دسمبر1948 میں رائل پاکستان ائیر فورس کے کیڈٹس کا پہلادستہ (Contingent) امریکہ کی جانب روانہ ہوا۔ یہ پہلادستہ 22 کیڈٹس پر مشتمل تھا جنہوں نے سات ماہ کا تربیتی کورس ہاتھارن(Hathorne) فلائنگ سروسز کریگ فیلڈ بیس جیکسنوائل (Jacksonville) میں مکمل کیا۔ یہ کورس انہی اصولوں پر تیار کیاگیا تھا جو امریکی ایئر فورس اور رائل ایئر فورس نے اختیار کررکھے تھے۔ جیکسنوائل میں کیڈٹس کے انسٹرکٹر ان کی پیشہ ورانہ مہارت سے بے حد مطمئن تھے، انکا کہنا تھا کہ ''پاکستانی کیڈٹس کو تربیت میں وہ مشکلات پیش نہیں آئیں جن کا سامنا جنگ کے دوران دوسری قوموں کے لوگوں کو تربیت دینے میں ہوا تھا''۔ اس سروس کے پریذیڈنٹ مسٹر بیورلی ہاورڈ نے پاکستانی کیڈٹس کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ''عام طور پر یہ لڑکے اپنی تربیت میں خوب ترقی کررہے ہیں''۔
اس کورس کی باقاعدہ رہنمائی منیجر مسٹر کین برونے کی جبکہ پاکستان ایئر فورس کے فلائٹ لیفٹیننٹ ظفر چوہدری نے خاکہ تیار کرنے میں ان کی مدد کی۔ ان کی اس رہنمائی سے ان کورس کے آرگنائزرز بے حد مطمئن رہے اور ان کی تعریف کرتے ہوئے مسٹر ہاورڈ نے کہا کہ '' فلائٹ لیفٹیننٹ ظفر چوہدری بہت اچھے افسر ہیں اور اس پروگرام میں ان کی رہنمائی بہت کام آرہی ہے۔''
اس فلائنگ کورس کے علاوہ ان کیڈٹس کو مسٹر والٹر کلارک کے زیرِ نگرانی زمینی کورس میں دو گھنٹے سے زیادہ کی تعلیم دی جاتی تھی۔ نصابِ تعلیم میں ڈرل اور دوسری مشقیں بھی شامل تھیں۔ان کیڈٹس کو دو گروپوں میں تقسیم کیاگیا اور ہر گروپ میں 11,11 کیڈٹس کو رکھا گیا۔ گروپس کی تقسیم اس تربیت کے گھنٹوں کے حساب سے کی گئی جو انہوں نے پاکستان میں حاصل کی تھی (جس کو ہم فلائنگ آورز کہتے ہیں) پہلے گروپ نے تیس گھنٹے سے زیادہ ایک ''ٹائیگر موتھ'' پراڑان کی جبکہ دوسرے گروپ نے صرف چار گھنٹے پرواز کی تربیت حاصل کی۔
ہاتھارن (hathorne)پہنچنے پر پہلے گروپ کو اے ٹی 6 قسم کے ایک تربیتی ہوائی جہاز میں تربیت کے لیے بھیجا گیا جبکہ دوسرے گروپ کو بوئنگ پی ٹی 17 کے دوپروں والے تربیتی ہوائی جہاز پر 25 سے40 گھنٹے تک کی تربیت دی گئی۔
پاکستانی کیڈٹس اس تربیت کے دوران جیکسنوائل کے ساحل پر قیام پذیر رہے جو کہ ہوائی اڈے سے سات میل کے فاصلے پرواقع تھا۔ اس کورس کے دوران پاکستانی کیڈٹس نے اپنے انسٹرکٹرز کو بے حد متاثر کیا اور اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا۔ افسر تو افسر،ان جوانوں نے وہاں کے لوگوں میں بھی اپنی خاص جگہ بنائی اور ان کے ہر دلعزیز ہوگئے۔اس ٹریننگ کے دوران پاکستانی ہوائی فوج کے کیڈٹ ایس اے رضوی نے ہاتھارن کے مقام پر اپنا پرچم بھی لہرایا۔
تبصرے