ساتھیو!کیسے ہیں آپ... اُمید ہے آپ سب خیریت سے ہوں گے۔ کیا کبھی آپ نے غور کیا ہے کہ آپ کے درمیان ایک ایسی ہستی موجود ہے جو آپ کے آرام اور چین کے لیے ہرپل بے چین رہتی ہے، وہ جسے دیکھتے ہی آپ کی تمام پریشانیاں دُور ہوجاتی ہیں، وہ جس کی آنکھوں میں جھانک کر آپ کے سارے غم مٹ جاتے ہیں، وہ جو آپ کو لگنے والی ہلکی سی چوٹ کو اپنے دِل میں محسوس کرتی ہے۔ وہ جو صبح سویرے آپ کو بڑے پیار سے جگاتی ہے، وہ جو بڑی محبت سےآپ کا منہ ہاتھ دھلاتی اور کپڑے پہناتی ہے، وہ جو آپ کے الجھے بالوں کو سلجھاتی اور سنوارتی ہے، وہ جو آپ کے لیے مزےدارکھانے پکاتی ہے، وہ جو آپ کو مسکرا کر سکول بھیجتی ہے،جب آپ گھر سے باہرہوتے ہیں تو اللہ تعالیٰ سے آپ کی سلامتی کی دُعائیں مانگتی ہے، وہ جو آپ کے گھر آنے کا انتظار کرتی ہے، وہ جو آپ کو گلے سے لگا کر آپ کی ساری تکان دُور کردیتی ہے، جس کا لمس آپ کو ترو تازہ کردیتا ہے اور رات کو جب آپ نیند کے مزے لے رہے ہوتے ہیں تو وہ آپ کے بالوں کو سہلا تے ہوئے آپ کوحسیں وادیوں میں لے جاتی ہے!
دوستو!بالکل !آپ ٹھیک سمجھے...ماں!
دنیا میں ماں ہی وہ عظیم ہستی ہے جس کی محبت کی کوئی انتہا نہیں۔ جس کی ممتا میں کوئی غرض نہیں۔وہ اپنی وفاؤں کا بدلہ چاہتی ہے نہ صلہ، اُس کی زندگی کا محور صرف اورصرف اولاد ہوتی ہے۔آپ دُنیا کے کسی بھی کونے میں چلے جائیں، ماں کی دُعائیں سائے کی طرح آپ کا پیچھا کرتی ہیں اورآپ پر آنے والی بڑی بڑی مصیبتیں ٹل جاتی ہیں۔
دوستو!ماں،دنیا میں ہمارے لیے اللہ تعالیٰ کی سب سے بڑی رحمت ہے۔وہ لوگ خوش نصیب ہیں جنہیں ماں باپ کی خدمت کا موقع ملا اور انہوں نے ان کی دعائیں لے کر دنیا و آخرت میں کامیابیاں سمیٹ لیں۔اگرآپ بھی چاہتے ہیں کہ دنیا وآخرت میں کامیابی آپ کا مقدر ہوتو، اللہ تعالیٰ کی اس نعمت کی قدر کریں۔ آپ کے ماں باپ جس طرح آپ کا خیال رکھتے ہیں،آپ کو چاہیے کہ آپ بھی ان کا خوب خیال رکھیں،ان کے مقام اور مرتبے کو پہچانیں اور ہمیشہ ان کا ادب واحترام بجا لائیں۔
قرآن پاک میںبہت سی آیات میں والدین سے حسن سلوک پرزوردیا گیا ہے۔سورۃ الانعام میں ارشادِ باری تعالیٰ ہے:’’ یہ کہ(اللہ) کے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہراؤاورماں باپ کے ساتھ بھلائی کرو۔‘‘اسی طرح سورۃ لقمان میں اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:’’تم میرا شکرادا کرو اور اپنے باپ کابھی اورمیرے پاس ہی(تمہیں)لوٹ کرآناہے۔‘‘
ساتھیو! ہمارے پیارے نبی حضرت محمد ﷺ نے والدین سے حسنِ سلوک کی بہت تلقین کی ہے۔آپ ﷺ نے فرمایا، جنت ماں کے قدموں تلے ہے۔ ایک روایت ہےکہ ایک شخص نے آپ ﷺ سے سوال کیا کہ ’’لوگوں میں میرے حُسنِ سلوک کا مستحق کون ہے؟‘‘ آپﷺ نے فرمایا، ’’تمہاری ماں۔‘‘اس نے کہا، ’’پھر کون؟‘‘آپﷺ نے فرمایا، ’’تمہاری ماں۔‘‘ اس نے پوچھا، ’’کون؟‘‘ آپﷺ نے فرمایا، ’’تمہاری ماں۔‘‘اس نے(چوتھی بار) کہا، ’’پھر کون؟‘‘ آپﷺ نے فرمایا،’’ تمہارا باپ۔‘‘(بخاری، مسلم )
ساتھیو! ہر سال 12مئی کو’ماں کا عالمی دن ‘منایا جاتاہے۔ویسے ہمارے خیال میں ماں جیسی انمول ہستی کا دن تو ہر روزہی منائے جانے کے قابل ہوتا ہے۔ بہرحال یہ دن چونکہ پوری دنیا میں خاص طور پر’ماں‘ کو خراجِ تحسین پیش کرنے کے لیے وقف ہے توہم نے بھی اسی مناسبت سے چند کہانیاں اس شمارے میں شامل کی ہیںجو ہمیں یاد دلائیں گی کہ’’یہ مائیں جو ہوتی ہیں بہت خاص ہوتی ہیں ‘‘!
ساتھیو!12 مئی کو پودوں کی صحت اوردیکھ بھال کا بھی عالمی دن منایا جاتا ہے۔ اس حوالے سے بھی ایک تحریر’’پودے ہمارے دوست‘‘اس شمارے کا حصہ ہے۔4 مئی کو دنیا بھر میں فائرفائٹرزڈے منایا جاتا ہے۔ اس بارے میں ایک معلوماتی تحریرآپ کوحادثات سے بچائو کی تدابیربتانے کے ساتھ ساتھ قیمتی جانیں بچانے میں فائرفائٹرزکے کردارسےآگاہ کرے گی۔اب اگلے شمارے تک کے لیے اجازت دیجیے،ہمیں آپ کےخطوط اورای میلزکا انتظاررہے گا۔ اللہ نگہبان!
تبصرے