اردو(Urdu) English(English) عربي(Arabic) پښتو(Pashto) سنڌي(Sindhi) বাংলা(Bengali) Türkçe(Turkish) Русский(Russian) हिन्दी(Hindi) 中国人(Chinese) Deutsch(German)
2025 10:59
Advertisements

پیاسے پرندے

no

Advertisements

ہلال کڈز اردو

پیاسے پرندے کی حکایت 

دسمبر 2023

علامہ محمد اقبالؒ نے’’ اَسرارِ خودی ‘‘ میں ایک ایسے پرندے کی کہانی بیان کی ہے جسے پیاس کی شدت نے بےچین کررکھا تھا۔ اُس کی حالت ایسی تھی کہ گویا اُس کے سینے میں آگ لگی ہو جس کا دھواں اُس کی سانسوں سے نکل رہا ہو۔اسی عالم میں اُڑتا ہوا وہ پرندہ ایک باغ میں پہنچاجہاں اسے الماس (ہیرے) کا ایک چھوٹا سا ٹکڑا نظر آیا جو سورج کی روشنی کی وجہ سے چمک رہا تھا۔
پرندے نے الماس کے اس ٹکڑے کو پانی کا قطرہ خیال کیا اور اپنی پیاس بجھانے کے لیے تیزی سے اُس کی طرف لپکا۔اُس نے پوری قوت سے ہیرے کے ٹکڑے پراپنی چونچ ماری۔مگروہ تو سخت ہیرا تھا، پرندہ اس سےاپنی پیاس کیا بجھاتا ، الٹا اپنی چونچ تڑوا بیٹھا۔ 
پرندے کی اس حرکت پر الماس اُسے کہتا ہے کہ میں پانی کا قطرہ نہیں کہ تُو مجھے آسانی سے اپنے منہ میں لے جائے ۔ دوسروں کی پیاس بجھانا میرا کام نہیں ہے ۔یہ جو میری پختگی اور آب و تاب ہے اس کے آگے تمہارے جیسےپرندے تو کیا،انسان بھی اگر مجھے نگلنے کی کوشش کرے تو اپنی جان گنوا بیٹھے۔
پرندہ جب الماس سے اپنی پیاس نہ بجھا سکا تو مایوس ہو کر اس نے پھر اُڑان بھری۔ اب تو پیا س کی شدت نے اُسے فریاد کرنے پرمجبور کردیاتھا۔ اچانک اُسے پھول کی ایک پتی پرشبنم کا ایک دمکتا ہوا قطرہ نظر آیا ۔ سورج نے اُس کی جگمگ میں اضافہ کردیا تھا۔ شبنم کاوہ قطرہ ایسی روشنی بخشنے پرسورج کا شکرگزارتھا۔لیکن اُس کی تپش سے تھوڑی دیر میں ہی اس کی نمی اور چمک ختم ہو جائے گی، یہ سوچ کرہی وہ خوف سے کانپ اُٹھا۔شبنم کا قطرہ آسمان سے اُترا تھا۔پھولوں اور کلیوں نے اُسے بہت سے فریب دیے تھے۔ اسی وجہ سے اُس کی حالت آنسو جیسی تھی۔
 اِس سے پہلے کہ شبنم کا وہ قطرہ پھول کی پتی سے گرکر مٹی میں جذب ہوتا،پیاس سے بے تاب پرندے نے اسے اپنی چونچ میں لے لیا۔
ساتھیو!یہ حکایت اس لحاظ سے بڑی سبق آموز ہے کہ اگر کوئی انسان دشمن کے وار سے بچنا چاہتا ہے تو اسے الماس یعنی ہیرے کی طرح پختہ ہونا پڑے گا۔مشکلات کے سامنے عزم اور استقلال کے ساتھ ڈٹ جانے والوں کو کوئی نقصان نہیں پہنچا سکتا۔ بصورت دیگر شبنم کے قطرے کی سی نزاکت اسے مٹا دے گی۔اگر الماس کا ٹکڑا سخت نہ ہوتا تو شبنم کے قطرے کی طرح وہ پرندے کی پیاس بجھانے کا ذریعہ بن جاتا۔اس حکایت سے ہمیں یہ سبق بھی ملتا ہے کہ ذرا سی خوشی اور آسانی میں ہمیں اپنی حقیقت سے غافل نہیں ہونا چاہیے۔



 

پیاسے پرندے

no

Advertisements