پیارے بچو!کیسے ہیں آپ ؟اُمید ہے آپ سب خیریت سے ہوں گے۔مارچ کا شمارہ آپ کے ہاتھوں میں ہے۔ آپ جانتے ہیں کہ اس ماہ کی 23 تاریخ ’یومِ پاکستان‘ کہلاتی ہے۔ 23 مارچ 1940کو برصغیر کے لاکھوں مسلمانوں نے لاہور کے منٹوپارک (جہاں آج مینارِ پاکستان اپنی ساری بلندیوں کے ساتھ کھڑا ہے) اکٹھے ہوکر قائداعظم کی قیادت میں قرار داد ِ پاکستان منظورکی تھی۔
اس قرارداد کے ذریعے انہوں نے ہندوستان میں اپنے لیے ایک الگ وطن کا مطالبہ کیا تھا۔ ان کا یہ مطالبہ دراصل علامہ محمد اقبال ؒ کے علیحدہ وطن کے اس تصور کو حقیقت کا روپ تعبیر دینے کا عزم تھا جو انہوں نے 1930 میں خطبہ الٰہ آباد میں پیش کیا تھا۔علامہ محمداقبالؒ نے اپنے اس تاریخی خطاب میں فرمایا تھا کہ مسلمان اور ہندو یکسر دو الگ قومیں ہیں اور ان کا اکٹھے رہنا ناممکن ہے۔اس مسئلے کا واحد حل مسلمانوں کےلیے الگ مملکت کا قیام ہے۔
23مارچ 1940ء کو برصغیر کے مسلمانوں نے شاعرِ مشرق کے اس تصور کواپنی منزل قراردیا تو ہر طرف ’’ لے کے رہیں گے پاکستان، بن کے رہے گا پا کستان اور پاکستان کا مطلب کیا ... لا الہ الااللہ‘‘ کی گونج بلند ہوئی۔ برصغیر کے طول و عرض میں ایسا عظیم الشان جذبہ پیدا ہوا جس کے سامنے انگریزوں کی کوئی تدبیر چل سکی نہ ہندوئوں کی کوئی مکاری کام آسکی۔وہ سب کو شکست دیتے ہوئے 14 اگست 1947 کو اپنی منزل پاکستان حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئے۔
ساتھیو!جس مقام پر قراردادِ پاکستان منظور کی گئی وہاں یادگار کے طور پر مینار ِپاکستان تعمیر کیا گیا ہے۔ یہ مینار اتحاد ویکجہتی کی علامت ہونے کے ساتھ ساتھ جدوجہد پاکستان کے دوران پیش کی جانے والی ان گنت قربانیوں کی یاد دلاتا ہے ۔یہ اس بات کا عکاس ہے کہ ہم نےاتحاد،ا یمان اور تنظیم کے جن اصولوں پر عمل کر کےآزادی کی منزل حاصل کی تھی، ملکی ترقی اور خوشحالی کے لیے بھی یہی اصول ہمارے رہنما ہیں۔
ساتھیو! پاکستان کی آزادی بہت سی قربانیوں کی مرہون منت ہے۔ اس کے لیے بے شمار افراد لقمہ اجل بنے، ہزاروں بچے یتیم ہوئے اور لاکھوں لوگوں کو ہجرت کی صعوبتیں برداشت کرنا پڑیں۔آج کے دن کا تقاضا ہے کہ ہم ان تمام قربانیوں کو یاد رکھیں اورایک سچے پاکستانی کا کردار ادا کرتے ہوئے اپنے پیارے وطن کی سلامتی، خوشحالی اور ترقی کو ہر چیز سے مقدم اور عزیز رکھیں۔ آج سوشل میڈیا کےذریعے پاکستان دشمن عناصر جس طرح ہماری پہچان اور تشخص پر حملہ آور ہیں، قوم کا مستقبل ہونے کے ناتے آپ سب کا فرض ہے کہ آپ اس میدان میں بھی آگے بڑھ کر قومی مفادات کے تحفظ کے لیے ڈٹ جائیں۔
یہ زمیں مقدس ہے ماں کے پیار کی صورت
اس چمن میں تم سب ہو برگ و بار کی صورت
دیکھنا گنوانا مت، دولتِ یقیں لوگو
یہ وطن امانت ہے اور تم امیں لوگو
اب اجازت دیجیے۔ ہمیں آپ کی ای میلز اور خطوط کا انتظار رہے گا۔ اللہ نگہبان!
تبصرے