اردو(Urdu) English(English) عربي(Arabic) پښتو(Pashto) سنڌي(Sindhi) বাংলা(Bengali) Türkçe(Turkish) Русский(Russian) हिन्दी(Hindi) 中国人(Chinese) Deutsch(German)
2024 10:42
تنازع فلسطین اور عالمی امن! بھارت کی دیگرممالک میں تخریب کاری اوردہشت گردانہ کارروائیوں کی تاریخ صلۂ شہید کیا ہے تب و تاب جاودانہ اب جنت میں آپ سے ملوں گا چاند ایسا کہاں سے لائوں کہ تجھ سا کہیں جسے علّامہ اقبال اور مغربی مفکرین فلسطین میں اسرائیل کے جاری جنگی جرائم جاسوسی سے رسوائی تک مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے ہاتھوں جمہوریت کا قتل   چھتیس گڑھ میں الیکشن کا ڈرامہ ناکام  حب الوطنی قرآن و حدیث کی روشنی میں ہمارا ملک، ہمارا دین،ہمارا پرچم خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل  پاکستان کی معاشی ترقی و خوشحالی کی طرف ایک اہم قدم برگِ ضعیف کی ٹہنیاں نہیں ہیں ہم قائداعظم اور تحریکِ پاکستان کا آخری باب قائد اعظم ۔ خوش پوشاک۔ خوش عادات قائد اعظم کی تاریخی تقریر اور وضع کردہ رہنما اصول فرض شناسی ،بہادری اور حب الوطنی کا استعارہ افواج پاکستان کے ایک بہادر اور عالی ہمت فاتح میجر واصف حسین شاہ شہید (ستارہ بسالت)کا تذکرہ ان کے والدِ گرامی ارشاد حسین شاہ کے قلم سے جھیلوں کی قوس قزح مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ بھارت کی سپریم کورٹ کا غیر منصفانہ فیصلہ خالصتان تحریک! دہشت گرد بھارت کے خاتمے کا آغاز سلام شہداء دفاع پاکستان اور کشمیری عوام نیا سال،نئی امیدیں، نیا عزم عزم پاکستان پانی کا تحفظ اور انتظام۔۔۔ مستقبل کے آبی وسائل اک حسیں خواب کثرت آبادی ایک معاشرتی مسئلہ عسکری ترانہ ہاں !ہم گواہی دیتے ہیں بیدار ہو اے مسلم وہ جو وفا کا حق نبھا گیا ہوئے جو وطن پہ نثار گلگت بلتستان اور سیاحت قائد اعظم اور نوجوان نوجوان : اقبال کے شاہین فریاد فلسطین افکارِ اقبال میں آج کی نوجوان نسل کے لیے پیغام بحالی ٔ معیشت اور نوجوان مجھے آنچل بدلنا تھا پاکستان نیوی کا سنہرا باب-آپریشن دوارکا(1965) وردی ہفتۂ مسلح افواج۔ جنوری1977 نگران وزیر اعظم کی ڈیرہ اسماعیل خان سی ایم ایچ میں بم دھماکے کے زخمی فوجیوں کی عیادت چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا دورۂ اُردن جنرل ساحر شمشاد کو میڈل آرڈر آف دی سٹار آف اردن سے نواز دیا گیا کھاریاں گیریژن میں تقریبِ تقسیمِ انعامات ساتویں چیف آف دی نیول سٹاف اوپن شوٹنگ چیمپئن شپ کا انعقاد یَومِ یکجہتی ٔکشمیر بھارتی انتخابات اور مسلم ووٹر پاکستان پر موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات پاکستان سے غیرقانونی مہاجرین کی واپسی کا فیصلہ اور اس کا پس منظر پاکستان کی ترقی کا سفر اور افواجِ پاکستان جدوجہدِآزادیٔ فلسطین گنگا چوٹی  شمالی علاقہ جات میں سیاحت کے مواقع اور مقامات  عالمی دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ پاکستانی شہریوں کے قتل میں براہ راست ملوث بھارتی نیٹ ورک بے نقاب عز م و ہمت کی لا زوال داستا ن قائد اعظم  اور کشمیر  کائنات ۔۔۔۔ کشمیری تہذیب کا قتل ماں مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ اور بھارتی سپریم کورٹ کی توثیق  مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ۔۔ایک وحشیانہ اقدام ثقافت ہماری پہچان (لوک ورثہ) ہوئے جو وطن پہ قرباں وطن میرا پہلا اور آخری عشق ہے آرمی میڈیکل کالج راولپنڈی میں کانووکیشن کا انعقاد  اسسٹنٹ وزیر دفاع سعودی عرب کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات  پُرعزم پاکستان سوشل میڈیا اور پرو پیگنڈا وار فئیر عسکری سفارت کاری کی اہمیت پاک صاف پاکستان ہمارا ماحول اور معیشت کی کنجی زراعت: فوری توجہ طلب شعبہ صاف پانی کا بحران،عوامی آگہی اور حکومتی اقدامات الیکٹرانک کچرا۔۔۔ ایک بڑھتا خطرہ  بڑھتی آبادی کے چیلنجز ریاست پاکستان کا تصور ، قائد اور اقبال کے افکار کی روشنی میں قیام پاکستان سے استحکام ِ پاکستان تک قومی یکجہتی ۔ مضبوط پاکستان کی ضمانت نوجوان پاکستان کامستقبل  تحریکِ پاکستان کے سرکردہ رہنما مولانا ظفر علی خان کی خدمات  شہادت ہے مطلوب و مقصودِ مومن ہو بہتی جن کے لہو میں وفا عزم و ہمت کا استعارہ جس دھج سے کوئی مقتل میں گیا ہے جذبہ جنوں تو ہمت نہ ہار کرگئے جو نام روشن قوم کا رمضان کے شام و سحر کی نورانیت اللہ جلَّ جَلالَہُ والد کا مقام  امریکہ میں پاکستا نی کیڈٹس کی ستائش1949 نگران وزیراعظم پاکستان، وزیراعظم آزاد جموں و کشمیر اور  چیف آف آرمی سٹاف کا دورۂ مظفرآباد چین کے نائب وزیر خارجہ کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات  ساتویں پاکستان آرمی ٹیم سپرٹ مشق 2024کی کھاریاں گیریژن میں شاندار اختتامی تقریب  پاک بحریہ کی میری ٹائم ایکسرسائز سی اسپارک 2024 ترک مسلح افواج کے جنرل سٹاف کے ڈپٹی چیف کا ایئر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد کا دورہ اوکاڑہ گیریژن میں ''اقبالیات'' پر لیکچر کا انعقاد صوبہ بلوچستان کے دور دراز علاقوں میں مقامی آبادی کے لئے فری میڈیکل کیمپس کا انعقاد  بلوچستان کے ضلع خاران میں معذور اور خصوصی بچوں کے لیے سپیشل چلڈرن سکول کاقیام سی ایم ایچ پشاور میں ڈیجٹلائیز سمارٹ سسٹم کا آغاز شمالی وزیرستان ، میران شاہ میں یوتھ کنونشن 2024 کا انعقاد کما نڈر پشاور کورکا ضلع شمالی و زیر ستان کا دورہ دو روزہ ایلم ونٹر فیسٹول اختتام پذیر بارودی سرنگوں سے متاثرین کے اعزاز میں تقریب کا انعقاد کمانڈر کراچی کور کاپنوں عاقل ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز کا دورہ کوٹری فیلڈ فائرنگ رینج میں پری انڈکشن فزیکل ٹریننگ مقابلوں اور مشقوں کا انعقاد  چھور چھائونی میں کراچی کور انٹرڈویژ نل ایتھلیٹک چیمپئن شپ 2024  قائد ریزیڈنسی زیارت میں پروقار تقریب کا انعقاد   روڈ سیفٹی آگہی ہفتہ اورروڈ سیفٹی ورکشاپ  پی این فری میڈیکل کیمپس پاک فوج اور رائل سعودی لینڈ فورسز کی مظفر گڑھ فیلڈ فائرنگ رینجز میں مشترکہ فوجی مشقیں طلباء و طالبات کا ایک دن فوج کے ساتھ روشن مستقبل کا سفر سی پیک اور پاکستانی معیشت کشمیر کا پاکستان سے ابدی رشتہ ہے میر علی شمالی وزیرستان میں جام شہادت نوش کرنے والے وزیر اعظم شہباز شریف کا کابینہ کے اہم ارکان کے ہمراہ جنرل ہیڈ کوارٹرز  راولپنڈی کا دورہ  چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کی  ایس سی او ممبر ممالک کے سیمینار کے افتتاحی اجلاس میں شرکت  بحرین نیشنل گارڈ کے کمانڈر ایچ آر ایچ کی جوائنٹ سٹاف ہیڈ کوارٹرز راولپنڈی میں چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی سے ملاقات  سعودی عرب کے وزیر دفاع کی یوم پاکستان میں شرکت اور آرمی چیف سے ملاقات  چیف آف آرمی سٹاف کا ہیوی انڈسٹریز ٹیکسلا کا دورہ  آرمی چیف کا بلوچستان کے ضلع آواران کا دورہ  پاک فوج کی جانب سے خیبر، سوات، کما نڈر پشاور کورکا بنوں(جا نی خیل)اور ضلع شمالی وزیرستان کادورہ ڈاکیارڈ میں جدید پورٹل کرین کا افتتاح سائبر مشق کا انعقاد اٹلی کے وفد کا دورہ ٔ  ائیر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد  ملٹری کالج سوئی بلوچستان میں بلوچ کلچر ڈے کا انعقاد جشن بہاراں اوکاڑہ گیریژن-    2024 غازی یونیورسٹی ڈیرہ غازی خان کے طلباء اور فیکلٹی کا ملتان گیریژن کا دورہ پاک فوج کی جانب سے مظفر گڑھ میں فری میڈیکل کیمپ کا انعقاد پہلی یوم پاکستان پریڈ انتشار سے استحکام تک کا سفر خون شہداء مقدم ہے انتہا پسندی اور دہشت گردی کا ریاستی چیلنج بے لگام سوشل میڈیا اور ڈس انفارمیشن  سوشل میڈیا۔ قومی و ملکی ترقی میں مثبت کردار ادا کر سکتا ہے تحریک ''انڈیا آئوٹ'' بھارت کی علاقائی بالادستی کا خواب چکنا چور بھارت کا اعتراف جرم اور دہشت گردی کی سرپرستی  بھارتی عزائم ۔۔۔ عالمی امن کے لیے آزمائش !  وفا جن کی وراثت ہو مودی کے بھارت میں کسان سراپا احتجاج پاک سعودی دوستی کی نئی جہتیں آزاد کشمیر میں سعودی تعاون سے جاری منصوبے پاسبان حریت پاکستان میں زرعی انقلاب اور اسکے ثمرات بلوچستان: تعلیم کے فروغ میں کیڈٹ کالجوں کا کردار ماحولیاتی تبدیلیاں اور انسانی صحت گمنام سپاہی  شہ پر شہیدوں کے لہو سے جو زمیں سیراب ہوتی ہے امن کے سفیر دنیا میں قیام امن کے لیے پاکستانی امن دستوں کی خدمات  ہیں تلخ بہت بندئہ مزدور کے اوقات سرمایہ و محنت گلگت بلتستان کی دیومالائی سرزمین بلوچستان کے تاریخی ،تہذیبی وسیاحتی مقامات یادیں پی اے ایف اکیڈمی اصغر خان میں 149ویں جی ڈی (پی)، 95ویں انجینئرنگ، 105ویں ایئر ڈیفنس، 25ویں اے اینڈ ایس ڈی، آٹھویں لاگ اور 131ویں کمبیٹ سپورٹ کورسز کی گریجویشن تقریب  پاکستان ملٹری اکیڈمی کاکول میں 149ویں پی ایم اے لانگ کورس، 14ویں مجاہد کورس، 68ویں انٹیگریٹڈ کورس اور 23ویں لیڈی کیڈٹ کورس کے کیڈٹس کی پاسنگ آئوٹ پریڈ  ترک فوج کے چیف آف دی جنرل سٹاف کی جی ایچ کیومیں چیف آف آرمی سٹاف سے ملاقات  سعودی عرب کے وزیر خارجہ کی وفد کے ہمراہ آرمی چیف سے ملاقات کی گرین پاکستان انیشیٹو کانفرنس  چیف آف آرمی سٹاف نے فرنٹ لائن پر جوانوں کے ہمراہ نماز عید اداکی چیف آف آرمی سٹاف سے راولپنڈی میں پاکستان کرکٹ ٹیم کی ملاقات چیف آف ترکش جنرل سٹاف کی سربراہ پاک فضائیہ سے ملاقات ساحلی مکینوں میں راشن کی تقسیم پشاور میں شمالی وزیرستان یوتھ کنونشن 2024 کا انعقاد ملٹری کالجز کے کیڈٹس کا دورہ قازقستان پاکستان آرمی ایتھلیٹکس چیمپیئن شپ 2023/24 مظفر گڑھ گورنمنٹ پوسٹ گریجویٹ کالج کے طلباء اور فیکلٹی کا ملتان گیریژن کا دورہ   خوشحال پاکستان ایس آئی ایف سی کے منصوبوں میں غیرملکی سرمایہ کاری معاشی استحکام اورتیزرفتار ترقی کامنصوبہ اے پاک وطن خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (SIFC)کا قیام  ایک تاریخی سنگ میل  بہار آئی گرین پاکستان پروگرام: حال اور مستقبل ایس آئی ایف سی کے تحت آئی ٹی سیکٹر میں اقدامات قومی ترانہ ایس آئی  ایف سی کے تحت توانائی کے شعبے کی بحالی گرین پاکستان انیشیٹو بھارت کا کشمیر پر غا صبانہ قبضہ اور جبراً کشمیری تشخص کو مٹانے کی کوشش  بھارت کا انتخابی بخار اور علاقائی امن کو لاحق خطرات  میڈ اِن انڈیا کا خواب چکنا چور یوم تکبیر......دفاع ناقابل تسخیر منشیات کا تدارک  آنچ نہ آنے دیں گے وطن پر کبھی شہادت کی عظمت "زورآور سپاہی"  نغمہ خاندانی منصوبہ بندی  نگلیریا فائولیری (دماغ کھانے والا امیبا) سپہ گری پیشہ نہیں عبادت ہے افواجِ پاکستان کی محبت میں سرشار مجسمہ ساز بانگِ درا  __  مشاہیرِ ادب کی نظر میں  چُنج آپریشن۔ٹیٹوال سیکٹر جیمز ویب ٹیلی سکوپ اور کائنات کا آغاز سرمایۂ وطن راستے کا سراغ آزاد کشمیر کے شہدا اور غازیوں کو سلام  وزیراعظم  پاکستان لیاقت علی خان کا دورۂ کشمیر1949-  ترک لینڈ فورسز کے کمانڈرکی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کاپاکستان نیوی وار کالج لاہور میں 53ویں پی این سٹاف کورس کے شرکا ء سے خطاب  کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے ،جنرل سید عاصم منیر چیف آف آرمی سٹاف کی ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی وفات پر اظہار تعزیت پاکستان ہاکی ٹیم کی جنرل ہیڈ کوارٹرز راولپنڈی میں چیف آف آرمی سٹاف سے ملاقات باکسنگ لیجنڈ عامر خان اور مارشل آرٹس چیمپیئن شاہ زیب رند کی جنرل ہیڈ کوارٹرز میں آرمی چیف سے ملاقات  جنرل مائیکل ایرک کوریلا، کمانڈر یونائیٹڈ سٹیٹس(یو ایس)سینٹ کام کی جی ایچ کیو میں آرمی چیف سے ملاقات  ڈیفنس فورسز آسٹریلیا کے سربراہ جنرل اینگس جے کیمبل کی جنرل ہیڈکوارٹرز میں آرمی چیف سے ملاقات پاک فضائیہ کے سربراہ کا دورۂ عراق،اعلیٰ سطحی وفود سے ملاقات نیوی سیل کورس پاسنگ آئوٹ پریڈ پاکستان نیوی روشن جہانگیر خان سکواش کمپلیکس کے تربیت یافتہ کھلاڑی حذیفہ شاہد کی عالمی سطح پر کامیابی پی این فری میڈیکل  کیمپ کا انعقاد ڈائریکٹر جنرل ایچ آر ڈی کا دورۂ ملٹری کالج سوئی بلوچستان کمانڈر سدرن کمانڈ اورملتان کور کا النور اسپیشل چلڈرن سکول اوکاڑہ کا دورہ گورنمنٹ کالج یونیورسٹی فیصل آباد، لیہ کیمپس کے طلباء اور فیکلٹی کا ملتان گیریژن کا دورہ منگلا گریژن میں "ایک دن پاک فوج کے ساتھ" کا انعقاد یوتھ ایکسچینج پروگرام کے تحت نیپالی کیڈٹس کا ملٹری کالج مری کا دورہ تقریبِ تقسیمِ اعزازات شہدائے وطن کی یاد میں الحمرا آرٹس کونسل لاہور میں شاندار تقریب کمانڈر سدرن کمانڈ اورملتان کورکا خیر پور ٹامیوالی  کا دورہ مستحکم اور باوقار پاکستان سکیورٹی فورسز کی کارروائیوں اور قربانیوں کا سلسلہ سیاچن دہشت گردی کے سد ِباب کے لئے فورسزکا کردار سنو شہیدو افغان مہاجرین کی وطن واپسی، ایران بھی پاکستان کے نقش قدم پر  مقبوضہ کشمیر … شہادتوں کی لازوال داستان  معدنیات اور کان کنی کے شعبوں میں چینی فرم کی سرمایہ کاری مودی کو مختلف محاذوں پر ناکامی کا سامنا سوشل میڈیا کے مثبت اور درست استعمال کی اہمیت مدینے کی گلیوں موسمیاتی تبدیلی کے اثرات ماحولیاتی تغیر پاکستان کادفاعی بجٹ اورمفروضے عزم افواج پاکستان پاک بھارت دفاعی بجٹ ۲۵ - ۲۰۲۴ کا موازنہ  ریاستی سطح پر معاشی چیلنجز اور معاشی ترقی کی امنگ فوجی پاکستان کا آبی ذخائر کا تحفظ آبادی کا عالمی دن اور ہماری ذمہ داریاں بُجھ تو جاؤں گا مگر صبح کر جاؤں گا  شہید جاتے ہیں جنت کو ،گھر نہیں آتے ہم تجھ پہ لٹائیں تن من دھن بانگِ درا کا مہکتا ہوا نعتیہ رنگ  مکاتیب اقبال ملنے کے نہیں نایاب ہیں ہم ذرامظفر آباد تک ہم فوجی تھے ہیں اور رہیں گے راولپنڈی میں پاکستان آرمی میوزیم کا قیام۔1961 چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا ترکیہ کا سرکاری دورہ چیف آف ڈیفنس فورسز آسٹریلیا کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات چیف آف آرمی سٹاف کا عیدالاضحی پردورۂ لائن آف کنٹرول  چیف آف آرمی سٹاف کی ضلع خیبر میں شہید جوانوں کی نماز جنازہ میں شرکت ایئر چیف کا کمانڈ اینڈ سٹاف کالج کوئٹہ کا دورہ کامسیٹس یونیورسٹی اسلام آبادکے ساہیوال کیمپس کی فیکلٹی اور طلباء کا اوکاڑہ گیریژن کا دورہ گوادر کے اساتذہ اورطلبہ کاپی این ایس شاہجہاں کا مطالعاتی دورہ سیلرز پاسنگ آئوٹ پریڈ کمانڈر پشاور کور کی دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کرنے والے انسداد دہشتگردی سکواڈ کے جوانوں سے ملاقات کما نڈر پشاور کور کا شمالی و جنوبی وزیرستان کے اضلاع اور چترال کادورہ کمانڈر سدرن کمانڈ اور ملتان کور کا واٹر مین شپ ٹریننگ کا دورہ کیڈٹ کالج اوکاڑہ کی فیکلٹی اور طلباء کا اوکاڑہ گیریژن کا دورہ انٹر سروسز باکسنگ چیمپیئن شپ 2024 پاک میرینز پاسنگ آؤٹ پریڈ  ہلال جولائی کے شمارے میں سوشل میڈیا کے حوالے سے مضمون ا د ا ر یہ عزمِ بقائے وطن قیام پاکستان سے استحکامِ پاکستان تک  روشنی کا ایک سفر  پاکستان قائد اعظم کی بصیرت کی روشنی میں ترانہ آزادی کے محافظ یوم آزادی اور شہیدوں کے ورثاء کے جذبات  اے ارض وطن وطن سے محبت ایمان کا حصّہ پاکستان سے پیار کریں 5اگست 2019ء کا سانحہء کشمیر 1948بھارتی مظالم اورکشمیریوں کے حقوق کا استحصال کشمیریوں کی شہادت سے عبارت جدوجہدِ آزادی افغان مہاجرین کی واپسی ، پاکستان کا مؤقف اور عالمی برادری کی لاتعلقی بھارتی مسلمان مودی کے مظالم کاشکار  نریندرمودی کا سکھ رہنمائوں کی ٹارگٹ کلنگ کمال ترک نہیں آب و گل سے مہجوری بھارت کوہزیمت کا سامنا ڈیجیٹل دہشت گردی آرٹیفشل انٹیلی جنس ، مستقبل کی دنیا یا دنیا کا مستقبل ڈیٹا سائنس اورمصنوعی ذہانت کے اثرات علم ٹولو دا پارہ تعلیم سب کے لیے اُمید سپیشل ایجوکیشن مرکز کوئٹہ میرا انمول ہیرا دل سے نکلے گی نہ مرکر بھی وطن کی الفت ہر کسی کو میسر نہیں رتبہ شہادت کا شہادت ہمارا ورثہ ہے سیاحوں کی جنت پاکستان دیس میرا پاکستان 12  نوجوانوں کا عالمی دن مرحبا پاکستان 14تیسرا یومِ آزادی و جشنِ استقلال 1949 جنرل ساحر شمشاد مرزا کی پیپلز لبریشن آرمی کے 97 ویں یوم تاسیس کی یادگاری تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت  چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کادورہ ٔروس  پاک فوج اور چین کی پیپلز لبریشن آرمی کے درمیان تعلقات مضبوط ہیں۔ جنرل سید عاصم منیر کیپٹن محمد اسامہ بن ارشد شہید کی نماز جنازہ چکلالہ گیریژن راولپنڈی میں ادا کی گئی کمانڈر کراچی کور کا فیلڈ فائرنگ رینج کا دورہ پاک امریکا رائفل کمپنی ایکسچینج مشق 2024 وفاقی وزیر برائے بحری اُمورکا دورۂ گوادر پی این فری میڈیکل کیمپس علاقائی تجارت کے فروغ میں این ایل سی کا کردار البرق ڈویژن میںتقریبِ فلسفہ اقبال  لاہور گیریژن یونیورسٹی میں  منشیات کے نقصانات سے آگاہی کے لیے اسٹیج ڈراما پیش کیا گیا دفاعِ وطن  دفاع وطن مقدم ہے  نگاہ شوق جنگِ ستمبر کی اَنمٹ یادیں…! محاذِچونڈہ ۔بھارتی ٹینکوں کا قبرستان جنگ ستمبر65ء چند بہادر سپوتوں کا تذکرہ  یوم دفاع پاکستان اِک ولولۂ تازہ خراج تحسین 1965پاک بھارت جنگ میں معرکۂ ستمبر جنگ ستمبر1965 افکار کے خزانے مرحبا پاکستان ہم زندہ قوم ہیں وہ ہے ایک محافظ عزم ِاستحکام، انسدادِ دہشت گردی کی ایک مؤثر حکمتِ عملی بھارت کے شیطانی عزائم اور مسلمان۔۔ مرے وطن کا ہر دیگر ممالک میں بھارتی ایماء پر قتل و غارت پاکستانی ہیرو ارشد ندیم اور بھارتی پروپیگنڈا خاک ِوطن نہ ہوگا رائیگاں خون شہیدان وطن ہر گز ویسٹ مینجمنٹ (Waste Management) میں پاک فوج کا کردار فالج (سٹروک)کے خطرے کو کم کیسے کیا جا سکتا ہے اقوام متحدہ کے پرچم تلے پاکستان کے امن دستوں کی خدمات  بانگ درا اور نسل نو مرے وطن کے جری جوانو مایہ ناز انٹرنیشنل ایتھلیٹ صوبیدار محمد یو سف شہید ہم نے اپنے خون سے لکھا ہے اِک تابندہ باب چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا برطانیہ کا دورہ اولمپک ریکارڈ ہولڈر ارشد ندیم کی چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات چیف آف آرمی سٹاف جنرل سید عاصم منیر کا یوم آزادی کے موقع پر پاک فوج کے سابق فوجیوں کے اعزاز میں ایک شاندار استقبالیہ  امام مسجد نبوی ۖکی جنرل ہیڈکوارٹرز میں چیف آف آرمی سٹاف سے ملاقات  ہارورڈ بزنس سکول کے طلباکے ایک وفد کی جنرل ہیڈ کوارٹرز میں آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر سے ملاقات  اولمپیئن ارشد ندیم کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے آرمی آڈیٹوریم جی ایچ کیو میں چیف آف آرمی سٹاف کی طرف سے تقریب کا اہتمام عراقی وفد نے فضائیہ کے ہیڈ کوارٹرز کا دورہ کیا ضلع خانیوال کے مختلف تعلیمی اداروں کے طلباء اور فیکلٹی کا اوکاڑہ گیریژن کا دورہ کور کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل بابر افتخارکا ائیر ڈیفنس تربیتی مشقوں کا معائنہ پشاورگیریژن میں پرچم کشائی کی تقریب فورتھ ورلڈ ملٹری کیڈٹ گیمز ملتان اور اوکاڑہ گیریژنز میں جشن آزادی کی تقریبات شہ رگِ پاکستان یوم سیاہ کشمیر۔ عالمی ضمیر کی بیداری کی ضرورت ملی نغمہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیاں 27اکتوبر1947۔۔۔ کشمیر پربھارت کا غاصبانہ قبضہ اک پہلو یہ بھی ہے کشمیر کی تصویر کا گرین پاکستان انیشیٹومنصوبہ پاکستان کی خوشحالی کا ضامن  میڈیا اور ہم آؤ اپنی سوچ کو بدلیں بحر ِ ہند کی سیاسی و معاشی اہمیت،پاکستان کے تناظر میں  ویسٹ مینجمنٹ !سماجی شعور کی بیداری کی ضرورت خون کی قیمت ماحولیاتی تبدیلیوں کے تناظر میں آرٹیفیشل انٹیلیجنس کی معاونت راہ ِحق کا شہید۔لیفٹیننٹ ناصر حسین سلہریا (تمغۂ بسالت) ایک باہمت محب ِ وطن ماں اور اس کے بہادر بیٹے کی جرأت آمیز داستان امدادی کارروائیاں اور افواج پاکستان  سفر وادیٔ کمراٹ کا ماضی کے جھروکوں سے ایک زمانہ بیت گیا خود ملامتی  عسکری و قومی ادارہ برائے امراض قلب راولپنڈی  دہر میں اسمِ محمدۖ سے اُجالا کردے ! عصر حاضر (بسلسلہ بانگِ درا کے سو سال ) بانگ درا کی طویل نظمیں یومِ دفاع:سیالکوٹ میں ہلال استقلال کی تبدیلی پرچم کی رسم اوردیگر خصوصی تقریبات وزیر اعظم پاکستان کی راولپنڈی میں آرمی وار گیم کے اختتامی اجلاس میں شرکت  چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا دورۂ عمان  سنو : امن کی آواز ورلڈ ملٹری کیڈٹ گیمز کی ٹیم کی چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات پاکستانی مسلح افواج کی ٹیم نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا چین کا سرکاری دورہ روسی فیڈریشن کے نائب وزیر اعظم کی جنرل ہیڈ کوارٹرز میں آرمی چیف سے ملاقات چیف آف آرمی سٹاف کا دورۂ کراچی  آئی ٹی پارک کا افتتاح اور تاجر برادری سے ملاقات چیف آف آرمی سٹاف کا ضلع اورکزئی کا دورہ  ایک دن پاک بحریہ کے ساتھ پاک میرینز پاسنگ آئوٹ پریڈ سربراہ پاک فضائیہ کا دورۂ ترکی  اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر کی پاک فضائیہ کے سربراہ سے ملاقات یوم دفاع و شہداء کے موقع پرملتان اور اوکاڑہ گیر یثرن میں تقریبات سندھ میں یومِ دفاع کی تقریبات اور کور کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل بابر افتخارکی شہدا ء کے خاندانوں سے ملاقات پشاورگیریژن میں یومِ دفاع و شہداء کے موقع پر تقریبات کا انعقاد ملٹری کالج جہلم میں تقریب بسلسلہ یومِ دفاع آزاد کشمیر: پاک فوج کی قربانیاں اور ترقی میں کردار  پاکستان آرڈننس فیکٹریز کا افتتاح 1951  اداریہ: پیغامِ اقبال اور باہمی یگانگت اقبال کی راہ نمائی اور وجود ِپاکستان اقبال کی شاعری اور نوجوان دعائے اقبال بانگِ درا اور علامہ اقبال کا ذہنی و فکری ارتقا نگاہ فکر میں فرائولین ڈورس لینڈویر (آنٹی ڈورس ) شنگھائی تعاون تنظیم کا 23 واں اجلاس ایس سی اوکانفرنس ، چینی وزیراعظم کا خصوصی دورہ اور اہم اعلانات وطن   بیلٹ احتجاج 6 نومبریومِ شہدائے جموں فیک نیوز ۔ جعلی خبریں ملک کودرپیش اندرونی وبیرونی خطرات اورپاک فوج  سیندک منصوبہ بلوچستان  آرمڈ فورسز انسٹی ٹیوٹ آف ری ہیبلی ٹیشن میڈیسن(AFIRM) نیشنل یونیورسٹی آف ماڈرن لینگویجز (نمل )کی تعلیمی خدمات پاک فوج کے زیرِ اہتمام قبائلی اضلاع میں ترقی و خوشحالی کا سفر نوجوانوں میں سگریٹ نوشی اور منشیات کا رجحان پاکستان کے تعلیمی اداروں میں منشیات کا تدارک کیونکر ممکن ہے کسی چال میں بھی لوگ اللہ کا پیارامہمان میری وفا کا تقاضا کہ جاں نثار کروں وطن کا بیٹا جرأت کا درخشندہ ستارہ  وہ گمنام راہوں کا سپاہی تھا حب ڈیم افتخار عارف:دل اور دنیا کے بیچ ماہ نو ہر دل عزیز میزبان ، اُستاد اور کالم نویس دلدار پرویز بھٹی وہ عینک والا، سمارٹ سا رُک جا ۔۔۔۔ٹھہر جا حقائقِ سقوطِ ڈھاکہ پر مبنی چند کتب کا تذکرہ حقائقِ سقوطِ ڈھاکہ پر مبنی چند کتب کا تذکرہ شہادت کا سفر: خاندانوں کے صبر کی آزمائش قومی پرچم کی واپسی۔1973ء چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کی اسٹریٹجک ویژن انسٹی ٹیوٹ  اسلام آباد کانفرنس 2024میں شرکت  پاکستان ملٹری اکیڈمی میں کیڈٹس کی پاسنگ آئوٹ پریڈ کا انعقاد ملائیشیا کے وزیر اعظم داتو سری انور ابراہیم کی آرمی چیف سے ملاقات  جمہوریہ بیلاروس کے وزیر اعظم کی آرمی چیف سے ملاقات  سعودی عرب کے وزیر سرمایہ کاری کی ایک اعلیٰ سطحی سرکاری و تجارتی وفد کے ہمراہ آرمی چیف سے ملاقات  کیمبرین پیٹرول ایکسرسائز 2024ء نیشنل سکیورٹی اینڈ وار کورس کے شرکاء اور فیکلٹی ممبرز کا پاک بحریہ کے جہازوں کا دورہ ہائیڈرو گرافر آف پاکستان کا  نیشنل سکول آف ہائیڈروگرافی کا دورہ پشاور میں ٹرائیبل یوتھ کنونشن اور سپورٹس گالا کا انعقاد سوات اور مالاکنڈکے طلبا و طالبات کی کور کمانڈر پشاور سے ملاقات کما نڈر پشاور کور کا اورکزئی ،مہمند اوردیرکے اضلاع کادورہ طالبات اور اساتذہ کا ہیڈکوارٹرز ایف سی بلوچستان (ساؤتھ) تربت کا دورہ آئی جی ایف سی بلوچستان (ساؤتھ) کا گرلز کیڈٹ کالج تربت اور گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج کا دورہ طلباء اور فیکلٹی ممبران کا ملتان گیریژن کا دورہ نشانہ بازی کے تربیتی پروگرام کا انعقاد ایک دن پاک فوج کے ساتھ، مختلف سکولو ں اور کالجوں کے 150سے زائد طلبا اور اساتذہ کا ٹلہ فیلڈ فائر رینجز(جہلم)کا دورہ یوم قائد اور اتحادو یکجہتی  جد و جہد کی عظمت کا استعارہ   نماز میں خشوع و خضوع قائد کا پاکستان  کرتا ہے قلم جناح اور اقبال  کے مابین خط کتابت  تحریک پاکستان اور ارشادات قائد اسلام کی عسکری و دفاعی پالیسی اور فتنہ الخوارج  مت سمجھ کہ دل بھول گیا ایس آئی ایف سی کی کاوشوں سے برآمدات میں اضافہ  کینیڈا کی جانب سے بھارت تمہیں یہ وہم غزہ کی کربلا اور موسم سرما۔ ریکو ڈک بھارتی مذہبی جنونیت اور مسلمان غیرملکی تارکین وطن کی واپسی ۔وقت کی اہم ضرورت سقوطِ ڈھاکہ میں پوشیدہ اسباق 71 ء کی جنگ، گورنر ہائوس سے بنام شہداء میں روتا ہوں 1971حربی نفسیاتی آپریشنز بھارت کی منظم کردہ تنظیم مکتی باہنی کا کردار میرے والد میرے کالم کو صحت مند ماں،صحت مند معاشرہ اجنبی شام اسموگ :  خطرات اور اقدامات  چار بہنوں کا اکلوتا بھائی.......والدین کی آنکھوں کا تارا میرے وطن دُکھ کاٹے، نہ کٹے عزم و ہمت کا استعارہ بلوچستان کا حیرت کدہ اوسط درجے کے لوگ  خواب مرتے نہِں مظہر علی ۔۔۔ہنستے ہنساتے چلاگیا قومی ہیرو مشرقی پاکستان کے محاذ سے۔1971 چیف آف آرمی سٹاف کا کراچی ایکسپو سینٹر میں بین الاقوامی دفاعی نمائش  اور سیمینار کا دورہ  پی اے ایف اکیڈمی  میں کمبیٹ سپورٹ کورسز کی گریجویشن تقریب بلوچستان ،ضلع ہرنائی میں جامِ شہادت نوش کرنے والے میجر محمد حسیب کی نماز جنازہ میں چیف آف آرمی سٹاف کی شرکت دہشت گردی کو کبھی برداشت نہیں کیا جائے گا، جنرل سید عاصم منیردہشت گردی کو کبھی برداشت نہیں کیا جائے گا، جنرل سید عاصم منیر آسٹریلوی فوج کے سربراہ کی جنرل ہیڈ کوارٹرز میں چیف آف آرمی سٹاف سے ملاقات  چیف آف آرمی سٹاف کا سعودی عرب کا سرکاری دورہ چیف آف آرمی سٹاف کا کراچی ایکسپو سینٹر میں بین الاقوامی دفاعی نمائش  اور سیمینار کا دورہ  انٹرنیشنل ایسوسی ایشن آف پیس کیپنگ ٹریننگ سینٹرکی 28ویں سالانہ کانفرنس  چائلڈ پروٹیکشن بیورو ملتان کے بچوں اور اساتذہ کا ملتان گیریژن کا دورہ کمانڈر پشاور کور کی یونیورسٹی آف مالاکنڈ میں طلبا و طالبات اور اساتذہ کے ساتھ خصوصی نشست کما نڈر پشاور کور کا بنوں، لکی مروت، چترال اور خیبر کے اضلاع کادورہ
Advertisements
Advertisements

ہلال اردو

بانگِ درا کا مہکتا ہوا نعتیہ رنگ 

جولائی 2024

بسلسلہ بانگ درا کے سو سال

حکیم الامت علاّمہ محمد اقبال کی فکر کا نقطہ آغاز بھی عشق مصطفی ۖ ہے اور نقطہ اختتام و اتمام بھیی عشقِ مصطفی ۖ  ہی ہے۔علامہ کے اردو اور فارسی کلام اور نثری سرمائے میں محبت رسول ۖ  کے مقدس اور متبرک جلوے جگہ جگہ نور پاشیاں کرتے دکھائی دیتے ہیں۔بانگ درا علامہ اقبال کا پہلا اردو مجموعہ کلام ہے جو 1924 میں شائع ہوا اور اس برس یعنی 2024 میں اپنی اشاعت کے سوویں سال میں داخل ہو گیا ہے۔شاعر مشرق کے اس معروف اور مقبول ترین مجموعہ کلام میں بھی،محبت رسول ۖ  کی نورانی جھلکیاں جگہ جگہ پوری آب و تاب سے جلوہ افروز ہیں اور قاری کے لئے ایمان کی تازگی کا مقدس سامان فراہم کر رہی ہیں۔
علامہ اقبال نے بانگ درا کو تین حصوں میں تقسم کیا ہے۔پہلا حصہ ابتداء سے 1905 تک دوسرا حصہ 1905 سے 1908 تک اور تیسرا حصہ 1908 سے 1924 تک کے کلام پر مشتمل ہے۔پہلا حصہ ظاہر ہے علامہ اقبال کی شاعری کے ابتدائی دور کے کلام پر مشتمل ہے۔اس حصے میں علامہ اقبال کی نظم "بلال" شامل ہے جو حضورۖ  سے ان کے عشق کے بے پایاں جذبات سیمملو ہے۔اس نظم کا مطالعہ یہ بھی صاف ظاہر کرتا ہے کہ علامہ ابتداء ہی سے ملت اسلامیہ اور حضورۖ  سے محبت اور عقیدت کے مقدس جذبے سے سرشار تھے۔اس نظم میں ہر چند کہ حضور ۖ  سے حضرت بلال رضی اللہ تعالی عنہ کی محبت کا رنگ دکھایا گیا ہے مگر دراصل محبت کا یہ رنگ حضور ۖ  سے علامہ اقبال کی اپنی محبت کے گہرے جذبات کا لطیف اظہار ہے۔عشق و محبتِ مصطفی ۖ  کے متبرک جذبات سے لبریز یہ نظم کسی تبصرے اور تشریح و توضیح کی محتاج نہیں۔براہ راست نظم پڑھیے اور صحابی رسول ۖ ، حضرت بلال  رضی اللہ تعالی عنہ اور ترجمان حقیقت علامہ محمد اقبال دونوں کی حضورۖ  سے بے پایاں محبت و عقیدت کے پر نور نظاروں سے قلب و ذہن کی تابانی اور ایمان کی تازگی کا سامان کیجیے :
چمک اٹھا جو ستارہ ترے مقدر کا
حبش سے تجھ کو اٹھا کر حجاز میں لایا
ہوئی اسی سے ترے غم کدے کی آبادی
تری غلامی کے صدقے ہزار آزادی
وہ آستاں نہ چھٹا تجھ سے ایک دم کے لیے
کسی کے شوق میں تو نے مزے ستم کے لیے
جفا جو عشق میں ہوتی ہے وہ جفا ہی نہیں
ستم نہ ہو تو محبت میں کچھ مزا ہی نہیں
نظر تھی صورتِ سلماں ادا شناس تری
شرابِ دید سے بڑھتی تھی اور پیاس تری
تجھے نظارے کا مثلِ کلیم سودا تھا
اویس طاقتِ دیدار کو ترستا تھا
مدینہ تیری نگاہوں کا نور تھا گویا
ترے لیے تو یہ صحرا ہی طور تھا گویا
تری نظر کو رہی دید میں بھی حسرتِ دید
خنک دلے کہ تپید و دمے نیا سائید
گری وہ برق تری جانِ ناشکیبا پر
کہ خندہ زن تری ظلمت تھی دستِ موسیٰ پر
تپش ز شعلہ گر فتند و بر دلِ تو زدند
چہ برقِ جلوہ بخاشاکِ حاصلِ تو زدند!
ادائے دید سراپا نیاز تھی تیری
کسی کو دیکھتے رہنا نماز تھی تیری
اذاں ازل سے ترے عشق کا ترانہ بنی
نماز اس کے نظارے کا اک بہانہ بنی
خوشا وہ وقت کہ یثرِب مقام تھا اس کا
خوشا وہ دور کہ دیدار عام تھا اس کا
بانگ درا کے تیسرے حصے کی نظم 'بلاد اسلامیہ' میں علامہ اقبال نے انتہائی خوبصورت انداز میں امت مسلمہ کے بعض شہروں مثلاً دلی، بغداد، قرطبہ اور قسطنطنیہ کی شان و شوکت بیان کی ہے مگر آخری بند میں جب علامہ شہرِ نبیۖ  یعنی مدینہ منورہ کا ذکر کرتے ہیں تو ان کی محبت کا پیمانہ چھلکنے لگتا ہے اور وہ پکار اٹھتے ہیں کہ کعبے کے لیے مدینہ منورہ کی دید حج اکبر سے بھی بڑھ کر ہے۔وہ مدینہ منورہ کو مسلمانوں کی عظمت کی ولادت، مسلمانوں کا دیس اور اثاثہ قرار دیتے ہیں۔وہ کہتے ہیں کہ ہم مسلمان اسی وقت تک دنیا میں باقی ہیں جب تک کہ شہر نبی صلی اللہ علیہ والہ وسلم باقی ہے:
وہ زمیں ہے تو مگر اے خواب گاہِ مصطفی
دید ہے کعبے کو تیری حجِ اکبر سے سوا
خاتمِ ہستی میں تو تاباں ہے مانندِ نگیں
اپنی عظمت کی ولادت گاہ تھی تیری زمیں
تجھ میں راحت اس شہنشاہِ معظم کو مِلی
جس کے دامن میں اماں اقوامِ عالم کو مِلی
نام لیوا جس کے شاہنشاہ عالم کے ہوئے
جانشیں قیصر کے، وارث مسندِ جم کے ہوئے
ہے اگر قومیتِ اسلام پابندِ مقام
ہند ہی بنیاد ہے اس کی، نہ فارس ہے، نہ شام
آہ یثرِب! دیس ہے مسلم کا تو، ماویٰ ہے تو
نقط جاذب تاثر کی شعاعوں کا ہے تو
جب تلک باقی ہے تو دنیا میں، باقی ہم بھی ہیں
صبح ہے تو اِس چمن میں گوہرِ شبنم بھی ہیں
     اور اب ذرا "بانگ درا" کی نظم "ایک حاجی مدینے کے راستے میں" کا مطالعہ کیجئے اور سر دھنیے کہ علامہ اقبال کس طرح مدینے کے راستے میں آنے والی "موت" کو "زندگی" اور مدینے کے مسافر کے گلے پر پھرنے والے "خنجرِ رہزن" کو "ہلال عید" قرار دیتے ہیں۔
ہم سفر میرے شکارِ دشن رہزن ہوئے
 بچ گئے جو، ہو کے بے دل سوئے بیت اللہ پھرے
 اس بخاری نوجواں نے کس خوشی سے جان دی!
 موت کے زہراب میں پائی ہے اس نے زندگی
خنجرِ رہزن اسے گویا ہلالِ عید تھا
ہائے یثرِب دل میں، لب پر نعرۂ توحید تھا
خوف کہتا ہے کہ یثرِب کی طرف تنہا نہ چل
شوق کہتا ہے کہ تو مسلم ہے، بے باکانہ چل
بے زیارت سوئے بیت اللہ پھر جائوں گا کیا
عاشقوں کو روزِ محشر منہ نہ دِکھلائوں گا کیا
 خوفِ جاں رکھتا نہیں کچھ دشت پیمائے حجاز
 ہجرتِ مدفونِ یثرب میں یہی مخفی ہے راز
گو سلامت محملِ شامی کی ہمراہی میں ہے
 عشق کی لذت مگر خطروں کی جاں کاہی میں ہے
آہ! یہ عقلِ زیاں اندیش کیا چالاک ہے
اور تاثر آدمی کا کس قدر بے باک ہے

اسی طرح ایک اور نورانی اور ملکوتی نظم "حضور رسالت ماب صلی اللہ علیہ والہ وسلم" میں علامہ اقبال نے بزمِ رسالتۖ میں اپنے پیش ہونے کا منظرانتہائی ایمان افروز انداز میں دکھایا ہے جو حضور ۖ سے علامہ اقبال کی بے پایاں محبت و عقیدت کا غماز ہے۔نظم "شفا خانہ حجاز" میں مفکراسلام علامہ اقبال نے ایک سیاسی لیڈر سے مکالمے کے ذریعے یہ حقیقت عیاں کی ہے کہ سچا عاشق محبوب کی گلی میں زندگی نہیں بلکہ موت چاہتا ہے لہٰذا وہ بھی سرزمین حجاز میں موت کے متلاشی ہیں اور محبوب  ۖ  کے کوچے میں ملنے والی موت ہی ان کے لیے زندگی ہے :
اک پیشوائے قوم نے اقبال سے کہا
کھلنے کو جدہ میں ہے شفا خانۂ حجاز
ہوتا ہے تیری خاک کا ہر ذرہ بے قرار
سنتا ہے تو کسی سے جو افسانۂ حجاز
دستِ جنوں کو اپنے بڑھا جیب کی طرف
مشہور تو جہاں میں ہے دیوانۂ حجاز
دارالشفا حوالیِ بطحا میں چاہیے
نبضِ مریض پنجۂ عیسیٰ میں چاہیے
 میں نے کہا کہ موت کے پردے میں ہے حیات
پوشیدہ جس طرح ہو حقیقت مجاز میں
تلخابۂ اجل میں جو عاشق کو مِل گیا
پایا نہ خِضر نے مئے عمرِ دراز میں
اوروں کو دیں حضور! یہ پیغامِ زندگی
میں موت ڈھونڈتا ہوں زمینِ حجاز میں
آئے ہیں آپ لے کے شفا کا پیام کیا
رکھتے ہیں اہلِ درد مسیحا سے کام کیا!
علامہ اقبال کے دیگر اردو اور فارسی مجموعوں کی طرح بانگ درا میں بھی حضورۖ   سے مسلمانوں کی گہری وابستگی،آپ ۖ کی مکمل اتباع اور پیروی کی تعلیمات،جگہ جگہ نور بکھیرتی دکھائی دیتی ہیں۔علامہ اقبال اپنے نعتیہ اشعار میں امت مسلمہ کو بار بار حضور  ۖ کی سیرت اپنانے کا سبق دیتے ہیں اور مسلمانوں کی کامیابی اور نجات، اسوہ حسنہ ۖ کو اپنانے ہی میں بتاتے ہیں؛مثلاً:-نظم "تضمین بر شعر ابو طالب کلیم" کا آغاز کچھ یوں کرتے ہیں :
خوب ہے تجھ کو شعار صاحب یثرب کا پاس 
کہہ رہی ہے زندگی تیری کہ تو مسلم نہیں
جس سے تیرے حلقہ خاتم میں گردوں تھا اسیر
 اے سلیماں! تیری غفلت نے گنوایا وہ نگیں
نظم کے آخر میں ابو طالب کلیم کے فارسی شعرِ تضمین کے ذریعے مسلمانوں کو بتاتے ہیں کہ دیکھو کلیم نے کیا عمدہ نقطہ بیان کیا ہے کہ "مناسب ہے کہ تو اس شخص یعنی اپنے محبوب کی پھر اطاعت شروع کر دے جس سے تو نے سرکشی کا شیوہ اختیار کر لیا ہے (یعنی حضورۖ کی غلامی اختیار کر) اور شعلے کی طرح تو جس جگہ سے اٹھا ہے دوبارہ اسی جگہ بیٹھ جا یعنی اسلام کی اطاعت کر:
 سرکشی باہر کہ کردی رامِ او باید شدن
 شعلہ ساں از ہر کجا برخامشی، آنجانشیں"
بانگ درا ہی کی ایک اور معروف نظم "صدیق رضی اللہ تعالی عنہ" ہے۔اس نظم میں علامہ اقبال نے خلیفہ اول حضرت صدیق اکبر رضی اللہ تعالی عنہ کی اسلام اور پیغمبر اسلام ۖسے بے مثل محبت کا مشہور واقعہ، انتہائی والہانہ انداز میں بیان کیا ہے۔اس والہانہ اندازِ بیان میں حضرت صدیق اکبر کی محبت رسول  ۖ   کے ساتھ ساتھ علامہ اقبال کی حضور  ۖ   سے اپنی محبت اور عقیدت کا جمال بھی اپنے جلوے دکھا رہا ہے۔نظم  کے آخری دو اشعار میں اس محبت و عقیدت کا رنگ دیکھیے۔جب حضور ۖ  جنگ یرموک کے موقع پر،صحابہ سے راہ حق میں مال طلب کرتے ہیں تو حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ اپنے گھر کا آدھا سامان لے آتے ہیں اور دل میں سوچتے ہیں کہ آج میں اس نیکی میں ضرور صدیق رضی اللہ تعالی عنہ سے بڑھ جائوں گا۔پھر حضرت صدیق اکبر رضی اللہ تعالی عنہ بھی اپنا مال لے آئے اور جب حضور ۖ نے دریافت فرمایا کہ کیا آپ گھر والوں کے لیے بھی کچھ چھوڑ آئے ہیں تو حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالی عنہ،خدمتِ اقدس میں جو جواب پیش کرتے ہیں اور جس طرح شاعر مشرق نے اسے محبت ِرسول ۖ  کی چاشنی میں گوندھ کر شعر کے سانچے میں ڈالا ہے، وہ نعتیہ شاعری میں اپنی مثال آپ ہے :
بولے حضور، چاہیے فکرِ عیال بھی
کہنے لگا وہ عشق و محبت کا راز دار
اے تجھ سے دیدۂ مہ و انجم فروغ گیر!
اے تیری ذات باعثِ تکوینِ روزگار!
پروانے کو چراغ ہے، بلبل کو پھول بس
صِدیق کے لیے ہے خدا کا رسول بس
علامہ اقبال چونکہ حضور صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے عاشق صادق ہیں لہذا اس نسبت سے صحابہ کرام اور اہل بیت اطہار سے بھی کمال عقیدت و محبت رکھتے ہیں۔علامہ بار بار حضور صلی اللہ علیہ والہ وسلم سے صحابہ کرام کی عقیدت اور محبت کی مثالیں پیش کرتے ہیں اور ہمیں آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم سے ایسا ہی عشق اختیار کرنے کا سبق دیتے ہیں۔حضرت بلال رضی اللہ تعالی عنہ کی حضور ۖ  سے بے پایاں محبت کے حوالے سے ایک نظم  "بلال" کے عنوان سے  بانگ درا کے پہلے حصے میں شامل ہے جبکہ تیسرے حصے میں ایک اور شاندار نظم  اسی عنوان سے شامل ہے؛یعنی بانگ درا میں حضور ۖ   سے حضرت بلال کی مثالی محبت کے حوالے سے "بلال" کے عنوان سے دو نظمیں شامل ہیں اور یہ بات حضور ۖ  اور آپ ۖ   کی نسبت سے صحابہ کرام رضوان اﷲ تعالیٰ علیہم اجمعین سے علامہ کی پرجوش محبت و عقیدت پر دال ہے۔بلال کے عنوان سے اس دوسری نظم میں علامہ فرماتے ہیں کہ سکندر رومی جیسا عظیم بادشاہ فنا ہو گیا اور اس کا نام صرف تاریخوں میں باقی رہ گیا لیکن حضور ۖ  سے عشق کی بدولت حضرت بلال رضی اللہ تعالی عنہ کا نام آج بھی زندہ و تابندہ ہے اور قیامت تک زندہ و تابندہ  رہے گا:
ہے تازہ آج تک وہ نوائے جگر گداز
صدیوں سے سن رہا ہے جسے گوش چرخ پیر
اقبال کس کے عشق کا یہ فیضِ عام ہے 
رومی فنا ہوا حبشی کو دوام ہے   
بانگ درا کی ایک اور خوبصورت نظم "جنگ یرموک کا ایک واقعہ" ہے۔اس نظم میں بھی علامہ اقبال نے حضور  ۖ   سے صحابہ کرام کے بے پایاں عشق کو انتہائی دلکش نعتیہ انداز میں پیش کیا ہے۔علامہ بتاتے ہیں کہ حضور ۖ کے دنیا سے پردہ فرمانے کے بعد صحابہ کرام آپ سے ملاقات کے لیے بے قرار رہتے تھے اور شہادت پا کر جلد از جلد حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی بارگاہ میں حاضر ہونا چاہتے تھے۔جنگ یرموک میں جب  اسلام اور کفر کے لشکر آمنے سامنے تھے تو ایسے میں ایک نوجوان سپہ سالار حضرت ابو عبیدہ رضی اللہ تعالی عنہ کی خدمت میں حاضر ہوا اور کفار سے لڑنے کی اجازت طلب کی:
اے ابو عبیدہ رخصت پیکار دے مجھے 
لبریز ہو گیا میرے صبر و سکوں کا جام 
بے تاب ہو رہا ہوں فراق رسول میں 
اک دم کی زندگی بھی محبت میں ہے حرام 
 ان اشعار کے اس مصرے کہ "اک دم کی زندگی بھی محبت میں ہے حرام" میں چھپے ایک سچے عاشق کے والہانہ جذبہ محبت اور عشق کے سوز و گداز کو کچھ اہل درد ہی محسوس کر سکتے ہیں اور ایسی نعتیہ شاعری علامہ اقبال جیسے عاشقِ صادق  ہی کا حصہ ہے۔اب ذرا، میرِ سپاہ ابو عبیدہ رضی اللہ تعالی عنہ کا جواب سنیے۔اس جواب کو علامہ اقبال نے اس خوبصورتی سے نعتیہ شعر کا پیکر عطا کیا ہے کہ عاشقوں کے دل تڑپ اٹھتے ہیں اور حضور ۖ  سے محبت کی عظمت دلوں میں گھر کرنے لگتی ہے:
یہ ذوق و شوق دیکھ کے پرنم ہوئی وہ آنکھ 
جس کی نگاہ تھی صفتِ تیغِ بے نیام 
بولا امیرِ فوج کہ وہ نوجواں ہے تو 
پیروں پہ تیرے عشق کا واجب ہے احترام 
  نظم چاہے کسی بھی موضوع پر ہو علامہ اکثر اپنے محبوب اور ہادی و رہنما حضور ۖ   کا ذکرِ خیر نظم میں لے آتے ہیں اور ان کی نظم اس نام نامی کی برکت سے جگمگانے اور مہکنے لگتی ہے۔اس کی ایک مثال "بانگ درا" کی نظم "میں اور تو" ہے۔نو اشعار پر مشتمل اس نظم میں علامہ بتاتے ہیں کہ ہم مسلمانوں میں اسلام کی تعلیمات اور انبیا کرام علیہم السلام کے طور طریقوں کا کچھ اثر باقی نہیں رہا اور ہم نے غیر اسلامی طور طریقے اپنا لیے ہیں اور مسلمانوں پر کفر کے حملے شدید تر ہوتے جا رہے ہیں،مگر یہ کوئی نئی بات نہیں اس سے گھبرانا نہیں چاہیے۔
نہ ستیزہ گاہِ جہاں نئی نہ حریف پنجہ فگن نئے
وہی فطرت اسد اللّٰہی وہی مرحبی وہی عنتری 
   نظم میں مسلمانوں کی بے راہ روی اور خیر و شر کے تصادم میں مسلمانوں کا حال لکھتے لکھتے علامہ کو اپنے محبوب، اپنے ہادی، اپنے  رہنما، اپنے مولا، اپنے والی، اپنے ملجا اور اپنے ماویٰ،رحمت اللعالمین ۖ کی یاد آتی ہے اور وہ جوشِ عقیدت و محبت میں اپنے آقا کو پکارنے لگتے ہیں :
 کرم ہے شہ عرب و عجم کہ کھڑے ہیں منتظرِ کرم
وہ گدا کہ تو نے عطا کیا ہے جنہیں دماغ سکندری
بانگ درا کے تیسرے ہی حصے کی ایک چار مصروں پر مشتمل نظم ہے "شب معراج"۔ حجم کے لحاظ سے بظاہر اس چھوٹی سی نظم کا نعتیہ  رنگ اور آہنگ کمال حسن و لطافت اور والہانہ جذبہ محبت سے روشن ہے۔علامہ حضور  ۖ   کے عشق میں ڈوب کر فرماتے ہیں  کہ شب معراج کو آپ ۖ کی معراج کے باعث وہ عظمت نصیب ہوئی ہے کہ صبح بھی اس رات کا اادب و احترام کرتی ہے اور اسے سجدہ کرتی ہے اور اگر مسلمان حضور  ۖ   کی کامل اتباع کریں تو وہ بھی اللہ تعالی کا قرب حاصل کر سکتے ہیں کیونکہ حضور  ۖ کی محبت کے فیض سے ان کے لیے زمین سے آسمان تک کا فاصلہ محض ایک قدم کا رہ جاتا ہے۔سبحان اللہ :
اخترِ شام کی آتی ہے فلک سے آواز
سجدہ کرتی ہے سحر جس کو، وہ ہے آج کی رات
رہِ یک گام ہے ہمت کے لیے عرشِ بریں
کہہ رہی ہے یہ مسلمان سے معراج کی رات
مفکر اسلام،دانائے راز اور حکیم الامت علامہ محمد اقبال جب بھی اپنی قوم کی حالت زار سے پریشان ہوتے ہیں تو اس پریشانی کا حال اور امت کا استغاثہ اپنے محبوب حضور   ۖکی بارگاہ ہی میں پیش کرتے ہیں۔غزل میں بھی علامہ اقبال کا محبوب دوسرے غزل گو شعرا کی طرح کوئی دنیاوی محبوب نہیں بلکہ آپ کا محبوب تو وہ ہے جو رب کائنات کا بھی محبوب ہے، جو وجہ ِتخلیق کائنات ہے اور جو رحمت اللعالمین  ۖ ہے۔ذرا بانگِ درا کی ایک غزل کا یہ شعر دیکھیے :
 اے بادِ صبا! کملی والے سے جا کہیو پیغام مرا 
 قبضے سے اُمت بیچاری کے دیں بھی گیا، دنیا بھی گئی 
اور آخر میں تذکرہ بانگ درا کی معروف شاہکار اور معرکہ آرا نظم 'جواب شکوہ' کے آخری پانچ بندوں کا۔نظم جواب شکوہ 36 بندوں پر مشتمل ہے جو علامہ اقبال نے اپنی معروف نظم شکوہ کے جواب میں لکھی۔نظم شکوہ میں علامہ اقبال نے اللہ تعالیٰ کے حضور امت ِمسلمہ کی حالت زار، نکبت و ادبار، خستہ حالی، پستی، زوال، ذلت، رسوائی اور رحمت سے محرومی کی شکایت کی تھی:
امتیں اور بھی ہیں، ان میں گنہگار بھی ہیں
عجز والے بھی ہیں، مستِ مئے پندار بھی ہیں
 ان میں کاہل بھی ہیں، غافل بھی ہیں، ہشیار بھی ہیں
سیکڑوں ہیں کہ ترے نام سے بیزار بھی ہیں
رحمتیں ہیں تری اغیار کے کاشانوں پر
برق گرتی ہے تو بیچارے مسلمانوں پر
اور 
 طعن اغیار ہے رسوائی ہے ناداری ہے
 کیا تیرے نام پہ مرنے کا عوض خواری ہے 
نظم' شکوہ' 34 بندوں پر مشتمل تھی۔علامہ اقبال نے اللہ تعالی کی طرف سے اس شکوے کا جواب 36 بندوں میں دیا۔پہلے تو مسلمانوں کو ان کی سستی، کاہلی، نااہلی، دین، قرآن اور اسوہ ٔرسولۖ  سے روگردانی،غیر اقوام کی نقالی اور فرقہ واریت پر اللہ تعالی کی طرف سے  خوب ڈانٹ پلائی گئی :
کس قدر تم پہ گراں صبح کی بیداری ہے
 ہم سے کب پیار ہے! ہاں نیند تمہیں پیاری ہے
 طبعِ آزاد پہ قیدِ رمضاں بھاری ہے
 تمھی کہہ دو، کہ یہ آئینِ وفاداری ہے؟
 قوم مذہب سے ہے، مذہب جو نہیں، تم بھی نہیں
 جذبِ باہم جو نہیں، محفلِ انجم بھی نہیں
اور
کون ہے تارکِ آئینِ رسولِ مختارۖ
مصلحت وقت کی ہے کس کے عمل کا معیار
کس کی آنکھوں میں سمایا ہے شعارِ اغیار
ہوگئی کس کی نِگہ طرزِ سلف سے بیزار
قلب میں سوز نہیں، روح میں احساس نہیں
کچھ بھی پیغامِ محمدۖ کا تمھیں پاس نہیں
اور
ہر کوئی مستِ مئے ذوقِ تن آسانی ہے
تم مسلماں ہو یہ اندازِ مسلمانی
حیدری فقر ہے نے دولتِ عثمانی ہے
تم کو اسلاف سے کیا نسبتِ روحانی ہے؟
وہ زمانے میں معزز تھے مسلماں ہو کر
اور تم خوار ہوئے تارکِ قرآں ہو کر
خوب ڈانٹنے کے بعد آخر اللہ تعالیٰ کو اپنے پیارے محبوب ۖ  کی امت پر پیار اور رحم آ گیا اور بڑے محبت بھرے انداز میں مسلمانوں کو سمجھانا شروع کیا کہ :
دیکھ کر رنگِ چمن ہو نہ پریشاں مالی
کوکبِ غنچہ سے شاخیں ہیں چمکنے والی
خش و خاشاک سے ہوتا ہے گلستاں خالی
گل بر انداز ہے خونِ شہداء کی لالی
رنگ گردوں کا ذرا دیکھ تو عنابی ہے
یہ نِکلتے ہوئے سورج کی افق تابی ہے
اور
تو نہ مِٹ جائے گا ایران کے مِٹ جانے سے
نشۂ مے کو تعلق نہیں پیمانے سے
ہے عیاں یورشِ تاتار کے افسانے سے
پاسباں مِل گئے کعبے کو صنم خانے سے
کشتیِ حق کا زمانے میں سہارا تو ہے
عصرِ نو رات ہے، دھندلا سا ستارا تو ہے
یعنی مفلوک الحال مسلم امت کو اللہ تعالی نے تسلی دی کہ وقتی رسوائی اور پستی سے گھبرانا نہیں چاہیے۔تم اللہ کی چنیدہ قوم اور توحید کے محافظ ہو۔تم اس ناگفتہ بہ حالت  سے ضرور نکل جا گے اور تمہیں پھر عروج حاصل ہوگا مگر اس کے لیے ضروری ہے اور یہ شرط ہے کہ تم حضور صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے دامن سے وابستہ ہو جا اور آپ کے اسمِ گرامی کے نور سے ساری دنیا میں اجالا کر دو۔اس طرح علامہ اقبال  مسلمانوں کو اللہ تعالی کی طرف سے کامیابی اور عروج حاصل کرنے کا جو واحد طریقہ اور اصول بتاتے ہیں وہ ہے "محمدۖ   سے وفا" حضور  ۖ سے وفا اور آپ کی پیروی ہی اللہ کے نزدیک وہ اصول ہے کہ جس سے مسلمان اللہ کی رحمت کے حقدار بن سکتے ہیں اور نبی کریمۖ  سے وفا کے ذریعے یہ دنیا تو کیا بلکہ لوح و قلم یعنی تقدیر لکھنے اور بنانے کا کام ان کے ہاتھ میں آ سکتا ہے،پھر وہ جو چاہیں اپنی اور قوم کی تقدیر میں لکھ لیں مگر شرط وہی ایک ہے "محمدۖ  سے وفا" اور  بانگ درا کی نظم جواب شکوہ کا یہی وہ مقام ہے، جو آخری پانچ بندوں پر مشتمل ہے،کہ جہاں بیسویں صدی کے اس سب سے بڑے شاعر اور مفکر نے حضورۖ کی شان اقدس میں  ایسی نعت لکھی ہے کہ جس کی مثال دنیا کی کسی بھی زبان کی شاعری میں ملنا مشکل ہی نہیں بلکہ ناممکن ہے :
مثلِ بو قید ہے غنچے میں، پریشاں ہو جا
رخت بردوش ہوائے چمنِستاں ہو جا
ہے تنک مایہ تو ذرے سے بیاباں ہو جا
نغمۂ موج سے ہنگامۂ طوفاں ہو جا
قوتِ عشق سے ہر پست کو بالا کر دے
دہر میں اسمِ محمدۖ سے اُجالا کر دے
ہو نہ یہ پھول تو بلبل کا ترنم بھی نہ ہو
چمنِ دہر میں کلیوں کا تبسم بھی نہ ہو
نہ یہ ساقی ہو تو پھرمے بھی نہ ہو، خم بھی نہ ہو
بزمِ توحید جو دنیا میں نہ ہو، تم بھی نہ ہو
خیمہ افلاک کا اِستادہ اسی نام سے ہے
نبضِ ہستی تپش آمادہ اسی نام سے ہے

دشت میں، دامنِ کہسار میں، میدان میں ہے
بحر میں، موج کی آغوش میں، طوفان میں ہے
چین کے شہر، مراقش کے بیابان میں ہے
اور پوشیدہ مسلمان کے ایمان میں ہے
چشمِ اقوام یہ نظارہ ابد تک دیکھے
رفعتِ شانِ  رَفَعْنَا لَکَ ذِکْرَکَ دیکھے


مردمِ چشمِ زمیں یعنی وہ کالی دنیا
وہ تمھارے شہداء پالنے والی دنیا
گرمیِ مہر کی پروردہ ہلالی دنیا
عشق والے جسے کہتے ہیں بِلالی دنیا
تپش اندوز ہے اس نام سے پارے کی طرح
غوطہ زن نور میں ہے آنکھ کے تارے کی طرح

عقل ہے تیری سِپر، عشق ہے شمشیر تری
مرے درویش! خلافت ہے جہاںگیر تری
ماسِوا اللہ کے لیے آگ ہے تکبیر تری
تو مسلماں ہو تو تقدیر ہے تدبیر تری
کی محمد سے وفا تو نے تو ہم تیرے ہیں
یہ جہاں چیز ہے کیا، لوح و قلم تیرے ہیں
یہ ہے "بانگ درا" کا،حضور صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے والہانہ عشق و محبت اور کمال عقیدت  کے نور میں ڈوبا ہوا بیمثل، منفرد، مہتمم بالشان، پرجوش،ایمان افروز، پاکیزہ اور مہکتا ہوا نعتیہ رنگ۔
سبحان اللہ۔ سبحان اللہ۔


مضمون نگار ایک معروف ماہر تعلیم ہیں۔ اقبالیات اور پاکستانیات سے متعلق امور میں دلچسپی رکھتے ہیں۔
[email protected]

Advertisements