اردو(Urdu) English(English) عربي(Arabic) پښتو(Pashto) سنڌي(Sindhi) বাংলা(Bengali) Türkçe(Turkish) Русский(Russian) हिन्दी(Hindi) 中国人(Chinese) Deutsch(German)
2025 10:21
مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ بھارت کی سپریم کورٹ کا غیر منصفانہ فیصلہ خالصتان تحریک! دہشت گرد بھارت کے خاتمے کا آغاز سلام شہداء دفاع پاکستان اور کشمیری عوام نیا سال،نئی امیدیں، نیا عزم عزم پاکستان پانی کا تحفظ اور انتظام۔۔۔ مستقبل کے آبی وسائل اک حسیں خواب کثرت آبادی ایک معاشرتی مسئلہ عسکری ترانہ ہاں !ہم گواہی دیتے ہیں بیدار ہو اے مسلم وہ جو وفا کا حق نبھا گیا ہوئے جو وطن پہ نثار گلگت بلتستان اور سیاحت قائد اعظم اور نوجوان نوجوان : اقبال کے شاہین فریاد فلسطین افکارِ اقبال میں آج کی نوجوان نسل کے لیے پیغام بحالی ٔ معیشت اور نوجوان مجھے آنچل بدلنا تھا پاکستان نیوی کا سنہرا باب-آپریشن دوارکا(1965) وردی ہفتۂ مسلح افواج۔ جنوری1977 نگران وزیر اعظم کی ڈیرہ اسماعیل خان سی ایم ایچ میں بم دھماکے کے زخمی فوجیوں کی عیادت چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا دورۂ اُردن جنرل ساحر شمشاد کو میڈل آرڈر آف دی سٹار آف اردن سے نواز دیا گیا کھاریاں گیریژن میں تقریبِ تقسیمِ انعامات ساتویں چیف آف دی نیول سٹاف اوپن شوٹنگ چیمپئن شپ کا انعقاد یَومِ یکجہتی ٔکشمیر بھارتی انتخابات اور مسلم ووٹر پاکستان پر موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات پاکستان سے غیرقانونی مہاجرین کی واپسی کا فیصلہ اور اس کا پس منظر پاکستان کی ترقی کا سفر اور افواجِ پاکستان جدوجہدِآزادیٔ فلسطین گنگا چوٹی  شمالی علاقہ جات میں سیاحت کے مواقع اور مقامات  عالمی دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ پاکستانی شہریوں کے قتل میں براہ راست ملوث بھارتی نیٹ ورک بے نقاب عز م و ہمت کی لا زوال داستا ن قائد اعظم  اور کشمیر  کائنات ۔۔۔۔ کشمیری تہذیب کا قتل ماں مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ اور بھارتی سپریم کورٹ کی توثیق  مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ۔۔ایک وحشیانہ اقدام ثقافت ہماری پہچان (لوک ورثہ) ہوئے جو وطن پہ قرباں وطن میرا پہلا اور آخری عشق ہے آرمی میڈیکل کالج راولپنڈی میں کانووکیشن کا انعقاد  اسسٹنٹ وزیر دفاع سعودی عرب کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات  پُر دم ہے اگر تو، تو نہیں خطرۂ افتاد بھارت میں اقلیتوں پر ظلم: ایک جمہوری ملک کا گرتا ہوا پردہ ریاستِ پاکستان اورجدوجہد ِکشمیر 2025 ۔پاکستان کو درپیش چیلنجز اور کائونٹر اسٹریٹجی  پیام صبح   دہشت گردی سے نمٹنے میں افواجِ پاکستان کا کردار شہید ہرنائی سی پیک 2025۔امکانات وتوقعات ذہن سازی ایک پیچیدہ اور خطرناک عمل کلائمیٹ چینج اور درپیش چیلنجز بلوچستان میں ترقی اور خوشحالی کے منصوبے ففتھ جنریشن وار سوچ بدلو - مثبت سوچ کی طاقت بلوچستان میں سی پیک منصوبے پانی کی انسانی صحت اورماحولیاتی استحکام کے لیے اہمیت پاکستان میں نوجوانوں میں امراض قلب میں اضافہ کیوں داستان شہادت مرے وطن کا اے جانثارو کوہ پیمائوں کا مسکن ۔ نانگا پربت کی آغوش ا یف سی بلوچستان (سائوتھ)کی خدمات کا سفر جاری شہریوں کی ذمہ داریاں  اسلامی تعلیمات کی روشنی میں ''کشور ناہید''۔۔ حقوقِ نسواں کی ایک توانا آواز نہ ستائش کی تمنا نہ صِلے کی پروا بسلسلہ بانگ درا کے سو سال  بانگ درا کا ظریفانہ سپہ گری میں سوا دو صدیوں کا سفر ورغلائے ہوئے ایک نوجوان کی کہانی پاکستانی پرچم دنیا بھر میں بلند کرنے والے جشنِ افواج پاکستان- 1960 چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا جمہوریہ عراق کا سرکاری دورہ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کا اورماڑہ کے فارورڈ نیول آپریشنل بیس کا دورہ  چیف آف آرمی سٹاف، جنرل سید عاصم منیر کی نارووال اور سیالکوٹ کے قریب فیلڈ ٹریننگ مشق میں حصہ لینے والے فوجیوں سے ملاقات چیف آف آرمی سٹاف کاوانا ، جنوبی وزیرستان کادورہ 26ویں نیشنل سکیورٹی ورکشاپ کے شرکاء کا نیول ہیڈ کوارٹرز  کا دورہ نیشنل سکیورٹی اینڈ وار کورس کے وفد کا دورہ نیول ہیڈ کوارٹرز جمہوریہ آذربائیجان کے نائب وزیر دفاع کی سربراہ پاک فضائیہ سے ملاقات  گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج کی طالبات اور اساتذہ کا ہیڈکوارٹرز ایف سی بلوچستان (ساؤتھ) کا دورہ کمانڈر کراچی کور کا صالح پٹ میں تربیتی مشقوں اور پنوں عاقل چھائونی کا دورہ کمانڈر پشاور کورکی کرنل شیر خان کیڈٹ کالج صوابی کی فیکلٹی  اور کیڈٹس کے ساتھ نشست مالاکنڈ یونیورسٹی کی طالبات کا پاک فوج کے ساتھ یادگار دن ملٹری کالج جہلم میں یوم ِ والدین کی تقریب کی روداد 52ویں نیشنل ایتھلیٹکس چیمپئن شپ 2024 کا شاندار انعقاد    اوکاڑہ گیریژن میں البرق پنجاب ہاکی لیگ کا کامیاب انعقاد ملٹری کالج جہلم میں علامہ اقبال کے حوالے سے تقریب کا انعقاد حق خودرادیت ۔۔۔کشمیریوں کا بنیادی حق استصوابِ رائے۔۔مسئلہ کشمیر کا حتمی حل انتخابات کے بعد کشمیرکی موجودہ صورتحال سالِ رفتہ، جموں وکشمیر میں کیا بدلا یکجاں ہیں کشمیر بنے گا پاکستان آپریشن سوئفٹ ریٹارٹ ایک شاندار فضائی حربی معرکہ حسینہ واجد کی اقتدار سے رُخصتی کے بعد پاکستان اور بنگلہ دیش میں دوطرفہ تعلقات کے نئے دور کا آغاز شائننگ انڈیا یا  ہندوتوا دہشت گرد خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل امیدوں، چیلنجز اور کامیابیوں کے نئے دور کا آغاز کلام اقبال مدارس رجسٹریشن۔۔۔حقائق کے تناظر میں اُڑان پاکستان پاکستان میں اردو زبان کی ترویج وترقی امن کی اہمیت مٹی کی محبت میں ہم آشفتہ سروں نے میری وفا کا تقاضا کہ جاں نثارکروں ہرلحظہ ہے مومن کی نئی شان نئی آن بڑھتی ہوئی آبادی، درپیش مسائل اور ان کا حل تھیلیسیمیا سے بچا ئوکیسے ممکن ہے ماحولیاتی آلودگی ایک بڑا چیلنج سانحہ مشرقی پاکستان مفروضے اور حقائق - ہلال پبلیکیشنز کے زیر اہتمام شائع کردہ ایک موثر سعی لا حاصل کا قانون یہ زمانہ کیا ہے ترے سمند کی گرد ہے مولانا رومی کے افکار و خیالات کشمیر جنت شہید کی آخری پاکستان کا مستقل آئین۔1973 بنگلہ دیش کے پرنسپل سٹاف آفیسر کی قیادت میں اعلیٰ سطحی دفاعی وفد کا ائیر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد کا دورہ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا کویت کا سرکاری دورہ بنگلہ دیش کی مسلح افواج کے پرنسپل سٹاف آفیسر کی چیف آف آرمی سٹاف سے ملاقات سربراہ پاک بحریہ ایڈمرل نوید اشرف سے بنگلہ دیش کے پرنسپل اسٹاف آفیسر کی ملاقات بنگلہ دیش کے پرنسپل سٹاف آفیسر کی قیادت میں اعلیٰ سطحی دفاعی وفد کا ائیر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد کا دورہ البرق ڈیژن اوکاڑہ کی طرف سے مسیحی برادری کے لیے فری میڈیکل کیمپ کا انعقاد سیلرز پاسنگ آؤٹ پریڈ پاک بحریہ فری میڈیکل کیمپس کا انعقاد کمانڈر سدرن کمانڈ و ملتان کور کی بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی ملتان کے اساتذہ اور طلباء کے ساتھ خصوصی نشست نمل یونیورسٹی ملتان کیمپس اور یونیورسٹی آف لیہّ کے طلبہ و طا لبات اوراساتذہ کا مظفر گڑھ فیلڈ فائرنگ رینج کا دورہ اوکاڑہ گیریژن میں تقریبِ بزمِ اقبال کاانعقاد ملٹری کالج سوئی میں سالانہ یوم ِوالدین کی تقریب آل پاکستان ایف جی ای آئی ایکسیلنس ایوارڈ کی تقریب 2024ء اوکاڑہ گیریثر ن، النور اسپیشل چلڈرن سکول کے بچوں کے لیے
Advertisements

وقار ملک

[email protected] مضمون نگار قومی و بین الاقوامی موضوعات پر لکھتے ہیں۔

Advertisements

ہلال اردو

دیگر ممالک میں بھارتی ایماء پر قتل و غارت

ستمبر 2024

بھارت جمہوریت کا ایک بڑا دعویٰ کرتا ہے لیکن انسانیت کی سب سے زیادہ تذلیل میں مصروف ہے مسئلہ کشمیر پر بات چیت کرنے کے بجائے انسانیت کا قتل کرنا ایک معمول بن چکا ہے۔ نوجوان نسل کوختم کرنا عورتوں اور بچوں کو زندہ درگور کرنا اس حد تک بڑھ گیا ہے کہ اب دیار غیر میں بھی اپنی دہشت گردانہ کارروائیاں کر رہا ہے جس طرح خالصتان کی تحریک آزادی کو دبانے اور کچلنے کے لیے بھارت نے وورافتادہ ممالک میں بلا خوف وخطر کارروائیاں کیں۔یہ دنیا کی آنکھیں کھول دینے کے لیے کافی ہے۔ کشمیریوں کے حقوق غضب کرنے کے ساتھ ساتھ سکھوں کی تحریک آزادی کو سبوتاژ کرنے کے لیے بھارت نے قتل و غارت کا ایک بازار گرم کر رکھا ہے لیکن بہادر سکھ قوم اپنی آزادی کی تحریک اور ظالم بھارت سے چھٹکارا حاصل کرنے کے لیے سرگرم عمل ہیں ۔یوں تو سکھوں کی تحریک نے پنجاب کی سرزمین سے دلیری اور خود مختاری سے ذرخیزی پائی۔ ہردیپ سنگھ بھارتی انٹیلیجنس ایجنسی "را" کے ہاتھوں پنجاب میں سکھوں کی آزادی کی خالصہ تحریک کی جدوجہد میں قربان ہوا ۔ نام نہاد خود کو سیکولرسٹیٹ اور دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کہنے والے بھارت میں ہندو مذہبی انتہا پسندی سرکاری مشینری کی معیشت کے سائے  میں پروان چڑھ رہی ہے۔ 



ہندوتوا کے زیر اثر شدت پسندی مودی حکومت کی پالیسی ہے۔ بذات خود مودی انتہا پسند ہندو تحریک کی پیداوار ہے جو مہاتما گاندھی کے قاتل ہیں۔ بجرنگ دل سے لے کے سیوک دل اور راشٹریہ رائفل اور اب ہندوتوا جنونی جتھوں اور گروہوں کے ہاتھوں مسلمانوں، سکھوں اور عیسائیوں کی عزت اور املاک محفوظ نہیں ہیں۔ زبردستی جے شری رام کے نعرے لگوانا معمول ہے۔ سکھوں کے حقوق اور آزادی پر مبنی  خالصہ تحریک 1980 کی دہائی میں مشرقی پنجاب  میں شروع ہوئی۔ یہ خالص بھارتی سکھوں کے جان ومال کے تحفظ اور استحصال کو روکنے کی آزاد پرور تحریک تھی۔ کشمیر کی طرح اسے بھی دبانے کے لیے اس پر بننے والی جماعتوں اور جتھوں کو دہشت گرد قرار دیا گیا۔
 خالصہ تحریک کے رہنما خالصتان کی جدوجہد کرنے والے پنجابی سپوت ہردیپ سنگھ نجر کو بھی اسی دبائو کا سامنا تھا جس کے ہاتھوں مجبور ہو کر وہ چالیس سال کی عمر میں 2017 میں کینیڈا پہنچے۔ انہوں نے وہاں سیاسی پناہ حاصل کی۔ کینیڈا میں سکھوں کی ایک خاص تعداد قومی دھارے میں تعمیر اور ترقی میں خدمات انجام دے رہی ہے اوراسے ایک باعزت مقام حاصل ہے۔ کینیڈا کی سوسائٹی میں سکھوں کا اپنا ایک علیحدہ مقام ہے جو یقینی طور پر  انتہا پسند ہندوئوںاور بھارتی حکومت کو ایک آنکھ نہیں بھاتا اور یہی وجہ ہے کہ بھارت  میں اقلیتوں کو مسدود اور محروم کیا گیا ہے۔یہی وجہ ہے کہ "چڑھدے پنجاب" میں سکھ ہندو خلیج روز بروز بڑھ رہی ہے۔اس خلیج کی وسعت18 جون 2023 کوبڑھی جب ہردیپ سنگھ نجر کو کینیڈا میں وینکوور کے مضافاتی علاقے میں گردوارہ کے سامنے قتل کر دیا گیا۔
رائل کینیڈین مانٹڈ پولیس (آر سی ایم پی)نے اسی وقت اس قتل میں ہندوستان کے ملوث ہونے کی تصدیق کر دی تھی۔ کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو انٹیلی جنس رپورٹس اور تحقیقات کی روشنی میں بھارتی خفیہ ایجنسی را کو اس کا ذمہ دار ٹھہرایا۔جس سے بھارت اور کینیڈا کے سفارتی تعلقات شدید متاثر ہوئے۔ بھارت اسے محض الزام تراشی کہتا رہا۔ بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکر اب عالمی سیاسی منظر نامے پر مکمل جھوٹے ثابت ہو چکے ہیں۔ 3 مئی 2024 کو کینیڈا کی فائو آئن انٹیلیجنس ایجنسی نے زبردست کارروائی کرتے ہوئے،ہردیپ سنگھ کے قاتلوں میں کمل پریت سنگھ، کرن پریت سنگھ اور کرن برار کو گرفتار کر لیا۔
فرانسیسی خبررساں ادارے اے ایف پی نے بھی اپنی تحقیقات پر مبنی رپورٹ میں بھارتی خفیہ ایجنسی' را' کے براہ راست ملوث ہونے کی تصدیق کی ہے۔کینیڈا میں البرٹا کے پولیس سپریڈنٹ مندیپ موکر نے یہ کہا ہے کہ اس سے قبل دوول سنگھ کو کینیڈین شہر وینی پیک میں قتل کیا گیا۔ یہ بھی خالصہ تحریک رہنما اور ارشدیپ سنگھ کے قریبی ساتھی سمجھے جاتے تھے۔ قاتل مندیپ سنگھ فرسٹ ڈگری جیل کاٹ رہا ہے۔
 بھارتی رہنما ایس جے شنکر، اجیت دوول، راج ناتھ مودی کی پالیسی کے اصل محرک ہیں۔ 



پاکستان میں ہونے والی دہشت گردی میں بھارتی خفیہ ایجنسی  را کا کردار روشن من اظہر شمس ہے۔بھارتی ایما پر سکھ اور کشمیری کمیونٹی کا ٹارگٹ قتل دن بدن بڑھتا چلا جا رہا ہے جبکہ عالمی طاقتیں خاموش ہیں۔ بھارت کے سفاک دہشت گرد ملک ہونے کے بارے میں عالمی اور علاقائی سطح پر مختلف تحقیقاتی اداروں کی جانب سے پہلے بھی دستاویزی ثبوتوں کے ساتھ انکشافات کیے جا چکے ہیں۔ کچھ عرصہ قبل ایک امریکی مستند جریدے نے بھی اپنی تحقیقاتی رپورٹ شائع کی۔ جس میں دنیا کے مختلف ممالک میں بھارت کی دہشت گردی کی وارداتوں کے ثبوت فراہم کرتے ہوئے اسے عالمی نمبرون دہشت گرد قرار دیا گیا۔ اسی طرح گزشتہ سال ایک عالمی تحقیقاتی ادارے نے اپنی رپورٹ میں بھارت کی جانب سے اس خطے میں اور عالمی سطح پر ان ممالک کی نشاندہی کی جہاں بھارت کے ایماپر دہشت گردی کی وارداتیں ہوئیں۔  خالصتان تحریک کے لیڈر کے قتل پر تو کینیڈا،  امریکہ اور برطانیہ سمیت پانچ یورپی ممالک کی انٹیلی جنس ایجنسیوں نے مشترکہ طور پر تحقیقات کرکے بھارت کو اس قتل میں باقاعدہ مجرم ٹھہرایا جبکہ امریکہ کی جانب سے بھی سخت ردعمل کا اظہار کیا گیا۔ پاکستان کے ساتھ تو بھارت کی دشمنی اس کے قیام کے دن سے ہی چل رہی ہے اور بھارتی حکومت نے پاکستان کی سلامتی کو مختلف ہتھکنڈوں سے کمزور کرنا اپنی خارجہ پالیسی کا اہم حصہ بنایا ہوا ہے جس کے تحت پاکستان کیخلاف مختلف سازشیں کی جاتی ہیں۔ بھارت نے اپنی اسلام دشمنی میں بھی پاکستان کو اپنے ہدف پر رکھا اوراس کے خلاف آبی دہشت گردی سے بھی کبھی گریز نہیں کیا۔ اس پر تین بار باقاعدہ جنگوں کی صورت میں جارحیت کا ارتکاب کرکے اسکی سلامتی کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی گئی۔ ان بھارتی سازشوں کے توڑ کے لیے اگر پاکستان نے بھی خود کو ایٹمی قوت نہ بنایا ہوتا تو بھارت اب تک پاکستان کو صفحہ ہستی سے مٹانے کے اپنے خواب کی تکمیل کر چکا ہوتا۔ اسی تناظر میں اور انہی زمینی حقائق کی بنیاد پر دفاع وطن کے لیے عساکر پاکستان کی اہمیت دوچند ہوئی جنہوں نے ہر بھارتی سازش اور جارحیت میں اس کے دانت کھٹے کرکے ملک کے دفاع کے تقاضے نبھائے اور اپنی خداداد جنگی دفاعی صلاحیتوں کو اقوام عالم سے تسلیم کرایا۔ 
یقیناً بھارت جیسے مکار دشمن کے مقابل دنیا کا ہمہ وقت الرٹ رہنا ہی وقت کا تقاضا ہے کیونکہ بھارت نے اپنی سرحدوں کے علاوہ افغانستان اور ایران کی سرحدوں سے بھی پاکستان و دیگر ممالک میں اپنے دہشت گرد داخل کرکے یہاں دہشت و وحشت کا بازار گرم رکھنے کی پالیسی اپنائی ہوئی ہے۔ جس سے دنیا غیر محفوظ نظر آ رہی ہے۔اسی طرح بھارت نے ایران کی سرحد سے بھی اپنے دہشت گرد پاکستان میں داخل کرنیکے لیئے بھارتی بحریہ کے حاضر سروس افسر کلبھوشن یادیو کی سربراہی میں جاسوسی اور دہشت گردی کا نیٹ ورک پھیلایا جس کا اعتراف خود کلبھوشن نے اپنے بیان میں کیا جبکہ پاکستان کی جانب سے اس بھارتی جاسوسی نیٹ ورک کے بارے میں دستاویزی ثبوتوں کے ساتھ دو ڈوزیئر تیار کرکے اقوام متحدہ کے سیکرٹیریٹ، امریکی دفتر خارجہ اور تمام عالمی قیادتوں کو بھجوائے گئے۔  چنانچہ بھارتی دہشت گردانہ عزائم اقوام عالم سے ڈھکے چھپے ہرگز نہیں ہیں۔ 
بھارت میں انتہا پسندی سرکاری سطح پر رائج ہے اور اس شدت پسندی سے کوئی محفوظ نہیں ہے۔ اقوام متحدہ اور اقوام عالم کو چاہیے کہ وہ بھارت پر اقلیتوں کے جان مال اور بنیادی حقوق کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے نہ صرف دبائو ڈالے بلکہ اس سلسلے میں عالمی سطح پر قانون سازی کی جائے اور بننے والے قانون کو پوری روح  اور قد و قامت کے ساتھ نافذ کیا جائے۔
برطانوی جریدے نے اپنی ایک رپورٹ میں نریندر مودی کی قوم پرستانہ قیادت میں بھارت کے جمہوریت کے جھوٹے دعوئوں کو بے نقاب کیا اور لکھا کہ نریندر مودی کی قوم پرستانہ قیادت میں بھارت جمہوریت کی عالمی درجہ بندیوں میں مسلسل نیچے کی طرف جاتا جا رہا ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اپنی ساکھ بچانے کے لیے نئی دہلی اب خفیہ سفارتکاری کی کوشش کر رہا ہے، تاہم یہ کوششیں کامیاب نہیں ہوسکتی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق ویسے تو مودی حکومت ان متعدد عالمی درجہ بندیوں کو مسترد کرتی رہی ہے جن میں بار بار کہا گیا ہے کہ جمہوریت اور جمہوری اقدار میں بھارت خطرناک حد تک پستی کی جانب بڑھ رہا ہے لیکن اندر سے مودی حکومت اپنی جمہوری ساکھ بچانے کے لیے بہت پریشان ہے۔
سویڈن میں قائم انسٹیٹیوٹ، ممالک کی جمہوریت اور خود مختاری کے درمیان چار عبوری مراحل میں درجہ بندی کرتا ہے، جن میں لبرل جمہوریت، انتخابی جمہوریت، انتخابی خود مختاری اور بند خود مختاری شامل ہیں۔
سویڈن میں قائم ورائٹیز آف ڈیموکریسی انسٹیٹیوٹ نے چشم کشا رپورٹ شائع کی ہے، جس میں بھارت کی درجہ بندی جمہوریت اور خود مختاری کے تمام مراحل میں نہیں ہو سکی۔ رپورٹ کے مطابق بھارت حالیہ برسوں میں دنیا کے بدترین آمریت پسندوں میں سے ایک ملک ثابت ہوا ہے، بھارت دنیا کی 18 فی صد آبادی ہونے کے باوجود آزادی اظہار اور آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کے لحاظ سے سب سے نچلے درجے پر ہے۔  ضرورت اس امر کی ہے کہ دنیا میں موجود جمہوری ممالک بھارت کی انسان دشمنی کا محاسبہ کریں، اس کا سوشل بائیکاٹ کریں تاکہ بھارت کے ایما پر دنیا میں  انسانیت کے قتل کو روکا جا سکے     


تعارف:
[email protected]
مضمون نگار قومی و بین الاقوامی موضوعات پر لکھتے ہیں۔
 

وقار ملک

[email protected] مضمون نگار قومی و بین الاقوامی موضوعات پر لکھتے ہیں۔

Advertisements