اردو(Urdu) English(English) عربي(Arabic) پښتو(Pashto) سنڌي(Sindhi) বাংলা(Bengali) Türkçe(Turkish) Русский(Russian) हिन्दी(Hindi) 中国人(Chinese) Deutsch(German)
2024 02:40
مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ بھارت کی سپریم کورٹ کا غیر منصفانہ فیصلہ خالصتان تحریک! دہشت گرد بھارت کے خاتمے کا آغاز سلام شہداء دفاع پاکستان اور کشمیری عوام نیا سال،نئی امیدیں، نیا عزم عزم پاکستان پانی کا تحفظ اور انتظام۔۔۔ مستقبل کے آبی وسائل اک حسیں خواب کثرت آبادی ایک معاشرتی مسئلہ عسکری ترانہ ہاں !ہم گواہی دیتے ہیں بیدار ہو اے مسلم وہ جو وفا کا حق نبھا گیا ہوئے جو وطن پہ نثار گلگت بلتستان اور سیاحت قائد اعظم اور نوجوان نوجوان : اقبال کے شاہین فریاد فلسطین افکارِ اقبال میں آج کی نوجوان نسل کے لیے پیغام بحالی ٔ معیشت اور نوجوان مجھے آنچل بدلنا تھا پاکستان نیوی کا سنہرا باب-آپریشن دوارکا(1965) وردی ہفتۂ مسلح افواج۔ جنوری1977 نگران وزیر اعظم کی ڈیرہ اسماعیل خان سی ایم ایچ میں بم دھماکے کے زخمی فوجیوں کی عیادت چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا دورۂ اُردن جنرل ساحر شمشاد کو میڈل آرڈر آف دی سٹار آف اردن سے نواز دیا گیا کھاریاں گیریژن میں تقریبِ تقسیمِ انعامات ساتویں چیف آف دی نیول سٹاف اوپن شوٹنگ چیمپئن شپ کا انعقاد یَومِ یکجہتی ٔکشمیر بھارتی انتخابات اور مسلم ووٹر پاکستان پر موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات پاکستان سے غیرقانونی مہاجرین کی واپسی کا فیصلہ اور اس کا پس منظر پاکستان کی ترقی کا سفر اور افواجِ پاکستان جدوجہدِآزادیٔ فلسطین گنگا چوٹی  شمالی علاقہ جات میں سیاحت کے مواقع اور مقامات  عالمی دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ پاکستانی شہریوں کے قتل میں براہ راست ملوث بھارتی نیٹ ورک بے نقاب عز م و ہمت کی لا زوال داستا ن قائد اعظم  اور کشمیر  کائنات ۔۔۔۔ کشمیری تہذیب کا قتل ماں مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ اور بھارتی سپریم کورٹ کی توثیق  مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ۔۔ایک وحشیانہ اقدام ثقافت ہماری پہچان (لوک ورثہ) ہوئے جو وطن پہ قرباں وطن میرا پہلا اور آخری عشق ہے آرمی میڈیکل کالج راولپنڈی میں کانووکیشن کا انعقاد  اسسٹنٹ وزیر دفاع سعودی عرب کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات  پُرعزم پاکستان سوشل میڈیا اور پرو پیگنڈا وار فئیر عسکری سفارت کاری کی اہمیت پاک صاف پاکستان ہمارا ماحول اور معیشت کی کنجی زراعت: فوری توجہ طلب شعبہ صاف پانی کا بحران،عوامی آگہی اور حکومتی اقدامات الیکٹرانک کچرا۔۔۔ ایک بڑھتا خطرہ  بڑھتی آبادی کے چیلنجز ریاست پاکستان کا تصور ، قائد اور اقبال کے افکار کی روشنی میں قیام پاکستان سے استحکام ِ پاکستان تک قومی یکجہتی ۔ مضبوط پاکستان کی ضمانت نوجوان پاکستان کامستقبل  تحریکِ پاکستان کے سرکردہ رہنما مولانا ظفر علی خان کی خدمات  شہادت ہے مطلوب و مقصودِ مومن ہو بہتی جن کے لہو میں وفا عزم و ہمت کا استعارہ جس دھج سے کوئی مقتل میں گیا ہے جذبہ جنوں تو ہمت نہ ہار کرگئے جو نام روشن قوم کا رمضان کے شام و سحر کی نورانیت اللہ جلَّ جَلالَہُ والد کا مقام  امریکہ میں پاکستا نی کیڈٹس کی ستائش1949 نگران وزیراعظم پاکستان، وزیراعظم آزاد جموں و کشمیر اور  چیف آف آرمی سٹاف کا دورۂ مظفرآباد چین کے نائب وزیر خارجہ کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات  ساتویں پاکستان آرمی ٹیم سپرٹ مشق 2024کی کھاریاں گیریژن میں شاندار اختتامی تقریب  پاک بحریہ کی میری ٹائم ایکسرسائز سی اسپارک 2024 ترک مسلح افواج کے جنرل سٹاف کے ڈپٹی چیف کا ایئر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد کا دورہ اوکاڑہ گیریژن میں ''اقبالیات'' پر لیکچر کا انعقاد صوبہ بلوچستان کے دور دراز علاقوں میں مقامی آبادی کے لئے فری میڈیکل کیمپس کا انعقاد  بلوچستان کے ضلع خاران میں معذور اور خصوصی بچوں کے لیے سپیشل چلڈرن سکول کاقیام سی ایم ایچ پشاور میں ڈیجٹلائیز سمارٹ سسٹم کا آغاز شمالی وزیرستان ، میران شاہ میں یوتھ کنونشن 2024 کا انعقاد کما نڈر پشاور کورکا ضلع شمالی و زیر ستان کا دورہ دو روزہ ایلم ونٹر فیسٹول اختتام پذیر بارودی سرنگوں سے متاثرین کے اعزاز میں تقریب کا انعقاد کمانڈر کراچی کور کاپنوں عاقل ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز کا دورہ کوٹری فیلڈ فائرنگ رینج میں پری انڈکشن فزیکل ٹریننگ مقابلوں اور مشقوں کا انعقاد  چھور چھائونی میں کراچی کور انٹرڈویژ نل ایتھلیٹک چیمپئن شپ 2024  قائد ریزیڈنسی زیارت میں پروقار تقریب کا انعقاد   روڈ سیفٹی آگہی ہفتہ اورروڈ سیفٹی ورکشاپ  پی این فری میڈیکل کیمپس پاک فوج اور رائل سعودی لینڈ فورسز کی مظفر گڑھ فیلڈ فائرنگ رینجز میں مشترکہ فوجی مشقیں طلباء و طالبات کا ایک دن فوج کے ساتھ روشن مستقبل کا سفر سی پیک اور پاکستانی معیشت کشمیر کا پاکستان سے ابدی رشتہ ہے میر علی شمالی وزیرستان میں جام شہادت نوش کرنے والے وزیر اعظم شہباز شریف کا کابینہ کے اہم ارکان کے ہمراہ جنرل ہیڈ کوارٹرز  راولپنڈی کا دورہ  چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کی  ایس سی او ممبر ممالک کے سیمینار کے افتتاحی اجلاس میں شرکت  بحرین نیشنل گارڈ کے کمانڈر ایچ آر ایچ کی جوائنٹ سٹاف ہیڈ کوارٹرز راولپنڈی میں چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی سے ملاقات  سعودی عرب کے وزیر دفاع کی یوم پاکستان میں شرکت اور آرمی چیف سے ملاقات  چیف آف آرمی سٹاف کا ہیوی انڈسٹریز ٹیکسلا کا دورہ  آرمی چیف کا بلوچستان کے ضلع آواران کا دورہ  پاک فوج کی جانب سے خیبر، سوات، کما نڈر پشاور کورکا بنوں(جا نی خیل)اور ضلع شمالی وزیرستان کادورہ ڈاکیارڈ میں جدید پورٹل کرین کا افتتاح سائبر مشق کا انعقاد اٹلی کے وفد کا دورہ ٔ  ائیر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد  ملٹری کالج سوئی بلوچستان میں بلوچ کلچر ڈے کا انعقاد جشن بہاراں اوکاڑہ گیریژن-    2024 غازی یونیورسٹی ڈیرہ غازی خان کے طلباء اور فیکلٹی کا ملتان گیریژن کا دورہ پاک فوج کی جانب سے مظفر گڑھ میں فری میڈیکل کیمپ کا انعقاد پہلی یوم پاکستان پریڈ انتشار سے استحکام تک کا سفر خون شہداء مقدم ہے انتہا پسندی اور دہشت گردی کا ریاستی چیلنج بے لگام سوشل میڈیا اور ڈس انفارمیشن  سوشل میڈیا۔ قومی و ملکی ترقی میں مثبت کردار ادا کر سکتا ہے تحریک ''انڈیا آئوٹ'' بھارت کی علاقائی بالادستی کا خواب چکنا چور بھارت کا اعتراف جرم اور دہشت گردی کی سرپرستی  بھارتی عزائم ۔۔۔ عالمی امن کے لیے آزمائش !  وفا جن کی وراثت ہو مودی کے بھارت میں کسان سراپا احتجاج پاک سعودی دوستی کی نئی جہتیں آزاد کشمیر میں سعودی تعاون سے جاری منصوبے پاسبان حریت پاکستان میں زرعی انقلاب اور اسکے ثمرات بلوچستان: تعلیم کے فروغ میں کیڈٹ کالجوں کا کردار ماحولیاتی تبدیلیاں اور انسانی صحت گمنام سپاہی  شہ پر شہیدوں کے لہو سے جو زمیں سیراب ہوتی ہے امن کے سفیر دنیا میں قیام امن کے لیے پاکستانی امن دستوں کی خدمات  ہیں تلخ بہت بندئہ مزدور کے اوقات سرمایہ و محنت گلگت بلتستان کی دیومالائی سرزمین بلوچستان کے تاریخی ،تہذیبی وسیاحتی مقامات یادیں پی اے ایف اکیڈمی اصغر خان میں 149ویں جی ڈی (پی)، 95ویں انجینئرنگ، 105ویں ایئر ڈیفنس، 25ویں اے اینڈ ایس ڈی، آٹھویں لاگ اور 131ویں کمبیٹ سپورٹ کورسز کی گریجویشن تقریب  پاکستان ملٹری اکیڈمی کاکول میں 149ویں پی ایم اے لانگ کورس، 14ویں مجاہد کورس، 68ویں انٹیگریٹڈ کورس اور 23ویں لیڈی کیڈٹ کورس کے کیڈٹس کی پاسنگ آئوٹ پریڈ  ترک فوج کے چیف آف دی جنرل سٹاف کی جی ایچ کیومیں چیف آف آرمی سٹاف سے ملاقات  سعودی عرب کے وزیر خارجہ کی وفد کے ہمراہ آرمی چیف سے ملاقات کی گرین پاکستان انیشیٹو کانفرنس  چیف آف آرمی سٹاف نے فرنٹ لائن پر جوانوں کے ہمراہ نماز عید اداکی چیف آف آرمی سٹاف سے راولپنڈی میں پاکستان کرکٹ ٹیم کی ملاقات چیف آف ترکش جنرل سٹاف کی سربراہ پاک فضائیہ سے ملاقات ساحلی مکینوں میں راشن کی تقسیم پشاور میں شمالی وزیرستان یوتھ کنونشن 2024 کا انعقاد ملٹری کالجز کے کیڈٹس کا دورہ قازقستان پاکستان آرمی ایتھلیٹکس چیمپیئن شپ 2023/24 مظفر گڑھ گورنمنٹ پوسٹ گریجویٹ کالج کے طلباء اور فیکلٹی کا ملتان گیریژن کا دورہ   خوشحال پاکستان ایس آئی ایف سی کے منصوبوں میں غیرملکی سرمایہ کاری معاشی استحکام اورتیزرفتار ترقی کامنصوبہ اے پاک وطن خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (SIFC)کا قیام  ایک تاریخی سنگ میل  بہار آئی گرین پاکستان پروگرام: حال اور مستقبل ایس آئی ایف سی کے تحت آئی ٹی سیکٹر میں اقدامات قومی ترانہ ایس آئی  ایف سی کے تحت توانائی کے شعبے کی بحالی گرین پاکستان انیشیٹو بھارت کا کشمیر پر غا صبانہ قبضہ اور جبراً کشمیری تشخص کو مٹانے کی کوشش  بھارت کا انتخابی بخار اور علاقائی امن کو لاحق خطرات  میڈ اِن انڈیا کا خواب چکنا چور یوم تکبیر......دفاع ناقابل تسخیر منشیات کا تدارک  آنچ نہ آنے دیں گے وطن پر کبھی شہادت کی عظمت "زورآور سپاہی"  نغمہ خاندانی منصوبہ بندی  نگلیریا فائولیری (دماغ کھانے والا امیبا) سپہ گری پیشہ نہیں عبادت ہے افواجِ پاکستان کی محبت میں سرشار مجسمہ ساز بانگِ درا  __  مشاہیرِ ادب کی نظر میں  چُنج آپریشن۔ٹیٹوال سیکٹر جیمز ویب ٹیلی سکوپ اور کائنات کا آغاز سرمایۂ وطن راستے کا سراغ آزاد کشمیر کے شہدا اور غازیوں کو سلام  وزیراعظم  پاکستان لیاقت علی خان کا دورۂ کشمیر1949-  ترک لینڈ فورسز کے کمانڈرکی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کاپاکستان نیوی وار کالج لاہور میں 53ویں پی این سٹاف کورس کے شرکا ء سے خطاب  کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے ،جنرل سید عاصم منیر چیف آف آرمی سٹاف کی ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی وفات پر اظہار تعزیت پاکستان ہاکی ٹیم کی جنرل ہیڈ کوارٹرز راولپنڈی میں چیف آف آرمی سٹاف سے ملاقات باکسنگ لیجنڈ عامر خان اور مارشل آرٹس چیمپیئن شاہ زیب رند کی جنرل ہیڈ کوارٹرز میں آرمی چیف سے ملاقات  جنرل مائیکل ایرک کوریلا، کمانڈر یونائیٹڈ سٹیٹس(یو ایس)سینٹ کام کی جی ایچ کیو میں آرمی چیف سے ملاقات  ڈیفنس فورسز آسٹریلیا کے سربراہ جنرل اینگس جے کیمبل کی جنرل ہیڈکوارٹرز میں آرمی چیف سے ملاقات پاک فضائیہ کے سربراہ کا دورۂ عراق،اعلیٰ سطحی وفود سے ملاقات نیوی سیل کورس پاسنگ آئوٹ پریڈ پاکستان نیوی روشن جہانگیر خان سکواش کمپلیکس کے تربیت یافتہ کھلاڑی حذیفہ شاہد کی عالمی سطح پر کامیابی پی این فری میڈیکل  کیمپ کا انعقاد ڈائریکٹر جنرل ایچ آر ڈی کا دورۂ ملٹری کالج سوئی بلوچستان کمانڈر سدرن کمانڈ اورملتان کور کا النور اسپیشل چلڈرن سکول اوکاڑہ کا دورہ گورنمنٹ کالج یونیورسٹی فیصل آباد، لیہ کیمپس کے طلباء اور فیکلٹی کا ملتان گیریژن کا دورہ منگلا گریژن میں "ایک دن پاک فوج کے ساتھ" کا انعقاد یوتھ ایکسچینج پروگرام کے تحت نیپالی کیڈٹس کا ملٹری کالج مری کا دورہ تقریبِ تقسیمِ اعزازات شہدائے وطن کی یاد میں الحمرا آرٹس کونسل لاہور میں شاندار تقریب کمانڈر سدرن کمانڈ اورملتان کورکا خیر پور ٹامیوالی  کا دورہ مستحکم اور باوقار پاکستان سکیورٹی فورسز کی کارروائیوں اور قربانیوں کا سلسلہ سیاچن دہشت گردی کے سد ِباب کے لئے فورسزکا کردار سنو شہیدو افغان مہاجرین کی وطن واپسی، ایران بھی پاکستان کے نقش قدم پر  مقبوضہ کشمیر … شہادتوں کی لازوال داستان  معدنیات اور کان کنی کے شعبوں میں چینی فرم کی سرمایہ کاری مودی کو مختلف محاذوں پر ناکامی کا سامنا سوشل میڈیا کے مثبت اور درست استعمال کی اہمیت مدینے کی گلیوں موسمیاتی تبدیلی کے اثرات ماحولیاتی تغیر پاکستان کادفاعی بجٹ اورمفروضے عزم افواج پاکستان پاک بھارت دفاعی بجٹ ۲۵ - ۲۰۲۴ کا موازنہ  ریاستی سطح پر معاشی چیلنجز اور معاشی ترقی کی امنگ فوجی پاکستان کا آبی ذخائر کا تحفظ آبادی کا عالمی دن اور ہماری ذمہ داریاں بُجھ تو جاؤں گا مگر صبح کر جاؤں گا  شہید جاتے ہیں جنت کو ،گھر نہیں آتے ہم تجھ پہ لٹائیں تن من دھن بانگِ درا کا مہکتا ہوا نعتیہ رنگ  مکاتیب اقبال ملنے کے نہیں نایاب ہیں ہم ذرامظفر آباد تک ہم فوجی تھے ہیں اور رہیں گے راولپنڈی میں پاکستان آرمی میوزیم کا قیام۔1961 چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا ترکیہ کا سرکاری دورہ چیف آف ڈیفنس فورسز آسٹریلیا کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات چیف آف آرمی سٹاف کا عیدالاضحی پردورۂ لائن آف کنٹرول  چیف آف آرمی سٹاف کی ضلع خیبر میں شہید جوانوں کی نماز جنازہ میں شرکت ایئر چیف کا کمانڈ اینڈ سٹاف کالج کوئٹہ کا دورہ کامسیٹس یونیورسٹی اسلام آبادکے ساہیوال کیمپس کی فیکلٹی اور طلباء کا اوکاڑہ گیریژن کا دورہ گوادر کے اساتذہ اورطلبہ کاپی این ایس شاہجہاں کا مطالعاتی دورہ سیلرز پاسنگ آئوٹ پریڈ کمانڈر پشاور کور کی دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کرنے والے انسداد دہشتگردی سکواڈ کے جوانوں سے ملاقات کما نڈر پشاور کور کا شمالی و جنوبی وزیرستان کے اضلاع اور چترال کادورہ کمانڈر سدرن کمانڈ اور ملتان کور کا واٹر مین شپ ٹریننگ کا دورہ کیڈٹ کالج اوکاڑہ کی فیکلٹی اور طلباء کا اوکاڑہ گیریژن کا دورہ انٹر سروسز باکسنگ چیمپیئن شپ 2024 پاک میرینز پاسنگ آؤٹ پریڈ  ہلال جولائی کے شمارے میں سوشل میڈیا کے حوالے سے مضمون ا د ا ر یہ عزمِ بقائے وطن قیام پاکستان سے استحکامِ پاکستان تک  روشنی کا ایک سفر  پاکستان قائد اعظم کی بصیرت کی روشنی میں ترانہ آزادی کے محافظ یوم آزادی اور شہیدوں کے ورثاء کے جذبات  اے ارض وطن وطن سے محبت ایمان کا حصّہ پاکستان سے پیار کریں 5اگست 2019ء کا سانحہء کشمیر 1948بھارتی مظالم اورکشمیریوں کے حقوق کا استحصال کشمیریوں کی شہادت سے عبارت جدوجہدِ آزادی افغان مہاجرین کی واپسی ، پاکستان کا مؤقف اور عالمی برادری کی لاتعلقی بھارتی مسلمان مودی کے مظالم کاشکار  نریندرمودی کا سکھ رہنمائوں کی ٹارگٹ کلنگ کمال ترک نہیں آب و گل سے مہجوری بھارت کوہزیمت کا سامنا ڈیجیٹل دہشت گردی آرٹیفشل انٹیلی جنس ، مستقبل کی دنیا یا دنیا کا مستقبل ڈیٹا سائنس اورمصنوعی ذہانت کے اثرات علم ٹولو دا پارہ تعلیم سب کے لیے اُمید سپیشل ایجوکیشن مرکز کوئٹہ میرا انمول ہیرا دل سے نکلے گی نہ مرکر بھی وطن کی الفت ہر کسی کو میسر نہیں رتبہ شہادت کا شہادت ہمارا ورثہ ہے سیاحوں کی جنت پاکستان دیس میرا پاکستان 12  نوجوانوں کا عالمی دن مرحبا پاکستان 14تیسرا یومِ آزادی و جشنِ استقلال 1949 جنرل ساحر شمشاد مرزا کی پیپلز لبریشن آرمی کے 97 ویں یوم تاسیس کی یادگاری تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت  چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کادورہ ٔروس  پاک فوج اور چین کی پیپلز لبریشن آرمی کے درمیان تعلقات مضبوط ہیں۔ جنرل سید عاصم منیر کیپٹن محمد اسامہ بن ارشد شہید کی نماز جنازہ چکلالہ گیریژن راولپنڈی میں ادا کی گئی کمانڈر کراچی کور کا فیلڈ فائرنگ رینج کا دورہ پاک امریکا رائفل کمپنی ایکسچینج مشق 2024 وفاقی وزیر برائے بحری اُمورکا دورۂ گوادر پی این فری میڈیکل کیمپس علاقائی تجارت کے فروغ میں این ایل سی کا کردار البرق ڈویژن میںتقریبِ فلسفہ اقبال  لاہور گیریژن یونیورسٹی میں  منشیات کے نقصانات سے آگاہی کے لیے اسٹیج ڈراما پیش کیا گیا دفاعِ وطن  دفاع وطن مقدم ہے  نگاہ شوق جنگِ ستمبر کی اَنمٹ یادیں…! محاذِچونڈہ ۔بھارتی ٹینکوں کا قبرستان جنگ ستمبر65ء چند بہادر سپوتوں کا تذکرہ  یوم دفاع پاکستان اِک ولولۂ تازہ خراج تحسین 1965پاک بھارت جنگ میں معرکۂ ستمبر جنگ ستمبر1965 افکار کے خزانے مرحبا پاکستان ہم زندہ قوم ہیں وہ ہے ایک محافظ عزم ِاستحکام، انسدادِ دہشت گردی کی ایک مؤثر حکمتِ عملی بھارت کے شیطانی عزائم اور مسلمان۔۔ مرے وطن کا ہر دیگر ممالک میں بھارتی ایماء پر قتل و غارت پاکستانی ہیرو ارشد ندیم اور بھارتی پروپیگنڈا خاک ِوطن نہ ہوگا رائیگاں خون شہیدان وطن ہر گز ویسٹ مینجمنٹ (Waste Management) میں پاک فوج کا کردار فالج (سٹروک)کے خطرے کو کم کیسے کیا جا سکتا ہے اقوام متحدہ کے پرچم تلے پاکستان کے امن دستوں کی خدمات  بانگ درا اور نسل نو مرے وطن کے جری جوانو مایہ ناز انٹرنیشنل ایتھلیٹ صوبیدار محمد یو سف شہید ہم نے اپنے خون سے لکھا ہے اِک تابندہ باب چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا برطانیہ کا دورہ اولمپک ریکارڈ ہولڈر ارشد ندیم کی چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات چیف آف آرمی سٹاف جنرل سید عاصم منیر کا یوم آزادی کے موقع پر پاک فوج کے سابق فوجیوں کے اعزاز میں ایک شاندار استقبالیہ  امام مسجد نبوی ۖکی جنرل ہیڈکوارٹرز میں چیف آف آرمی سٹاف سے ملاقات  ہارورڈ بزنس سکول کے طلباکے ایک وفد کی جنرل ہیڈ کوارٹرز میں آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر سے ملاقات  اولمپیئن ارشد ندیم کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے آرمی آڈیٹوریم جی ایچ کیو میں چیف آف آرمی سٹاف کی طرف سے تقریب کا اہتمام عراقی وفد نے فضائیہ کے ہیڈ کوارٹرز کا دورہ کیا ضلع خانیوال کے مختلف تعلیمی اداروں کے طلباء اور فیکلٹی کا اوکاڑہ گیریژن کا دورہ کور کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل بابر افتخارکا ائیر ڈیفنس تربیتی مشقوں کا معائنہ پشاورگیریژن میں پرچم کشائی کی تقریب فورتھ ورلڈ ملٹری کیڈٹ گیمز ملتان اور اوکاڑہ گیریژنز میں جشن آزادی کی تقریبات
Advertisements

ہلال اردو

سکھ رہنمائوں کی ٹارگٹ کلنگ

اگست 2024

خطے میں بالادستی کے خواہشمند بھارت کے اپنے اندرجو فالٹ لائنز موجود ہیں جن کواپنی جنتا سے چھپانے کے لیے بھارتی حکومتیں ہمیشہ جھوٹ کا سہارہ لیتی آئی ہیں۔ پھرچاہے وہ نکسل ہوں مسلمان یا پھر سکھ، بھارت میں اقلیتوں کا جینا شروع سے ہی دوبھر رہا ہے۔ جب کبھی اقلیتوں نے اپنے حقوق اور تحفظ کے لیے آواز بلند کی، بھارتی سرکارخواہ وہ کسی بھی پارٹی کی ہو، اس نے جابرانہ رویہ اختیار کیا ۔ یا یوں کہنا چاہیے کہ انڈین اسٹیٹ پالیسی ہی اقلیتوں کو جبر و استبداد سے دبانا ہے۔ اس کی سب سے بڑی مثال تو مسلمان اقلیت پر ڈھائے جانے والے مظالم ہیں جو بھارت کا اصل چہرہ بے نقاب کرتے رہتے ہیں۔ اس کے بعد سکھ اقلیت ہے جو بھارتی جابرانہ پالیسیوں کا شکار ہے۔



 برصغیر پاک و ہند کی تقسیم سے پہلے ہی سکھ ہندوؤں کے ساتھ رہنا نہیں چاہتے تھے۔ان کی اس سوچ کے پیچھے ان کی منفرد مذہبی شناخت اور رسم و رواج ہیں۔ 1947 کی تقسیم کے بعد بھی سکھ برادری میں یہ ہی سوچ پروان چڑھتی رہی کہ وہ ہندو اکثریت سے جداگانہ اپنی الگ شناخت رکھتے ہیں۔ لیکن بھارتی حکومت جو ہندو اکثریتی ووٹ کے بل بوتے پربنتی ہے، اس نے طاقت کے نشے میں روز اول سے سکھوں کو دبانے کی کوشش کی۔ یہاں تک کہ ان کے مذہبی جذبات تک کو اندرا گاندھی نے اپنے پائوں تلے روند ڈالا۔ 
موجودہ دور میں مودی کی ہندو فاشسٹ حکومتی پالیسیوں نے سکھ کمیونٹی کو بے چینی میں مبتلا کر رکھا ہے۔ جب جب کسان مودی کی زرعی پالیسی اور بے جا نئے قوانین کے خلاف کھڑے ہوئے مودی سرکار نے انہیں خالصتانی کہہ کر سکھ کمیونٹی کو نشانہ بنایا۔ حالانکہ کسان رہنما متعدد بار کہہ چکے کہ کسانوں کے احتجاج سے خالصتان تحریک کا کوئی واسطہ نہیں۔ اس حکومت کی ایسی متعصبانہ ا ور انتہا پسندانہ سوچ اور اقلیت کش پالیسیوں کی وجہ سے سکھ بھارت کے خلاف ہوتے جارہے ہیں۔ 
نریندر مودی نے اقلیتوں کو ڈرانے دھمکانے اور بزور طاقت انہیں ہندو اکثریت میں مدغم کرنے کی جو روش اختیار کررکھی ہے اس کا دائرہ کار اب بھارت کی سرحدوں سے باہر نکل کردنیا میں غنڈہ گردی پھیلارہا ہے۔ یہ ایک سوچی سمجھی سازش ہے جس کے تحت جمال خاشقجی کے قتل کی طرز پر نارتھ امریکہ، کینیڈا، برطانیہ ، پاکستان ، آسٹریلیا میں مقیم سکھ رہنمائوں کو کرائے کے قاتلوں کے ذریعے ختم کرنا ہے۔ 
سات لاکھ سے زائد بھارتی کینیڈا میں رہتے ہیں جو کسی بھی ملک میں بسنے والے بھارتیوں کی سب سے بڑی تعداد ہے۔ ان میں سے دو فیصد سکھ کمیونٹی سے تعلق رکھتے ہیں۔ انڈیا سے بڑی تعداد میں لوگ کینیڈا جانے کے لیے پر تول رہے ہیں۔ لیکن مودی سرکار نے کینیڈا کی اس مہمان نوازی کا جواب وہاں کا امن خراب کر کے یوں دیا کہ وہاں کے رہاشی سکھ لیڈر ہر دیپ سنگھ نجر کو 18جون 2023کو ایک گردوارے کے باہر قتل کروادیا۔ ہٹ دھرمی اور بے شرمی کی حد یہ ہے کہ بھارت کینیڈا پر خالصتان تحریک کے حامی دہشت گردوں کو پناہ دینے کا مضحکہ خیز الزام لگا رہا ہے۔ بھارت نے ہردیپ سنگھ نجر کا تعلق ببر خالصہ انٹرنیشنل سے جوڑ رکھاہے اور اسے دہشت گرد تنظیم قرار دے کر اس کی فنڈنگ کا الزام پاکستانی انٹیلی جنس ایجنسی آئی ایس آئی پر لگایا ہوا ہے یعنی ایک تیر سے دو شکار کیے جارہے ہیں۔
لیکن کینیڈا بھارت نہیں جہاں حکومتی سرپرستی میں ریاست اپنے ہی شہریوں کو نشانہ بنائے۔ لہٰذا ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کے فوراً بعدہی کینڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے واضح الفاظ میں اس قتل میں بھارتی حکومت اور ریاست کے ملوث ہونے کا اشارہ دیا جس پر بھارت حسب روایت سیخ پا ہو گیا اور الٹا کینیڈا پر الزام تراشی شروع کردی تاکہ اپنے اس شرمناک اور بے جا قدم کو صحیح ثابت کرسکے۔ بھارت میں یہ گمان پروپیگنڈے کی صورت پیش کیا جاتا ہے کہ ٹروڈو کو اپنی حکومت چلانے کے لیے کینیڈین سکھوں کی حمایت کی ضرورت ہے اس لیے کینیڈا کی حکومت نے نجر قتل کیس کو اتنا اچھا لا۔ نجر پر ایک ہندو یوگی پر حملے کا الزام بھی تھا اور ان کی گرفتاری میں معاونت پرنقد انعام بھی رکھا ہوا تھا۔ جبکہ دوسری طرف کینیڈین پارلیمنٹ میں کینیڈین نیشنل ہردیپ سنگھ نجر کی برسی پرایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی۔ یہ فرق ہے کینیڈا اور بھارتی بیانیے میں۔وقت نے ثابت کردیا کہ ٹروڈو نے محض ہوا میں تیر نہیں چلایا تھا بلکہ ان کے پاس ٹھوس ثبوت تھے جب ہی تو رواں برس مئی میں کینڈین پولیس نے تین بھارتی باشندوں کو گرفتار کیا جن کا براہ راست تعلق ہردیپ سنگھ قتل کیس سے ہے۔
 ہردیپ سنگھ نجر کا قتل صرف ایک قتل نہیں بلکہ یہ یکے بعد دیگرے سکھ رہنمائوں کو ختم کرنے کی سازش ہے جس کے مزید تانے بانے امریکہ میں رہائش پذیرسکھ رہنما گرپتونت سنگھ پنوں کے قتل کی سازش سے ملتے ہیں۔ اس اقدام قتل کی سازش میں امریکی خفیہ اداروں نے بڑے ڈرامائی انداز میں ایک بھارتی نژاد شخص کو جمہوریہ چیک سے گرفتار کیا۔ اس کی شناخت نکھل گپتاکے نام سے ہوئی جو بھارتی حکومت کی سی سی ون کیٹیگری کے ساتھ رابطے میں تھا۔ یہ شخص انسانی اسمگلنگ ، اسلحہ کی اسمگلنگ منشیات فروشی وغیرہ میں بھی ملوث رہا ہے۔ یہ براہ راست بھارتی انٹیلی جنس ایجنسی 'را' سے منسلک ہے۔ یہ ایک اعلیٰ بھارتی عہدیدار سے بھی احکامات لیتا رہا ہے- اس کو امریکی عدالت کی طرف سے ڈیٹنشن سنٹر بھیجا جا چکا ہے۔ اس کے جو آڈیو پیغامات عدالت میں بطور ثبوت پیش کیے گئے ان میں سے ایک آڈیو میں گپتا کو کہتے سنا جاسکتا ہے کہ ہمارے بہت سے ٹارگٹ ہیں اور اچھی بات یہ ہے کہ اب ہمیں انتظار کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ ایک جگہ نکھل گپتا گرپتونت سنگھ پنوں کے قتل کا حکم دیتے ہوئے کہتا ہے کہ اگر پنوں کے ساتھ اور بھی لوگ ہوں تو سب کو مار دو۔ وہ مزید کہتا ہے کہ آگے جا کے ہر مہینے دو سے تین ایسے کام کرنا ہوں گے جن کے اچھے پیسے ملیں گے۔ اس نے پنوں کے قتل کے امریکی ڈالرز طے کیے تھے۔ اس نے اسی کرائے کے قاتل کو جون کے اختتام سے پہلے تین سے چار سکھ رہنمائوں کو قتل کرنے کا پیغام بھی پہنچایا۔



 آپ اگر ان کیسز میں دلچسپی رکھتے ہیں اور ایسی تحقیقاتی رپورٹس کو پڑھیں تو پتہ چلتا ہے کہ مودی سرکار ایک بھرپور ٹارگٹ کلنگ مہم چلا رہی ہے جس کا واحد مقصد اقلیتوں کو دھمکا کر چپ کروانا ہے۔ یہ ناممکن ہے کہ نریندر مودی اور اجیت ڈوول 'را' کی ان کارروائیوں کی طرف سے اندھیرے میں ہوں کیونکہ' را' کو تو چلانے والے ہی بھارتی وزیراعظم ہے۔ جب گرپتونت سنگھ پنوں کیس پر امریکی دبائو آیا تو بھارت نے ایک مشکوک انکوائری کر کے مضحکہ خیز نتیجہ دنیا کے سامنے پیش کردیا کہ یہ تو 'را' کے ایک عہدیدار کی حرکت تھی جس کو 'را' سے نکال دیا گیا تھا۔ یہ فضول بات ناقابل قبول ہے کیونکہ 'را' مودی کی چھتری تلے سکھ رہنمائوں کو جان بوجھ کر بیرون ملک ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنا رہی ہے جس میں پچھلے ایک سال میں تیزی آئی ہے۔ مئی 2023میں پاکستان میں خالصتان کے حامی لیڈرلکھ بیر سنگھ کا قتل کیا گیا تھا اس کے علاوہ پرم جیت سنگھ پنجر کو اس وقت قتل کردیا گیا جب وہ لاہور میں اپنے معمول کے کام انجام دے رہے تھے۔ اس کے بعد نجر قتل کیس پھر پنوں کیس اسی تسلسل کا حصہ ہیں جن کے تحت خالصتان تحریک کے راہنمائوں کو ختم کرنا ہے تاکہ سکھ برادری کے حقوق کو چھین کر ان کو بالکل بے دست وپا کردیا جائے۔ یاد رہے کہ بھارت ایسی کارروائیاں نیپال، ماریشس اور آسٹریلیا میں بھی کررہا ہے۔ 'را' اپنے کارندوں کے ذریعے آسٹریلیا میں مقیم بھارتیوں کی جاسوسی میں بھی ملوث ہے۔ جس کی ذرا سی بھی ہمدردی خالصتان سے ہے اسے ہراساں کیا جاتا ہے۔ انگلینڈ میں مقیم اوتارسنگھ کھنڈا ایک اور سکھ رہنماہے جس کی اچانک موت پر بھی بھارت کی جانب انگلیاں اٹھیں کہ انہیں زہر دے کر قتل کیا گیا ہے۔ بھارت نے اس الزام سے انکار کردیا لیکن سکھ کمیونٹی مطمئن نظر نہیں آئی۔
مودی سرکارہر اس سکھ لیڈر کو قتل کرنے کے در پہ ہے جو سکھوں کو سائڈ لائن کرنے کی سرکاری پالیسی پر تنقید کرتا ہے۔ در حقیقت خالصتان تحریک کی جڑیں 1947سے ملتی ہیں جب بھارتی حکومت نے ہرمعاملے میں پنجاب کو پیچھے کرنا شروع کردیا۔ پنجاب کو انتظامی بنیادوں پر دوحصوں میں توڑ دیا گیا۔ چندی گڑھ کو پنجاب سے الگ کردیا گیا۔ نہری پانی کی تقسیم کا نیا نظام نافذ کیا گیا جس کے تحت پنجاب کو صرف 23فیصد پانی ملنا تھا۔ یہ سب خالصتان تحریک کے محرکات میں شامل ہے۔ اس کے علاوہ بھارتی آ ئین کے آرٹیکل2 کی شق 25بی انتہائی متنازع ہے ۔ اس کے تحت مذہبی انفرادیت کو پابند سلاسل کر کے جین مت، بدھ مت کے پیروکاروں اور سکھوں کو ہندو قرار دیا گیا ہے۔ سکھ جوڑوں کو اپنے رسم و رواج سے شادی کرنے کے بعد بھی اپنی شادی کوسپیشل میرج ایکٹ 1954 یا ہندو میرج ایکٹ  1955میں رجسٹر کروانا لازمی ہے۔ سکھوں کی جانب سے بار بار احتجاج کرنے کے باوجود یہ قانون جوں کا توں ہے ۔ یہ سب خالصتان تحریک کی بنیادیں مضبوط کرتا چلا گیا۔ سکھوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے جب سکھ رہنمائوں نے آنند پور صاحب قرارداد حکومت کے سامنے رکھی تاکہ ایک معاہدے پر پہنچا جاسکے تو اندرا گاندھی نے اسے خالصتان سے جوڑدیا اور بجائے اس کے کہ سکھوں کے تحفظات کو دور کیا جاتا اس قرارداد کو سکھ بول بالا کہہ کر ایک طرف پھینک دیا گیا۔ جب کہ سکھ برادری اسے اپنی دادرسی کا ذریعہ گردان رہی تھی۔ اس طرح سکھ لیڈران نے اپنا مذہبی اور ثقافتی تشخص برقرار رکھنے کے لیے سکھوں کے حقوق کی بات کی تو انہیں بھارت کے دشمن دہشت گرد کہہ کر دبایا گیا۔ خالصتان تحریک کو ہوا خود بھارتی حکومتوں کے جبر و ااستبداد نے دی ہے۔ گولڈن ٹیمپل کی بربادی کے بعد سکھ کمیونٹی کو سخت کریک ڈائون کا نشانہ بنا یا گیا۔ اندرا گاندھی کے قتل کے بعد جس طرح اس وقت کی کانگریسی حکومت نے ہندو جتھوں کو سکھوں کے قتل عام کی کھلی چھوٹ دی اس کی نظیر نہیں ملتی ۔ حکومتی سرپرستی میں سکھ آبادیوں پر حملے کیے گئے۔ انہیں گھروں سے نکال کر زندہ جلایا گیا۔ تقریباً اٹھارہ ہزار سکھ اس خونریزی کی نذر ہوئے ان میں سے تین ہزار کے لگ بھگ دہلی اور گرد و نواح میں مارے گئے۔
 اس قتل عام نے خالصتان تحریک کو مزید جلا بخشی۔ آپریشن وڈروز کے تحت ہزاروں سکھوں کو غائب کردیا گیا ۔ کچھ کوخصوصی عدالتوں سے سزائیں ہوئیں جبکہ کچھ ابھی تک لاپتہ ہیں۔ یہ وہ ظلم و ستم اور منظم نسل کشی تھی جس نے سکھ کمیونٹی کو بھارت کے خلاف کرنے میں جلتی پر تیل کا کام کیا۔ حکومتی غنڈہ گردی اور ریاستی جبر کے ڈرسے جن سکھوں نے دوسرے ممالک کا رخ کیا وہ اپنے ساتھ خالصتان کے نظریات اور اس بربریت کی داستانیں بھی لے گئے ۔ بیرون ملک مقیم سکھ برادری پہلے ہی بھارت کی ناقص پالیسیوں سے دل برداشتہ تھی۔ انہیں صرف اور صرف خالصتان ہی واحد امید کی کرن دکھائی دیتی تھی۔ 1984 میں جو اذیت سکھ برادری نے اٹھائی اسے دوسری اور تیسری نسل تک منتقل ہونے میں دیر نہ لگی۔ یوں یہ تحریک سکھ برادری کی انٹرنیشنل تحریک بن گئی۔
اسی لیے آج کی نوجوان سکھ نسل مودی کے رویے سے بیزار نظر آتی ہے۔ ہم اس نسل میں بھی خالصتان کے لیے وہی جذبہ دیکھ رہے ہیں جو ان کے باپ دادا میں تھا۔ اب خالصتان کا نظریہ اور اس کی ترویج نئی پود کے ہاتھ میں ہے۔ نوجوانوں میں بے حد مقبول ایک سکھ رہنما امرت پال سنگھ سندھوہیں۔ یہ حالیہ الیکشن میں لوک سبھا کے ممبر منتخب ہوئے ہیں اورمشہورسکھ لیڈر جرنیل سنگھ سے بے حد متاثر ہیں۔ بھارت حسب معمول امرت پال کا تعلق بھی آئی ایس آئی سے جوڑ کر نوجوان سکھوں کے اس پسندیدہ لیڈر کو دہشت گرد قرار دے کر گرفتار کرچکا ہے۔ اس گرفتاری کے خلاف پوری دنیا میں سکھ برادری نے سڑکوں پرنکل کر احتجاج کیا۔ لندن میں اس شدت کا ردعمل سامنے آیا کہ لوگوں نے بھارتی ہائی کمیشن سے بھارتی جھنڈا اتا ر پھینکا۔ یہ سکھ کمیونٹی میں پھلتا پھولتا وہ رد عمل ہے جس سے مودی سرکار آنکھیں چرا رہی ہے۔ بھارت حسب عادت اور حسب روایت اس کا الزام آئی ایس آئی پر لگا کر اپنی عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی کوشش کرتا رہتا ہے۔ لیکن حقیقت یہی ہے کہ خالصتان تحریک بھارتی حکومتوں کے اپنے کرتوتوں کا شاخسانہ ہے اور خالصتان کے حق میں ہونے والے ریفرنڈم بھارتی بربریت کے منہ پر طمانچہ ہے۔ گرو پتونت سنگھ پنوں نے اپنے قتل کی سازش بے نقاب ہونے کے بعد جو بات کہی وہ پوری سکھ برادری کے جذبات کی نمائندگی کرتی ہے۔ وہ اپنے قتل کی سازش کی بھارتی تحقیقات کو مذاق گردانتے ہوئے کہتے ہیں کہ سکھ بھارتی تشدد کا جواب الفاظ سے دے رہے ہیں، اور بھارتی گولیوں کا جواب ووٹ سے دے رہے ہیں۔
سکھ کمیونٹی کے اس جذبے کو دبانے کے لیے' را' کے اعلیٰ عہدیداران نے مودی کی شہ پر مغربی انٹیلی جنس ایجنسیوں خصوصاً موساد کی نقل میں غیر ملکی سرزمین پر سکھ رہنمائوں کے قتل کی منصوبہ بندی کی اور بڑی رقم دے کر جرائم پیشہ افراد اور کرائے کے قاتلوں سے کام لینا شروع کردیا- پھر اس سازش کو بھارتی میڈیا پروپیگنڈے کے ذریعے بھارت کی سکیورٹی کا روپ دیا۔ اگرچہ بھارت کی یہ چال الٹی پڑنا شروع ہوگئی لیکن ان ہائی پروفائل ماورائے عدالت قتل کیسز کے بعد بھی مغرب اور امریکہ، بھارت پر ہاتھ ہلکا رکھے ہوئے ہیں۔اگر یہاں بھارت کی جگہ پاکستان ہوتا تو یہ ممالک چیخ چیخ کر انسانی حقوق کا ڈھول پیٹ رہے ہوتے لیکن کیونکہ مغرب کو اربوں کی آبادی کی تجارتی منڈی عزیز ہے اور امریکہ کو چین کے مقابلے پر کھڑا کرنے کے لیے بھارت کی ضرورت ہے اس لیے مودی کا کھیل جاری ہے۔ عالمی طاقتوں کو یہ دہرا معیار ترک کرکے 'را' کی ان دہشت گردانہ کارروائیوں کا نوٹس لینا چاہیے تاکہ مودی اپنی اس بار کی حکومت میں اقلیتوں کے خلاف مہم جوئی سے باز رہیں۔


مضمون نگار فری لانس صحافی ہیں۔ حالاتِ حاضرہ اور سماجی و  سیاسی موضوعات پر لکھتی ہیں۔
[email protected]