اردو کا محاورہ ’ ڈوبتے کو تنکے کا سہارا‘بہت عام ہے جس کا مطلب ہے کہ مشکل میں کوئی چھوٹا سا سہارا بھی آپ کو بچا سکتا ہے۔ نیوزی لینڈ میں سمندر میں پھنسے ایک ماہی گیر کے ساتھ بھی ایسا ہی ہوا اور اسے اس کی ننھی سی کلائی گھڑی نے ڈوبنے سے بچا لیا۔
ہواکچھ یوں کہ ایک ماہی گیر اپنی 40 فٹ لمبی کشتی میں سوار ہوکر سمندر میں مچھلیاں پکڑنے نکلا۔ ساحل سے کئی کلومیٹر دور جب وہ گہرے سمندر میں پہنچا تو اسے ایک بڑی مچھلی نظر آئی۔ اس نے اسے پکڑنے کی کوشش کی تاہم کشتی اپنا توازن برقرار نہ رکھ سکی اور اُلٹ کر ڈوب گئی۔ سمندر کی تیز لہروں نے اس شخص کو اپنی لپیٹ میں لے لیا تاہم اس نے ہمت کا مظاہرہ کرتے ہوئے تیراکی جاری رکھی۔ شام کے سائے گہرے ہوئے تو اسے ایک اور مصیبت نے آ گھیرا۔ ایک شارک اس کا شکار کرنے پر تُلی ہوئی تھی۔ اس مشکل کا مقابلہ بھی اس نےبڑی ہمت سے کیا اور ہاتھ پائوں مارتے ہوئے اس کے چنگل سے بچ نکلا ۔ ایک قریبی جزیرہ 55 کلومیٹر دُور تھا۔ اس نے اس کی طرف تیرنے کی کوشش کی۔ رات بھر وہ اسی طرح لہروں سے لڑتا رہا۔ اگلی صبح جب سورج کی کرنیں نمودار ہوئیں تو اچانک اسے ایک خیال سوجھا۔ اس نے اپنی گھڑی کو لہرانا شروع کردیا۔ گھڑی کی چمک دُور کشتی میں موجود ماہی گیروں کی آنکھوں میں پڑی تو انہیں اس عجیب روشنی پر تعجب ہوا۔ وہ تجسس کے عالم میں اس کی جانب بڑھے۔ جب قریب پہنچے تو انہوں نے اس ماہی گیر کو سمندر میں پھنسا ہوا دیکھاجوبھوک پیاس اورساری رات سمندر کی لہروں کا مقابلہ کرتے ہوئے نڈھال ہوچکا تھا۔ ماہی گیروں نے اسے فوری طور پر اپنی کشتی پر سوار کر لیا۔ اس طرح اس ماہی گیر کی ذہانت اور ہمت نے اسے ڈوبنے سے بچالیا۔
دنیا کا سب سے بڑا روبکس کیوب
دبئی کے نالج پارک میں دنیا کا سب سے بڑا روبکس کیوب بنایا گیا ہے۔ اس کا وزن تین سو کلو اور حجم تین مربع میٹر ہے ۔ اس روبکس کیوب میں 21 فائبر گلاس کیوب نصب کیے گئے ہیں اور ہر گلاس کی لمبائی ایک میٹر ہے۔ دبئی نالج پارک کا سوشل میڈیا پر کہنا ہے کہ کیوب کی تعمیردبئی نالج پارک میں مستقل تعلیم کے خیال کی عکاس ہے، جہاں ہر قدم ایک نئے ہنر کے سیکھے جانے، ایک مشکل کام کو سر انجام دینے اور علم کے خلا کو پُر کرنے کے لیےاُٹھائے جانے والے قدم کی نمائندگی کرتا ہے۔ گینز ورلڈ ریکارڈز نے اس کیوب کو دنیاکا سب سے بڑا روبکس کیوب قراردیا ہے۔
تبصرے