اردو(Urdu) English(English) عربي(Arabic) پښتو(Pashto) سنڌي(Sindhi) বাংলা(Bengali) Türkçe(Turkish) Русский(Russian) हिन्दी(Hindi) 中国人(Chinese) Deutsch(German)
2024 08:40
مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ بھارت کی سپریم کورٹ کا غیر منصفانہ فیصلہ خالصتان تحریک! دہشت گرد بھارت کے خاتمے کا آغاز سلام شہداء دفاع پاکستان اور کشمیری عوام نیا سال،نئی امیدیں، نیا عزم عزم پاکستان پانی کا تحفظ اور انتظام۔۔۔ مستقبل کے آبی وسائل اک حسیں خواب کثرت آبادی ایک معاشرتی مسئلہ عسکری ترانہ ہاں !ہم گواہی دیتے ہیں بیدار ہو اے مسلم وہ جو وفا کا حق نبھا گیا ہوئے جو وطن پہ نثار گلگت بلتستان اور سیاحت قائد اعظم اور نوجوان نوجوان : اقبال کے شاہین فریاد فلسطین افکارِ اقبال میں آج کی نوجوان نسل کے لیے پیغام بحالی ٔ معیشت اور نوجوان مجھے آنچل بدلنا تھا پاکستان نیوی کا سنہرا باب-آپریشن دوارکا(1965) وردی ہفتۂ مسلح افواج۔ جنوری1977 نگران وزیر اعظم کی ڈیرہ اسماعیل خان سی ایم ایچ میں بم دھماکے کے زخمی فوجیوں کی عیادت چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا دورۂ اُردن جنرل ساحر شمشاد کو میڈل آرڈر آف دی سٹار آف اردن سے نواز دیا گیا کھاریاں گیریژن میں تقریبِ تقسیمِ انعامات ساتویں چیف آف دی نیول سٹاف اوپن شوٹنگ چیمپئن شپ کا انعقاد یَومِ یکجہتی ٔکشمیر بھارتی انتخابات اور مسلم ووٹر پاکستان پر موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات پاکستان سے غیرقانونی مہاجرین کی واپسی کا فیصلہ اور اس کا پس منظر پاکستان کی ترقی کا سفر اور افواجِ پاکستان جدوجہدِآزادیٔ فلسطین گنگا چوٹی  شمالی علاقہ جات میں سیاحت کے مواقع اور مقامات  عالمی دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ پاکستانی شہریوں کے قتل میں براہ راست ملوث بھارتی نیٹ ورک بے نقاب عز م و ہمت کی لا زوال داستا ن قائد اعظم  اور کشمیر  کائنات ۔۔۔۔ کشمیری تہذیب کا قتل ماں مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ اور بھارتی سپریم کورٹ کی توثیق  مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ۔۔ایک وحشیانہ اقدام ثقافت ہماری پہچان (لوک ورثہ) ہوئے جو وطن پہ قرباں وطن میرا پہلا اور آخری عشق ہے آرمی میڈیکل کالج راولپنڈی میں کانووکیشن کا انعقاد  اسسٹنٹ وزیر دفاع سعودی عرب کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات  پُرعزم پاکستان سوشل میڈیا اور پرو پیگنڈا وار فئیر عسکری سفارت کاری کی اہمیت پاک صاف پاکستان ہمارا ماحول اور معیشت کی کنجی زراعت: فوری توجہ طلب شعبہ صاف پانی کا بحران،عوامی آگہی اور حکومتی اقدامات الیکٹرانک کچرا۔۔۔ ایک بڑھتا خطرہ  بڑھتی آبادی کے چیلنجز ریاست پاکستان کا تصور ، قائد اور اقبال کے افکار کی روشنی میں قیام پاکستان سے استحکام ِ پاکستان تک قومی یکجہتی ۔ مضبوط پاکستان کی ضمانت نوجوان پاکستان کامستقبل  تحریکِ پاکستان کے سرکردہ رہنما مولانا ظفر علی خان کی خدمات  شہادت ہے مطلوب و مقصودِ مومن ہو بہتی جن کے لہو میں وفا عزم و ہمت کا استعارہ جس دھج سے کوئی مقتل میں گیا ہے جذبہ جنوں تو ہمت نہ ہار کرگئے جو نام روشن قوم کا رمضان کے شام و سحر کی نورانیت اللہ جلَّ جَلالَہُ والد کا مقام  امریکہ میں پاکستا نی کیڈٹس کی ستائش1949 نگران وزیراعظم پاکستان، وزیراعظم آزاد جموں و کشمیر اور  چیف آف آرمی سٹاف کا دورۂ مظفرآباد چین کے نائب وزیر خارجہ کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات  ساتویں پاکستان آرمی ٹیم سپرٹ مشق 2024کی کھاریاں گیریژن میں شاندار اختتامی تقریب  پاک بحریہ کی میری ٹائم ایکسرسائز سی اسپارک 2024 ترک مسلح افواج کے جنرل سٹاف کے ڈپٹی چیف کا ایئر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد کا دورہ اوکاڑہ گیریژن میں ''اقبالیات'' پر لیکچر کا انعقاد صوبہ بلوچستان کے دور دراز علاقوں میں مقامی آبادی کے لئے فری میڈیکل کیمپس کا انعقاد  بلوچستان کے ضلع خاران میں معذور اور خصوصی بچوں کے لیے سپیشل چلڈرن سکول کاقیام سی ایم ایچ پشاور میں ڈیجٹلائیز سمارٹ سسٹم کا آغاز شمالی وزیرستان ، میران شاہ میں یوتھ کنونشن 2024 کا انعقاد کما نڈر پشاور کورکا ضلع شمالی و زیر ستان کا دورہ دو روزہ ایلم ونٹر فیسٹول اختتام پذیر بارودی سرنگوں سے متاثرین کے اعزاز میں تقریب کا انعقاد کمانڈر کراچی کور کاپنوں عاقل ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز کا دورہ کوٹری فیلڈ فائرنگ رینج میں پری انڈکشن فزیکل ٹریننگ مقابلوں اور مشقوں کا انعقاد  چھور چھائونی میں کراچی کور انٹرڈویژ نل ایتھلیٹک چیمپئن شپ 2024  قائد ریزیڈنسی زیارت میں پروقار تقریب کا انعقاد   روڈ سیفٹی آگہی ہفتہ اورروڈ سیفٹی ورکشاپ  پی این فری میڈیکل کیمپس پاک فوج اور رائل سعودی لینڈ فورسز کی مظفر گڑھ فیلڈ فائرنگ رینجز میں مشترکہ فوجی مشقیں طلباء و طالبات کا ایک دن فوج کے ساتھ روشن مستقبل کا سفر سی پیک اور پاکستانی معیشت کشمیر کا پاکستان سے ابدی رشتہ ہے میر علی شمالی وزیرستان میں جام شہادت نوش کرنے والے وزیر اعظم شہباز شریف کا کابینہ کے اہم ارکان کے ہمراہ جنرل ہیڈ کوارٹرز  راولپنڈی کا دورہ  چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کی  ایس سی او ممبر ممالک کے سیمینار کے افتتاحی اجلاس میں شرکت  بحرین نیشنل گارڈ کے کمانڈر ایچ آر ایچ کی جوائنٹ سٹاف ہیڈ کوارٹرز راولپنڈی میں چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی سے ملاقات  سعودی عرب کے وزیر دفاع کی یوم پاکستان میں شرکت اور آرمی چیف سے ملاقات  چیف آف آرمی سٹاف کا ہیوی انڈسٹریز ٹیکسلا کا دورہ  آرمی چیف کا بلوچستان کے ضلع آواران کا دورہ  پاک فوج کی جانب سے خیبر، سوات، کما نڈر پشاور کورکا بنوں(جا نی خیل)اور ضلع شمالی وزیرستان کادورہ ڈاکیارڈ میں جدید پورٹل کرین کا افتتاح سائبر مشق کا انعقاد اٹلی کے وفد کا دورہ ٔ  ائیر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد  ملٹری کالج سوئی بلوچستان میں بلوچ کلچر ڈے کا انعقاد جشن بہاراں اوکاڑہ گیریژن-    2024 غازی یونیورسٹی ڈیرہ غازی خان کے طلباء اور فیکلٹی کا ملتان گیریژن کا دورہ پاک فوج کی جانب سے مظفر گڑھ میں فری میڈیکل کیمپ کا انعقاد پہلی یوم پاکستان پریڈ انتشار سے استحکام تک کا سفر خون شہداء مقدم ہے انتہا پسندی اور دہشت گردی کا ریاستی چیلنج بے لگام سوشل میڈیا اور ڈس انفارمیشن  سوشل میڈیا۔ قومی و ملکی ترقی میں مثبت کردار ادا کر سکتا ہے تحریک ''انڈیا آئوٹ'' بھارت کی علاقائی بالادستی کا خواب چکنا چور بھارت کا اعتراف جرم اور دہشت گردی کی سرپرستی  بھارتی عزائم ۔۔۔ عالمی امن کے لیے آزمائش !  وفا جن کی وراثت ہو مودی کے بھارت میں کسان سراپا احتجاج پاک سعودی دوستی کی نئی جہتیں آزاد کشمیر میں سعودی تعاون سے جاری منصوبے پاسبان حریت پاکستان میں زرعی انقلاب اور اسکے ثمرات بلوچستان: تعلیم کے فروغ میں کیڈٹ کالجوں کا کردار ماحولیاتی تبدیلیاں اور انسانی صحت گمنام سپاہی  شہ پر شہیدوں کے لہو سے جو زمیں سیراب ہوتی ہے امن کے سفیر دنیا میں قیام امن کے لیے پاکستانی امن دستوں کی خدمات  ہیں تلخ بہت بندئہ مزدور کے اوقات سرمایہ و محنت گلگت بلتستان کی دیومالائی سرزمین بلوچستان کے تاریخی ،تہذیبی وسیاحتی مقامات یادیں پی اے ایف اکیڈمی اصغر خان میں 149ویں جی ڈی (پی)، 95ویں انجینئرنگ، 105ویں ایئر ڈیفنس، 25ویں اے اینڈ ایس ڈی، آٹھویں لاگ اور 131ویں کمبیٹ سپورٹ کورسز کی گریجویشن تقریب  پاکستان ملٹری اکیڈمی کاکول میں 149ویں پی ایم اے لانگ کورس، 14ویں مجاہد کورس، 68ویں انٹیگریٹڈ کورس اور 23ویں لیڈی کیڈٹ کورس کے کیڈٹس کی پاسنگ آئوٹ پریڈ  ترک فوج کے چیف آف دی جنرل سٹاف کی جی ایچ کیومیں چیف آف آرمی سٹاف سے ملاقات  سعودی عرب کے وزیر خارجہ کی وفد کے ہمراہ آرمی چیف سے ملاقات کی گرین پاکستان انیشیٹو کانفرنس  چیف آف آرمی سٹاف نے فرنٹ لائن پر جوانوں کے ہمراہ نماز عید اداکی چیف آف آرمی سٹاف سے راولپنڈی میں پاکستان کرکٹ ٹیم کی ملاقات چیف آف ترکش جنرل سٹاف کی سربراہ پاک فضائیہ سے ملاقات ساحلی مکینوں میں راشن کی تقسیم پشاور میں شمالی وزیرستان یوتھ کنونشن 2024 کا انعقاد ملٹری کالجز کے کیڈٹس کا دورہ قازقستان پاکستان آرمی ایتھلیٹکس چیمپیئن شپ 2023/24 مظفر گڑھ گورنمنٹ پوسٹ گریجویٹ کالج کے طلباء اور فیکلٹی کا ملتان گیریژن کا دورہ   خوشحال پاکستان ایس آئی ایف سی کے منصوبوں میں غیرملکی سرمایہ کاری معاشی استحکام اورتیزرفتار ترقی کامنصوبہ اے پاک وطن خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (SIFC)کا قیام  ایک تاریخی سنگ میل  بہار آئی گرین پاکستان پروگرام: حال اور مستقبل ایس آئی ایف سی کے تحت آئی ٹی سیکٹر میں اقدامات قومی ترانہ ایس آئی  ایف سی کے تحت توانائی کے شعبے کی بحالی گرین پاکستان انیشیٹو بھارت کا کشمیر پر غا صبانہ قبضہ اور جبراً کشمیری تشخص کو مٹانے کی کوشش  بھارت کا انتخابی بخار اور علاقائی امن کو لاحق خطرات  میڈ اِن انڈیا کا خواب چکنا چور یوم تکبیر......دفاع ناقابل تسخیر منشیات کا تدارک  آنچ نہ آنے دیں گے وطن پر کبھی شہادت کی عظمت "زورآور سپاہی"  نغمہ خاندانی منصوبہ بندی  نگلیریا فائولیری (دماغ کھانے والا امیبا) سپہ گری پیشہ نہیں عبادت ہے افواجِ پاکستان کی محبت میں سرشار مجسمہ ساز بانگِ درا  __  مشاہیرِ ادب کی نظر میں  چُنج آپریشن۔ٹیٹوال سیکٹر جیمز ویب ٹیلی سکوپ اور کائنات کا آغاز سرمایۂ وطن راستے کا سراغ آزاد کشمیر کے شہدا اور غازیوں کو سلام  وزیراعظم  پاکستان لیاقت علی خان کا دورۂ کشمیر1949-  ترک لینڈ فورسز کے کمانڈرکی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کاپاکستان نیوی وار کالج لاہور میں 53ویں پی این سٹاف کورس کے شرکا ء سے خطاب  کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے ،جنرل سید عاصم منیر چیف آف آرمی سٹاف کی ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی وفات پر اظہار تعزیت پاکستان ہاکی ٹیم کی جنرل ہیڈ کوارٹرز راولپنڈی میں چیف آف آرمی سٹاف سے ملاقات باکسنگ لیجنڈ عامر خان اور مارشل آرٹس چیمپیئن شاہ زیب رند کی جنرل ہیڈ کوارٹرز میں آرمی چیف سے ملاقات  جنرل مائیکل ایرک کوریلا، کمانڈر یونائیٹڈ سٹیٹس(یو ایس)سینٹ کام کی جی ایچ کیو میں آرمی چیف سے ملاقات  ڈیفنس فورسز آسٹریلیا کے سربراہ جنرل اینگس جے کیمبل کی جنرل ہیڈکوارٹرز میں آرمی چیف سے ملاقات پاک فضائیہ کے سربراہ کا دورۂ عراق،اعلیٰ سطحی وفود سے ملاقات نیوی سیل کورس پاسنگ آئوٹ پریڈ پاکستان نیوی روشن جہانگیر خان سکواش کمپلیکس کے تربیت یافتہ کھلاڑی حذیفہ شاہد کی عالمی سطح پر کامیابی پی این فری میڈیکل  کیمپ کا انعقاد ڈائریکٹر جنرل ایچ آر ڈی کا دورۂ ملٹری کالج سوئی بلوچستان کمانڈر سدرن کمانڈ اورملتان کور کا النور اسپیشل چلڈرن سکول اوکاڑہ کا دورہ گورنمنٹ کالج یونیورسٹی فیصل آباد، لیہ کیمپس کے طلباء اور فیکلٹی کا ملتان گیریژن کا دورہ منگلا گریژن میں "ایک دن پاک فوج کے ساتھ" کا انعقاد یوتھ ایکسچینج پروگرام کے تحت نیپالی کیڈٹس کا ملٹری کالج مری کا دورہ تقریبِ تقسیمِ اعزازات شہدائے وطن کی یاد میں الحمرا آرٹس کونسل لاہور میں شاندار تقریب کمانڈر سدرن کمانڈ اورملتان کورکا خیر پور ٹامیوالی  کا دورہ مستحکم اور باوقار پاکستان سکیورٹی فورسز کی کارروائیوں اور قربانیوں کا سلسلہ سیاچن دہشت گردی کے سد ِباب کے لئے فورسزکا کردار سنو شہیدو افغان مہاجرین کی وطن واپسی، ایران بھی پاکستان کے نقش قدم پر  مقبوضہ کشمیر … شہادتوں کی لازوال داستان  معدنیات اور کان کنی کے شعبوں میں چینی فرم کی سرمایہ کاری مودی کو مختلف محاذوں پر ناکامی کا سامنا سوشل میڈیا کے مثبت اور درست استعمال کی اہمیت مدینے کی گلیوں موسمیاتی تبدیلی کے اثرات ماحولیاتی تغیر پاکستان کادفاعی بجٹ اورمفروضے عزم افواج پاکستان پاک بھارت دفاعی بجٹ ۲۵ - ۲۰۲۴ کا موازنہ  ریاستی سطح پر معاشی چیلنجز اور معاشی ترقی کی امنگ فوجی پاکستان کا آبی ذخائر کا تحفظ آبادی کا عالمی دن اور ہماری ذمہ داریاں بُجھ تو جاؤں گا مگر صبح کر جاؤں گا  شہید جاتے ہیں جنت کو ،گھر نہیں آتے ہم تجھ پہ لٹائیں تن من دھن بانگِ درا کا مہکتا ہوا نعتیہ رنگ  مکاتیب اقبال ملنے کے نہیں نایاب ہیں ہم ذرامظفر آباد تک ہم فوجی تھے ہیں اور رہیں گے راولپنڈی میں پاکستان آرمی میوزیم کا قیام۔1961 چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا ترکیہ کا سرکاری دورہ چیف آف ڈیفنس فورسز آسٹریلیا کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات چیف آف آرمی سٹاف کا عیدالاضحی پردورۂ لائن آف کنٹرول  چیف آف آرمی سٹاف کی ضلع خیبر میں شہید جوانوں کی نماز جنازہ میں شرکت ایئر چیف کا کمانڈ اینڈ سٹاف کالج کوئٹہ کا دورہ کامسیٹس یونیورسٹی اسلام آبادکے ساہیوال کیمپس کی فیکلٹی اور طلباء کا اوکاڑہ گیریژن کا دورہ گوادر کے اساتذہ اورطلبہ کاپی این ایس شاہجہاں کا مطالعاتی دورہ سیلرز پاسنگ آئوٹ پریڈ کمانڈر پشاور کور کی دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کرنے والے انسداد دہشتگردی سکواڈ کے جوانوں سے ملاقات کما نڈر پشاور کور کا شمالی و جنوبی وزیرستان کے اضلاع اور چترال کادورہ کمانڈر سدرن کمانڈ اور ملتان کور کا واٹر مین شپ ٹریننگ کا دورہ کیڈٹ کالج اوکاڑہ کی فیکلٹی اور طلباء کا اوکاڑہ گیریژن کا دورہ انٹر سروسز باکسنگ چیمپیئن شپ 2024 پاک میرینز پاسنگ آؤٹ پریڈ  ہلال جولائی کے شمارے میں سوشل میڈیا کے حوالے سے مضمون ا د ا ر یہ عزمِ بقائے وطن قیام پاکستان سے استحکامِ پاکستان تک  روشنی کا ایک سفر  پاکستان قائد اعظم کی بصیرت کی روشنی میں ترانہ آزادی کے محافظ یوم آزادی اور شہیدوں کے ورثاء کے جذبات  اے ارض وطن وطن سے محبت ایمان کا حصّہ پاکستان سے پیار کریں 5اگست 2019ء کا سانحہء کشمیر 1948بھارتی مظالم اورکشمیریوں کے حقوق کا استحصال کشمیریوں کی شہادت سے عبارت جدوجہدِ آزادی افغان مہاجرین کی واپسی ، پاکستان کا مؤقف اور عالمی برادری کی لاتعلقی بھارتی مسلمان مودی کے مظالم کاشکار  نریندرمودی کا سکھ رہنمائوں کی ٹارگٹ کلنگ کمال ترک نہیں آب و گل سے مہجوری بھارت کوہزیمت کا سامنا ڈیجیٹل دہشت گردی آرٹیفشل انٹیلی جنس ، مستقبل کی دنیا یا دنیا کا مستقبل ڈیٹا سائنس اورمصنوعی ذہانت کے اثرات علم ٹولو دا پارہ تعلیم سب کے لیے اُمید سپیشل ایجوکیشن مرکز کوئٹہ میرا انمول ہیرا دل سے نکلے گی نہ مرکر بھی وطن کی الفت ہر کسی کو میسر نہیں رتبہ شہادت کا شہادت ہمارا ورثہ ہے سیاحوں کی جنت پاکستان دیس میرا پاکستان 12  نوجوانوں کا عالمی دن مرحبا پاکستان 14تیسرا یومِ آزادی و جشنِ استقلال 1949 جنرل ساحر شمشاد مرزا کی پیپلز لبریشن آرمی کے 97 ویں یوم تاسیس کی یادگاری تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت  چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کادورہ ٔروس  پاک فوج اور چین کی پیپلز لبریشن آرمی کے درمیان تعلقات مضبوط ہیں۔ جنرل سید عاصم منیر کیپٹن محمد اسامہ بن ارشد شہید کی نماز جنازہ چکلالہ گیریژن راولپنڈی میں ادا کی گئی کمانڈر کراچی کور کا فیلڈ فائرنگ رینج کا دورہ پاک امریکا رائفل کمپنی ایکسچینج مشق 2024 وفاقی وزیر برائے بحری اُمورکا دورۂ گوادر پی این فری میڈیکل کیمپس علاقائی تجارت کے فروغ میں این ایل سی کا کردار البرق ڈویژن میںتقریبِ فلسفہ اقبال  لاہور گیریژن یونیورسٹی میں  منشیات کے نقصانات سے آگاہی کے لیے اسٹیج ڈراما پیش کیا گیا دفاعِ وطن  دفاع وطن مقدم ہے  نگاہ شوق جنگِ ستمبر کی اَنمٹ یادیں…! محاذِچونڈہ ۔بھارتی ٹینکوں کا قبرستان جنگ ستمبر65ء چند بہادر سپوتوں کا تذکرہ  یوم دفاع پاکستان اِک ولولۂ تازہ خراج تحسین 1965پاک بھارت جنگ میں معرکۂ ستمبر جنگ ستمبر1965 افکار کے خزانے مرحبا پاکستان ہم زندہ قوم ہیں وہ ہے ایک محافظ عزم ِاستحکام، انسدادِ دہشت گردی کی ایک مؤثر حکمتِ عملی بھارت کے شیطانی عزائم اور مسلمان۔۔ مرے وطن کا ہر دیگر ممالک میں بھارتی ایماء پر قتل و غارت پاکستانی ہیرو ارشد ندیم اور بھارتی پروپیگنڈا خاک ِوطن نہ ہوگا رائیگاں خون شہیدان وطن ہر گز ویسٹ مینجمنٹ (Waste Management) میں پاک فوج کا کردار فالج (سٹروک)کے خطرے کو کم کیسے کیا جا سکتا ہے اقوام متحدہ کے پرچم تلے پاکستان کے امن دستوں کی خدمات  بانگ درا اور نسل نو مرے وطن کے جری جوانو مایہ ناز انٹرنیشنل ایتھلیٹ صوبیدار محمد یو سف شہید ہم نے اپنے خون سے لکھا ہے اِک تابندہ باب چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا برطانیہ کا دورہ اولمپک ریکارڈ ہولڈر ارشد ندیم کی چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات چیف آف آرمی سٹاف جنرل سید عاصم منیر کا یوم آزادی کے موقع پر پاک فوج کے سابق فوجیوں کے اعزاز میں ایک شاندار استقبالیہ  امام مسجد نبوی ۖکی جنرل ہیڈکوارٹرز میں چیف آف آرمی سٹاف سے ملاقات  ہارورڈ بزنس سکول کے طلباکے ایک وفد کی جنرل ہیڈ کوارٹرز میں آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر سے ملاقات  اولمپیئن ارشد ندیم کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے آرمی آڈیٹوریم جی ایچ کیو میں چیف آف آرمی سٹاف کی طرف سے تقریب کا اہتمام عراقی وفد نے فضائیہ کے ہیڈ کوارٹرز کا دورہ کیا ضلع خانیوال کے مختلف تعلیمی اداروں کے طلباء اور فیکلٹی کا اوکاڑہ گیریژن کا دورہ کور کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل بابر افتخارکا ائیر ڈیفنس تربیتی مشقوں کا معائنہ پشاورگیریژن میں پرچم کشائی کی تقریب فورتھ ورلڈ ملٹری کیڈٹ گیمز ملتان اور اوکاڑہ گیریژنز میں جشن آزادی کی تقریبات
Advertisements

ہلال اردو

نوجوان پاکستان کامستقبل 

مارچ 2024

کسی بھی قوم کامستقبل اوراس کی طاقت اس کے نوجوان ہوتے ہیں۔نوجوان قوم کی ریڑھ کی ہڈی ہیں۔ یہ نوجوان قوم کی قسمت بدلنے کی صلاحیت رکھتے ہیں،دنیا میں برپاہونے والے ہرانقلاب اور بڑی تبدیلی کے پیچھے نوجوان نظرآئیں گے۔ہمارے باصلاحیت نوجوان ہمارا روشن مستقبل ہیں۔اگرمیں آپ سے سوال کروں کہ صرف چند دہائیوں بعد یعنی 2070 اور2100 میں دنیا کی پانچ بڑی معاشی طاقتیں کون سی ہوں گی؟ آپ سوچ رہے ہوں گے شاید جرمنی،فرانس،آسٹریلیا،جاپان یا جنوبی کوریا وغیرہ ان میں شامل ہوں گے۔آپ کومیرا جواب سن کرحیرت ہوگی ایسا بالکل نہیں ہوگا۔ چند دہائیوں بعد پاکستان دنیا کی پانچ بڑی معاشی قوتوں میں شامل ہوگا۔یہ سب کچھ اس کے باصلاحیت تیزی سے ترقی کرتے ہوئے نوجوانوں کی بدولت ہوگا۔ یہ میں نہیں کہہ رہابلکہ یہ دنیا کے بڑے معاشی ماہرین اورمعاشی پیش گوئیاں کرنے والے کہہ رہے ہیں۔ ان میں امریکہ اوریورپ کے بڑے ادارے بھی شامل ہیں۔ غیرجانب دار عالمی ماہرین معاشیات خود بھی ان اعدادوشمار سے حیران ہیں۔ہمارے  باصلاحیت نوجوان نہ صرف وطن عزیز بلکہ دنیا کی قیادت کرسکتے ہیں ۔سب جانتے ہیں کہ پاکستان آبادی کے اعتبارسے دنیا کاپانچواں بڑا اورجمہوری نظام کے حوالے سے چوتھابڑا جمہوری ملک ہے،جہاں کروڑوں باصلاحیت نوجوان ہیں۔



پہلے میں ذکر کردوں  ہائر ایجوکیشن کمیشن کے زیراہتمام جناح کنونشن سنٹر اسلام آباد میںہونے والے  دو روزہ کنونشن کا - پاکستان یوتھ نیشنل کنونشن  23جنوری کو ہوا۔اس کنونشن میں ملک بھرسے دوہزار کے قریب طلبہ وطالبات نے شرکت کی۔ کنونشن کی خاص بات یہ تھی کہ آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے نوجوانوں سے نہ صرف خطاب کیابلکہ ان کے سوالوں کے جواب بھی دیے۔اس وقت کے نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے کانفرنس سے بطورمہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ'' پاکستانی نوجوان ہماری آبادی کا 65 فیصد ہیں، ان کی شمولیت اور تعاون کے بغیر دہشت گردی کے خلاف جنگ میں فتح ممکن نہ تھی۔پاکستانی نوجوان اس ابھرتے ہوئے قومی سلامتی کے چیلنج سے نمٹنے میں تعمیری کردار ادا کرسکتے ہیں بشرطیکہ وہ توجہ مرکوز رکھیں اور پروپیگنڈے کا شکار ہونے کے بجائے ریاستی اداروں سے مستند معلومات کے ذریعے تمام تفصیلات کی جانچ پڑتال کریں''۔
آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کے نوجوانوں سے خطاب کو تاریخی خطاب کہاجاسکتاہے،جس میں انہوں نے نوجوانوں کو موجودہ  چیلنجز اورپروپیگنڈے کامقابلہ کرنے کی تلقین کی۔ انہوں نے بتایا کہ دشمن اپنے پروپیگنڈے کے ذریعے نوجوانوں کے ذہنوں کوپراگندہ کررہاہے اورپاکستانی قوم میں مایوسی پھیلا رہاہے۔انہوں نے یہ بھی بتایا کہ کس طرح ہمارے نوجوان اس پروپیگنڈے کاشکار ہورہے ہیں،اس کامقابلہ کیسے کیاجاسکتاہے۔جنرل سید عاصم منیر نے کہاکہ ہمارے ملک کے نوجوان اس ملک و قوم کی روشن روایات، اقبال اور قائد کے خوابوں کی تعبیر کے امین ہیں۔ سوشل میڈیا کی خبروں کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا اورپروپیگنڈے کا مقصد بے یقینی، افراتفری اورمایوسی پھیلاناہے۔ سوشل میڈیاکی خبروں کی تحقیق بہت ضروری ہے۔ تحقیق اورمثبت سوچ کے بغیرمعاشرہ افراتفری کا شکار رہتا ہے۔ اللہ نے پاکستان کو بے پناہ معدنی وسائل،زراعت،نوجوان افرادی قوت سے نوازاہے۔
میں یہاں آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کے خطاب کی چند اہم باتیں قارئین سے شیئر کرناچاہوں گا،آرمی چیف نے قرآن پاک کی آیت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اللہ قرآن میں فرماتا ہے ''اے ایمان والو!کوئی فاسق تمہارے پاس خبر لے کر آئے تو تصدیق کر لو۔قرآن ہمیں خبر ملنے کی صورت میں تحقیق کا درس دیتا ہے لیکن سوشل میڈیا تحقیق نہیں کرواتا۔ اس کے آپشنز میں تحقیق کا آپشن نہیں۔ صرف کٹ، پیسٹ، کاپی اور فارورڈ کے آپشن ہیں۔ اس لیے لوگ بغیر تحقیق کے جھوٹ کو آگے پھیلاتے ہیں۔قرآن نے ایک دوسرے کا مذاق اڑانے سے منع کیا ہے لیکن سوشل میڈیا پر مذاق اڑایا جاتا ہے۔
آرمی چیف نے مزید کہاکہ یہاں یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ جن لوگوں نے سوشل میڈیا تخلیق کیا ہے ان کے ہاں اس کے بے دریغ استعمال کی اجازت نہیں۔ امریکہ میں آپ ٹویٹر پر لوگوں کی عزتوں کو نہیں اچھال سکتے لیکن ہمارے ہاں جس کا جو جی میں آئے سوشل میڈیا پر پھینک دیتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ہم زوال کے شکار ہوئے۔قائداعظم نے ہمیں اتحاد، یقین اور تنظیم کا درس دیا تھا لیکن ہم نے کسی کو اپنے پاس نہیں چھوڑا۔ نہ اتحاد چھوڑا، نہ یقین اور تنظیم کا تو ہم نے شیرازہ بکھیر دیا۔ ان کاکہناتھا کہ اس وقت پاکستان ایک جنریشن سے دوسری جنریشن کے ہاتھ میں جارہا ہے اور دشمن چاہتا ہے کہ اس ٹرانزیشن میں خلل ڈالے۔
'' پاکستان 240ملین لوگوں کا ملک ہے جس کا35 فی صد نوجوانوں پر مشتمل ہے۔ اس کا مستقبل روشن ہے۔ مایوس ہونے کی ضرورت نہیں۔ سوشل میڈیا پر پچانوے فی صد جھوٹ ہوتا ہے۔ اس پر انحصار کرنے کے بجائے نوجوان تحقیق کرے۔ یوول ہریری نے 21Lessons for the 21st Century نام کی جو کتاب لکھی ہے اسے ہر نوجوان کو پڑھنا چاہیے۔ انہوں نے لکھا ہے کہ اکیسویں صدی میں اتنی کنفیوژن پھیلائی جائے گی کہ کلیرٹی آف مائنڈ بڑا چیلنج ہوگا۔ اس لیے آپ لوگ کلیرٹی آف مائنڈ پیدا کریں۔ آپ اپنے آپ کو انڈراسٹیمیٹ نہ کریں۔ آپ وسط ایشیا کا گیٹ وے ہیں۔ آپ نیوکلیئر پاور ہیں۔ دنیا کی بہترین آرمی آپ کے پاس ہے۔ وقتی مشکلات سے گھبرانا نہیں''۔
آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کانوجوانوں سے یہ  خطاب،قوم کودرپیش مشکلات اور چیلنجز میں بہترین تجزیہ اورگفتگو ہے۔اس میں کوئی شک نہیں کہ پاکستان دوقومی نظریے کی بنیاد پربنا،لیکن ہمارے نوجوان اس سے دور ہورہے ہیں۔ہم خواہ مخواہ مغرب سے مرعوب ہیں جبکہ ہمارا اپنا کلچر اورروایات بہت مضبوط اورخوبصورت ہیں جن پرہمیں فخرکرناچاہیے۔سوشل میڈیا کوآرمی چیف نے 'شیطانی میڈیا' قرار دیا، جہاں بغیر تحقیق خبر آگ کی طرح پھیل جاتی ہے۔بطورصحافی اورلکھاری میں بھی سوشل میڈیا استعمال کرتاہوں۔رائی کاپہاڑ یا بات کابتنگڑ بنانا،یعنی عام سی بات کو کئی گنا بڑھا چڑھا کرپیش کرنا،حقائق کومسخ کرنا اورمختلف افراد کی جانب سے اپنے ذاتی خیالات اورخواہشات کو خفیہ رپورٹس قراردینا عام سی بات ہے۔ اتنا جھوٹ کہ انسان چکرا کررہ جاتاہے۔سوشل میڈیا پرجھوٹ اس یقین کے ساتھ بولاجاتاہے کہ اتنا جھوٹ بولوکہ سچ لگنے لگے۔ مختلف گروپوں کی جانب سے ٹرینڈز بنانا، ویڈیوزاورمیمز کے ذریعے پروپیگنڈا عام سی بات ہے۔ سوشل میڈیا کی اس مادر پدر آزادی کی وجہ سے اچھے بھلے انسان کے لیے یہ سمجھنا مشکل ہوجاتاہے کہ کسی بھی معاملے کے پیچھے سچائی کیاہے۔
اس میں کوئی شک نہیں کہ پاکستان کامستقبل نوجوانوں کے ہاتھوں میں ہے،ہمیں اپنی نوجوان نسل پراعتماد اورفخر ہے۔یہ یقین بھی ہے کہ ہمارے نوجوان پاکستان کوان بلندیوں تک لے جائیں گے جن کاخواب آزادی کے وقت دیکھاتھا۔ہمارے نوجوان زندگی کے مختلف شعبوں میں اپنی صلاحیتوں کامظاہرہ کررہے ہیں۔حکومت اوربڑے اداروں کی رہنمائی سے قوم کی تقدیر بدلی جاسکتی ہے۔یہ نوجوان اپنی صلاحیتوں سے جہاں اربوں ڈالر کازرمبادلہ پاکستان لاسکتے ہیں وہیں پاکستان سے قرضوں کابوجھ اتارکرملک کومعاشی طورپراپنے پیروں پرکھڑا کرسکتے ہیں۔سرمایہ کاری سہولت کونسل نے ان نوجوانوں کی صلاحیتوں سے بھرپور فائدہ اٹھانے کے لیے کئی منصوبے تیارکیے ہیں۔مجھے یقین ہے کہ روشن اورخوشحال پاکستان کی منزل زیادہ دور نہیں۔ ہماری ایکسپورٹ بھی بڑھے گی ،زراعت بھی ترقی کرے گی اورہم اپنی زمین میں موجود معدنیات جن کی مالیت کھربوں ڈالر میں ہے سے بھرپورفائدہ اٹھائیں گے۔ہمارے نوجوان کئی طرح سے ملک کی ترقی میں اپناکردار ادا کرسکتے ہیں۔ وہ کسی بھی شعبے میں مہارت حاصل کرکے ملک کی خدمت کرسکتے ہیں ،اپنابزنس کرسکتے ہیں ، اپنی کوئی کمپنی شروع کرسکتے ہیں ۔  اپنی کمیونٹی یاکسی بھی ادارے کے لیے رضاکارانہ طورپرکام کرسکتے ہیں۔اب یہ نوجوانوں پرمنحصر ہے کہ وہ کون ساراستہ پسند کرتے ہیں ۔باہنرنوجوانوں کاملازمت کرنا ،اپناکاروبارشرو ع کرکے دوسرے نوجوانوں کونوکریاں دینا،ٹیکس ادا کرنااورایکسپورٹ بڑھانا،یہ ملک کی ترقی ہی ہے۔ اگرآپ آئی ٹی ایکسپرٹ ہیں تو دنیا کواس کی ضرورت ہے۔ آپ ڈاکٹر،انجینئر،زرعی یااقتصادی ماہر یا کوئی بھی ہنر سیکھ کر اپناکردار ادا کرسکتے ہیں۔ بزرگ شہریوں کے مقابلے میں نوجوانوں کے اندر زیادہ پوٹینشل اورنئے خیالات ہوتے ہیں۔ وہ مسائل کے حل اوردنیا کوایک نئے اوراپنے زاویے سے دیکھتے ہیں اسی لیے دنیا آگے جارہی ہے ،ترقی کررہی ہے۔مجھے یقین ہے کہ آنے و الے کل میں مختلف شعبوں کے لیڈر ہمارے آج کے نوجوان ہیں ۔ ہمارے یہ نوجوان ماضی کی نسبت زیادہ تعلیم یافتہ اورباصلاحیت ہیں۔ہمیں جوچند باتیں معلوم کرنے کے لیے لائبریریوں میں درجنوں کتابیں پڑھناپڑھتی تھیں وہ معلومات ان نوجوانوں کی فنگر ٹپس پرہیں۔آج کی اورپچاس سال پہلے کی دنیا میں بہت فرق ہے۔ہمارے نوجوانوں کوپاکستان اوردنیا کے مسائل کابھی اندازہ ہے۔وہ باآسانی تقابلی جائزہ لے سکتے ہیں۔دنیا کو نئے خیالات کی ضرورت ہے۔جوچیز کل تک ممکن نہ تھی، نوجوان انھیں ممکن بناسکتے ہیں۔یہ نوجوان ملک وقوم سے مخلص ہیں اور کچھ کرنا بھی چاہتے ہیں۔امریکہ سمیت کئی یورپی ممالک کی ترقی میں نوجوانوں نے ہی اپنابھرپورکردار ادا کیاتھا۔ بس ہمیں ان نوجوانوں کواچھی تعلیم دینے اور ہنرمند بنانے کی ضرورت ہے۔قوموں کی تاریخ اٹھاکردیکھیں ان ممالک نے زیادہ ترقی کی ہے جنہوں نے اپنے نوجوانوں پرسرمایہ کاری کی ۔ورلڈ بنک بھی اپنی رپورٹس میں کئی بار اس بات کااعتراف کرچکاہے کہ نوجوانوں پرتوجہ دے کر کوئی بھی ملک مستقل اوردیرپا ترقی کرسکتاہے۔ہم روشن مستقبل چاہتے ہیں تواپنے نوجوانوں پرفوکس کرنا ہوگا۔ ہمارے نوجوانوں میں ایک بڑی خوبی یہ ہے کہ بہت مثبت سوچ رکھتے ہیں اورکچھ کرناچاہتے ہیں۔اسی لیے انھیں کچھ شکایات بھی ہیں ۔اگرانھیں شکایات نہ ہوں تویہ خطرے کی گھنٹی ہے کہ ان کے پاس کرنے کواورکہنے کوکچھ نیا نہیں ہے اوروہ بھی ہماری طرح ہیں۔ ہمارے نوجوانوں کوسب سے بڑی شکایت کرپشن کی ہے۔یہ شکایت اس بات کی دلیل ہے کہ آنے والے دنوں میں کرپشن نہیں ہوگی کیونکہ نوجوانوں نے اسے مسترد کردیاہے اوروہ اسے سوسائٹی کے لیے زہرسمجھتے ہیں۔انھیں یہ بھی شکایت ہے کہ بہت سے لوگ بغیر کوئی محنت ،کوئی کاروبار کیے راتوں رات امیر کیسے ہوجاتے ہیں ؟ ریاست ان سے پوچھ گچھ کیوں نہیں کرتی ؟ یہ بھی بہت اچھی سوچ ہے۔تمام عمر محنت کرنے کے باوجود ایک استاداورایماندار افسر موٹرسائیکل پر اورکرپٹ شخص مہنگی گاڑی پرکیوں ہوتاہے؟کیا ہم اسے خدا کی عنایت سمجھ کرقبول کرلیں ؟نوجونواں کایہ سوال بھی بالکل درست ہے،ہمیں اس کاجواب دینا ہوگا۔
میں نوجوانوں کو یہ ہی کہوں گا کہ وقتی مشکلات سے گبھرانا نہیں چاہیے، پاکستان اورنوجوانوں کامستقبل روشن ہے۔بے روزگاری اورتوانائی کے بحران پرقابو پانے کے لیے ہنگامی بنیادوں پراقدامات کیے جارہے ہیں۔امید ہے نئی منتخب حکومت ملک میں سیاسی استحکام لائے گی۔ نئے کارخانے لگائے جائیں گے ،زرعی پیداوار میں اضافہ ہوگا۔ افراط زر کی شرح پربھی قابو پالیاجائے گا۔ مایوسی کی بجائے ہمیں ہمیشہ کامیابی کاسوچنا چاہیے۔پاکستان میں وسائل کی کمی نہیں ، کمی ہے توصرف منصوبہ بندی کی ہے۔میرا خیال ہے پالیسی سازوں نے بھی اس چیزکونوٹ کرلیاہے،غلطیوں سے سیکھا ہے اوراب درست سمت میں کام کیاجارہاہے۔
ہمارے نوجوانوں کواس بات پرخوش ہوناچاہیے اوراس کافائدہ اٹھاناچاہیے کہ پاکستان میں انھیں کوئی بھی شعبہ اختیارکرنے ،کاروبارکرنے ،اپنی پسند سے کوئی بھی ملازمت کرنے کی آزادی ہے،دنیامیں بعض ممالک ایسے بھی ہیں جہاں نوجوانوں کویہ آزادی بھی نہیں کہ وہ اپنی مرضی کے شعبے کاانتخاب کرسکیں، اپنی مرضی سے کاروبارشروع کرسکیں یاکہیں آجاسکیں۔ہمارے یہاں سوشل میڈیا کے استعمال کی بھی مکمل آزادی ہے،جبکہ بہت سے ممالک میں نوجوانوں کویہ آزادی بھی نصیب نہیں۔ دنیاکے ترقی یافتہ ممالک کی طرح پاکستان کے نوجوانوں کوبھی تمام حقوق حاصل ہیں ۔ہمارے نوجوان دنیا کے ترقی یافتہ ممالک کے نوجوانوں سے مقابلہ کررہے ہیں، ان کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں اوران سے بہت آگے نکلنے کی تیاری کررہے ہیں۔میں نے امریکہ میں  دیکھا ہے وہاں کا مضبوط نظام نوجوانوں کوآگے لارہاہے جبکہ ان نوجوانوں میں جذبہ کم ہے۔ہمارے نوجوانوں میں آگے بڑھنے کاجذبہ زیادہ ہے، صرف ہمارے سسٹم میں کچھ خرابیاں ہیں۔
نوجوانوں سے آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کی باتیں انتہائی حوصلہ افزاء اورقوم کے مایوس طبقے میں ایک نئی روح پھونک دینے کے مترادف ہیں۔ ہمیں یہ بات بھی یاد رکھنی چاہیے کہ انٹرنیٹ اورسوشل میڈیا تیزی سے اپنی شکل بدل رہاہے۔اس میں تبدیلیاں ماہانہ یا سالانہ بنیادوں پرنہیں بلکہ روزانہ کی بنیاد پرہورہی ہیں ، نئی نئی اپ ڈیٹس آرہی ہیں۔ آج سے دس سال بعد سوشل میڈیا اورانٹرنیٹ ٹیکنالوجی ایک نئی شکل میں دنیا کے سامنے ہوگی،ہمیں اپنے نوجوانوں کواس کامقابلہ کرنے کے لیے بھی تیار کرنا ہے۔ دوسری طرف نظریاتی اورترقی پذیر ممالک کے لیے ایک چیلنج تبدیل ہوتی نئی ٹیکنالوجی کا ہے، چند ماہ بعد انٹرنیٹ پرمقامی کمپنیوں اورحکومتوں کاکنٹرول کم سے کم ہوتاجائے گا۔ اس کی ایک مثال ایلون مسک کااسٹارلنکس پروگرام ہے۔یہ زمین کے مدار میں گھومنے والے سیٹلائٹس کاایک وسیع نیٹ ورک ہے۔اس کابظاہرمقصد دوردراز، دشوارگذار اوردیہی علاقوں میں انٹرنیٹ پہنچاناہے لیکن ہم جانتے ہیں اس طرح کے پروگرام کے اپنے سیاسی مقاصد بھی ہوتے ہیں۔مثلا جن ممالک میں انٹرنیٹ کومحدود کرنے کے لیے بعض پابندیاں ہیں اسٹارلنکس وہاں انٹرنیٹ کی سہولت مہیا کررہاہے اس  کی ایک مثال یوکرین ہے۔ سٹار لنک کے ساتھ ساتھ اس کی حریف کمپنیاں ون ویب اور وایاسیٹ بھی سیٹلائٹ کے ذریعے انٹرنیٹ سروسز فراہم کرتے ہیں، زمین کے نچلی سطح کے مدار میں ہزاروں سیٹلائٹس بھیج رہے ہیں۔ یہ رپورٹس بھی ہیں کہ اسٹارلنکس بعض ممالک کی سیاسی حکومتوں اورنظام کے لیے ایک خطرہ بن سکتاہے۔ترقی پذیرممالک کے پاس وہ ٹیکنالوجی اوروسائل نہیں ہیں کہ وہ اس کامقابلہ کرسکیں۔ اس نئی صورتحال کے لیے شاید ایک نئے عالمی معاہدے کی ضرورت ہے،تاکہ وہ ممالک جن کانظام اورروایات امریکہ اوریورپ سے مختلف ہے وہ اپنے سیاسی نظام کے لیے خطرہ محسوس نہ کریں۔ہرقوم کاحق ہے کہ وہ جیسے چاہے اورجس نظام کوپسند کرتی ہواسے اختیارکرے۔ 
ہمارے نوجوانوں کے لیے اپنا کاروبار دنیا بھرمیں پھیلانے کاسنہری موقع ہے،پاکستانی مصنوعات دنیابھرمیں بھیجی جاسکتی ہیں،پاکستان میں بننے یاپیدا ہونیوالی بہت سی چیزوں کی دنیا بھر میں مانگ ہے ۔وقت کے ساتھ ساتھ صنعت وتجارت کی شکل بھی بدلتی جارہی ہے،اس میں مسلسل تبدیلیاں آرہی ہیں۔ آپ گھر بیٹھے دنیا کے کسی بھی آن لائن سٹورسے خریداری کرسکتے ہیں اوراپنی بنائی ہوئی مصنوعات فروخت کرسکتے ہیں۔ ایک دور تھا کوئی ٹیکنالوجی، کوئی نئی پراڈکٹ ،کئی سال بعد ایک خطے سے دوسرے خطے میں پہنچتی تھی، تجارت کے لیے زیادہ تربحری اورزمینی راستہ اختیارکیاجاتا تھا۔اب  ای کامرس  میں مسلسل بہتری پیدا ہورہی ہے۔آنے والوں دنوں میں ورچوئل ٹیکنالوجی کی بدولت ہم دنیا کے کسی بھی معروف شاپنگ مال میں جائیں گے،گھربیٹھے وہاں موجود چیزوں کوپرکھیں گے اٹھا کرالٹ پلٹ کردیکھیں گے اوراپنی ٹرالی میں ڈال کر گھرلے آئیں گے۔ ہمیں اپنے نوجوانوں کواس تبدیلی کے لیے تیارکرناہے۔ اچھی بات یہ ہے کہ ہمارے نوجوانوں کی اکثریت کودنیا میں ہونیوالی ان تبدیلیوں کاہم سے زیادہ علم ہے۔
آرٹیفیشل انٹیلی جنس (مصنوعی ذہانت) مستقبل کے لیے ایک اوربڑا چیلنج ہے۔ہمارے نوجوانوں کواس پربھی خصوصی طورپرتوجہ دینی چاہیے۔ بہت سے پاکستانی نوجوان مصنوعی ذہانت کی کمپنیوں میں کام کررہے ہیں،تاہم یہ تناسب ابھی بہت کم ہے ۔ ہمارے نوجوانوں کواس شعبے میں بھی اپنی صلاحیتوں کالوہامنواناہوگا۔ مائیکرو سافٹ کے بانی بل گیٹس جیسی شخصیت نے بھی نوجوانوں کولیکچر دیتے ہوئے اس خطرے کی طرف اشارہ کیاہے کہ آرٹیفیشل انٹیلی جنس مستقبل میں انسانوں پرحملہ کرسکتی ہے،یہ انسانیت کے لیے خطرناک ہے،مصنوعی ذہانت کے روبوٹ یا مصنوعی انسانوں کے ذریعے  ایک طرف ہسپتالوں میں پیچیدہ آپریشن کیے جارہے ہیں تو دوسری طرف آرٹیفشل انٹیلی جنس کوفوجی مقاصد کے لیے دوسرے ممالک کے خلاف بھی استعمال کیاجارہاہے۔اگر مصنوعی ذہانت کو اچھے مقاصد کے لیے استعمال کیا جائے تو یہ تعلیم، صحتِ عامہ، کاروبار اور طرز زندگی کو بہتر کرسکتی ہے اور ساتھ ہی ساتھ عالمی عدم مساوات اور غربت کو بھی کم کر سکتی ہے۔ظاہر ہے سوشل میڈیا کی طرح مصنوعی ذہانت کے بھی منفی اورمثبت دونوں پہلو ہیں۔ 
اس وقت ایک بڑا مسئلہ برین ڈرین کاہے،ہمارے نوجوان ڈاکٹرز،انجینئرز ،آئی ٹی ماہرین تیزی سے بیرون ملک منتقل ہورہے ہیں۔ کئی ممالک نے اپنے امیگریشن کے قوانین نرم کردیے ہیں تاکہ دنیا بھرسے باصلاحیت نوجوانوں کواکٹھا کرکے اپنے ملک کوترقی دیں ۔پاکستان سے بھی ہرسال لاکھوں نوجوان بیرون ملک منتقل ہورہے ہیں۔اگرنوجوانوں سے پوچھیں تووہ کہتے ہیں کہ یہاں مواقع نہیں ہیں، نوکری نہیں ملتی،اپنے اسٹارٹ اپس کے لیے حکومت پیسہ نہیں دیتی۔نئی منتخب حکومت کواس حوالے سے ہنگامی بنیادوں پراقدامات کرنا ہوں گے تاکہ نوجوان کسی دوسرے ملک کے بجائے پاکستان میں رہ کر کام کریں اور برین ڈرین کایہ سلسلہ رکے۔ہمارے نوجوان بڑی تعداد میں گھر بیٹھے امریکی اوریورپی کمپنیوں کے لیے آن لائن کام کررہے ہیں۔اگرحکومتی سطح پر انھیں مزید سہولتیں اورترغیبات فراہم کی جائیں توکوئی بھی اپناگھرچھوڑ کربیرون ملک جانے کوترجیح نہیں دے گا۔ نوجوانوں کی سیرو تفریح کے لیے بھی اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔
نوجوان افرادی قوت کے اعتبار سے پاکستان دنیا کے چند بڑے ممالک میں شامل ہے۔ ہمارے مسائل کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ ماضی میں اچھی پالیسیاں یاتوبنائی ہی نہیں گئیں یاان پرعمل نہیں کیاگیا۔سب نے دعوے توبہت کیے لیکن عملی اقدامات نہ ہونے کے برابررہے۔ایک رپورٹ کے مطابق اس وقت بے روزگارنوجوانوں کی تعداد 70 لاکھ کے قریب ہے۔بے روزگاری کم کرنے کے لیے فوری اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔دوسری طرف  بعض ماہرین کے مطابق پاکستان میں نوجوان افرادی قوت بہت زیادہ ہے، اس لیے نوجوانوں کابیرون ملک جانا تشویش کی بات نہیں۔ باہرجانیوالے جب اپنے خاندانوں کو رقم بھیجتے ہیں تو اس سے نہ صرف ان کے اپنے گھر والوں کو بلکہ ملکی معیشت کو بھی فائدہ ہوتا ہے۔
کسی بھی قوم کی کامیابی وناکامی، عروج وزوال میں نوجوانوں کا اہم کردار ہوتا ہے۔ ہرتبدیلی چاہے وہ سیاسی ہو، اقتصادی ہویامعاشرتی،اس میں نوجوانوں کاکردار بنیادی ہوتاہے۔ اسی طرح دنیا بھر میں  برپا ہونے والے انقلا بات کاجائزہ لیں،نئی ایجادات کودیکھیں سب میں آپ کو نوجوان ہی نظرآئیں گے۔ آج کی اس تیزی سے بدلتی دنیا کے رہنما بھی نوجوان ہی ہیں،سوشل میڈیا سے لے کرمصنوعی ذہانت تک سب نوجوانوں کی مرہون منت ہیں۔اچھے مستقبل کے لیے ہر قوم اپنی توجہ  نوجوانوں پرمرکوز کیے ہوئے ہے۔جس قوم کے نوجوان اپنی زندگی میں کوئی مقصد بنالیتے ہیں انھیں پھرکوئی ترقی سے نہیں روک سکتا۔ ہم امریکہ اور یورپ پراعتراض کرسکتے ہیں، ان کے نوجونواں کامقصد صرف دولت کمانا ہے لیکن وہ اپنے اس مقصد کے لیے دن رات کام کررہے ہیں، نئی نئی ایجادات کررہے ہیں،سافٹ وئیر بنارہے ہیں،کمپنیاں بنارہے ہیں اوردنیا کی قیادت کررہے ہیں۔ہمارے نوجوانوں کوبھی اپنی زندگی کا کوئی نہ کوئی مقصد ضرور بناناچاہیے۔اپنی کامیابی کایقین رکھیں اوراس مقصد کے حصول کے لیے دن رات ایک کردیں۔ دنیا میں محنت اورمنصوبہ بندی سے کچھ بھی حاصل کیاجاسکتاہے۔قسمت کارونا وہ روتے ہیں جنھیں خود پریقین نہیں ہوتا۔گلوبلائزیشن کے اس دور میں ہمارے نوجوانوں کے لیے دنیا کے دروازے کھلے ہیں ۔مجھے یقین ہے کہ ہمارے نوجوان چند دہائیوں میں ہی پاکستان کو ترقی وکامیابی کی اس منزل تک پہنچادیں گے جہاں دنیا ہماری مثالیں دیاکرے گی۔


مضمون نگاراخبارات اورٹی وی چینلزکے ساتھ وابستہ رہے ہیں۔آج کل ایک قومی اخبارمیں کالم لکھ رہے ہیں۔قومی اورعالمی سیاست پر اُن کی متعدد کُتب شائع ہو چکی ہیں۔
[email protected]