کمانڈر راولپنڈی کور نے ضلع بھمبر میں یادگار شہدا کا افتتاح کیا
کشمیر کا خطہ پاکستان اور آزاد کشمیر میں بسنے والے کروڑوں لوگوں کے لیے انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ یہاں کے عوام، خواہ وہ فوج میں ہوں یا سول اداروں میں، سب نے اس خطے کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا ہے۔ آزاد کشمیر اور پاکستان کے عوام ایک دوسرے کے لیے ایسے لازم و ملزوم ہیں جیسے جسم میں آنکھیں اور کان ہوتے ہیں۔ دراصل یہ اٹوٹ رشتہ پاک فوج اور بالخصوص کشمیر کے عوام کی لازوال قربانیوں کی وجہ سے قائم و دائم ہے۔ کشمیر کے لوگوں نے ہمیشہ "کشمیر بنے گا پاکستان'' کا نعرہ لگا کر پاکستان کے عوام کی محبتوں کا جواب دیا ہے۔ پاکستان کے عوام نے بھی آزاد کشمیر اور مقبوضہ کشمیر کے لوگوں کے لیے اپنے دلوں اور گھروں کے دروازے کھول رکھے ہیں۔
جیسے کشمیری عوام کا جذبہ حب الوطنی پاکستان کے لیے خصوصی اہمیت رکھتا ہے ایسے ہی پاک فوج اور پاکستان کے عوام کا کشمیری بھائیوں سے گہرے تعلق کی بنیاد پہ ایک جذباتی رشتہ ہے۔ اسی جذبے کی بدولت کشمیر سے تعلق رکھنے والے متعدد نوجوان پاک فوج کے مختلف عہدوں پر عسکری خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔ اسی طرح کشمیر کے خطے کے شہدا اور غازیوں کی طویل قطار ہے جن کا کردار کسی سے پوشیدہ نہیں۔
کشمیر کے بہادر سپوتوں کے کارناموں کی مثالیں ہمارے سامنے 1948 کی آزادی کی جنگ، 1965 و 1971 کی جنگوں اور کارگل کی جنگ کی صورت میں موجود ہیں جب کشمیر کے عوام پاک فوج کے شانہ بشانہ لڑے۔ آزاد کشمیر میں پیدا ہونے والا ہر بچہ ماں کی آغوش سے ہی وطن پر قربان ہونے کا سبق لیکر جوان ہوتا ہے اور اس خطے کا ہر بچہ، جوان اور بوڑھا جذبہ جہاد اور شوق شہادت سے لبریز ہے۔ یہی وجہ ہے کہ کشمیر کا ہر فرد فوجی زندگی کو اپنے لیے ایک اعزاز سمجھتا ہے اور یہ خطہ فوجیوں کے گڑھ کے طور پر جانا جاتا ہے۔
کشمیر کے بہادر سپوتوں نے صدیوں سے قائم اپنی روایات اور اسلاف کو اپنے لہو سے زندہ رکھتے ہوئے عظمت اور شجاعت کی وہ داستانیں لکھیں کہ ان کے جذبہ ایثار و قربانیوں کو ابد تک سلام کیا جاتا رہے گا۔ ان میں بالخصوص ضلع بھمبر اور ضلع میرپور سے تعلق رکھنے والے جوانوں کا اہم کردار ہے جن کی پاکستان کے مسلح افواج میں بھی اہم اور نمایاں خدمات ہیں۔
جیسا کہ ہم سب کو معلوم ہے کہ آزاد کشمیر کی دھرتی شہدا اور غازیوں کی دھرتی ہے جس پر سب کو بے حد فخر ہے- لیکن یہاں پر اس امر کی اشد ضرورت تھی کہ شہدا کی تاریخ آنے والی نسلوں کے سینوں میں محفوظ کر کے تاریخ رقم کی جائے۔ اسی مقصد کو زندہ رکھنے کے لیے پاک فوج نے دھرتی کلری اکبر آباد ،ضلع بھمبر میں قائم شدہ آرمی پبلک سکول میں اپنی نوعیت کی آزاد کشمیر کی پہلی یادگار شہدا بنائی۔
یہ یاد گار شہدا اس لحاظ سے بھی منفرد ہے کہ اس میں ضلع بھمبر اور میرپور سے تعلق رکھنے والے 744 شہدا کے نام لکھے گئے ہیں جنہوں نے 1947 سے لے کر آج تک پاکستان کی خاطر اپنی جانوں کے نذرانے پیش کیے۔ پاکستان و آزاد کشمیر کے کسی بھی دو اضلاع میں شہیدوں کی تعداد کے لحاظ سے میرپور و بھمبر اوربالخصوص اس کے دو علاقوں، کلری اور پنجیڑی کو منفرد اعزاز حاصل ہے۔
اس یادگار شہدا کا افتتاح حال ہی میں کورکمانڈر راولپنڈی نے کیا۔ اس تقریب میں کثیر تعداد میں کشمیریوں اور شہدا کے لواحقین نے شرکت کی اور ضلع بھمبر اور میرپور کے شہیدوں کو سلام پیش کیا۔
بلاشبہ آزاد ریاست جموں و کشمیر کا پورا خطہ اور خاص طور پر ضلع بھمبر اور ضلع میرپور خوبصورتی کے ساتھ ساتھ ذہانت، بہادری اور جرأت مندی کی بنا پر اہمیت کے حامل ہیں۔اگر ملک کے دفاع کی خاطر مزید شہدا کی ضرورت ہوئی تو ضلع بھبر اور میرپور کسی طور پر پیچھے نہیں رہیں گے۔
آزاد کشمیر کے لوگوں کو پاکستان سے بہت محبت ہے۔ اور یہی محبت دوگنی ہو کر پاکستان سے آزاد کشمیر کو ملتی ہے۔ یہ خطہ غازیوں اور شہیدوں کا ہے۔ یہ خطہ قربانی دینے والوں کا ہے۔ یہ خطہ امن پسند لوگوں کا ہے- اس خطے کی ماں نے ہمیشہ محب وطن شیر جوان پیدا کیے ہیں اور آئندہ بھی کرتی رہیں گی۔ انشااللہ *کشمیر بنے گا پاکستان*۔
مضمون نگار سماجی علوم پر لکھی گئی تین کتابوں کے مصنف جبکہ میر پور یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی سے سینئر عہد ے سے ریٹائرڈ ہوئے ہیں۔
تبصرے