اردو(Urdu) English(English) عربي(Arabic) پښتو(Pashto) سنڌي(Sindhi) বাংলা(Bengali) Türkçe(Turkish) Русский(Russian) हिन्दी(Hindi) 中国人(Chinese) Deutsch(German)
2024 04:02
مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ بھارت کی سپریم کورٹ کا غیر منصفانہ فیصلہ خالصتان تحریک! دہشت گرد بھارت کے خاتمے کا آغاز سلام شہداء دفاع پاکستان اور کشمیری عوام نیا سال،نئی امیدیں، نیا عزم عزم پاکستان پانی کا تحفظ اور انتظام۔۔۔ مستقبل کے آبی وسائل اک حسیں خواب کثرت آبادی ایک معاشرتی مسئلہ عسکری ترانہ ہاں !ہم گواہی دیتے ہیں بیدار ہو اے مسلم وہ جو وفا کا حق نبھا گیا ہوئے جو وطن پہ نثار گلگت بلتستان اور سیاحت قائد اعظم اور نوجوان نوجوان : اقبال کے شاہین فریاد فلسطین افکارِ اقبال میں آج کی نوجوان نسل کے لیے پیغام بحالی ٔ معیشت اور نوجوان مجھے آنچل بدلنا تھا پاکستان نیوی کا سنہرا باب-آپریشن دوارکا(1965) وردی ہفتۂ مسلح افواج۔ جنوری1977 نگران وزیر اعظم کی ڈیرہ اسماعیل خان سی ایم ایچ میں بم دھماکے کے زخمی فوجیوں کی عیادت چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا دورۂ اُردن جنرل ساحر شمشاد کو میڈل آرڈر آف دی سٹار آف اردن سے نواز دیا گیا کھاریاں گیریژن میں تقریبِ تقسیمِ انعامات ساتویں چیف آف دی نیول سٹاف اوپن شوٹنگ چیمپئن شپ کا انعقاد یَومِ یکجہتی ٔکشمیر بھارتی انتخابات اور مسلم ووٹر پاکستان پر موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات پاکستان سے غیرقانونی مہاجرین کی واپسی کا فیصلہ اور اس کا پس منظر پاکستان کی ترقی کا سفر اور افواجِ پاکستان جدوجہدِآزادیٔ فلسطین گنگا چوٹی  شمالی علاقہ جات میں سیاحت کے مواقع اور مقامات  عالمی دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ پاکستانی شہریوں کے قتل میں براہ راست ملوث بھارتی نیٹ ورک بے نقاب عز م و ہمت کی لا زوال داستا ن قائد اعظم  اور کشمیر  کائنات ۔۔۔۔ کشمیری تہذیب کا قتل ماں مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ اور بھارتی سپریم کورٹ کی توثیق  مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ۔۔ایک وحشیانہ اقدام ثقافت ہماری پہچان (لوک ورثہ) ہوئے جو وطن پہ قرباں وطن میرا پہلا اور آخری عشق ہے آرمی میڈیکل کالج راولپنڈی میں کانووکیشن کا انعقاد  اسسٹنٹ وزیر دفاع سعودی عرب کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات  پُرعزم پاکستان سوشل میڈیا اور پرو پیگنڈا وار فئیر عسکری سفارت کاری کی اہمیت پاک صاف پاکستان ہمارا ماحول اور معیشت کی کنجی زراعت: فوری توجہ طلب شعبہ صاف پانی کا بحران،عوامی آگہی اور حکومتی اقدامات الیکٹرانک کچرا۔۔۔ ایک بڑھتا خطرہ  بڑھتی آبادی کے چیلنجز ریاست پاکستان کا تصور ، قائد اور اقبال کے افکار کی روشنی میں قیام پاکستان سے استحکام ِ پاکستان تک قومی یکجہتی ۔ مضبوط پاکستان کی ضمانت نوجوان پاکستان کامستقبل  تحریکِ پاکستان کے سرکردہ رہنما مولانا ظفر علی خان کی خدمات  شہادت ہے مطلوب و مقصودِ مومن ہو بہتی جن کے لہو میں وفا عزم و ہمت کا استعارہ جس دھج سے کوئی مقتل میں گیا ہے جذبہ جنوں تو ہمت نہ ہار کرگئے جو نام روشن قوم کا رمضان کے شام و سحر کی نورانیت اللہ جلَّ جَلالَہُ والد کا مقام  امریکہ میں پاکستا نی کیڈٹس کی ستائش1949 نگران وزیراعظم پاکستان، وزیراعظم آزاد جموں و کشمیر اور  چیف آف آرمی سٹاف کا دورۂ مظفرآباد چین کے نائب وزیر خارجہ کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات  ساتویں پاکستان آرمی ٹیم سپرٹ مشق 2024کی کھاریاں گیریژن میں شاندار اختتامی تقریب  پاک بحریہ کی میری ٹائم ایکسرسائز سی اسپارک 2024 ترک مسلح افواج کے جنرل سٹاف کے ڈپٹی چیف کا ایئر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد کا دورہ اوکاڑہ گیریژن میں ''اقبالیات'' پر لیکچر کا انعقاد صوبہ بلوچستان کے دور دراز علاقوں میں مقامی آبادی کے لئے فری میڈیکل کیمپس کا انعقاد  بلوچستان کے ضلع خاران میں معذور اور خصوصی بچوں کے لیے سپیشل چلڈرن سکول کاقیام سی ایم ایچ پشاور میں ڈیجٹلائیز سمارٹ سسٹم کا آغاز شمالی وزیرستان ، میران شاہ میں یوتھ کنونشن 2024 کا انعقاد کما نڈر پشاور کورکا ضلع شمالی و زیر ستان کا دورہ دو روزہ ایلم ونٹر فیسٹول اختتام پذیر بارودی سرنگوں سے متاثرین کے اعزاز میں تقریب کا انعقاد کمانڈر کراچی کور کاپنوں عاقل ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز کا دورہ کوٹری فیلڈ فائرنگ رینج میں پری انڈکشن فزیکل ٹریننگ مقابلوں اور مشقوں کا انعقاد  چھور چھائونی میں کراچی کور انٹرڈویژ نل ایتھلیٹک چیمپئن شپ 2024  قائد ریزیڈنسی زیارت میں پروقار تقریب کا انعقاد   روڈ سیفٹی آگہی ہفتہ اورروڈ سیفٹی ورکشاپ  پی این فری میڈیکل کیمپس پاک فوج اور رائل سعودی لینڈ فورسز کی مظفر گڑھ فیلڈ فائرنگ رینجز میں مشترکہ فوجی مشقیں طلباء و طالبات کا ایک دن فوج کے ساتھ روشن مستقبل کا سفر سی پیک اور پاکستانی معیشت کشمیر کا پاکستان سے ابدی رشتہ ہے میر علی شمالی وزیرستان میں جام شہادت نوش کرنے والے وزیر اعظم شہباز شریف کا کابینہ کے اہم ارکان کے ہمراہ جنرل ہیڈ کوارٹرز  راولپنڈی کا دورہ  چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کی  ایس سی او ممبر ممالک کے سیمینار کے افتتاحی اجلاس میں شرکت  بحرین نیشنل گارڈ کے کمانڈر ایچ آر ایچ کی جوائنٹ سٹاف ہیڈ کوارٹرز راولپنڈی میں چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی سے ملاقات  سعودی عرب کے وزیر دفاع کی یوم پاکستان میں شرکت اور آرمی چیف سے ملاقات  چیف آف آرمی سٹاف کا ہیوی انڈسٹریز ٹیکسلا کا دورہ  آرمی چیف کا بلوچستان کے ضلع آواران کا دورہ  پاک فوج کی جانب سے خیبر، سوات، کما نڈر پشاور کورکا بنوں(جا نی خیل)اور ضلع شمالی وزیرستان کادورہ ڈاکیارڈ میں جدید پورٹل کرین کا افتتاح سائبر مشق کا انعقاد اٹلی کے وفد کا دورہ ٔ  ائیر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد  ملٹری کالج سوئی بلوچستان میں بلوچ کلچر ڈے کا انعقاد جشن بہاراں اوکاڑہ گیریژن-    2024 غازی یونیورسٹی ڈیرہ غازی خان کے طلباء اور فیکلٹی کا ملتان گیریژن کا دورہ پاک فوج کی جانب سے مظفر گڑھ میں فری میڈیکل کیمپ کا انعقاد پہلی یوم پاکستان پریڈ انتشار سے استحکام تک کا سفر خون شہداء مقدم ہے انتہا پسندی اور دہشت گردی کا ریاستی چیلنج بے لگام سوشل میڈیا اور ڈس انفارمیشن  سوشل میڈیا۔ قومی و ملکی ترقی میں مثبت کردار ادا کر سکتا ہے تحریک ''انڈیا آئوٹ'' بھارت کی علاقائی بالادستی کا خواب چکنا چور بھارت کا اعتراف جرم اور دہشت گردی کی سرپرستی  بھارتی عزائم ۔۔۔ عالمی امن کے لیے آزمائش !  وفا جن کی وراثت ہو مودی کے بھارت میں کسان سراپا احتجاج پاک سعودی دوستی کی نئی جہتیں آزاد کشمیر میں سعودی تعاون سے جاری منصوبے پاسبان حریت پاکستان میں زرعی انقلاب اور اسکے ثمرات بلوچستان: تعلیم کے فروغ میں کیڈٹ کالجوں کا کردار ماحولیاتی تبدیلیاں اور انسانی صحت گمنام سپاہی  شہ پر شہیدوں کے لہو سے جو زمیں سیراب ہوتی ہے امن کے سفیر دنیا میں قیام امن کے لیے پاکستانی امن دستوں کی خدمات  ہیں تلخ بہت بندئہ مزدور کے اوقات سرمایہ و محنت گلگت بلتستان کی دیومالائی سرزمین بلوچستان کے تاریخی ،تہذیبی وسیاحتی مقامات یادیں پی اے ایف اکیڈمی اصغر خان میں 149ویں جی ڈی (پی)، 95ویں انجینئرنگ، 105ویں ایئر ڈیفنس، 25ویں اے اینڈ ایس ڈی، آٹھویں لاگ اور 131ویں کمبیٹ سپورٹ کورسز کی گریجویشن تقریب  پاکستان ملٹری اکیڈمی کاکول میں 149ویں پی ایم اے لانگ کورس، 14ویں مجاہد کورس، 68ویں انٹیگریٹڈ کورس اور 23ویں لیڈی کیڈٹ کورس کے کیڈٹس کی پاسنگ آئوٹ پریڈ  ترک فوج کے چیف آف دی جنرل سٹاف کی جی ایچ کیومیں چیف آف آرمی سٹاف سے ملاقات  سعودی عرب کے وزیر خارجہ کی وفد کے ہمراہ آرمی چیف سے ملاقات کی گرین پاکستان انیشیٹو کانفرنس  چیف آف آرمی سٹاف نے فرنٹ لائن پر جوانوں کے ہمراہ نماز عید اداکی چیف آف آرمی سٹاف سے راولپنڈی میں پاکستان کرکٹ ٹیم کی ملاقات چیف آف ترکش جنرل سٹاف کی سربراہ پاک فضائیہ سے ملاقات ساحلی مکینوں میں راشن کی تقسیم پشاور میں شمالی وزیرستان یوتھ کنونشن 2024 کا انعقاد ملٹری کالجز کے کیڈٹس کا دورہ قازقستان پاکستان آرمی ایتھلیٹکس چیمپیئن شپ 2023/24 مظفر گڑھ گورنمنٹ پوسٹ گریجویٹ کالج کے طلباء اور فیکلٹی کا ملتان گیریژن کا دورہ   خوشحال پاکستان ایس آئی ایف سی کے منصوبوں میں غیرملکی سرمایہ کاری معاشی استحکام اورتیزرفتار ترقی کامنصوبہ اے پاک وطن خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (SIFC)کا قیام  ایک تاریخی سنگ میل  بہار آئی گرین پاکستان پروگرام: حال اور مستقبل ایس آئی ایف سی کے تحت آئی ٹی سیکٹر میں اقدامات قومی ترانہ ایس آئی  ایف سی کے تحت توانائی کے شعبے کی بحالی گرین پاکستان انیشیٹو بھارت کا کشمیر پر غا صبانہ قبضہ اور جبراً کشمیری تشخص کو مٹانے کی کوشش  بھارت کا انتخابی بخار اور علاقائی امن کو لاحق خطرات  میڈ اِن انڈیا کا خواب چکنا چور یوم تکبیر......دفاع ناقابل تسخیر منشیات کا تدارک  آنچ نہ آنے دیں گے وطن پر کبھی شہادت کی عظمت "زورآور سپاہی"  نغمہ خاندانی منصوبہ بندی  نگلیریا فائولیری (دماغ کھانے والا امیبا) سپہ گری پیشہ نہیں عبادت ہے افواجِ پاکستان کی محبت میں سرشار مجسمہ ساز بانگِ درا  __  مشاہیرِ ادب کی نظر میں  چُنج آپریشن۔ٹیٹوال سیکٹر جیمز ویب ٹیلی سکوپ اور کائنات کا آغاز سرمایۂ وطن راستے کا سراغ آزاد کشمیر کے شہدا اور غازیوں کو سلام  وزیراعظم  پاکستان لیاقت علی خان کا دورۂ کشمیر1949-  ترک لینڈ فورسز کے کمانڈرکی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کاپاکستان نیوی وار کالج لاہور میں 53ویں پی این سٹاف کورس کے شرکا ء سے خطاب  کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے ،جنرل سید عاصم منیر چیف آف آرمی سٹاف کی ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی وفات پر اظہار تعزیت پاکستان ہاکی ٹیم کی جنرل ہیڈ کوارٹرز راولپنڈی میں چیف آف آرمی سٹاف سے ملاقات باکسنگ لیجنڈ عامر خان اور مارشل آرٹس چیمپیئن شاہ زیب رند کی جنرل ہیڈ کوارٹرز میں آرمی چیف سے ملاقات  جنرل مائیکل ایرک کوریلا، کمانڈر یونائیٹڈ سٹیٹس(یو ایس)سینٹ کام کی جی ایچ کیو میں آرمی چیف سے ملاقات  ڈیفنس فورسز آسٹریلیا کے سربراہ جنرل اینگس جے کیمبل کی جنرل ہیڈکوارٹرز میں آرمی چیف سے ملاقات پاک فضائیہ کے سربراہ کا دورۂ عراق،اعلیٰ سطحی وفود سے ملاقات نیوی سیل کورس پاسنگ آئوٹ پریڈ پاکستان نیوی روشن جہانگیر خان سکواش کمپلیکس کے تربیت یافتہ کھلاڑی حذیفہ شاہد کی عالمی سطح پر کامیابی پی این فری میڈیکل  کیمپ کا انعقاد ڈائریکٹر جنرل ایچ آر ڈی کا دورۂ ملٹری کالج سوئی بلوچستان کمانڈر سدرن کمانڈ اورملتان کور کا النور اسپیشل چلڈرن سکول اوکاڑہ کا دورہ گورنمنٹ کالج یونیورسٹی فیصل آباد، لیہ کیمپس کے طلباء اور فیکلٹی کا ملتان گیریژن کا دورہ منگلا گریژن میں "ایک دن پاک فوج کے ساتھ" کا انعقاد یوتھ ایکسچینج پروگرام کے تحت نیپالی کیڈٹس کا ملٹری کالج مری کا دورہ تقریبِ تقسیمِ اعزازات شہدائے وطن کی یاد میں الحمرا آرٹس کونسل لاہور میں شاندار تقریب کمانڈر سدرن کمانڈ اورملتان کورکا خیر پور ٹامیوالی  کا دورہ مستحکم اور باوقار پاکستان سکیورٹی فورسز کی کارروائیوں اور قربانیوں کا سلسلہ سیاچن دہشت گردی کے سد ِباب کے لئے فورسزکا کردار سنو شہیدو افغان مہاجرین کی وطن واپسی، ایران بھی پاکستان کے نقش قدم پر  مقبوضہ کشمیر … شہادتوں کی لازوال داستان  معدنیات اور کان کنی کے شعبوں میں چینی فرم کی سرمایہ کاری مودی کو مختلف محاذوں پر ناکامی کا سامنا سوشل میڈیا کے مثبت اور درست استعمال کی اہمیت مدینے کی گلیوں موسمیاتی تبدیلی کے اثرات ماحولیاتی تغیر پاکستان کادفاعی بجٹ اورمفروضے عزم افواج پاکستان پاک بھارت دفاعی بجٹ ۲۵ - ۲۰۲۴ کا موازنہ  ریاستی سطح پر معاشی چیلنجز اور معاشی ترقی کی امنگ فوجی پاکستان کا آبی ذخائر کا تحفظ آبادی کا عالمی دن اور ہماری ذمہ داریاں بُجھ تو جاؤں گا مگر صبح کر جاؤں گا  شہید جاتے ہیں جنت کو ،گھر نہیں آتے ہم تجھ پہ لٹائیں تن من دھن بانگِ درا کا مہکتا ہوا نعتیہ رنگ  مکاتیب اقبال ملنے کے نہیں نایاب ہیں ہم ذرامظفر آباد تک ہم فوجی تھے ہیں اور رہیں گے راولپنڈی میں پاکستان آرمی میوزیم کا قیام۔1961 چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا ترکیہ کا سرکاری دورہ چیف آف ڈیفنس فورسز آسٹریلیا کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات چیف آف آرمی سٹاف کا عیدالاضحی پردورۂ لائن آف کنٹرول  چیف آف آرمی سٹاف کی ضلع خیبر میں شہید جوانوں کی نماز جنازہ میں شرکت ایئر چیف کا کمانڈ اینڈ سٹاف کالج کوئٹہ کا دورہ کامسیٹس یونیورسٹی اسلام آبادکے ساہیوال کیمپس کی فیکلٹی اور طلباء کا اوکاڑہ گیریژن کا دورہ گوادر کے اساتذہ اورطلبہ کاپی این ایس شاہجہاں کا مطالعاتی دورہ سیلرز پاسنگ آئوٹ پریڈ کمانڈر پشاور کور کی دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کرنے والے انسداد دہشتگردی سکواڈ کے جوانوں سے ملاقات کما نڈر پشاور کور کا شمالی و جنوبی وزیرستان کے اضلاع اور چترال کادورہ کمانڈر سدرن کمانڈ اور ملتان کور کا واٹر مین شپ ٹریننگ کا دورہ کیڈٹ کالج اوکاڑہ کی فیکلٹی اور طلباء کا اوکاڑہ گیریژن کا دورہ انٹر سروسز باکسنگ چیمپیئن شپ 2024 پاک میرینز پاسنگ آؤٹ پریڈ  ہلال جولائی کے شمارے میں سوشل میڈیا کے حوالے سے مضمون ا د ا ر یہ عزمِ بقائے وطن قیام پاکستان سے استحکامِ پاکستان تک  روشنی کا ایک سفر  پاکستان قائد اعظم کی بصیرت کی روشنی میں ترانہ آزادی کے محافظ یوم آزادی اور شہیدوں کے ورثاء کے جذبات  اے ارض وطن وطن سے محبت ایمان کا حصّہ پاکستان سے پیار کریں 5اگست 2019ء کا سانحہء کشمیر 1948بھارتی مظالم اورکشمیریوں کے حقوق کا استحصال کشمیریوں کی شہادت سے عبارت جدوجہدِ آزادی افغان مہاجرین کی واپسی ، پاکستان کا مؤقف اور عالمی برادری کی لاتعلقی بھارتی مسلمان مودی کے مظالم کاشکار  نریندرمودی کا سکھ رہنمائوں کی ٹارگٹ کلنگ کمال ترک نہیں آب و گل سے مہجوری بھارت کوہزیمت کا سامنا ڈیجیٹل دہشت گردی آرٹیفشل انٹیلی جنس ، مستقبل کی دنیا یا دنیا کا مستقبل ڈیٹا سائنس اورمصنوعی ذہانت کے اثرات علم ٹولو دا پارہ تعلیم سب کے لیے اُمید سپیشل ایجوکیشن مرکز کوئٹہ میرا انمول ہیرا دل سے نکلے گی نہ مرکر بھی وطن کی الفت ہر کسی کو میسر نہیں رتبہ شہادت کا شہادت ہمارا ورثہ ہے سیاحوں کی جنت پاکستان دیس میرا پاکستان 12  نوجوانوں کا عالمی دن مرحبا پاکستان 14تیسرا یومِ آزادی و جشنِ استقلال 1949 جنرل ساحر شمشاد مرزا کی پیپلز لبریشن آرمی کے 97 ویں یوم تاسیس کی یادگاری تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت  چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کادورہ ٔروس  پاک فوج اور چین کی پیپلز لبریشن آرمی کے درمیان تعلقات مضبوط ہیں۔ جنرل سید عاصم منیر کیپٹن محمد اسامہ بن ارشد شہید کی نماز جنازہ چکلالہ گیریژن راولپنڈی میں ادا کی گئی کمانڈر کراچی کور کا فیلڈ فائرنگ رینج کا دورہ پاک امریکا رائفل کمپنی ایکسچینج مشق 2024 وفاقی وزیر برائے بحری اُمورکا دورۂ گوادر پی این فری میڈیکل کیمپس علاقائی تجارت کے فروغ میں این ایل سی کا کردار البرق ڈویژن میںتقریبِ فلسفہ اقبال  لاہور گیریژن یونیورسٹی میں  منشیات کے نقصانات سے آگاہی کے لیے اسٹیج ڈراما پیش کیا گیا دفاعِ وطن  دفاع وطن مقدم ہے  نگاہ شوق جنگِ ستمبر کی اَنمٹ یادیں…! محاذِچونڈہ ۔بھارتی ٹینکوں کا قبرستان جنگ ستمبر65ء چند بہادر سپوتوں کا تذکرہ  یوم دفاع پاکستان اِک ولولۂ تازہ خراج تحسین 1965پاک بھارت جنگ میں معرکۂ ستمبر جنگ ستمبر1965 افکار کے خزانے مرحبا پاکستان ہم زندہ قوم ہیں وہ ہے ایک محافظ عزم ِاستحکام، انسدادِ دہشت گردی کی ایک مؤثر حکمتِ عملی بھارت کے شیطانی عزائم اور مسلمان۔۔ مرے وطن کا ہر دیگر ممالک میں بھارتی ایماء پر قتل و غارت پاکستانی ہیرو ارشد ندیم اور بھارتی پروپیگنڈا خاک ِوطن نہ ہوگا رائیگاں خون شہیدان وطن ہر گز ویسٹ مینجمنٹ (Waste Management) میں پاک فوج کا کردار فالج (سٹروک)کے خطرے کو کم کیسے کیا جا سکتا ہے اقوام متحدہ کے پرچم تلے پاکستان کے امن دستوں کی خدمات  بانگ درا اور نسل نو مرے وطن کے جری جوانو مایہ ناز انٹرنیشنل ایتھلیٹ صوبیدار محمد یو سف شہید ہم نے اپنے خون سے لکھا ہے اِک تابندہ باب چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا برطانیہ کا دورہ اولمپک ریکارڈ ہولڈر ارشد ندیم کی چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات چیف آف آرمی سٹاف جنرل سید عاصم منیر کا یوم آزادی کے موقع پر پاک فوج کے سابق فوجیوں کے اعزاز میں ایک شاندار استقبالیہ  امام مسجد نبوی ۖکی جنرل ہیڈکوارٹرز میں چیف آف آرمی سٹاف سے ملاقات  ہارورڈ بزنس سکول کے طلباکے ایک وفد کی جنرل ہیڈ کوارٹرز میں آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر سے ملاقات  اولمپیئن ارشد ندیم کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے آرمی آڈیٹوریم جی ایچ کیو میں چیف آف آرمی سٹاف کی طرف سے تقریب کا اہتمام عراقی وفد نے فضائیہ کے ہیڈ کوارٹرز کا دورہ کیا ضلع خانیوال کے مختلف تعلیمی اداروں کے طلباء اور فیکلٹی کا اوکاڑہ گیریژن کا دورہ کور کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل بابر افتخارکا ائیر ڈیفنس تربیتی مشقوں کا معائنہ پشاورگیریژن میں پرچم کشائی کی تقریب فورتھ ورلڈ ملٹری کیڈٹ گیمز ملتان اور اوکاڑہ گیریژنز میں جشن آزادی کی تقریبات شہ رگِ پاکستان یوم سیاہ کشمیر۔ عالمی ضمیر کی بیداری کی ضرورت ملی نغمہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیاں 27اکتوبر1947۔۔۔ کشمیر پربھارت کا غاصبانہ قبضہ اک پہلو یہ بھی ہے کشمیر کی تصویر کا گرین پاکستان انیشیٹومنصوبہ پاکستان کی خوشحالی کا ضامن  میڈیا اور ہم آؤ اپنی سوچ کو بدلیں بحر ِ ہند کی سیاسی و معاشی اہمیت،پاکستان کے تناظر میں  ویسٹ مینجمنٹ !سماجی شعور کی بیداری کی ضرورت خون کی قیمت ماحولیاتی تبدیلیوں کے تناظر میں آرٹیفیشل انٹیلیجنس کی معاونت راہ ِحق کا شہید۔لیفٹیننٹ ناصر حسین سلہریا (تمغۂ بسالت) ایک باہمت محب ِ وطن ماں اور اس کے بہادر بیٹے کی جرأت آمیز داستان امدادی کارروائیاں اور افواج پاکستان  سفر وادیٔ کمراٹ کا ماضی کے جھروکوں سے ایک زمانہ بیت گیا خود ملامتی  عسکری و قومی ادارہ برائے امراض قلب راولپنڈی  دہر میں اسمِ محمدۖ سے اُجالا کردے ! عصر حاضر (بسلسلہ بانگِ درا کے سو سال ) بانگ درا کی طویل نظمیں یومِ دفاع:سیالکوٹ میں ہلال استقلال کی تبدیلی پرچم کی رسم اوردیگر خصوصی تقریبات وزیر اعظم پاکستان کی راولپنڈی میں آرمی وار گیم کے اختتامی اجلاس میں شرکت  چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا دورۂ عمان  سنو : امن کی آواز ورلڈ ملٹری کیڈٹ گیمز کی ٹیم کی چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات پاکستانی مسلح افواج کی ٹیم نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا چین کا سرکاری دورہ روسی فیڈریشن کے نائب وزیر اعظم کی جنرل ہیڈ کوارٹرز میں آرمی چیف سے ملاقات چیف آف آرمی سٹاف کا دورۂ کراچی  آئی ٹی پارک کا افتتاح اور تاجر برادری سے ملاقات چیف آف آرمی سٹاف کا ضلع اورکزئی کا دورہ  ایک دن پاک بحریہ کے ساتھ پاک میرینز پاسنگ آئوٹ پریڈ سربراہ پاک فضائیہ کا دورۂ ترکی  اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر کی پاک فضائیہ کے سربراہ سے ملاقات یوم دفاع و شہداء کے موقع پرملتان اور اوکاڑہ گیر یثرن میں تقریبات سندھ میں یومِ دفاع کی تقریبات اور کور کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل بابر افتخارکی شہدا ء کے خاندانوں سے ملاقات پشاورگیریژن میں یومِ دفاع و شہداء کے موقع پر تقریبات کا انعقاد ملٹری کالج جہلم میں تقریب بسلسلہ یومِ دفاع آزاد کشمیر: پاک فوج کی قربانیاں اور ترقی میں کردار  پاکستان آرڈننس فیکٹریز کا افتتاح 1951 
Advertisements

ہلال اردو

افکار کے خزانے

ستمبر 2024

  جنگِ ستمبر 1965ء کا ذکر ذہن میں آتے ہی جہاں افواجِ پاکستان کے زریں کارنامے ذہن میں آتے ہیں وہاں فورا ان کارناموں کو خراجِ تحسین پیش کرتے ملّی ترانوں کا احساس بھی ابھرتا ہے ۔ جنگ ِ ستمبر اور ہماری ملّی شاعری گویا لازم و ملزوم ہوچکے ہیں اسی لیے یہ مفروضہ بھی عام ہوچکا ہے کہ اس جنگ کی فتح میں ملّی ترانوں نے کلیدی کردار ادا کیا ۔ اب یہ مفروضہ تو تحقیق طلب ہوسکتا ہے جس پر صاحبِ مضمون کو اختلاف ہے تاہم اس بات سے بھی انکار نہیں کیا جاسکتا کہ ان ہی ملّی ترانوں نے جنگ کے دوران جہاں اپنے وطن اور مجاہدوں کے لیے نت نئے خیالات کے ساتھ جذبات عیاں کیے وہاں سلہٹ تا کراچی پوری قوم کو ایک قوم کی صورت متحد رکھا جس کا اظہار اُس دور کے بعد پھر کبھی دیکھنے میں نہ آسکا ۔ جس پر قتیل شفائی مرحوم اپنے ترانے میں یوں منظر کشی کرتے ہیں :



'' علی  کی تیغ کے جوہر سے قلم لے کر 
 دل ِ شبیر کے شوقِ شہادت سے علَم لے کر 
ابھارے حریت کے ولولے ملّی ترانوں نے 
 وطن کی آبرو رکھ لی وطن کے پاسبانوں نے ''
( اس نغمے کو ریڈیو پاکستان کراچی پر شہنشاہِ غزل مہدی حسن خاں نے ریکارڈ کروایا تھا )
جنگ سے قبل ہماری ملّی شاعری کا مرکز و محور وطن کے نظارے ' سلامتی کی دعائیں ' پرچم سے عقیدت یا پھر بانیانِ پاکستان اور بالخصوص قائدِ اعظم محمد علی جناح کی مدح سرائی ہی تھی لیکن جیسے مئی 1965ء میں رن آف کچھ کی جنگ شروع ہوئی اور اُس میں پاکستان کو فتح نصیب ہوئی تو حکومت ِ پاکستان کی جانب سے کوشش کی گئی کہ ملّی ترانوں کے مزاج میں مجاہدانہ رنگ بھی شامل کیے جائیں۔ اس مقصد کے لیے ایک کمیٹی ترتیب دی گئی جس کے نگراں جمیل الدین عالی تھے ۔ اسی منصوبے کے تحت انھوں نے اپنا مقبول ملّی نغمہ '' اے وطن کے سجیلے جوانو! میرے نغمے تمھارے لیے ہیں '' تحریر کیا تھا جبکہ قتیل شفائی نے '' اے میرے وطن کے پاسبان زندہ باد '' جیسا نغمہ لکھا مگر درحقیقت اُس وقت بھارت کی جانب سے جنگ کی ایسی فضاء قائم ہوچکی تھی کہ قوم کے سخن وَر اب رزمیہ شاعری کی جانب بھی متوجہ ہونے لگے تھے ۔ اتفاق سے جب  مذکورہ ترانے تیار ہوئے تو جنگ کا آغاز ہوچکا تھا اسی لیے ان کا شمار بھی بلا جھجھک جنگِ ستمبر کے ہی ترانوں میں کیا جاتا ہے ۔ 
چھ ستمبر 1965ء کو جیسے ہی طبل ِ جنگ بجا تو علی الصبح ناصر کاظمی لاہور ریڈیو سٹیشن پہنچ چکے تھے جہاں انھوں نے افواجِ پاکستان کے لیے پہلا ترانہ '' ہمارے پاک وطن کی شان … ہمارے شیر دلیر جوان '' تحریر کیا ۔ یہ ترانہ ایک روایتی انداز کا ترانہ تھا جسے ناصر کاظمی نے اپنے مخصوص انداز یعنی چھوٹی بحر میں تحریر کیا جس میں وہ کہتے ہیں :
'' خدا کا سایہ ان کے ساتھ … خدا کا ہاتھ ہے ان کا ہاتھ 
  ہے ان کے دم سے پاکستان … ہمارے شیر دلیر جوان ''
(یہ نغمہ سلیم رضا اور ساتھیوں نے لاہور ریڈیو پر ریکارڈ کروایا تھا )
ناصر کاظمی نے جنگ کے دوران سب سے زیادہ ملّی ترانے لکھنے کا اعزاز بھی اپنے نام کیا ۔ وہ ہر روز ایک نیا ترانہ تخلیق کرتے جس میں افواجِ پاکستان کے ساتھ ساتھ وطن سے عقیدت کے جذبات بھی شامل ہوتے ۔ ناصر کاظمی چونکہ خود موسیقی کے رموز سے بھی آگاہ تھے اسی لیے انھوں نے تمام ترانے موسیقی کو مد نظر رکھ کر ہی تحریر کیے پھر وہ اپنی رومان پسند طبیعت کو ملّی ترانوں سے بھی ہم آہنگ کرتے ہوئے اپنے ایک نغمے میں کہتے ہیں :
'' تو ہے میری زندگی اے مِرے پیارے وطن 
تو ہے میری روشنی اے مِرے پیارے وطن 
پاک تیرے آبشار پاک ہیں ترے جبل 
پاک تیری کھیتیاں پاک تیرے پھول وپھل 
جلوۂ صبح ِ ازل ''
( یہ نغمہ ملکہ ٔ موسیقی روشن آراء بیگم نے ریکارڈ کروایا تھا )
اسی ترانے میں ناصر کاظمی نے ''عرش کے محراب '' کی ایک نئی ترکیب بھی اردو ادب میں استعمال کرتے ہوئے اشعار کہے :
''تیری فضاء پر کھلے چاند ستاروں کے راز
عرش کے محراب میں پڑھتے ہیں شاہیں نماز 
پاک دل و پاک باز ''
اس جنگ میں بھارت نے لاہور' سیالکوٹ اور سرگودھا کو باضابطہ نشانہ بنایا تھا اسی لیے شعرائے کرام نے ان شہروں کو خراجِ تحسین پیش کرنے کا جو سلسلہ شروع کیا تھا اُن میں ناصر کاظمی بھی پیش پیش تھے ۔ ارضِ مولدِ اقبال سیالکوٹ کے نام اُن کا ترانہ '' سیالکوٹ تو زندہ رہے گا '' ہر خاص و عام کی زبان پر تھا بلکہ اب اس کا مصرع تو سیالکوٹ کے شہریوں کے لیے باعثِ فخر بن چکا ہے ۔ اس ترانے میں ناصر کاظمی شہرِ سیالکوٹ کو یوں سلام پیش کرتے ہیں :
'' تیری سرحد سرحد پر دشمن کا قبرستان بنا ہے 
تیری جانبازی کا سکہ دنیا نے اب مان لیا ہے 
پاک فوج ہے تیری محافظ ایک وار بس اور دکھا دے 
اٹھ اور نام علی کا 'لے کر دشمن کو مٹی میں ملادے 
زندہ رہے گا ' زندہ رہے گا سیالکوٹ تو زندہ رہے گا ''
( یہ نغمہ سلیم رضا اور ساتھیوں نے لاہور ریڈیو پر ریکارڈ کروایا تھا )
سرگودھا کے لیے بھی ناصر کا قلم رواں ہوتا ہے تو شاہینوں کے اس شہر کو '' زندہ دلوں کا گہوارہ'' کہلواجاتا ہے ۔ یہ اتنا مقبول ہوا کہ جنگ کے ایک عرصے بعد تک سرگودھا کے مشاعروں میں صرف یہی نغمہ پڑھنے کے لیے ناصر کاظمی کو دعوت دی جاتی کیونکہ اس میں رزمیہ جذبات کے ساتھ ساتھ انھوں نے سرگودھا کی فضاء کا عوامی منظر بھی خوب پیش کیا تھا :
'' سورج سے گھر ' چاند سی گلیاں ' جنت کی تصویر
بانے چھیل چھبیلے گبرو 'غیرت کی شمشیر 
سبک چال نخریلے گھوڑے ' کڑیل نیزہ باز
آنکھیں تیز کڑکتی بجلی ' تاروں کی ہم راز''
اس کے بعداسی ترانے میں ناصر کا قلم اپنے شاہینوں کو یوں خراجِ تحسین پیش کرتا ہے :
'' ہردم اس کے جٹ طیارے اڑنے کو تیار 
تیز ہوا بازوں کا چوکس دستہ چوکس اور ہشیار
دشمن کے کتنے طیارے پل میں کیے برباد
سرگودھا کے جانبازوں کو وقت رکھے گا یاد
زندہ دلوں کا گہوارہ ہے سرگودھا میرا شہر ''
( اس ترانے کو عنایت حسین بھٹی اور ساتھیوں نے لاہور ریڈیو پر ریکارڈ کروایا )



جنگِ ستمبر میں شاعروں نے وطن اور افواجِ پاکستان کے لیے نئی نئی تراکیب ' تمثیلات اور استعارات استعمال کیے جو اُس سے قبل اردو زبان میں نہ تھے ۔ معروف شاعر حمایت علی شاعر کی نظم ''لہو '' جوشِ خطابت کا ایسا نمونہ ہے جس میں انھوں نے پہلی بار بہتے ہوئے خون کو پرچم بنانے کا عزم کیا اس کے علاوہ وہ وطن کے ہر ذرے کی شادابی اور ہر اہلِ وطن کے چہرے پر مسکراہٹ کو سرحد پہ بہتے ہوئے خون کا ہی نتیجہ قرار دیتے ہوئے کہتے ہیں :
'' ہم اس لہو کا علَم بنالیں ' سنان و سیف و قلم بنالیں 
وطن کو دے کے مقام ِ کعبہ اسی کو احرام ہم بنالیں 
یہ خاک ماتھے پہ مل کے نکلیں اسے نشان ِ حشم بنالیں 
جو نقش اس نے بنادیا ہے اسی کو نقشِ قدم بنالیں 
برس پڑیں دشمنوں کے سر پر ' وطن کو تیغِ دو دم بنالیں 
ہم اس لہو کا علم بنالیں …!!
یہ خون سرمایہ ٔ وطن ہے ' یہ خون رنگِ رخِ چمن ہے
یہ خون دلہن کا خواب ِ رنگیں ' یہ خون بچوں کا بھولپن ہے 
یہ خون ہر ماں کے سر کی چادر ' یہ خون ہر باپ کا بدن ہے 
یہ خون دہقان کا پسینہ ' یہ خون ہر کھیت کی پھبن ہے 
یہ خون سرمایہ ٔ وطن ہے ''
( یہ نغمہ ریڈیو پاکستان کراچی پر تاج ملتانی اور بعد ازاں حبیب ولی محمد نے ریکارڈ کروایا )
ممتاز خطیب و صحافی مولانا شورش کاشمیری بھی جوش ِ وطن کے ساتھ قلم کا محاذ سنبھالتے ہیں تو اپنا سب کچھ وطن کے نام کرتے ہوئے کہتے ہیں:
'' میں تو کیا میرا سارا مال و منال … میرا گھر بار میرے اہل و اعیال
میرے ان ولولوں کاا جاہ و جلال … میری عمر ِ رواں کے ماہ و سال 
میرا سب کچھ میرے وطن کا ہے 
میری عزت کا پاسباں ہے وطن … میری غیرت کا ترجماں ہے وطن
میرے اسلاف کا نشاں ہے وطن … دوستو! ان دنوں جواں ہے وطن 
میرا سب کچھ میرے وطن کا ہے ''
( یہ ترانہ دلشاد بیگم' منیر حسین اور ساتھیوں نے لاہور ریڈیو پر پیش کیا تھا )
جنگِ ستمبر میں ہر محاذ ِ جنگ پر مشرقی پاکستان کے دلیر جوان و افسران بھی بے جگری سے لڑ رہے تھے ۔ میجر (بعد ازاں بنگلہ دیش کے جنرل) ضیاء الرحمن نے سیالکوٹ کے میدان میں داد ِ شجاعت دیتے ہوئے ''ہلالِ جرأت'' بھی اپنے نام کیا تھا جبکہ لاہور کی سرحد پر مشرقی پاکستان کے غازیوں نے اپنے خون سے بہادری کی تاریخ لکھ دی تھی اسی لیے شورش کاشمیری ان غازیوں کو سلام ِ عقیدت پیش کرتے ہوئے کہتے ہیں :
''میں نے دیکھا ہے انھیں مانندِ تیغِ بے نیام 
مشرقی بنگال کے آتش بجانوں کو سلام 
ان کی آوازوں میں شہنائی نہیں تکبیر ہے 
ان کے تابڑ توڑ حملوں کا صلہ کشمیر ہے 
کوئی بھی بنا سکتا نہیں ان کو کبھی اپنا غلام 
مشرقی بنگال کے آتش بجانوں کو سلام ''
( اس نغمے کو سلیم رضا' شاہ جہاں بیگم اور ساتھیوں نے ریڈیو پاکستان لاہور پر گایا )
شورش کا تحریر کردہ یہ ترانہ اتنا مقبول ہوا کہ بعد ازاں اسے بنگال رجمنٹ کا سرکاری ترانہ بھی قرار دیا گیا ۔
شاعرِ مزدور احسان دانش کا تحریر کردہ نغمہ '' مجاہدینِ صف شکن بڑھے چلو بڑھے چلو '' جنگِ ستمبر کا پہلا نغمہ تھا جو سب سے پہلے نصابی کتب کا حصہ بھی بنا ۔ اس ترانے میں احسان دانش کا جوش اس قدر بلندی پر نظر آتا ہے کہ وہ سبز پرچم کا چاند ستارہ فلک پر کچھ اس طرح دیکھتے ہیں :
'' قدم اٹھاؤ اس طرح زمیں کا دل دہل اٹھے 
وہ فقرہ ٔ ہائے گرم ہو کہ رنگ ِ چرخ جل اٹھے 
بنازشِ کمال ِ فن بڑھے چلو بڑھے چلو 
جبل جبل دمن دمن بڑھے چلو بڑھے چلو
جو راہ میں پہاڑ ہوں تو بے دریغ اکھاڑ دو 
اٹھاؤ اس طرح نشاں ' فلک کے دل میں گاڑ دو 
وہ دار یا کہ ہو رسن ' بڑھے چلو بڑھے چلو 
مجاہدین صف شکن بڑھے چلو ' بڑھے چلو ''
( یہ نغمہ افتخار نظامی اور ساتھیوں نے ریڈیو پاکستان کراچی پر جنگ کے آغاز میں ہی ریکارڈ کروایا تھا )
ملکہ ٔ ترنم نورجہاں کی فرمائش پر احسان دانش نے اُن کے لیے بھی ایک ترانہ تحریر کیا جس میں اپنے مجاہدوں کو جہاں آگے بڑھنے کا حوصلہ دے رہے ہیں وہاں وہ توپوں کے دہانے سے نکلتی آگ کو ''منزل کی روشنی '' بھی قرار دیتے ہوئے اس طرح اشعار کہتے ہیں :
'' یہ دور آگ نہیں روشنی ہے منزل کی 
قدم ملا کے بڑھواور قدم بڑھائے چلو 
مسافروں میں مسافت کا ذکر کیا معنی 
فضاء پکار رہی ہے قدم بڑھائے چلو 
بلند کرکے چلو اپنے دیس کا پرچم 
یہ عظمتوں کا نشاں ہے نشاں اٹھائے چلو 
امید ِ فتح رکھو اور عَلَم اٹھائے چلو ''
جنگِ ستمبر کے شعری ادب کا ذکر ہو اور صوفی غلام مصطفی تبسم کا ذکر نہ ہو تو موضوع ادھورا رہ جاتا ہے کیونکہ صوفی صاحب نے جنگ کے دوران ملکہ ٔ ترنم نورجہاں کو یادگار پنجابی ملی ترانے لکھ کر دیے جو آج بھی زبان زد ِ عام ہیں ۔میریا ڈھول سپاہیا تینوں رب دیاں رکھاں ' کرنیل نی جرنیل نی  اور ایہہ پتر ہٹاں تے نئیں وکدے جیسے نغمات تاریخ سے کبھی بھی فراموش نہیں ہوں گے ۔ انھوں نے ملکہ ٔ ترنم نورجہاں کو ایک اردو ترانہ بھی لکھ کر دیا جو تینوں مسلح افواج کی شان کچھ اس طرح بیان کرتا ہے :
'' یہ ہواؤں کے مسافر ' یہ سمندروں کے راہی 
میرے سربکف مجاہد میرے صف شکن سپاہی 
یہ تیرا یقین ِ محکم تیری ہمتوں کی جاں ہے 
تیرے بازوؤں کی قوت ترے عزم کا نشاں ہے 
تو ہی راہ تو ہی منزل تو ہی میرِ کارواں ہے 
یہ زمیں تری زمیں ہے ' یہ جہاں ترا جہاں ہے 
تیرے پاؤں میں ہے قوت تیرے ہاتھ میں ہے شاہی 
یہ ہواؤں کے مسافر ' یہ سمندروں کے راہی ''
صوفی غلام مصطفی تبسم کا تحریر کردہ ایک ترانہ شہنشاہِ غزل مہدی حسن صاحب نے کراچی ریڈیو سے بھی پیش کیا جس میں صوفی صاحب بھارت کی طرف سے مسلط کردہ جنگ پر دنیا کو پہلے ہی باورکرا رہے ہیں کہ اس جنگ میں یقینی جیت ہماری ہی ہوگی ۔ مہدی حسن کی ساز و آواز میں وہ کہتے ہیں :
''ہم پرچم ِ آزادی لہراتے ہوئے آئے 
طوفان کی لہروں کو شرماتے ہوئے آئے
وہ دیکھ کہ دشمن پر اب خوف سا طاری ہے
سن لے یہ جہاں والے اب جیت ہماری ہے ''
جنگ ِ ستمبر نے جہاں ہمارا تخلیقی قومی ادب وضع کیا وہاں اُن شعراء کو بھی قومی صف میں لاکھڑا کیا جن کی مضطرب سوچ سے وطن کے نام بے باک اور پرجوش ترانوں کا سوال ہی مشکل لگتا تھا مگر جب جون ایلیا جیسے شاعر '' ہم اپنے صف شکنوں کو سلام کرتے ہیں '' جیسا نغمہ لکھتے ہیں تو ہر نقاد بھی حیران ہوجاتا ہے ۔ جون جو چھوٹی بحروں میں ندامت اور بے کیفی کے شاعر مانے جاتے ہیں اپنے اس نغمے میں غازیوں کو اس طرح سلام پیش کرتے ہیں :
'' جو دشمنوں کو دبائے ہوئے ہیں اُن کو سلام 
جو اُن کے خوں میں نہائے ہوئے ہیں ان کو سلام
جو کم ہیں پھر بھی جو چھائے ہوئے ہیں اُن کو سلام 
ہم اپنے صف شکنوں کو سلام کرتے ہیں ''
( یہ نغمہ تاج ملتانی ' زوار حسین ' ایس بی جون' خورشید بیگم اور ساتھیوں کی ا وازوں میں تیار کیا گیا )
پھر وہ ساکنان ِ لاہور کو بھی خوب نذرانہ پیش کرتے ہوئے کہتے ہیں :
'' لاہور سربلند ہے لاہور زندہ باد …لاہور تو ہے شہر ِ درخشندہ زندہ باد
لاہور تو وطن کا نشان ِ جلال ہے …ارضِ سیالکوٹ ہی تیری مثال ہے 
تجھ پر کوئی نگاہ اٹھے کیا مجال ہے … یہ تیرا دبدبہ یہ ترا طور زندہ باد ''
( اس نغمے کو احمد رشدی اور ساتھیوں نے ریڈیو پاکستان کراچی پر ریکارڈ کروایا تھا )
جون کے بڑے بھائی رئیس امروہوی کا نام بھی جنگی ترانوں میں کسی تعارف کا محتاج نہیں جنھوں نے ریڈیو پاکستان کے لیے ٹیلی فون پر ہی ''خطہ ٔ لاہور تیرے جانثاروں کو سلام '' جیسا نغمہ لکھوادیا تھا ۔ رئیس امروہوی نے دوران ِ جنگ شہنشاہ ِ غزل مہدی حسن خاں کے لیے '' اللہ کے وعدے پہ مجاہد کو یقیں ہے جیسا نغمہ بھی تحریر کیا تھا جس میں قرآنی تلمیحات بھی موجود ہیں ۔ وہ کہتے ہیں :
'' مسلم کی ہر اک جنگ میں ہے امن کا عنواں 
اک ہاتھ میں تلوار ہے اک ہاتھ میں قرآں 
اس لشکرَ جرار کی کیا شان ہے کیا شاں 
بڑھتے ہوئے غازی ہیں کہ چڑھتا ہوا طوفاں 
جزو فتح کوئی منزل ِ مقصود نہیں ہے 
اب فتحِ مبیں ' فتح ِ مبیں ' فتحِ مبیں ہے ''
سیالکوٹ کے لیے تحریر کردہ ترانے میں وہ جنگ کا منظر نامہ اس طرح پیش کر رہے ہیں :
'' وہ بڑھ رہی ہے جوانانِ صف شکن کی سپاہ … فرار جنگ سے دشمن ہوا بحال ِ تباہ 
چلے چلو کہ ہے تائید ِ ایزدی ہمرا ہ … بحق ِ اَشْہَدُ اَنْ لَّا اِلٰہَ الاَّاللّٰہْ 
نشان ِ فتح ِ مبیں شان ِ کردگار کو دیکھ … سیالکوٹ کے میدان ِ کارزار کو دیکھ ''
( یہ نغمہ مہدی حسن خاں اور ساتھیوں نے ٹرانسکرپشن سروس ریڈیو پاکستان کراچی پر ریکارڈ کروایا تھا )
پاکستان میں اردو کی پہلی خاتون صاحب ِ دیوان شاعرہ ادا جعفری بھی قلم کو بطور ہتھیار بناتی ہیں تو خاک ِ وطن سے اس طرح مخاطب ہوتی ہیں:
'' کہاں کہاں سے تمنا کے قافلے گزرے …وفا کی راہ میں کیا کیا نہ مرحلے آئے 
یہیں پہ خون ِ شہیدان سے لالہ زار کھلے … یہیں پہ اہلِ شجاعت گلے بقاء سے ملے 
یہ خاک ِ پائے مجاہد ہے اس کا احترام کرو … لگاؤ آنکھ سے اس خاک کو ' سلام کرو ''
( یہ پرفکر ملی نغمہ ایس بی جون اور ساتھیوں نے ریڈیو پاکستان کراچی پر ریکارڈ کروایا تھا )
جنگ ِ ستمبر اور قومی و ملّی شاعری پر اب تک بے شمار مضامین اور مقالے لکھے جاچکے ہیں جو دراصل اس بات کا اظہار ہیں کہ یہ جنگ صرف ایک جنگ نہ تھی بلکہ ہماری ملّی حیات کا ایسا سرمایہ ہے جس پر جب جب لکھا جائے گا ہمارے قومی شعور کا ایک نیا دریچہ کھلتا جائے گابقول احمد ندیم قاسمی :
'' یہ ہے گلستاں آنے والی نسلوں کی امیدوں کا 
اس کا ہر اک پھول ہمیں پیغام ہزار نویدوں کا 
اس کی بنیادوں میں لہو ہے ' ایک صدی کے شہیدوں کا 
( یہ نغمہ سلیم رضا ' نذیر بیگم اور ساتھیوں نے ریڈیو پاکستان لاہور پر ریکارڈ کروایا تھا )
افکار کے خزانے ، جنگِ ستمبر کے ملی ترانے


مضمون نگارمختلف قومی و ملی موضوعات پر لکھتے ہیں۔ ملی نغموں کے حوالے سے حال ہی میں ان کی ایک کتاب بھی شائع ہوئی ہے۔
[email protected]