ایک دوست (دوسرے سے)’’یار !ڈاکٹر نے مجھے کرکٹ کھیلنے سے منع کردیا ہے ۔‘‘
دوسرا دوست:’’شاید اس لیے کہ اس نے تمہیں کر کٹ کھیلتے ہوئے دیکھ لیا ہے۔‘‘
.....
استاد (طالب علم کے باپ سے):’’آپ کا بیٹا کلاس میں بہت کمزور ہے۔‘‘
باپ (پریشانی سے):’’اللہ کے فضل سے گھر میں دو بھینسیں ہیں، دودھ مکھن کی بھی کوئی کمی نہیں ۔پھر بھی معلوم نہیں کیوں کمزور ہے؟‘‘
......
ایک شخص لوگوں کی ایک قطار کے درمیان میں پھنسا ہو ا تھا ۔ وہ جتنا آگے بڑھتا ،لوگ اسے پیچھے ہٹا دیتے تھے۔ آخر تنگ آکر اس نے کہا:’’ٹھیک ہے ٹھیک ہے، اگر مجھے آگے نہیں جانے دو گے تو دکان کھولے گاکون......؟‘‘
.......
ڈاکٹر مریض سے:’’مبارک ہو! آپ کے کان کا آپریشن نہایت کامیاب رہا ہے ۔ اب آپ ہر بات سن سکتے ہیں۔‘‘
مریض:’’ذرا اونچا بولیے ، مجھے آپ کی آواز نہیں آرہی .......؟
........
کیمسٹری کے پروفیسر اپنی بیگم سے ناراض ہوگئے تو بیگم کی آنکھوں سے آنسو بہنے لگے ۔
پروفیسر صاحب بولے:’’مجھ پر تمہارے رونے کا کوئی اثر نہیں ہوگا، بھلا یہ آنسو ہیں ہی کیا چیز ؟تھوڑا سا فاسفورس سالٹ ،ذرا سا
سوڈیم کلورائیڈ اور باقی پانی ۔‘‘
.....
دو چو ہے جنگل سے گزر رہے تھے۔ کہ اچانک انہیں ایک شیر نظر آیا ۔وہ دونوں جلدی سے ایک طرف دبک گئے ۔ اسی دوران ایک چوہا بولا:’’آئو!چل کر اسے تنگ کرتے ہیں۔‘‘
دوسرا چوہا:’’چھوڑویار !وہ بے چارا ایک ہے اور ہم دو۔‘‘
.......
ایک دوست دوسرے سے: ’’اگر دنیا میں پانی نہ ہوتا تو........؟‘‘
دوسرا دوست:’’پھر دودھ خالص ہوتا۔‘‘
۔۔۔۔۔۔۔
ڈاکٹر :’’ اب تم تندرست نظر آرہے ہو۔معلوم ہوتاہے تم نے میری ہدایت کے مطابق آب وہوا تبدیل کی ہے۔‘‘
مریض :’’ جی ہاں !ایک دوسرے ڈاکٹر کے پاس چلاگیا تھا۔‘‘
۔۔۔۔۔۔۔
مشہور سائنسدان آن اسٹائن ایک مرتبہ بس میں سفر کررہے تھے۔
انہوں نے اپنے ہینڈبیگ سے کچھ ضروری کاغذات نکال کر پڑھنا چاہے تو خیال آیا کہ اپنا چشمہ تو گھر بھول آئے ہیں۔ مجبوراً ساتھ بیٹھے ہوئے شخص سے کہا :’’ براہِ کرم !ذرا یہ کاغذات پڑھ دیجیے۔‘‘
اس شخص نے مسکراتے ہوئے کہا: ’’جناب !آپ کی طرح میں بھی پڑھا لکھا نہیں۔‘‘
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
باپ :’’بیٹا !آج سکول نہیں گئے ؟‘‘
بیٹا :’’ آپ ہی نے کہا تھا کہ سبق یاد کیے بغیر سکول جانا بے کار ہے۔‘‘
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
لڑکا :’’ امّی امّی ،یہ دیکھیے ، میں گانا گا رہا تھا کہ کسی نے یہ جوتا کھڑکی سے اند ر پھینکا ہے۔‘‘
ماں :’’ اَور گائو ، شاید اس کا دوسرا پائوں بھی آجائے ۔‘‘
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
بیٹا : ’’ابا جان میں نے دس نمبر حاصل کیے ہیں۔‘‘
باپ : ’’وہ کس میں؟‘‘
بیٹا : ’’انگریزی میں زیرو اور ریاضی میں ایک۔‘‘
تبصرے