عوام اور پاکستان کی سرحدوں کا تحفظ پاک فوج کی اولین ترجیح ہے۔مشرقی سرحدوں کی حفاظت کے ساتھ ساتھ جس طرح پاک افواج مغربی سرحد پر باڑ لگا کر مغربی سرحد کی جانب سے دفاع کو موثر بنایا ہے وہ یقینا قابلِ ستائش امر ہے۔ یہ کام پاک فوج کے جوانوں نے دن رات کی محنت سے بہت کم وقت میں مکمل کیا ہے۔ پاک فوج کے جوان افغان سرحد پر جس بہادری اور جرأت سے اپنے فرائض انجام دے رہے ہیں، اس کی دوسری کوئی مثال نہیں ہے۔ دشوارگزار راستوں اور پہاڑوں میں دہشت گردوں کا مقابلہ کرنا انتہائی مشکل کام ہے۔
پاک فوج، مسلح افواج کی پیشہ ورانہ مہارت اور پاکستان کی خفیہ ایجنسیوں کی تکنیکی صلاحیتوں کی بدولت ملک سے دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے اور مطلوبہ اہداف حاصل کرنے میں کامیاب رہی ہے۔پاکستانی قوم نے ملک سے دہشت گردی کے خاتمے کی بھاری قیمت ادا کی ہے ۔اگر صرف آپریشن ردالفسادکی بات کی جائے تواس میں بھی پاک فوج نے لازوال قربانیاں دے کر ملک بھر سے دہشت گردوں کے نیٹ ورک اور ان کے سہولت کاروں کا قلع قمع کیا ہے جس کی وجہ سے ملک بھر سے دہشت گردی کا مکمل خاتمہ ہوا ۔ اس کے علاوہ آپریشن راہ حق، آپریشن بلیک تھنڈر سٹارم، آپریشن شیردل، آپریشن کوہ سفید، آپریشن المیزان، آپریشن زلزلہ، آپریشن راہ نجات اور آپریشن راہ راست دہشت گردوں اور ملک دشمنوں کے خلاف مسلسل فوجی آپریشن کی ایک تاریخ ہے جس کی بدولت پاک فوج نے وطن عزیز کو دشمن سے پاک کیا۔
قوم ہمیشہ اپنے شہیدوں کی شجاعت اور غازیوں کے جذبہ حب الوطنی کو قدر کی نگاہ سے دیکھی ہے۔ پاکستان کی تاریخ گواہ ہے کہ جب بھی ملک اور قوم پر مشکل اور کڑا وقت آیا ہے پوری قوم اور مسلح افواج نے ایمان، اتحاداورتنظیم کا لازوال مظاہرہ کیا ہے۔
حال ہی میں پاک فوج نے ایک اور بڑی اور تاریخی کامیابی حاصل کی ہے۔ ریاست مخالف سرگرمیوں میں ملو ث گلزار امام عرف شمبے کو جامع منصوبہ بندی کے بعد گرفتار کیا گیا۔گلزار شمبے کالعدم تنظیم بلوچ نیشنل آرمی کا بانی ہے،جسے جنوری 2022 میں بلوچ نیشنلسٹ آرمی کا سربراہ منتخب کیا گیا تھا۔ تب سے بلوچستان میں دہشت گردی کے واقعات میں مزید اضافہ ہوا تھا۔ انتہائی مطلوب دہشت گرد گلزار امام عرف شمبے کی گرفتاری پاک فوج کا بہت بڑا کارنامہ ہے۔ دہشت گرد گلزار امام کی گرفتاری یقینا انٹیلی جنس اداروں کے پروفیشنل ازم کا ثبوت ہے۔اس آپریشن کو انٹیلی جنس کے ایک نمایاں کارنامے کے طور پر ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ اس تاریخی کامیابی پر قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں ڈائریکٹر جنرل آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل ندیم انجم کو شاندار خراج تحسین پیش کیا گیا۔
اس سے قبل 'را' کے ایجنٹ کلبھوشن یادیو کوپاک فوج نے انٹیلی جنس آپریشن کی مدد سے مارچ 2016 میں ایران کے راستے بلوچستان آنے پر پکڑا تھاجو کہ بھارتی نیوی کا حاضر سروس افسر تھا۔ جسے 'را' نے پاکستان میں میں دہشت گردوں کی رہنمائی کی ذمہ داری دی تھی۔'را' کے ایجنٹوں کے لیے بلوچستان اور ایران کے پہاڑی علاقوں میں روپوش ہونا آسان تھا۔'را' اور اس کے ایجنٹوں نے کلبھوشن یادیو کی نگرانی میں بلوچستان میں تخریبی کارروائیاں کیں ،کراچی میں بدامنی پھیلائی اور علیحدگی پسندی کو ہوا دی ۔ کلبھوشن یادیو کی گرفتاری بھی اسٹنگ آپریشن کا نتیجہ تھی۔پاک فوج اور انٹیلی جنس کے اداروں نے بے پناہ قربانیاں دے کر دہشت گردی کا خاتمہ کیا ہے۔ مسلح فورسز اور سکیورٹی اداروں کی قربانیوں کو قوم سلام پیش کرتی ہے اور ان کی شہادتوں کو تسلیم کرتی ہے۔
بحیثیت قوم ہمیں سرحدوں پر شہید ہونے والے پاک فوج کے سپاہیوں کو سلام پیش کرنا چاہیے جو اپنے پاک لہو سے ہماری آزادی کے چراغ جلا تے ہیں، وطن عزیز کی حفاظت کے لیے دن رات سرحدوں کی حفاظت کرتے ہیں۔افواجِ پاکستان کے جوان سیلا بوں اور زلزلوں جیسی آفات میں بھی فرائض انجام دیتے ہیں۔ ان فرائض کی انجام دہی کے دوران اکثرجانوں کے نذرانے بھی پیش کرتے ہیں۔
آئی ایس آئی کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ وہ دنیا میں وسیع ترین نیٹ ورک رکھنے والی ایک تربیت یافتہ خفیہ ایجنسی ہے۔آئی ایس آئی کی کارکردگی اور کامیابی کا اعتراف دشمن اور دوست دونوں کرتے ہیں اور تسلیم کرتے ہیں کہ آئی ایس آئی دنیا کی بہترین خفیہ ایجنسیز میں سے ہے ۔ بھارتی خفیہ ایجنسی 'را' کے سابق چیف اے ایس دولت نے بھی اس بات کو تسلیم کیا ہے کہ آئی ایس آئی دنیا کی بہترین ایجنسی ہے۔امریکہ ، روس، چین ، بھارت اور برطانیہ اپنی خفیہ ایجنسیوں کی تربیت پر اربوں روپے خرچ کرتے ہیں مگر پاکستان کی فوج اور اس کے خفیہ ادارے دنیا کی دیگر ایجنسیوں کے مقابلے میں کم وسائل اورفنڈز خرچ کرنے کے باوجود کارکردگی کی بنیاد پر صف اول کی ایجنسی ہے۔ آئی ایس آئی ملک کے دفاع اور اس کے خلاف کی جانے والی سازشوں کا سراغ لگانے کے لیے قومی جذبے سے خدمات انجام دے رہی ہے۔
پاک فوج کے سربراہ جنرل سید عاصم منیرنے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ پاک فوج قربانیوں سے حاصل کیے گئے امن کو مستحکم کرے گی کیونکہ علاقے کا امن پاکستانی قوم اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی عظیم قربانیوں سے ممکن ہوا ہے۔ پاک فوج دہشت گردوں کو انجام تک پہنچانے کے لیے پرعزم ہے اور دہشت گردوں کے سہولت کاروں کے ساتھ گٹھ جوڑ کو بھی توڑے گی ۔
بحیثیت قوم ہمیں سرحدوں پر شہید ہونے والے پاک فوج کے سپاہیوں کو سلام پیش کرنا چاہیے جو اپنے پاک لہو سے ہماری آزادی کے چراغ جلا تے ہیں، وطن عزیز کی حفاظت کے لیے دن رات سرحدوں کی حفاظت کرتے ہیں۔افواجِ پاکستان کے جوان سیلا بوں اور زلزلوں جیسی آفات میں بھی فرائض انجام دیتے ہیں۔ ان فرائض کی انجام دہی کے دوران اکثرجانوں کے نذرانے بھی پیش کرتے ہیں۔ قوم ہمیشہ اپنے شہیدوں کی شجاعت اور غازیوں کے جذبہ حب الوطنی کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔ پاکستان کی تاریخ گواہ ہے کہ جب بھی ملک اور قوم پر مشکل اور کڑا وقت آیا ہے پوری قوم اور مسلح افواج نے ایمان، اتحاداورتنظیم کا لازوال مظاہرہ کیا ہے۔ ||
مضمون نگار ''کانسپٹ آف ٹیررازم اِن پوسٹ کولڈ وار ایرا'' کی مصنفہ ہیں۔
[email protected]
تبصرے