(خصوصی بچوں کی بحالی کے لیے سرگرم عمل ادارہ)
بلوچستان ایک وسیع وعریض صوبہ ہے، جس کی آبادی کازیادہ تر حصہ دیہی علاقوں پرمشتمل ہے۔یہ صوبے کا ستر فیصد ہے۔ دور اُفتادہ علاقے کے عوام کو آب پاشی ،پانی کی نکاسی، صحت وتعلیم جیسے مسائل کا سامنا ہے۔بہر طور صوبے کی ترقی اور اس جانب توجہ مبذول کرانے میں مقامی حکومتوں کے ساتھ ساتھ پاک فوج کا کردار ہمیشہ اہم رہا ہے۔ تعلیم، صحت، سپورٹس فیسٹیول سمیت سیلاب میں مدد ودیگر قدرتی آفتوںمیں پاک فوج ہمیشہ پیش پیش رہی ہے ۔اسی طرح ترقیاتی کاموں کے سلسلے میں بھی پاک فوج نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیاہے۔ پاک فوج کا کردار اس حوالے سے بھی لائق تحسین ہے کہ اس نے غیر معمولی حالات میں نہ صرف ملکی سالمیت کو یقینی بنانے میں بے شمار قربانیاں دیں بلکہ بلوچستان میں ترقیاتی کاموں کا سلسلہ بھی جاری رکھا۔صوبے کے دور دراز علاقوں میں پاک فوج کی جانب سے فری میڈیکل کیمپس کا انعقاد بھی کیاجاتا ہے۔ اس کے علاوہ سڑکوں کا جال بچھایا، طبی مراکز بنائے، درسگاہیں ،تکنیکی یا فنی علوم کے انسٹیٹیوٹ بھی کھولے،تعلیم کے لحاظ سے نمایاں کردار ادا کیاہے۔
دوسری جانب ایجوکیشن کے حوالے سے پاک فوج کی جانب سے بلوچستان کے دارلحکومت کوئٹہ میں قائم امید سپیشل ایجوکیشن مرکزخصوصی بچوں کی بحالی کے لیے پچھلے دس سال سے خدمات سر انجام دے رہا ہے۔ یہ مرکز ان بچوں کے لیے امید کی ایک کرن ثابت ہو رہا ہے جہاںان کی بہترین ذہنی، تعلیمی اور فنی تربیت کے لیے کوششیں جاری ہیں۔ اس مرکز میں ڈاؤن سنڈروم، بصری خرابی، فکری طور پر چیلنج، دماغی فالج، سماعت کی خرابی، اے ڈی ایچ ڈی اور آٹزم جیسی معذوریوں میں مبتلا بچوں کی بحالی کے لیے سہولیات موجود ہیں۔ اس وقت اس مرکز میں سو سے زائد بچے زیر تربیت ہیں ۔والدین کا کہنا ہے کہ یہ مرکز ہمارے لیے ایک بہت بڑی نعمت ہے، جو کوئٹہ کے خصوصی بچوں کی بحالی کے لیے کوشش کر رہا ہے۔کوئٹہ میں پاک فوج کے زیر انتظام چلنے والے ''امید سپیشل ایجوکیشنمرکز'' میںبچوں کی سرگرمیوں کی مناسبت سے رنگا رنگ پروگرام منعقد کیے جاتے ہیں۔ اس موقع پر بچے خوبصورت انداز میں وطن عزیز سے محبت کا اظہار کرتے ہیں۔ مختلف پروگرامز پیش کرتے ہوئے بچے سبز ہلالی پرچم تھامے محبت کا اظہار کرتے ہیں ، ایسی تقاریب میںسپیشل بچوں کے والدین اور اساتذہ بھی شرکت کرتے ہیں۔ امید سپیشل ایجوکیشن مرکز کوئٹہ میں بچوں کی تربیت کے لیے تربیت یافتہ اور ماہر سٹاف موجود ہے اور بچوں کو مختلف قسم کے نیشنل اور انٹرنیشنل کورسز کرائے جاتے ہیں تاکہ وہ دور جدید کے تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے بچوں کو تربیت فراہم کرسکیں۔مذکورہ مرکز میں بچوں کی ضروریات کے مطابق الگ الگ کلاسز ، لائبریری، ان ڈور اور آؤٹ ڈور کھیلوں کا میدان، فیزیوتھیرپی روم ، سننے میں مدد دینے والے آلات اور میڈیکل روم، نفسیاتی کونسلنگ سمیت مکمل ائیر کنڈیشنڈ کلاس رومز کی سہولیات موجود ہیں۔ اس حوالے سے خصوصی بچوں کے والدین کا کہنا ہے کہ ہم پاک فوج کے شکرگزار ہیں کہ انھوں نے ہمارے بچوںکے لیے ایک ادارے کی ذمہ داری لی اور ان کو اس قابل بنایا کہ وہ معاشرے میں شامل ہو سکیں۔امید سپیشل ایجوکیشن مرکز کوئٹہ والدین کے لیے امید کی کرن ہے ،تاہم سکول کو یہ منفرد اعزاز بھی حاصل ہے کہ یہ بچے قومی و بین الاقوامی سطح پر مختلف کھیلوں کے مقابلوں میں پاکستان کی نمائندگی کر رہے ہیں۔ بچوں کی ضروریات کو دیکھتے ہوئے مختلف قسم کی ورزشیں کروائی جاتی ہیں۔ پرنسپل امید سپیشل ایجوکیشن سکول نے سکول کی دیکھ بھال کی ذمہ داری لینے پر پاک فوج سے اظہار تشکر بھی کیاہے۔پاک فوج کی جانب سے سپیشل سکول میں طالب علموں کوجدید اور معیاری تعلیم مہیا کی جارہی ہے۔معیاری اور جدید تعلیم کے بغیر ترقی کا حصول مشکل ہے، دنیا کی تمام ترقی یافتہ قوموں نے تعلیم کا حصول اپنا مشن بنایا ہوا ہے۔ عام بچوں کی طرح سپیشل بچوں کو بھی معیاری تعلیم کے ساتھ ساتھ تمام تر میسروسائل کو بروئے کار لا کر سہولیات مہیا کی جارہی ہیں۔
یوں تو بلوچستان کے مختلف شہروں میں سپیشل سکولز قائم کیے ہیں ، جن میں بولان سپیشل ایجوکیشن سینٹر فار مینٹلی ریٹارٹڈ چلڈرن سبی۔ماڈل سینٹر فار انکلوزو ایجوکیشن فار ہیرنگ امپئیریڈ چلڈرن، تربت۔رابعہ خضداری سپیشل ایجوکیشن سینٹر فار ہیرنگ امپئیرڈ چلڈرن، خضدار۔ ووکیشنل ٹریننگ سینٹر فار ڈس ایبلڈ پرسنز، خضدار۔نیشنل ایجوکیشن کمپلیکس، خضدار۔ سپیشل ایجوکیشن کمپلیکس فار ڈس ایبلڈ چلڈرن،تحصیل خالق آباد، قلات ڈویژن۔بلوچستان ڈس ایبلڈ کمپلیکس فار سپیشل ایجوکیشن، کوئٹہ۔سپیشل ایجوکیشن کمپلیکس فار ڈس ایبلڈ چلڈرن، مستونگ اور دیگر ادارے شامل ہیں۔ تاہم امید سپیشل ایجوکیشن صوبے بھر کے سپیشل بچوں کے تعلیمی حوالے سے بہتر تربیت دینے اور طلباء کو اپنے پاؤں پر کھڑا کرنے میں ان کی تعلیمی مدد کرتا ہے،امید سپیشل ایجوکیشن سے متعلق اٹھائے گئے اقدامات کو سراہاجا رہا ہے اور مستقبل میں بلوچستان کے نوجوانوں کے لیے بہترین کام کرنے اور انہیں دیگر مواقع فراہم کرنے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔اس طرح کے ایجوکیشن سسٹم سے پاک فوج کے تعاون سے بہترمستقبل کے ساتھ ساتھ طلباء کے تعلیمی اخراجات میں مدد اور ان کی تعلیمی خدمات سے فائدہ اٹھاکر ملک و قوم کی تعمیر و ترقی میں حصہ ڈالا جاسکتا ہے۔ ایسے اداروں کی سرپرستی کرکے 'پڑھا لکھا بلوچستان' کے خواب کو شرمندۂ تعبیر بھی کیا جاسکتا ہے۔
پاکستان میں خصوصی بچوں کو بہتر تعلیم و تربیت کے ذریعے قومی دھارے میں شامل کر کے معاشرے کے لیے کارآمد شہری بنانے کے منصوبے پرکافی عرصے سے کام ہو رہا ہے۔ پاکستان سپیشل ایجوکیشن انیشیٹو (پی ایس ای آئی) کے ذریعے خصوصی بچوں اوران کے اساتذہ کی استعداد میں اضافہ کرنے سمیت نصاب میں بھی بہتری لائی جا رہی ہے۔ اس وقت زیادہ تر سکولوں میں معذور بچوں کی بحالی کے لیے درکار مہارت اور توجہ کی کمی ہے، جس کے لیے بھرپور مدد ضروری ہے۔ اس عظیم مقصد کے لیے پاک فوج اور اداروں کے ساتھ مقامی افراد بھی اپنے بھرپور تعاون سے ان افراد کی فلاح و بہبود اور معاشرے کی ترقی میں اپنا حصہ ڈال کر ایک کارآمد شہری بنا سکتے ہیں۔
مضمون نگار صحافت کے شعبہ سے وابستہ ہیںاور مختلف موضوعات پر لکھتے ہیں۔
[email protected]
تبصرے