استاد شاگرد سے : بتائو، کن ملکوں میں سب سے زیادہ سونا پایا جاتا ہے۔‘‘
شاگرد: جناب! جن ملکوں میں راتیں لمبی اور دن چھوٹےہوتے ہیں۔‘‘
.......
دو بے وقوف آپس میں ملے تو ایک نے پوچھا : ’’تمہارا مکان تیار ہوا یا نہیں؟‘‘
دوسرے نے کہا : ’’چھتیں تو تیار ہوگئی ہیں، بس دیواریں باقی ہیں۔‘‘
......
ایک لڑکا بائیسکل پرجا رہا تھا کہ راستے میں ندی میں گر گیا ۔ دوسرے آدمی نے دیکھا تو پوچھا :’’ ندی میں کیا کررہے ہو؟‘‘
لڑکے نے غصے میں جواب دیا ۔’’ مچھلیوں کو بائیسکل چلانا سِکھارہاہوں۔‘‘
......
سعدیہ :’’امی آپ مجھے ٹائم ہی نہیں دیتیں ۔‘‘
امی :’’ بیٹا تمہیں ٹائم چاہیے تو تم پوری گھڑی لے لو ۔بس رومت۔‘‘
.......
ماں (بیٹے سے ): ’’کیا کر رہے ہو؟‘‘
بیٹا : ’’امی جان جغرافیے کے سوالات حل کررہا ہوں۔‘‘
ماں :’’بیٹا !اگر کچھ سمجھ نہ آئے تو پوچھ لینا۔‘‘
بیٹا(تھوڑی دیر بعد ) :’’امی جان! دریائے نیل کہاں ہے؟‘‘
ماں :’’غسل خانے میں دیکھ لو صابن کے ساتھ رکھا ہوگا۔‘‘
......
ایک صاحب کی پلیٹ میں سے چوہا نکلا تو انہوں نے غصے میں بیرے سے کہا:’’دیکھو شوربے میں چوہا پڑا تھا۔‘‘
بیرا جھک کر کان میں بولا : ’’آہستہ بولیے ورنہ دوسرے گاہک بھی مانگیں گے۔ ہمارے پاس صرف ایک ہی تھا۔‘‘
......
ایک چور ایک گھر میں داخل ہوا تو کسی چیز سے ٹکرا گیا۔
مالک نے پوچھا :’’کون ہے؟‘‘
چور نے آواز نکالی :’’میائوں ‘‘
مالک سوگیا، چور آگےچلتے ہوئے کسی چیز سے پھر ٹکرایا توما لک نے پوچھا:’’کون ہے؟‘‘
چور نے غصے سے کہا۔’’سنتے نہیں ہو، بلی بول رہی ہوں۔‘‘
......
ایک بچہ دوسرے سے:’’حاتم طائی دس لوگوں کوکھانا کھلاتا ہے۔ بعد میں خود کھاتاہے۔‘‘
دوسرابچہ :’’ اس میں کیا بڑی بات ہے، میرے ابو تو پہلے بیس لوگوں کو کھانا کھلاتے ہیں بعد میں خود کھاتے ہیں۔‘‘
پہلا بچہ : ’’وہ کیسے ؟‘‘
دوسرابچہ : ’’ وہ ایک ہو ٹل میں ویٹر ہیں ۔‘‘
......
ڈاکٹر (مریض سے ) :’’آپ کو پتہ ہونا چاہیے کہ میرے کلینک کے اوقات 5 بجے سے رات9 تک ہیں ۔‘‘
مریض :’’جی ہاں مجھے تو پتا ہے مگر جس کتے نے مجھے کاٹ لیا ہے، اسے اس بات کا ہرگز پتہ نہیں تھا۔‘‘
.........
استاد(طالب علموں سے): ’’کل میں نے آپ کو دوست کے نام خط لکھنے کو کہا تھا۔ جس جس نے لکھ لیا ہو، وہ مجھے دکھا دے۔‘‘
ایک شاگرد: ’’سر!میں نے تو اپنا خط لیٹر بکس میں ڈال دیا ہے۔‘‘
........
تبصرے