پاکستان اور چین کے درمیان تاریخی برادرانہ تعلقات ہیں اورپاکستان چین کو اپنا دوست ملک سمجھتا ہے۔ پاکستان کے پاس ہنر مند افرادی قوت کی کوئی کمی نہیں۔یہ ہنر مند اور ماہر افراد سی پیک کی ترقی میں اہم کردارادا کررہے ہیں، گوادر مستقبل میں پوری دنیا کے لیے تجارتی راہداری کا بڑا مرکز بننے جارہا ہے۔ چین پاکستان کا دیرینہ دوست اور ترقی میں اہم شراکت دارہے۔ چین نے ہمیشہ مشکل وقت میں پاکستان کی مدد کی ہے جس پر پوری پاکستانی قوم چینی قیادت اور عوام کی شکر گزار ہے۔ہمسایہ ممالک پاکستان اور چین کے درمیان ہمیشہ مضبوط اقتصادی تعلقات رہے ہیں جو گزشتہ چند دہائیوں میں نمایاں طور پر گہرے ہوئے ہیں۔شاہراہ قراقرم ،سی پیک اور دیگر شعبوں میں جاری منصوبے ان تعلقات کی عکاسی کرتے ہیں۔ اس سلسلے کی ایک کڑی چینی کمپنی ایم سی سی ٹونگسن ریسورسز (MCC Tongsin Resources) نے پاکستان میں معدنیات و کان کنی کے شعبے میں اپنی سرمایہ کاری بڑھانے میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔ چینی فرم نے پاکستانی معدنیات میںدلچسپی کا اظہار کرتے ہوئے اس میںانویسٹمنٹ کرنے پر توجہ مرکوز کی ہے، چینی فرم کان کنی کے ساتھ ساتھ پاکستانی معدنیات میںدلچسپی رکھتی ہے۔اس سلسلے میں فرم کی جانب سے وزیر اعظم پاکستان کو تفصیلی بریفنگ بھی دی گئی۔ وزیراعظم پاکستان محمد شہباز شریف نے چینی فرم کو پاکستان میں کان کنی کے شعبے میں سرمایہ کاری کی دعوت دیتے ہوئے زیادہ سے زیادہ سہولیات فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی اور ملک میں کام کرنیوالے چینی شہریوں کی سکیورٹی یقینی بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔
ایس آئی ایف سی (SIFC) کا سرمایہ کاری کی ترغیب میں بہت اہم کردار ہے۔ کان کنی اور معدنیات کا شعبہ ایس آئی ایف سی کے ترجیحی شعبوں میں شامل ہے ،جس میں گزشتہ ایک برس میں کافی پیش رفت ہوئی ہے۔یہ امرحقیقی ہے کہ چینی فرم ایم سی سی ٹونگسن ریسورسزایک تحقیقی اور سرمایہ کار کمپنی کے طور پر چائنا میٹالرجیکل گرو پ کارپوریشن کا حصہ ہے، جس کا شمار دنیا کے بڑے میٹالرجیکل کنسٹرکشن کنٹریکٹرز میں ہوتا ہے۔ چین نے اب تک CPEC کے معاہدے کے مطابق توانائی اور انفراسٹرکچر کے منصوبوں میں 65 بلین ڈالر سے زیادہ کی سرمایہ کاری کی ہے۔ چین پاکستان میں توانائی کے شعبے میں مزید30 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گا۔حالیہ وقتوں میں پاکستان میں سعودی عرب، جاپان، آذربائیجان، قطر اور دیگر ممالک کے سفارت کاروں اور کاروباری وفود کے اعلیٰ سطح کے تبادلے دیکھنے میں آئے ہیں۔
اس دلچسپی کا اظہار ایم سی سی ٹونگسن ریسورسز کے چیئرمین وانگ جائی چینگ (Wang Jicheng)نے اپنے دورہ اسلام آباد میں وزیراعظم پاکستان سے ایک ملاقات میں کیا تھا۔ اس ملاقات میں چینی کمپنی نے وزیراعظم کو پاکستان میں منرل پارک کی تعمیر کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ بھی دی اور مزید سرمایہ کاری کے منصوبے سے آگاہ بھی کیا۔اس میں دو رائے نہیں کہ موجودہ حکومت ملک میں غیر ملکی سرمایہ کاری بڑھانے کے لیے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کر رہی ہے۔وزیرِاعظم محمد شہبازشریف نے چینی کمپنی کو معدنیات کے شعبے میں کان کنی سے لے کر برآمدی اشیاء کی پیداوار تک سرمایہ کاری کرنے کی دعوت دی ہے۔ پاکستان میں معدنیات کے وسیع ذخائر موجود ہیں، پاکستان کی برآمدات میں اضافے کیلئے معدنیات نکالنے، ان کی پراسیسنگ اور ان کی مصنوعات کو برآمد کرنے کیلئے سرمایہ کاروں کو مکمل سہولت دی جائے گی۔اس موقع پر وزیراعظم محمد شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ہم بیرونی سرمایہ کاری میں اضافے کیلئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کر رہے ہیں، چین پاکستان کا دیرینہ دوست اور ترقی میں اہم شراکت دار ہے، چین نے پاکستان کی ہر برے وقت میں مدد کی جس پر مجھ سمیت پوری قوم مشکور ہے۔پاکستان کے معدنی وسائل معیشت کو سہارا دے سکتے ہیں،معدنی وسائل سے معیشت میں ترقی ممکن ہے۔وزیراعظم نے متعلقہ وفاقی وزراء اور افسران کو چینی کمپنی کے ساتھ مشاورت اور مشاورتی عمل میں وزیراعلیٰ بلوچستان اور صوبے کے متعلقہ اداروں و سٹیک ہولڈرز کو شامل کرنے کی ہدایت کی۔
دوسری جانب حالیہ دورۂ چین کے موقع پر وزیراعظم پاکستان کاچین کے تجارتی طبقہ نے بھرپور اندا زمیں خیر مقدم کیا ۔ تاہم پاکستان نے بھی آنے والے چینی سرمایہ کاروں کو دل کی گہرائیوں سے خوش آمدید کہا ہے۔پاک چائنا تجارتی معاہدوں کی کامیابی کیلئے نیک تمنائیں ہیں کہ چین سے تاریخی رشتہ معاشی تعلقات میں تبدیل ہو ، چین پاکستان کا ہر دور میں قابل اعتماد دوست ملک رہاہے۔ پاک چائنا تعلقات کا انعقادخوشحالی کی نوید ہے۔اسی طرح سی پیک پاک چین دوستی کی آہنی علامت ہے۔ پاکستان چین کی ترقی کے ماڈل سے استفادہ کرنا چاہتا ہے۔ سی پیک کے تحت سماجی واقتصادی ترقی پر مشترکہ ورکنگ گروپ کے مثبت نتائج برآمد ہوئے ہیں۔ادھرہمیں چین کے ساتھ زراعت، انفارمیشن ٹیکنالوجی، بلیو اکانومی، مواصلات، معدنیات و کان کنی اور دیگر شعبوں میں تعاون بڑھانے کی ضرورت ہے۔ پاکستان ریلوے، مین لائن 1 (ایم ایل 1)کی اپ گریڈیشن منصوبے میں چین کی سرمایہ کاری کا خواہاں ہے۔ یہ امر حقیقی ہے کہ حکومت گورننس کی بہتری ، ٹیکس نیٹ بڑھانے اور کاروبار میں آسانی کے حوالے سے اقداما ت کررہی ہے ، ریلوے مین لائن ون کی اپ گریڈیشن کا منصوبہ سرمایہ کاری کے لیے بالکل تیار ہے۔ پاکستان زراعت کے شعبے کی استعداد بڑھانے کے لیے چینی تجربات سے فائدہ اٹھانا چاہتا ہے۔ پاکستان کی صنعتوں، زراعت اور آئی ٹی کے شعبوں کی جدید کاری کے لیے چائنا ایگزم بینک نے اہم کردار ادا کیا۔ بین الاقوامی منڈیوں میں پاکستان کی برآمدات کو فروغ دینے کی کوششوں میں پاک چین مشترکہ منصوبوں اور تجارتی فنانسنگ میں چینی ایگزم بینک کا ممکنہ کردار ہے، پاکستان کا ہر منصوبہ چائنا ایگزم بینک کے لیے ترجیحی حیثیت رکھتا ہے۔
مضمون نگار صحافت کے شعبہ سے وابستہ ہیںاور مختلف موضوعات پر لکھتے ہیں۔
[email protected]
تبصرے