اردو(Urdu) English(English) عربي(Arabic) پښتو(Pashto) سنڌي(Sindhi) বাংলা(Bengali) Türkçe(Turkish) Русский(Russian) हिन्दी(Hindi) 中国人(Chinese) Deutsch(German)
2025 21:43
مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ بھارت کی سپریم کورٹ کا غیر منصفانہ فیصلہ خالصتان تحریک! دہشت گرد بھارت کے خاتمے کا آغاز سلام شہداء دفاع پاکستان اور کشمیری عوام نیا سال،نئی امیدیں، نیا عزم عزم پاکستان پانی کا تحفظ اور انتظام۔۔۔ مستقبل کے آبی وسائل اک حسیں خواب کثرت آبادی ایک معاشرتی مسئلہ عسکری ترانہ ہاں !ہم گواہی دیتے ہیں بیدار ہو اے مسلم وہ جو وفا کا حق نبھا گیا ہوئے جو وطن پہ نثار گلگت بلتستان اور سیاحت قائد اعظم اور نوجوان نوجوان : اقبال کے شاہین فریاد فلسطین افکارِ اقبال میں آج کی نوجوان نسل کے لیے پیغام بحالی ٔ معیشت اور نوجوان مجھے آنچل بدلنا تھا پاکستان نیوی کا سنہرا باب-آپریشن دوارکا(1965) وردی ہفتۂ مسلح افواج۔ جنوری1977 نگران وزیر اعظم کی ڈیرہ اسماعیل خان سی ایم ایچ میں بم دھماکے کے زخمی فوجیوں کی عیادت چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا دورۂ اُردن جنرل ساحر شمشاد کو میڈل آرڈر آف دی سٹار آف اردن سے نواز دیا گیا کھاریاں گیریژن میں تقریبِ تقسیمِ انعامات ساتویں چیف آف دی نیول سٹاف اوپن شوٹنگ چیمپئن شپ کا انعقاد یَومِ یکجہتی ٔکشمیر بھارتی انتخابات اور مسلم ووٹر پاکستان پر موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات پاکستان سے غیرقانونی مہاجرین کی واپسی کا فیصلہ اور اس کا پس منظر پاکستان کی ترقی کا سفر اور افواجِ پاکستان جدوجہدِآزادیٔ فلسطین گنگا چوٹی  شمالی علاقہ جات میں سیاحت کے مواقع اور مقامات  عالمی دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ پاکستانی شہریوں کے قتل میں براہ راست ملوث بھارتی نیٹ ورک بے نقاب عز م و ہمت کی لا زوال داستا ن قائد اعظم  اور کشمیر  کائنات ۔۔۔۔ کشمیری تہذیب کا قتل ماں مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ اور بھارتی سپریم کورٹ کی توثیق  مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ۔۔ایک وحشیانہ اقدام ثقافت ہماری پہچان (لوک ورثہ) ہوئے جو وطن پہ قرباں وطن میرا پہلا اور آخری عشق ہے آرمی میڈیکل کالج راولپنڈی میں کانووکیشن کا انعقاد  اسسٹنٹ وزیر دفاع سعودی عرب کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات  پُرعزم پاکستان سوشل میڈیا اور پرو پیگنڈا وار فئیر عسکری سفارت کاری کی اہمیت پاک صاف پاکستان ہمارا ماحول اور معیشت کی کنجی زراعت: فوری توجہ طلب شعبہ صاف پانی کا بحران،عوامی آگہی اور حکومتی اقدامات الیکٹرانک کچرا۔۔۔ ایک بڑھتا خطرہ  بڑھتی آبادی کے چیلنجز ریاست پاکستان کا تصور ، قائد اور اقبال کے افکار کی روشنی میں قیام پاکستان سے استحکام ِ پاکستان تک قومی یکجہتی ۔ مضبوط پاکستان کی ضمانت نوجوان پاکستان کامستقبل  تحریکِ پاکستان کے سرکردہ رہنما مولانا ظفر علی خان کی خدمات  شہادت ہے مطلوب و مقصودِ مومن ہو بہتی جن کے لہو میں وفا عزم و ہمت کا استعارہ جس دھج سے کوئی مقتل میں گیا ہے جذبہ جنوں تو ہمت نہ ہار کرگئے جو نام روشن قوم کا رمضان کے شام و سحر کی نورانیت اللہ جلَّ جَلالَہُ والد کا مقام  امریکہ میں پاکستا نی کیڈٹس کی ستائش1949 نگران وزیراعظم پاکستان، وزیراعظم آزاد جموں و کشمیر اور  چیف آف آرمی سٹاف کا دورۂ مظفرآباد چین کے نائب وزیر خارجہ کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات  ساتویں پاکستان آرمی ٹیم سپرٹ مشق 2024کی کھاریاں گیریژن میں شاندار اختتامی تقریب  پاک بحریہ کی میری ٹائم ایکسرسائز سی اسپارک 2024 ترک مسلح افواج کے جنرل سٹاف کے ڈپٹی چیف کا ایئر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد کا دورہ اوکاڑہ گیریژن میں ''اقبالیات'' پر لیکچر کا انعقاد صوبہ بلوچستان کے دور دراز علاقوں میں مقامی آبادی کے لئے فری میڈیکل کیمپس کا انعقاد  بلوچستان کے ضلع خاران میں معذور اور خصوصی بچوں کے لیے سپیشل چلڈرن سکول کاقیام سی ایم ایچ پشاور میں ڈیجٹلائیز سمارٹ سسٹم کا آغاز شمالی وزیرستان ، میران شاہ میں یوتھ کنونشن 2024 کا انعقاد کما نڈر پشاور کورکا ضلع شمالی و زیر ستان کا دورہ دو روزہ ایلم ونٹر فیسٹول اختتام پذیر بارودی سرنگوں سے متاثرین کے اعزاز میں تقریب کا انعقاد کمانڈر کراچی کور کاپنوں عاقل ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز کا دورہ کوٹری فیلڈ فائرنگ رینج میں پری انڈکشن فزیکل ٹریننگ مقابلوں اور مشقوں کا انعقاد  چھور چھائونی میں کراچی کور انٹرڈویژ نل ایتھلیٹک چیمپئن شپ 2024  قائد ریزیڈنسی زیارت میں پروقار تقریب کا انعقاد   روڈ سیفٹی آگہی ہفتہ اورروڈ سیفٹی ورکشاپ  پی این فری میڈیکل کیمپس پاک فوج اور رائل سعودی لینڈ فورسز کی مظفر گڑھ فیلڈ فائرنگ رینجز میں مشترکہ فوجی مشقیں طلباء و طالبات کا ایک دن فوج کے ساتھ پُر دم ہے اگر تو، تو نہیں خطرۂ افتاد بھارت میں اقلیتوں پر ظلم: ایک جمہوری ملک کا گرتا ہوا پردہ ریاستِ پاکستان اورجدوجہد ِکشمیر 2025 ۔پاکستان کو درپیش چیلنجز اور کائونٹر اسٹریٹجی  پیام صبح   دہشت گردی سے نمٹنے میں افواجِ پاکستان کا کردار شہید ہرنائی سی پیک 2025۔امکانات وتوقعات ذہن سازی ایک پیچیدہ اور خطرناک عمل کلائمیٹ چینج اور درپیش چیلنجز بلوچستان میں ترقی اور خوشحالی کے منصوبے ففتھ جنریشن وار سوچ بدلو - مثبت سوچ کی طاقت بلوچستان میں سی پیک منصوبے پانی کی انسانی صحت اورماحولیاتی استحکام کے لیے اہمیت پاکستان میں نوجوانوں میں امراض قلب میں اضافہ کیوں داستان شہادت مرے وطن کا اے جانثارو کوہ پیمائوں کا مسکن ۔ نانگا پربت کی آغوش ا یف سی بلوچستان (سائوتھ)کی خدمات کا سفر جاری شہریوں کی ذمہ داریاں  اسلامی تعلیمات کی روشنی میں ''کشور ناہید''۔۔ حقوقِ نسواں کی ایک توانا آواز نہ ستائش کی تمنا نہ صِلے کی پروا بسلسلہ بانگ درا کے سو سال  بانگ درا کا ظریفانہ سپہ گری میں سوا دو صدیوں کا سفر ورغلائے ہوئے ایک نوجوان کی کہانی پاکستانی پرچم دنیا بھر میں بلند کرنے والے جشنِ افواج پاکستان- 1960 چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا جمہوریہ عراق کا سرکاری دورہ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کا اورماڑہ کے فارورڈ نیول آپریشنل بیس کا دورہ  چیف آف آرمی سٹاف، جنرل سید عاصم منیر کی نارووال اور سیالکوٹ کے قریب فیلڈ ٹریننگ مشق میں حصہ لینے والے فوجیوں سے ملاقات چیف آف آرمی سٹاف کاوانا ، جنوبی وزیرستان کادورہ 26ویں نیشنل سکیورٹی ورکشاپ کے شرکاء کا نیول ہیڈ کوارٹرز  کا دورہ نیشنل سکیورٹی اینڈ وار کورس کے وفد کا دورہ نیول ہیڈ کوارٹرز جمہوریہ آذربائیجان کے نائب وزیر دفاع کی سربراہ پاک فضائیہ سے ملاقات  گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج کی طالبات اور اساتذہ کا ہیڈکوارٹرز ایف سی بلوچستان (ساؤتھ) کا دورہ کمانڈر کراچی کور کا صالح پٹ میں تربیتی مشقوں اور پنوں عاقل چھائونی کا دورہ کمانڈر پشاور کورکی کرنل شیر خان کیڈٹ کالج صوابی کی فیکلٹی  اور کیڈٹس کے ساتھ نشست مالاکنڈ یونیورسٹی کی طالبات کا پاک فوج کے ساتھ یادگار دن ملٹری کالج جہلم میں یوم ِ والدین کی تقریب کی روداد 52ویں نیشنل ایتھلیٹکس چیمپئن شپ 2024 کا شاندار انعقاد    اوکاڑہ گیریژن میں البرق پنجاب ہاکی لیگ کا کامیاب انعقاد ملٹری کالج جہلم میں علامہ اقبال کے حوالے سے تقریب کا انعقاد حق خودرادیت ۔۔۔کشمیریوں کا بنیادی حق استصوابِ رائے۔۔مسئلہ کشمیر کا حتمی حل انتخابات کے بعد کشمیرکی موجودہ صورتحال سالِ رفتہ، جموں وکشمیر میں کیا بدلا یکجاں ہیں کشمیر بنے گا پاکستان آپریشن سوئفٹ ریٹارٹ ایک شاندار فضائی حربی معرکہ حسینہ واجد کی اقتدار سے رُخصتی کے بعد پاکستان اور بنگلہ دیش میں دوطرفہ تعلقات کے نئے دور کا آغاز شائننگ انڈیا یا  ہندوتوا دہشت گرد خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل امیدوں، چیلنجز اور کامیابیوں کے نئے دور کا آغاز کلام اقبال مدارس رجسٹریشن۔۔۔حقائق کے تناظر میں اُڑان پاکستان پاکستان میں اردو زبان کی ترویج وترقی امن کی اہمیت مٹی کی محبت میں ہم آشفتہ سروں نے میری وفا کا تقاضا کہ جاں نثارکروں ہرلحظہ ہے مومن کی نئی شان نئی آن بڑھتی ہوئی آبادی، درپیش مسائل اور ان کا حل تھیلیسیمیا سے بچا ئوکیسے ممکن ہے ماحولیاتی آلودگی ایک بڑا چیلنج سانحہ مشرقی پاکستان مفروضے اور حقائق - ہلال پبلیکیشنز کے زیر اہتمام شائع کردہ ایک موثر سعی لا حاصل کا قانون یہ زمانہ کیا ہے ترے سمند کی گرد ہے مولانا رومی کے افکار و خیالات کشمیر جنت شہید کی آخری پاکستان کا مستقل آئین۔1973 بنگلہ دیش کے پرنسپل سٹاف آفیسر کی قیادت میں اعلیٰ سطحی دفاعی وفد کا ائیر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد کا دورہ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا کویت کا سرکاری دورہ بنگلہ دیش کی مسلح افواج کے پرنسپل سٹاف آفیسر کی چیف آف آرمی سٹاف سے ملاقات سربراہ پاک بحریہ ایڈمرل نوید اشرف سے بنگلہ دیش کے پرنسپل اسٹاف آفیسر کی ملاقات بنگلہ دیش کے پرنسپل سٹاف آفیسر کی قیادت میں اعلیٰ سطحی دفاعی وفد کا ائیر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد کا دورہ البرق ڈیژن اوکاڑہ کی طرف سے مسیحی برادری کے لیے فری میڈیکل کیمپ کا انعقاد سیلرز پاسنگ آؤٹ پریڈ پاک بحریہ فری میڈیکل کیمپس کا انعقاد کمانڈر سدرن کمانڈ و ملتان کور کی بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی ملتان کے اساتذہ اور طلباء کے ساتھ خصوصی نشست نمل یونیورسٹی ملتان کیمپس اور یونیورسٹی آف لیہّ کے طلبہ و طا لبات اوراساتذہ کا مظفر گڑھ فیلڈ فائرنگ رینج کا دورہ اوکاڑہ گیریژن میں تقریبِ بزمِ اقبال کاانعقاد ملٹری کالج سوئی میں سالانہ یوم ِوالدین کی تقریب آل پاکستان ایف جی ای آئی ایکسیلنس ایوارڈ کی تقریب 2024ء اوکاڑہ گیریثر ن، النور اسپیشل چلڈرن سکول کے بچوں کے لیے یومِ پاکستان، عزم ِنو کا پیغام 40 ء کا پیمان، 47ء کا جذبہ 2025 کا وَلوَلہ حال و مقام قراردادِ پاکستان سے قیام ِپاکستان تک مینارِ پاکستان: فنِ تعمیر کا اعلیٰ نمونہ قبائلی علاقوں کی تعمیر نو میں پاک فوج کا کردار ڈیجیٹل حدبندی: انفرادی ذمہ داری سے قومی سا لمیت تک امن کے لیے متحد پاکستان نیوی کی کثیر الملکی مشق اور امن ڈائیلاگ ماہ رمضان اور محافظین پاکستان  نعت شریف سرمایۂ وطن لیفٹیننٹ ارسلان عالم ستی شہید (ستارہ بسالت) شمالی وزیرستان ۔پاک دھرتی کے چنداور سپوت امر ہوئے اے شہیدو تم وفاکی کائنات ہو سرحد کے پاسبان زیرو ویسٹ مینجمنٹ، وقت کی ایک ضرورت پاکستان کے سر کا تاج گلگت  بلتستان ماضی و مستقبل حجاب است ۔ پریشان اور غمگین ہونا چھوڑیے بلوچستان کے ماتھے کا جھو مر زیارت  مایہ ناز انٹرنیشنل ایتھلیٹ نیوٹن اور سائنس رومی اور اقبال کی فلسفیانہ بحث رشتوں کی اہمیت یومِ یکجہتی کشمیر اہل پاکستان کا فقید المثال دن قرار دادِ پاکستان چیف آف نیول سٹاف بنگلہ دیش کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی سے ملاقات  ریاستی سیکرٹری اور نائب وزیر دفاع ہنگری، کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی سے ملاقات  چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا دورہ سعودی عرب   چیف آف آرمی سٹاف کا دورۂ مظفرآباد  بنگلہ دیش کے چیف آف دی نیول سٹاف کی آرمی چیف سے ملاقات  چیف آف آرمی اسٹاف کا نوجوان طلبا کے ایک اجتماع سے خطاب چیف آف آرمی سٹاف کادورۂ بلوچستان  نویں کثیر الملکی
Advertisements

تزئین اختر

مضمون نگار اسلام آباد میں اردو اخبار انگریزی ویب پورٹل اور میگزین کے ایڈیٹر ہیں ۔ وہ صحافت اور دفاعی امور پر لکھنے میں وسیع تجربہ رکھتے ہیں۔ [email protected]

Advertisements

ہلال اردو

مودی کو مختلف محاذوں پر ناکامی کا سامنا

جولائی 2024

نریندر مودی اور ان کی پارٹی بی جے پی کی بد قسمتی دیکھیں کہ انہیں لگاتار ایک کے بعد ایک مشکل مرحلے کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ اس سے قبل روایتی گولہ بارود اور ہتھیاروں کی تیاری کے لیے ان کی نام نہاد ''میک ان انڈیا'' مہم بری طرح ناکام ہوئی اور اب ان کی پارٹی کو زوال کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ حالیہ انتخابات میں جوڑ توڑ کر کے وہ حکومت بنانے میں کامیاب تو ہوئے لیکن انہیں مطلوبہ اکثریت نہیں مل سکی جس سے واضح ہوتا ہے کہ وہ عوام میں اپنی مقبولیت بہت تیزی سے کھو رہے ہیں کیونکہ ان کی پالیسیوں نے بھارت کا امن تباہ کر دیاہے۔ ان کے مسلم اور سکھ مخالف بیانیے کو 640 ملین ووٹروں میں سے اکثریت نے مسترد کر دیا ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ مودی نے اپنا گڑھ اتر پردیش بھی کھو دیا ہے جہاں بی جے پی کی حکومت تھی اور مودی نے اس صوبے میں بابری مسجد کو شہید کر نے کی حمایت کی تھی۔ بعد میں مودی نے انتخابات سے چند دن قبل وہاں رام مندر کی تعمیر کا افتتاح کیا تاکہ ہندو ووٹوں کی اکثریت حاصل کی جا سکے لیکن ناکام رہے۔ مودی کی پارٹی یوپی کے ضلع فیض آباد سے الیکشن ہار گئی جہاں ایودھیا واقع ہے۔



بھارت میں انتخابات کے حتمی نتائج کے مطابق مودی کی بی جے پی اپنی مقبولیت کھو چکی ہے اور ضدی مودی کو ایسے مرحلے پر لے آئی جہاں انہیں حکومت بنانے کے لیے سادہ اکثریت حاصل کرنے کی خا طر اتحادیوں کی حمایت کی ضرورت پڑ گئی۔ مودی نے کل 543 میں سے 240 سیٹیں جیتی ہیں۔ اس طرح مودی کو پچھلے الیکشن کے مقابلے میں 63 سیٹوں کا نقصان ہوا ہے۔ لیکن مودی کی اتحادی جماعتوں نے 53 سیٹیں حاصل کی ہیں۔اس کا مطلب ہے کہ مودی اور ان کی اتحادی کل 293ارکان ہیں۔ سادہ اکثریت 272ہے،وہ توحاصل کرلی لیکن 63 سیٹیں گنوا کر نریندر مودی اپنے طور پر سادہ اکثریت حاصل کرنے میں ناکام رہے، وہ اب اس پوزیشن میں نہیں ہیں کہ دوسروں کو ڈکٹیٹ کر سکیں اور جو چاہیں کرسکیں ۔ مزید یہ کہ مودی دو تہائی اکثریت کھو چکے ہیں ۔ 2019 کے انتخابات میں بی جے پی کی زیر قیادت نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے)نے 353 سیٹیں جیتیں، جن میں سے 303  بی جے پی نے حاصل کیں۔
یہ ہے مودی کی مقبولیت کا حال جبکہ وہ دوسرے محاذوں پر بھی ناکام ہیں۔ سب جانتے ہیں کہ مودی نے بھارت میں خاص طور پر پاکستان کے خلاف جنگی جنون کو ہوا دی لیکن انہیں اپنی تمام کوششوں میں ذلت آمیز شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ یقینا جنگوں کے لیے ملکوں کو گولہ بارود کے بڑے ذخیرے کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس کے لیے مودی نے پہلی بار الیکشن جیتنے کے فوراً بعد'' میک ان انڈیا ''مہم شروع کی۔ لیکن یہ مہم ان کے ملک میں نااہلی کے ساتھ ساتھ کرپشن کی وجہ سے ناکام رہی۔
بھارت اس لحاظ سے بہت بدقسمت ملک ہے کہ ایک طرف وہ ایٹمی ہتھیاروں کی دوڑلگاتا اور پڑوسیوں کی سلامتی کو چیلنج کرتا ہے لیکن دوسری طرف روایتی ہتھیاروں جیسے رائفلز، توپ خانے، ٹینکوں اور دیگر ہتھیاروں کے لیے گولہ بارود بنانے میں ناکام ہے۔ ایک طرف بھارت دنیا میں ہتھیاروں کا سب سے بڑا خریدار ہے اور دوسری طرف مقامی طور پر معیاری روایتی ہتھیار اور گولہ بارود تیار نہیں کر سکتا۔ بھارتی کمپنیاں اور ہتھیاروں کے ڈیلرز مودی کی جنگ بازی کا فائدہ اٹھا کراربوں روپے کمیشن اور رشوت کی مد میں لوٹ رہے ہیں جبکہ ہتھیار اس قدر ناقص ہیں کہ فوجیوں کی جانیں جا رہی ہیںاور یہ کسی دوسرے ملک کا پروپیگنڈہ نہیں، بھارتی میڈیا پر یہ خبریں زیر بحث ہیں۔ ماضی قریب میں اور اب بھی بھارتی میڈیا ''میک ان انڈیا '' ہتھیاروں کی کوالٹی پر بے شمار سوالات اٹھا رہا ہے جس نے بہت سے اہلکاروں کی جانیں لینے کے ساتھ ساتھ بھارت کے فوجی شراکت داروں کو بھی خفت کا سامنا کرناپڑا۔بھارتی میڈیا والے جو اس معاملے کی تحقیقات کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ ان میں دی ڈیفنس پوسٹ، گلوبل ڈیفنس انسائٹ، این ڈی ٹی وی، دی اکنامک ٹائمز، دی ٹائمز آف انڈیا، اے پی این، دی ویک، انڈیا ٹوڈے اور بہت سے دوسرے شامل ہیں۔ ان کی رپورٹس گوگل پر بہت آسانی سے دیکھی جا سکتی ہیں۔ مزید برآں بین الاقوامی میڈیا جیسے ویون ٹی وی اور دیگر نے بھی بھارتی ہتھیاروں اور دفاعی سازوسامان کے خراب معیار کی رپورٹیں نشر اور شائع کی ہیں۔
ٹائمز آف انڈیا کے مطابق بھارتی سکیورٹی فورسز کے 429 ہتھیار، سازوسامان اور آلات ناقص پائے گئے ہیں جس نے نہ صرف بھارتی ''میڈ ان انڈیا'' والی مودی حکومت کو چونکا دیا ہے بلکہ اس کی نام نہاد دفاعی صلاحیتوں کے بارے میں بھی خطرے کی گھنٹیاں بجاد ی ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے علاوہ خود بھارتی فوج نے کئی ہتھیاروں کو مسترد کرتے ہوئے خراب معیار پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ بھارتی فوج نے مقامی ساختہ ٹینکوں، توپ خانے، فضائی دفاع اور دیگر توپوں کے لیے فراہم کیے جانے والے گولہ بارود کے ناقص معیار کی وجہ سے بڑی تعداد میں ہونے والے حادثات پر خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے۔ 
دی ویک لکھتا ہے کہ "انساس " صحیح طریقے سے فائر کرنے میں ناکام رہی۔ بھارتی حکومت کی آڈٹ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ رائفل کام نہیں کر رہی۔اے پی این نے یہ بھی اطلاع دی ہے کہ رائفل ٹیسٹ کے مرحلے میں ناکام ہوگئی۔
این ڈی ٹی وی نے مغربی بنگال میں بھارتی فضائیہ کے تربیتی کرافٹ کے گر کر تباہ ہونے پر ایک رپورٹ نشر کی ہے جبکہ ویون ٹی وی نے تکنیکی خرابیوں پر مدھیہ پردیش میں بھارتی فضائیہ کے 2 جہازوں کے حادثے کے بارے میں ایک اور رپورٹ نشر کی ہے۔
دسمبر 2021 میں بھارت کے چیف آف ڈیفنس سٹاف جنرل بپن راوت ان کی اہلیہ مدھولیکا راوت اور دیگر 11 افرادریاست تامل ناڈو میں ہیلی کاپٹر حادثے میں ہلاک ہو گئے۔ جنرل راوت بھارت کے پہلے چیف آف ڈیفنس سٹاف تھے، یہ عہدہ حکومت نے 2019 میں قائم کیا تھا، اور انہیں وزیر اعظم نریندر مودی کے قریب دیکھا جاتا تھا۔دراصل بھارت نے چیف آف ڈیفنس سٹاف کی پوسٹ پاکستان کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کی پوسٹ سے نقل کی کیونکہ اس کی فوج کے تینوں ونگز کے درمیان رابطے میں مدد ملتی ہے۔ ہیلی کاپٹر روسی ساختہ ایم آئی 17 تھا، لیکن اسے بھارتی نظام سے چلایا جا رہا تھا۔
K9 وجرا ہووٹزر پر بھی انڈیا میں ہا ہا کار مچی ہوئی ہے۔جب بھارت نے انہیں مقامی طور پر تیار کیا تو یہاں بھی بھارت کو ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا کیونکہ اس میں تکنیکی خرابیاں پائی گئی ہیں اور فوج نے ان کے معیار پر اعتراضات اٹھائے ہیں۔
یہ بھی حقیقت ہے کہ بھارتی میڈیا فوجی سازوسامان بنانے والی کمپنیوں اور ڈیلروں پر ایسے معاہدوں اور سودوں میں کمیشن لینے اور کک بیکس لینے کے الزام لگاتاآر ہا ہے۔
بھارت کے پاس 15 لاکھ سے زیادہ فعال اہلکاروں کی دنیا کی سب سے بڑی فوجی قوت ہے۔ اس کے پاس 51 لاکھ سے زیادہ اہلکاروں پر مشتمل دنیا کی سب سے بڑی رضاکار فوج بھی ہے۔ مالی سال 2021 کے لیے بھارتی فوج کا بجٹ 4 لاکھ78 ہزار کروڑ روپے تھا۔ 2023 میں 5.6 ٹریلین روپے یا 70 ارب ڈالر تھا۔ امریکہ 372 ارب ڈالر اور چین 261 ارب ڈالرکے بعد تیسرا سب سے بڑا سالانہ فوجی بجٹ بھارت کاہے۔یہ سعودی عرب کے بعد دوسرا سب سے بڑا فوجی درآمد کنندہ ہے جو عالمی ہتھیاروں کی درآمد کا 9.2 فیصددرآمد کرتاہے ۔بھارت نے 2000 سے 2022 تک،روس، فرانس، اسرائیل، امریکہ اور برطانیہ سے سب سے زیادہ اسلحہ درآمد کیا۔
دریں اثناء دفاعی شعبے کی تزویراتی اور اقتصادی اہمیت کے باوجود، ایسے متعدد سکینڈل سامنے آئے ہیں جن کا تعلق دفاعی سودوں سے ہے جن میں بھارتی حکومت کی جانب سے غیر ملکی ہتھیاروں کی درآمد شامل ہے۔ ان میں سے بہت سے سکینڈلز میں رشوت ستانی اور درمیانی افراد کی مبینہ شمولیت کے الزامات شامل ہیں۔
سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی)کے مطابق، وپن کھنہ، سدھیر چودھری اور سریش نندا ہتھیاروں کے تین سب سے بڑے اور طاقتور ڈیلر تھے۔ مبینہ طور پر، کھنہ، چودھری اور نندا نے 1980 کی دہائی میں بوفورس سکینڈل سے پہلے سے ہی دفاعی شعبے پر غلبہ حاصل کرنا شروع کر دیا تھا اور ان کے خاندان نے اپنی پوزیشن برقرار رکھی ہے۔
ہتھیاروں کے سودوں سے ان کا کمیشن 15% تک ہو سکتا ہے۔ اطلاعات کے مطابق، کھنہ، چودھری اور نندا نے دفاعی سودوں کی منظوری حاصل کرنے میں اہم کردار ادا کیا کیونکہ ان کے پاس بھارت کے اندر اپنے اثر و رسوخ اور روابط کی وجہ سے سیاسی اور بیوروکریٹک پروکیورمنٹ کے عمل کے ذریعے ڈیل حاصل کرنے کی صلاحیتیں ہیں۔تینوں افراد اور ان کے خاندان کے افراد پر کئی دفاعی سکینڈلز میں الزام عائد کیا گیا ہے، تاہم ان کے خلاف کوئی بھی الزام ثابت نہیں ہوا۔
فوجی ہتھیاروں اور ساز و سامان کی تیاری میں بھارت کا یہ حال ہے۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ متحدہ برصغیر کی تقسیم کے بعد تمام آرڈیننس فیکٹریاں بھارت میں چلی گئیں جبکہ پاکستان کی سرزمین پر ایک بھی آرڈیننس فیکٹری نہیں تھی۔ اس کے باوجود پاکستان نے اپنا سفر صفر سے شروع کیا اور اب اس مقام پر پہنچ گیا جہاں دنیا کے کئی ممالک پاکستانی آرڈیننس فیکٹریوں میں تیار ہونے والے ہتھیار اور آلات خریدنا پسند کرتے ہیں اور ایک ایسا ملک جس نے تمام کارخانے لے لیے وہ دفاعی پیداوار کے میدان میں اب بھی بہت پیچھے ہے۔
اللہ کے فضل و کرم سے پاکستانی آرڈیننس فیکٹریاں جدید ترین ہتھیار اور سازوسامان تیار کر رہی ہیں جن کا استعمال کرنے والے اہلکاروں کے لیے 100% حفاظتی معیارات ہیں۔ پاکستانی دفاعی مصنوعات جدید ترین ہیں جن کی دنیا میں بڑی مارکیٹ ہے۔ پاکستانی فوج پوری دنیا کی واحد فوج ہے جو خود انحصاری کے فلسفے پر کام کرتی ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ ضروری مواد، سازوسامان، آلات اور ہتھیار مقامی طور پر تیار کیے جائیں اور قومی خزانے پر کم سے کم انحصار کیا جائے۔


مضمون نگار انگریزی میگزین اور اردو اخبار کے ایڈیٹر ہیں اور حالات حاضرہ کے تجزیہ کار ہیں۔
[email protected] 

تزئین اختر

مضمون نگار اسلام آباد میں اردو اخبار انگریزی ویب پورٹل اور میگزین کے ایڈیٹر ہیں ۔ وہ صحافت اور دفاعی امور پر لکھنے میں وسیع تجربہ رکھتے ہیں۔ [email protected]

Advertisements