گزشتہ دنوں یوم قائد کے موقع پرصوبہ بلوچستان سمیت ملک بھر میں مختلف تقریبات کا انعقاد کیا گیا۔ بلوچستان کے اضلاع سوئی، ڈیرہ بگٹی، لورالائی، ڈیرہ مراد جمالی، کوئٹہ، سبی، نوشکی اور دیگر علاقوں میں ایف سی بلوچستان (نارتھ) کے زیر اہتمام پرجوش انداز میں تقریبات منعقد ہوئیں۔ اس کے علاوہ سول انتظامیہ اور بلوچستان کے محب وطن لوگوں کی جانب سے ریلیوں، مختلف فنکشنز اور ایونٹس کی صورت میں قائد سے اپنی محبت اور والہانہ عقیدت کا اظہار کیا گیا۔
اسی سلسلے میں قائد ریذیڈنسی زیارت میں ایف سی بلوچستان (نارتھ) کے لورالائی سکائوٹس بریگیڈ کے زیر انتظام ایک میگا ایونٹکا انعقاد کیا گیا۔ اس تقریب کے مہمان خصوصی نگران وزیر اعلیٰ بلوچستان علی مرادن خان ڈومکی اور گیسٹ آف آنرکمانڈر کوئٹہ کورلیفٹیننٹ جنرل راحت نسیم احمد خان تھے۔ اس کے علاوہ تقریب میں آئی جی ایف سی بلوچستان (نارتھ) میجر جنرل چوہدری امیر اجمل، سول و ملٹری آفیسرز، قبائلی عمائدین، مقامی سکولز و کالجز کے طلباء و طالبات اور دیگرمہمانوںکی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔
تقریب میں آمد پر مہمان خصوصی کو ایف سی اور پولیس کے چاق چوبند دستوں کی جانب سے سلامی پیش کی گئی اور پھر پرچم کشائی کی تقریب کا انعقاد کیاگیا۔ پنڈال آمد پر مہمان خصوصی اور دیگر مہمانوں کی ِبلوچستان کی روایات کے مطابق دستار بندی کی گئی۔ تقریب کا باقاعدہ آغاز تلاوت قرآن پاک سے کیا گیا۔ تلاوت کے بعد آئی جی ایف سی بلوچستان (نارتھ) میجر جنرل چوہدری امیر اجمل کی جانب سے آنے والے تمام مہمانوں کو خوش آمدید کہا گیا۔
آئی جی ایف سی نے کہا کہ یوں تو بابائے قوم کے یومِ ولادت کے موقع پر ملک کے طول و عرض میں تقریبات کا انعقاد کیا جا تا ہے لیکن اس خاص دن کو قائد کی آخری رہائش گاہ پر منانے کا مقصد اُن امن دشمنوں کو واضح پیغام دینا ہے جنہوں نے جون 2013میں اس قومی ورثے کو نقصان پہنچایا ۔ اس سانحے کے بعد ایف سی نے اس کی حفاظت کے فرائض سنبھالے اور آج 10سال گزرنے کے باوجود بھی الحمداللہ یہ عظیم قومی اثاثہ پہلے سے زیادہ آباد ،با رونق اور محفوظ کردیا گیا ہے۔
آئی جی ایف سی (نارتھ)میجر جنرل چوہدری امیر اجمل نے بلوچستان کے عوام اور ایف سی بلوچستان کے مابین تعلق کو انتہائی گہرا اور مضبوط قراردیا۔آئی جی ایف سی کا کہنا تھاکہ پاک فوج اور ایف سی نے جہاں تمام قدرتی آفات میں متاثرین کی پکار پر ہمیشہ لبیک کہا اور امدادی سرگرمیوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا، وہیں بلوچستان کے عوام کے لیے ایف سی کی جانب سے طبی اور تعلیمی شعبوں میں بھی خدمات کا سلسلہ جاری ہے۔سال 2023ء کے دوران شمالی بلوچستان کے دور دراز علاقوں میں 53 میڈیکل کیمپ لگاکر 24,000 سے زائد مریضوں کو مفت طبی سہولیات فراہم کی گئیں۔ اس وقت صرف شمالی بلوچستان میں ایف سی کے 83 سکول بشمول 29 فری سکول فعال ہیں جن میں بیک وقت 15,000 سے زائد طلباء و طالبات زیرِ تعلیم ہیں۔ گرین پاکستان اینیشیٹوکے تحت فیز1- میں سبی، قلعہ سیف اللہ اور لورالائی کے علاقوں میں 2700 ایکڑ سے زائد رقبے کو زیرِ کاشت لایا جارہا ہے۔
آئی جی ایف سی نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایف سی کے جوان پاک افغان بارڈر مینجمنٹ کے ساتھ ساتھ کول مائنز پروجیکٹ اور دیگر قومی اہمیت کے حامل 25 منصوبوں کو سکیورٹی فراہم کررہے ہیں۔یہاں یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ ان تمام منصوبوں میں بلوچستان سے تعلق رکھنے والے 2500 سے زائد افراد کو نوکریاں فراہم کی گئی ہیں۔سبی -ہرنائی ٹرین ٹریک کوریلوے کے تعاون سے سترہ سال بعد بحال کر دیا گیا ہے ۔ ٹرین بحالی سے جہاں مقامی لوگوں کو سستا اور آرام دہ سفر مہیا ہو رہا ہے وہیں انشاء اللہ آنے والے دنوں میں کوئلے کی ترسیل سمیت دیگر معاشی سرگرمیوں میں بھی اضافہ ہوگا۔
آئی جی ایف سی نے حالیہ مہینوں میں ایف سی کی جانب سے دیگر اداروں کے ہمراہ انسداد منشیات اور انسداد اسمگلنگ کی کارروائیوںپر روشنی ڈالتے ہوئے کہاکہ قلعہ عبداللہ کے علاقے گلستان میں منشیات کے خلاف ایک گرینڈ آپریشن کیا گیا اور منشیات فروشوں اور ان کے82ٹھکانوں کوتباہ کیا گیا۔
آئی جی ایف سی نے مزید کہا کہ آج کا دن قائد کی عظیم تعلیمات کو یاد دلانے کے ساتھ اس عہد کا بھی دن ہے کہ ہم سب نے مل کر وطن ِپاکستان کی ترقی اور خوشحالی میں اپنا حصہ ڈالنا ہے۔پاکستان بالخصوص بلوچستان میں امن دشمنوں کو باہمی اتحاد اور یگانگت سے شکست دینی ہے ۔ہم سب کو قائد کے اصول ایمان، اتحاد اور تنظیم کے مطابق خود کو ڈھالنا ہے تاکہ پاکستان اور خصوصاًبلوچستان میں امن و امان قائم ہو اور ترقی کا سفر تسلسل اور مزید تیزی سے جاری رہے۔
تقریب میں جہاں زیارت ، لورالائی اور دکی کے مختلف سکول اور کالجز کے طلبا ء و طالبات نے ٹیبلوز ،تقاریر اور دیگر ایونٹس کے ذریعے بابائے قوم کو خراج تحسین پیش کیا وہیں بلوچستان سے تعلق رکھنے والے مشہور گائک اختر چنا ل زہری نے اپنے گیتوں سے تقریب کو چار چاند لگا ئے۔تقریب کے مہمان خصوسی اس وقت کے نگران وزیراعلیٰ بلوچستان علی مراد خان ڈومکی تھے۔
تبصرے