔جناب  !چاند رات مبارک ہو۔ آپ کو بھی ۔علینہ نے مسکرا کے کہا ۔سنا ہے آج آپ نے اپنے ہاتھوں پہ بہت خوبصورت مہندی لگائی ہے ۔جی ۔۔۔وہ  ہمارے ہاں بی جان آئی ہوئی ہیں ان کو مہندی کا بہت شوق ہے، انہوں نے ہی مجھے زبردستی مہندی لگوائی ہے۔ بقول ان کے سہاگنوں کو مہندی ضرور لگانی چاہیے کیا آپ ہمیں اپنی مہندی والے ہاتھ نہیں دکھائیں گی اتنا شوق ہے تو آجایے، علینہ نے بڑی ادا سے کہا اچھا یہ بات ہے تو پھر کھولیے دروازہ علینہ چونک گئی جی۔۔۔۔ جی ہاں دروازہ کھولیے۔ علینہ جھجکتی ہوئی گیٹ کی طرف بڑھی تو سچ مچ گیٹ کے باہر گاڑی کھڑی تھی اورعلینہ نے آگے بڑھ کر دروازہ کھول دیا ۔
السلام علیکم جناب! 
جی وعلیکم السلام ابھی اتنی ہی بات ہوئی تھی کہ علینہ کی بہنوں کے قہقہے گونج اٹھے اور حاشر کی گاڑی میں بھی اس کی بہنیں موجود تھیں۔ اچھا تو تم لوگوں نے مل کر مجھے بے وقوف بنایا ہے۔ بنایا نہیں بلکہ ثابت کیا ہے، علینا کی چھوٹی بہن نے قہقہہ لگا کر کہا ۔نہ بھائی ہماری بھابھی کو کوئی بھی بے وقوف نہ کہے حاشر کی بہنیں بھی گاڑی سے باہر نکل آئیں اور اس خوبصورت سرپرائز پر علینہ کا دل خوشی سے کھل اٹھا اور علینہ کی بہنیں جو اس پلان کا حصہ تھیں انہوں نے علینہ کو گاڑی کی فرنٹ سیٹ پر دھکیل دیا ۔کچھ ہی دیر بعد وہ دونوں ایک ریسٹورنٹ میں موجود تھے۔حاشر نے علینہ سے کہااپنے ہاتھ تو دکھائیے ادھر علینہ نے ہاتھ دکھانے کی بجائے دونوں مٹھیاں بھینچ کر ہاتھ پیچھے کر لیے، وہ بہت شرما رہی تھی اس کے ہاتھوں پر اس کی بہن نے خوبصورت مہندی کے نقش و نگار کے ساتھ ساتھ حاشر کا نام بھی لکھ دیا تھا ۔ حاشر کے اسرار پر علینہ نے اپنی دونوں مٹھیاں اس کے سامنے کھول دیں اس کی خوبصورت مخروطی انگلیوں پر مہندی بہت خوبصورت لگ رہی تھی اور عین ہتھیلی کے بیچ میں حاشر کا  نام لکھا ہوا  تھا ۔حاشر نے اپنی جیب سے کنگن نکالے اور کہا  میری  آرزو تھی کہ میں اپنی تنخواہ میں سے اپنی بیوی کو پہلا تحفہ کنگن دوں گا  تاکہ اس کی کلائیاں ہمیشہ سجی رہیں۔ یہ کہہ کر اس نے کنگن علینہ کی کلائیوں میں پہنا دیئے اور کہا کہ یہ عید کا تحفہ ہے اور میں نہیں چاہتا کہ ان کنگنوں کو اپنی کلائیوں سے جدا کرو۔ اور ہاں امی بتا رہی تھیں کہ تم نے ہاؤس جاب کے بعد شادی کرنی ہے ۔ حاشر نے بڑی گھمبیرتا سے کہا بیگم صاحبہ  ہم فوجیوں کا کوئی اعتبار نہیں ہوتا اس لیے اس لیے غیر ضروری تاخیر اچھی نہیں ہوتی ۔آپ جانتی ہیں کہ ایک فوجی کی بیوی اس کی دوسری محبت ہوتی ہے اس کی پہلی محبت اس کی دھرتی ہے اور اس کا پہلا فرض دھرتی کی حفاظت اور یاد رکھیے کہ جب اس کی دھرتی پکارتی ہے تو پھر نہ اسے حنائی ہاتھوں کا خیال رہتا ہے نہ کنگن سے سجی کلائیوں کا ۔آپ جانتی ہیں مجھے اس دن کا کتنا انتظار ہے جب ہم دونوں یونیفارم پہن کر دفتر کے لیے نکلیں گے ۔اور ویٹر آئس کریم لے کر آ گیا اور حاشر نے آئس کریم کا باؤل علینہ کی طرف بڑھا دیا۔حاشر رات کو ہی واپس لوٹ گیا تھا اسے مزید چھٹی نہیں ملی تھی۔
شادی میں سات دن رہ گئے تھے ۔ علینہ کو مایوں بٹھا دیا گیا تھا ۔  حاشر بھی آنے  والا تھا کہ اچانک حاشر کی کال آ گئی ۔وہ بہت جلدی میں تھا۔چار دن بعد میں بھی آنے والا ہوں لیکن ان چار دنوں میں آپ سے کوئی ٹیلی فونک رابطہ نہیں ہو سکے گا کیونکہ ہم ایک آپریشن کے لیے وزیرستان جا رہے ہیں ۔ دعا کرنا کہ میں سر خرو لوٹوں ۔علینہ کا دل دھک  سے رہ گیا، اسے کیا سوجی شادی کے عین  دنوں میں سرچ آپریشن پر جانے کی لیکن وہ ایک  فوجی کی بیوی تھی وہ ایسی بات کر کے اس کا حوصلہ کم نہیں کرنا چاہتی تھی اللہ آپ کو اپنے حِفظ و امان میں رکھے  اور آپ سر خرو ہو کر لوٹیں ۔ علینہ  نے ڈبڈبائی ہوئی آنکھوں سے حاشر کو دعا دی اور کال کٹ گئی۔
سر پرائز دینے کا شوقین کیپٹن حاشر چار دن سے پہلے اچانک آن پہنچا ۔قومی پرچم میں لپٹا ہوا پورے فوجی اعزاز کے ساتھ  ۔ حاشر کے پرچم میں لپٹے اور پھولوں سے سجے تابوت پر نظر پڑتے ہی علینہ کے ذہن میں صرف ایک ہی سوال تھا کیا اسے میرا ذرا خیال نہیں شادی سے چار دن پہلے آپریشن پر جانے کی کیا ضرورت تھی ؟اس ایک سوال نے اس کے ذہن کو اس بری طرح جھنجوڑا کہ اسے نروس بریک ڈائون کے دہانے پر لا کھڑا کیا اور پندرہ دن تک ہسپتال میں داخل رہنے کے بعدجب وہ گھر لائی گئی تو علینہ صرف یہی سوچتی رہتی کہ کیا انہیں نہیں معلوم تھا کہ حاشر کی شادی ہونے والی ہے اور حاشر نے کیوں نہیں سوچا کہ میں ہاتھوں پر مہندی لگائے اس کا انتظار کر رہی ہوں ۔وہ سچ کہتا تھا کہ جب اس کی دھرتی پکارتی ہے تو پھراسے حنائی ہاتھوں کا خیال نہیں آئے گا ۔وہ تھا ہی بے وفا۔ اس سارے عرصے میں حاشر کے گھر والے اور بہنیں بھی آئیں اور اسے اس  طرح بیگانہ پا کر آنکھوں میں آنسو لیے واپس لوٹ گئیں۔حاشر کی شہادت  کے بعد سے اب تک اس کی آنکھوں سے ایک بھی آنسو نہیں نکلا تھا ۔
علینہ ڈپریشن کی انتہا پر تھی، ابھی تک میڈیکل لیو پر تھی ۔ اس کی خشک بنجر آنکھیں  اور لبوں پر جمی خاموشی سب گھر والوں کو کاٹے جا رہی تھی۔ایک دن بی جان اس کے کمرے میں آئیں ۔ان کے آتے ہی ان کی مہندی کی خوشبو اور چوڑیوں کی کھنکھناہٹ سے علینہ کا دل کٹنے لگا ۔ بیٹی میں تم سے ایک سوال پوچھوں ۔تمھاری آنکھوں کی تپش اور چہرے کی سنگلاخی کا  سبب کیا ہے ؟ کیا تم قدرت کو موردِ الزام ٹھہرا رہی ہو جس نے تمھیں رخصتی سے قبل ہی بیوگی کی چادر اوڑھا دی ہے یا اپنے نصیب سے شاکی ہو، بیٹا کچھ تو بولوتاکہ تمھارے دل کا بوجھ ہلکا ہو ۔بی جان  مجھے حا شر سے گلہ ہے وہ آپریشن پر جاتے ہوئے کتنا خوش  اور پرجوش کیوں تھا کیا وہ نہیں جانتا تھا کہ اس آپریشن میں صرف دہشت گرد ہی نہیں وہ خود بھی جان سے جا سکتا تھا ،اسے میرا ذرا خیال نہ آیا ۔وہ پہلے بھی تو چھٹی لے سکتا تھا اس نے مجھے  بیچ منج دھار میں چھوڑ دیا ،نہ میں کنواری ہوں نہ بیاہتا ،نہ سہاگن ہوں نہ بیوہ ،میری حیثیت کیا ہے؟ میرا مستقبل کیا ہے ؟کوئی میری حالت کا اندازہ لگا ہی نہیں  سکتا ۔علینہ کا لہجہ بہت تلخ تھا ۔بیٹی میں تمھارے جذبات کا اندازہ لگا سکتی ہوں کیوں کہ میں بھی تمھاری ہی طرح کے حالات سے دوچار ہو چکی ہوں۔ چھوٹی دادی کے لہجے میں برسوں کا کرب جھلک رہا تھا ۔سننا چاہتی ہو تم تو سنو :
یہ1965 ء کی بات ہے ،اگست کا مہینہ تھا ۔ہمارا گاؤں سیالکوٹ کے بارڈر کے بالکل ساتھ تھا۔چاول کی فصل کی بوائی کے فورا بعد میری شادی دس ستمبر کو طے ہو گئی تھی اور پھر سات دن پہلے مجھے مایوں بٹھا دیا گیا ۔ پیلا جوڑا اور سبز اور پیلی چوڑیاں میرے ہاتھوں میں پہنا دی گئیں۔ مہندی کی رات آ گئی ۔میرے ہاتھوں میں بھر بھر کر مہندی لگائی گئی۔دونوں گھروں میں  ایک دیوار ہی تو تھی جس کی وجہ سے ہر خوشی سانجھی تھی۔ رات دیر تک تھک ہار کر جسے جہاں جگہ ملی وہیں ڈھر ہو گئے کہ اچانک صبح کاذب کو گولیو ں کی دھڑ دھڑ اور بموں کی آواز نے جگا دیا ۔پتہ چلا کہ بھارت نے چھپ کر شب خون مارا ہے بھارتی فوج دیہاتوں کو روندتی ہوئی آگے بڑھ رہی تھی ۔پورے گاؤں میں افراتفری مچ گئی ۔مسجدوں میں اعلان ہونے لگے کہ گاؤں خالی کر کے سیالکوٹ کی طرف روانہ ہو جائیں۔ کیونکہ دشمن کے ٹینک دیہاتوں کو روندتے چلے جا ر رہے ہیں۔اور پھر ہنگامی طور پر سب لوگ گاؤں سے نکلنے لگے ۔تب میں نے اپنے کزن کو دیکھا جس کے ہاتھ پر دیہاتی رواج کے مطابق مہندی اور کلائی پر رنگین رومال بندھا ہوا تھا اور بھاگ بھاگ کر روانگی کے انتظام کر رہا تھا فورًا ہی ایک لاری کا انتظام کیا گیا ۔ سب عورتوں لڑکیوں اور بزرگوں کو اس میں بٹھا کر سیالکوٹ کی طرف روانہ کر دیا گیا ۔میرے جہیز سے سجا اور مہمانوں سے بھرا گھر دیکھ کر میری ماں بلک بلک کر رو رہی تھی۔ ہم نے زیور او رروپے سنبھالے اور جلدی سے لاری میں بیٹھنے لگے کہ اچانک میرے کزن نے میرا ہاتھ تھام لیا ۔ اللہ کے حوالے زندگی رہی تو ضرور ملیں گے ۔سب گھر والوں اور عورتوں کی ذمہ داری تمہیں سونپ رہا ہوں ۔کیوں تم ساتھ نہیں چل رہے ۔میں نے ہراساں ہو کر پوچھا۔ نہیں ابھی بہت سی عورتیں باقی ہیں ۔ساتھ والے گاؤں کی بھی یہیں اکٹھی ہو گئیں ہیں ہم انہیں بے یارو مددگار چھوڑ کر کیسے جا سکتے ہیں ۔ میں نے ابھی اس وقت تمھاری طرح سوچا تھا۔ میں نے کہا ان کی حفاظت ان کے مرد جانیں تم ہمارے ساتھ چلو۔تم اپنے آپ کو خطرے میں کیوں ڈالتے ہو میں نے اس کی کلائی مضبوطی سے تھام لی تھی۔ نہیں زبیدہ۔ یہ سب بھی ہماری ہی عزتیں ہیں ۔جب تک یہاں سے آخری عورت بچہ اور بزرگ نہیں نکل جاتے میں کہیں نہیں جا سکتا۔ جاؤ اللہ کے حوالے۔اس نے اپنی کلائی چھڑاتے ہوئے میرے مہندی اور چوڑیوں سے سجے ہاتھ دیکھے تو جیسے ٹھٹھک گیا  ۔زبیدہ ان ہاتھوں اور کلائیوں کو کبھی بھی سونا نہ کرنا میں رہوں یا نہ رہوں ۔ اس کی آواز جذبوں کی شدت سے بوجھل ہو رہی تھی۔اسی اثنا میں میری ماں نے مجھے پکارا۔مجھے یاد ہے اس نے آخر میں کہا تھا کہ آج اگر میں ان سب لوگوں کو چھوڑ کر تمھارے ساتھ یونہی چلا چلوں تو کیا تم ایک بھگوڑے کی بیوی کہلانے کی اذیت برداشت کر سکو گی ؟نہیں ناں ۔ سوچو اگر مجھے کچھ ہو گیا تو تم شہید کی بیوہ کہلاؤ گی ۔ شہید جو ہمیشہ زندہ رہتا ہے اور پھر ہم سب لاری میں بیٹھ گئے ۔ ہماری لاری بہت مشکل سے بچتی بچاتی گجرانوالا کے گاؤں اروب میں جا پہنچی اور وہاں کے لوگوں  نے ہمیں ہاتھوں ہاتھ لیا اور مہاجرین اور انصار کی یاد دہرا دی۔ تبھی بعد میں آنے والوں نے بتایا کہ میرے سر کا تاج ملک و ملت کی ماؤں بیٹیوں کو بچاتے ہوئے دشمن کی گولیوں کا نشانہ بن گیا ۔بس بیٹی بعد کی کہانی بہت طویل ہے۔ قصہ مختصر یہ ہے کہ میں نے اس وقت سے لے کر آج تک اپنے شوہر کی آخری خواہش کے مطابق کبھی اپنے ہاتھوں کو مہندی اور کلائیوں کو چوڑیوں سے سونا نہیں ہونے دیا۔ میرے دل میں یہ فخر ہی بہت ہے کہ میرے سر کا سائیں 1965 کی جنگ کا شہید ہے ۔ اب تم بتائو اگر حاشر بھی ان کٹھن حالات میں چھٹی لے کر آ جاتا تو تم قوم کے خود غرض سپوت کی بیوی کہلانا پسند کرتی یا ملک کے رکھوالے کی بیوہ ۔بی جان کے آنکھوں کی چمک  ہیروں کو بھی خیرہ کر رہی تھی۔ 
علینہ کو یوں لگا کہ اس کے جسم میں جیسے ایک بجلی سی دوڑ گئی ہو، میں کیا سوچ رہی تھی۔ میں خود ایک فوجی ہوں اور فوجی کی بیٹی ہوں ۔میں کیسے خود غرض ہو سکتی ہوں ۔۔۔۔یہ میری خاکی وردی کی توہین ہے ۔دیہات کی ان پڑھ عورت نے بھی بھگوڑے کی بیوی بننا پسند نہیں کیا اور میں نے یہ کیسے سوچ لیا حاشر نے مجھے جو اعزاز بخشا ہے میں اس کی اہمیت کو بھول بیٹھی تھی۔ آپ نے میری آنکھیں کھول دی ہیں۔ بی جان آپ دیکھیے گا کہ میں اپنے شوہر کی اس قربانی کو آگے بڑھاؤں گی اور اپنی خاکی وردی کی لاج رکھتے ہوئے وطن عزیزکی خدمت پر جان دینا میری آرزو ہو گی ۔یہ سب کہتے ہوئے اس کی بنجر آنکھیں یک دم سیراب ہو گئی تھیں اس کے اندر کا سارا غبار اس کی آنکھوں کے ذریعے باہر آ گیا تھا ۔اگلی ہی صبح  سب نے مسکراتی آنکھوں سے دیکھا کہ علینہ خاکی ساڑھی میں ملبوس  اپنے سینے پر علینہ عالم کے بجائے علینہ حاشر کے نام کی پلیٹ لگائے سی ایم ایچ کی طرف روانہ ہو گئی تھی جہاں اسے اپنے شوہرکی دی ہوئی قربانیوں کو مزید آگے بڑھانا تھا  اور اس کی طرح سر خرو ہونا تھا۔یہی وطن عزیز کی بیٹیوں کی روایت ہے خواہ وہ بارڈر کی جنگ ہو یا دہشت گردی کی ۔


مضمون نگار معروف ماہرِ تعلیم ادیبہ اور شاعرہ ہیں۔مختلف قومی، ملی و ادبی موضوعات پر لکھتی ہیں۔