اردو(Urdu) English(English) عربي(Arabic) پښتو(Pashto) سنڌي(Sindhi) বাংলা(Bengali) Türkçe(Turkish) Русский(Russian) हिन्दी(Hindi) 中国人(Chinese) Deutsch(German)
2025 22:22
مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ بھارت کی سپریم کورٹ کا غیر منصفانہ فیصلہ خالصتان تحریک! دہشت گرد بھارت کے خاتمے کا آغاز سلام شہداء دفاع پاکستان اور کشمیری عوام نیا سال،نئی امیدیں، نیا عزم عزم پاکستان پانی کا تحفظ اور انتظام۔۔۔ مستقبل کے آبی وسائل اک حسیں خواب کثرت آبادی ایک معاشرتی مسئلہ عسکری ترانہ ہاں !ہم گواہی دیتے ہیں بیدار ہو اے مسلم وہ جو وفا کا حق نبھا گیا ہوئے جو وطن پہ نثار گلگت بلتستان اور سیاحت قائد اعظم اور نوجوان نوجوان : اقبال کے شاہین فریاد فلسطین افکارِ اقبال میں آج کی نوجوان نسل کے لیے پیغام بحالی ٔ معیشت اور نوجوان مجھے آنچل بدلنا تھا پاکستان نیوی کا سنہرا باب-آپریشن دوارکا(1965) وردی ہفتۂ مسلح افواج۔ جنوری1977 نگران وزیر اعظم کی ڈیرہ اسماعیل خان سی ایم ایچ میں بم دھماکے کے زخمی فوجیوں کی عیادت چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا دورۂ اُردن جنرل ساحر شمشاد کو میڈل آرڈر آف دی سٹار آف اردن سے نواز دیا گیا کھاریاں گیریژن میں تقریبِ تقسیمِ انعامات ساتویں چیف آف دی نیول سٹاف اوپن شوٹنگ چیمپئن شپ کا انعقاد یَومِ یکجہتی ٔکشمیر بھارتی انتخابات اور مسلم ووٹر پاکستان پر موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات پاکستان سے غیرقانونی مہاجرین کی واپسی کا فیصلہ اور اس کا پس منظر پاکستان کی ترقی کا سفر اور افواجِ پاکستان جدوجہدِآزادیٔ فلسطین گنگا چوٹی  شمالی علاقہ جات میں سیاحت کے مواقع اور مقامات  عالمی دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ پاکستانی شہریوں کے قتل میں براہ راست ملوث بھارتی نیٹ ورک بے نقاب عز م و ہمت کی لا زوال داستا ن قائد اعظم  اور کشمیر  کائنات ۔۔۔۔ کشمیری تہذیب کا قتل ماں مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ اور بھارتی سپریم کورٹ کی توثیق  مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ۔۔ایک وحشیانہ اقدام ثقافت ہماری پہچان (لوک ورثہ) ہوئے جو وطن پہ قرباں وطن میرا پہلا اور آخری عشق ہے آرمی میڈیکل کالج راولپنڈی میں کانووکیشن کا انعقاد  اسسٹنٹ وزیر دفاع سعودی عرب کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات  پُرعزم پاکستان سوشل میڈیا اور پرو پیگنڈا وار فئیر عسکری سفارت کاری کی اہمیت پاک صاف پاکستان ہمارا ماحول اور معیشت کی کنجی زراعت: فوری توجہ طلب شعبہ صاف پانی کا بحران،عوامی آگہی اور حکومتی اقدامات الیکٹرانک کچرا۔۔۔ ایک بڑھتا خطرہ  بڑھتی آبادی کے چیلنجز ریاست پاکستان کا تصور ، قائد اور اقبال کے افکار کی روشنی میں قیام پاکستان سے استحکام ِ پاکستان تک قومی یکجہتی ۔ مضبوط پاکستان کی ضمانت نوجوان پاکستان کامستقبل  تحریکِ پاکستان کے سرکردہ رہنما مولانا ظفر علی خان کی خدمات  شہادت ہے مطلوب و مقصودِ مومن ہو بہتی جن کے لہو میں وفا عزم و ہمت کا استعارہ جس دھج سے کوئی مقتل میں گیا ہے جذبہ جنوں تو ہمت نہ ہار کرگئے جو نام روشن قوم کا رمضان کے شام و سحر کی نورانیت اللہ جلَّ جَلالَہُ والد کا مقام  امریکہ میں پاکستا نی کیڈٹس کی ستائش1949 نگران وزیراعظم پاکستان، وزیراعظم آزاد جموں و کشمیر اور  چیف آف آرمی سٹاف کا دورۂ مظفرآباد چین کے نائب وزیر خارجہ کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات  ساتویں پاکستان آرمی ٹیم سپرٹ مشق 2024کی کھاریاں گیریژن میں شاندار اختتامی تقریب  پاک بحریہ کی میری ٹائم ایکسرسائز سی اسپارک 2024 ترک مسلح افواج کے جنرل سٹاف کے ڈپٹی چیف کا ایئر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد کا دورہ اوکاڑہ گیریژن میں ''اقبالیات'' پر لیکچر کا انعقاد صوبہ بلوچستان کے دور دراز علاقوں میں مقامی آبادی کے لئے فری میڈیکل کیمپس کا انعقاد  بلوچستان کے ضلع خاران میں معذور اور خصوصی بچوں کے لیے سپیشل چلڈرن سکول کاقیام سی ایم ایچ پشاور میں ڈیجٹلائیز سمارٹ سسٹم کا آغاز شمالی وزیرستان ، میران شاہ میں یوتھ کنونشن 2024 کا انعقاد کما نڈر پشاور کورکا ضلع شمالی و زیر ستان کا دورہ دو روزہ ایلم ونٹر فیسٹول اختتام پذیر بارودی سرنگوں سے متاثرین کے اعزاز میں تقریب کا انعقاد کمانڈر کراچی کور کاپنوں عاقل ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز کا دورہ کوٹری فیلڈ فائرنگ رینج میں پری انڈکشن فزیکل ٹریننگ مقابلوں اور مشقوں کا انعقاد  چھور چھائونی میں کراچی کور انٹرڈویژ نل ایتھلیٹک چیمپئن شپ 2024  قائد ریزیڈنسی زیارت میں پروقار تقریب کا انعقاد   روڈ سیفٹی آگہی ہفتہ اورروڈ سیفٹی ورکشاپ  پی این فری میڈیکل کیمپس پاک فوج اور رائل سعودی لینڈ فورسز کی مظفر گڑھ فیلڈ فائرنگ رینجز میں مشترکہ فوجی مشقیں طلباء و طالبات کا ایک دن فوج کے ساتھ پُر دم ہے اگر تو، تو نہیں خطرۂ افتاد بھارت میں اقلیتوں پر ظلم: ایک جمہوری ملک کا گرتا ہوا پردہ ریاستِ پاکستان اورجدوجہد ِکشمیر 2025 ۔پاکستان کو درپیش چیلنجز اور کائونٹر اسٹریٹجی  پیام صبح   دہشت گردی سے نمٹنے میں افواجِ پاکستان کا کردار شہید ہرنائی سی پیک 2025۔امکانات وتوقعات ذہن سازی ایک پیچیدہ اور خطرناک عمل کلائمیٹ چینج اور درپیش چیلنجز بلوچستان میں ترقی اور خوشحالی کے منصوبے ففتھ جنریشن وار سوچ بدلو - مثبت سوچ کی طاقت بلوچستان میں سی پیک منصوبے پانی کی انسانی صحت اورماحولیاتی استحکام کے لیے اہمیت پاکستان میں نوجوانوں میں امراض قلب میں اضافہ کیوں داستان شہادت مرے وطن کا اے جانثارو کوہ پیمائوں کا مسکن ۔ نانگا پربت کی آغوش ا یف سی بلوچستان (سائوتھ)کی خدمات کا سفر جاری شہریوں کی ذمہ داریاں  اسلامی تعلیمات کی روشنی میں ''کشور ناہید''۔۔ حقوقِ نسواں کی ایک توانا آواز نہ ستائش کی تمنا نہ صِلے کی پروا بسلسلہ بانگ درا کے سو سال  بانگ درا کا ظریفانہ سپہ گری میں سوا دو صدیوں کا سفر ورغلائے ہوئے ایک نوجوان کی کہانی پاکستانی پرچم دنیا بھر میں بلند کرنے والے جشنِ افواج پاکستان- 1960 چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا جمہوریہ عراق کا سرکاری دورہ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کا اورماڑہ کے فارورڈ نیول آپریشنل بیس کا دورہ  چیف آف آرمی سٹاف، جنرل سید عاصم منیر کی نارووال اور سیالکوٹ کے قریب فیلڈ ٹریننگ مشق میں حصہ لینے والے فوجیوں سے ملاقات چیف آف آرمی سٹاف کاوانا ، جنوبی وزیرستان کادورہ 26ویں نیشنل سکیورٹی ورکشاپ کے شرکاء کا نیول ہیڈ کوارٹرز  کا دورہ نیشنل سکیورٹی اینڈ وار کورس کے وفد کا دورہ نیول ہیڈ کوارٹرز جمہوریہ آذربائیجان کے نائب وزیر دفاع کی سربراہ پاک فضائیہ سے ملاقات  گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج کی طالبات اور اساتذہ کا ہیڈکوارٹرز ایف سی بلوچستان (ساؤتھ) کا دورہ کمانڈر کراچی کور کا صالح پٹ میں تربیتی مشقوں اور پنوں عاقل چھائونی کا دورہ کمانڈر پشاور کورکی کرنل شیر خان کیڈٹ کالج صوابی کی فیکلٹی  اور کیڈٹس کے ساتھ نشست مالاکنڈ یونیورسٹی کی طالبات کا پاک فوج کے ساتھ یادگار دن ملٹری کالج جہلم میں یوم ِ والدین کی تقریب کی روداد 52ویں نیشنل ایتھلیٹکس چیمپئن شپ 2024 کا شاندار انعقاد    اوکاڑہ گیریژن میں البرق پنجاب ہاکی لیگ کا کامیاب انعقاد ملٹری کالج جہلم میں علامہ اقبال کے حوالے سے تقریب کا انعقاد حق خودرادیت ۔۔۔کشمیریوں کا بنیادی حق استصوابِ رائے۔۔مسئلہ کشمیر کا حتمی حل انتخابات کے بعد کشمیرکی موجودہ صورتحال سالِ رفتہ، جموں وکشمیر میں کیا بدلا یکجاں ہیں کشمیر بنے گا پاکستان آپریشن سوئفٹ ریٹارٹ ایک شاندار فضائی حربی معرکہ حسینہ واجد کی اقتدار سے رُخصتی کے بعد پاکستان اور بنگلہ دیش میں دوطرفہ تعلقات کے نئے دور کا آغاز شائننگ انڈیا یا  ہندوتوا دہشت گرد خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل امیدوں، چیلنجز اور کامیابیوں کے نئے دور کا آغاز کلام اقبال مدارس رجسٹریشن۔۔۔حقائق کے تناظر میں اُڑان پاکستان پاکستان میں اردو زبان کی ترویج وترقی امن کی اہمیت مٹی کی محبت میں ہم آشفتہ سروں نے میری وفا کا تقاضا کہ جاں نثارکروں ہرلحظہ ہے مومن کی نئی شان نئی آن بڑھتی ہوئی آبادی، درپیش مسائل اور ان کا حل تھیلیسیمیا سے بچا ئوکیسے ممکن ہے ماحولیاتی آلودگی ایک بڑا چیلنج سانحہ مشرقی پاکستان مفروضے اور حقائق - ہلال پبلیکیشنز کے زیر اہتمام شائع کردہ ایک موثر سعی لا حاصل کا قانون یہ زمانہ کیا ہے ترے سمند کی گرد ہے مولانا رومی کے افکار و خیالات کشمیر جنت شہید کی آخری پاکستان کا مستقل آئین۔1973 بنگلہ دیش کے پرنسپل سٹاف آفیسر کی قیادت میں اعلیٰ سطحی دفاعی وفد کا ائیر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد کا دورہ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا کویت کا سرکاری دورہ بنگلہ دیش کی مسلح افواج کے پرنسپل سٹاف آفیسر کی چیف آف آرمی سٹاف سے ملاقات سربراہ پاک بحریہ ایڈمرل نوید اشرف سے بنگلہ دیش کے پرنسپل اسٹاف آفیسر کی ملاقات بنگلہ دیش کے پرنسپل سٹاف آفیسر کی قیادت میں اعلیٰ سطحی دفاعی وفد کا ائیر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد کا دورہ البرق ڈیژن اوکاڑہ کی طرف سے مسیحی برادری کے لیے فری میڈیکل کیمپ کا انعقاد سیلرز پاسنگ آؤٹ پریڈ پاک بحریہ فری میڈیکل کیمپس کا انعقاد کمانڈر سدرن کمانڈ و ملتان کور کی بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی ملتان کے اساتذہ اور طلباء کے ساتھ خصوصی نشست نمل یونیورسٹی ملتان کیمپس اور یونیورسٹی آف لیہّ کے طلبہ و طا لبات اوراساتذہ کا مظفر گڑھ فیلڈ فائرنگ رینج کا دورہ اوکاڑہ گیریژن میں تقریبِ بزمِ اقبال کاانعقاد ملٹری کالج سوئی میں سالانہ یوم ِوالدین کی تقریب آل پاکستان ایف جی ای آئی ایکسیلنس ایوارڈ کی تقریب 2024ء اوکاڑہ گیریثر ن، النور اسپیشل چلڈرن سکول کے بچوں کے لیے یومِ پاکستان، عزم ِنو کا پیغام 40 ء کا پیمان، 47ء کا جذبہ 2025 کا وَلوَلہ حال و مقام قراردادِ پاکستان سے قیام ِپاکستان تک مینارِ پاکستان: فنِ تعمیر کا اعلیٰ نمونہ قبائلی علاقوں کی تعمیر نو میں پاک فوج کا کردار ڈیجیٹل حدبندی: انفرادی ذمہ داری سے قومی سا لمیت تک امن کے لیے متحد پاکستان نیوی کی کثیر الملکی مشق اور امن ڈائیلاگ ماہ رمضان اور محافظین پاکستان  نعت شریف سرمایۂ وطن لیفٹیننٹ ارسلان عالم ستی شہید (ستارہ بسالت) شمالی وزیرستان ۔پاک دھرتی کے چنداور سپوت امر ہوئے اے شہیدو تم وفاکی کائنات ہو سرحد کے پاسبان زیرو ویسٹ مینجمنٹ، وقت کی ایک ضرورت پاکستان کے سر کا تاج گلگت  بلتستان ماضی و مستقبل حجاب است ۔ پریشان اور غمگین ہونا چھوڑیے بلوچستان کے ماتھے کا جھو مر زیارت  مایہ ناز انٹرنیشنل ایتھلیٹ نیوٹن اور سائنس رومی اور اقبال کی فلسفیانہ بحث رشتوں کی اہمیت یومِ یکجہتی کشمیر اہل پاکستان کا فقید المثال دن قرار دادِ پاکستان چیف آف نیول سٹاف بنگلہ دیش کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی سے ملاقات  ریاستی سیکرٹری اور نائب وزیر دفاع ہنگری، کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی سے ملاقات  چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا دورہ سعودی عرب   چیف آف آرمی سٹاف کا دورۂ مظفرآباد  بنگلہ دیش کے چیف آف دی نیول سٹاف کی آرمی چیف سے ملاقات  چیف آف آرمی اسٹاف کا نوجوان طلبا کے ایک اجتماع سے خطاب چیف آف آرمی سٹاف کادورۂ بلوچستان  نویں کثیر الملکی
Advertisements

ہلال اردو

انتہا پسندی اور دہشت گردی کا چیلنج 

مئی 2023

پاکستانی ریاست کے لیے انتہا پسندی اور دہشت گردی سے نمٹنے کا چیلنج نیا نہیں اور اس میں کئی اہم کامیابیوں کے باوجود یہ چیلنج آج بھی کسی نہ کسی شکل میں موجود ہے۔ دہشت گردی سے جڑی لڑائی کسی سیاسی تنہائی میں تو نہیں لڑی جاتی اور اس کی کامیابی کا بڑا دارومدار مختلف سطح پر فریقین کے ساتھ مل کر حکمت عملی کو وضع کرنا اوربغیر کسی تضاد یا پسند و ناپسند کی تفریق کے شفافیت کے ساتھ اس جنگ کا مقابلہ کرنا ہے۔یہ بات تسلیم کی جانی چاہیے کہ یہ جنگ محض اس ملک میں دہشت گردی سے ہی نہیں جڑی ہوئی بلکہ اس کا براہ راست تعلق ہماری مجموعی سیاست اور معیشت کی ترقی کے ساتھ بھی جڑا ہوا ہے ۔دہشت گردی کی اس جنگ کو شکست دے کر ہی ہم مجموعی طور پر قومی ترقی کے دھارے میں آگے بڑھ سکتے ہیں او راسی بنیاد پر ہم اس جاری جنگ کو اپنی قومی ترجیحات میں فوقیت دیتے ہیں ۔


جس خوفناک انداز سے ریاستی اداروں اور سکیورٹی اداروں کے خلاف سوشل میڈیا پر جو منفی مہم چل رہی ہے اس کے لیے بھی مختلف حکمت عملی پر غور کیا گیا اور اس پر جو کمیٹی بنائی گئی ہے اسے دوہفتوں کا وقت دیا گیا تاکہ وہ حتمی حکمت عملی سامنے لاسکے۔ کیونکہ سوشل میڈیا پر ایک خاص سطح کی منصوبہ بندی جس میں داخلی اور خارجی دونوں عوامل یا افراد یا مخصوص ادارے شامل ہیں وہ قومی سلامتی کے اداروں کو ٹارگٹ کررہے ہیں ۔ اس مہم کا مقصد جہاں اداروں پر دباؤ ڈالنا ہے وہیں اداروں کو تقسیم کرنا یا ان میں ٹکراؤ کا ماحول پیدا کرنا بھی ایجنڈے کا حصہ نظر آتا ہے جو خطرناک ہے۔


حالیہ قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس غیر معمولی نوعیت کا تھا ۔اس اجلاس کو نیشنل سکیورٹی کمیٹی کا نام بھی دیا جاتا ہے او راس فورم کو قومی سلامتی کے تناظر میں خصوصی اہمیت بھی حاصل ہے ۔ اس فورم میں وزیر اعظم سمیت حکومتی وزراء اور تمام عسکری قیادت شامل ہے او رجو بھی اہم فیصلے کیے جاتے ہیں اس کی منظوری بھی اسی فورم کا حصہ ہے ۔اس اجلاس میں حالیہ دہشت گردی کی نئی لہر پر جہاں مختلف نوعیت کی تشویش کا اظہار کیا گیا وہیں اس سے نمٹنے کی مختلف حکمت عملیوں کو بھی وضع کیا گیا جس میں اول انتہا پسندی اوردہشت گردی کے خاتمہ کے لیے ایک جامع سطح کے آپریشن کی منظوری بھی شامل ہے ۔دوئم ریاستی اداروں اور قیادت کے خلاف غیر ملکی افراد یا ادارو ں کی مدد سے چلائی جانے والی منفی اور زہریلی مہم، سوئم دہشت گردی کی حالیہ لہر تحریک طالبا ن پاکستان )ٹی ٹی پی (کے ساتھ نرم گوشہ اور عدم سوچ وبچار پر مبنی پالیسی پر مبنی ہے، کو  ہر قسم کی تفریق اور تضاد کے بغیر ختم کرنا ہوگا، چہارم جنگجو اور دہشت گرد عناصر کی رہائی اور واپسی سے امن واستحکام منتشر ہوا، اس پر کسی بھی قسم کا مستقبل میں کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔
دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے ہم نے جو قومی سلامتی پالیسی یا نیشنل سکیورٹی پالیسی بنائی تھی اس میں بھی انتہا پسندی اور دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے داخلی سیاسی اورمعاشی استحکام ،علاقائی تعلقات میں بہتری ،جنگوں یا تنازعات میں  طاقت ور ممالک کا حصہ نہ بننا ، قومی سلامتی کو قومی معیشت کے ساتھ جوڑنا اور ریاستی سطح پر عام آدمی کے حالات کا یا حکمرانی کے نظام میں بنیادی نوعیت کی تبدیلی کا عمل اور دہشت گردی سے جڑے داخلی عوامل کا مشترکہ حکمت عملی کے تحت بطور ریاست مقابلہ کرنا ہے۔ قومی سلامتی کمیٹی میں ایسے شواہد بھی سامنے آئے ہیں جن کے بقول ٹی ٹی پی کو پاکستان دشمن عناصر کی طرف سے غیر ملکی فنڈنگ مل رہی ہے جس کی بنیاد پر دہشت گردی کے عمل میں شدت پیدا کی جارہی ہے ۔اسی حکمت عملی کے تحت دہشت گردوں نے نہ صرف ریاستی اداروں پر بلکہ اہلکاروں پر یا عام آدمی کو نشانہ بنا کر ریاست پر دباؤ بڑھانے کی کوشش کی ہے ۔ٹی ٹی پی کی طاقت وہ غیر ملکی امداد ہے وگرنہ اس کے بغیر ان کی طاقت وہ نہیں جو ہمیں بظاہر نظر آتی ہے ۔یہ لوگ اسلام او رجہاد کا نام لے کر اپنی سیاسی ساکھ کو قائم کرتے ہیں ۔ ٹی ٹی پی سے ماضی میں ہم مذاکرات کی حکمت عملی کو بھی اختیار کرتے رہے ہیں مگر اس کے مثبت نتائج نہیں مل سکے ۔ یہی وجہ ہے کہ اب اس نقطہ پر زور دیا جارہا ہے کہ ہمیں ایسے عناصر کے ساتھ کسی بھی قسم کا نرم رویہ یا بات چیت کی حوصلہ افزائی نہیں کرنی چاہیے۔کیونکہ اب قومی سلامتی کے ادارے بھی اس نتیجہ پر پہنچ چکے ہیں کہ ٹی ٹی پی پاکستان کی قومی سلامتی کے لیے خطرہ بن چکی ہے ۔
اسی طرح یہ خبریں بھی سامنے آئی ہیں کہ کالعدم دہشت گرد تنظیمیں اپنے مذموم مقاصد کو بنیاد بنا کرصوبہ بلوچستان میں خواتین اور بچوں کو بھی دہشت گردی کے لیے استعمال کررہی ہیں او ران کو مختلف بہانوں سے ورغلا کر ان کی منفی سوچ کے ساتھ ذہن سازی بھی کی جارہی ہے ۔ان میں بی ایل ایف جیسی کالعدم تنظیمیں بھی شامل ہیں ۔ پچھلے دنوں ایک خاتون کو خود کش جیکٹ کے ساتھ گرفتار کیا گیا او راس نے دوران تفتیش اقرار کیا کہ اس کا خاوند بی ایل ایف کا ممبر ہے ۔
 اسی طرح جس خوفناک انداز سے ریاستی اداروں اور سکیورٹی اداروں کے خلاف سوشل میڈیا پر جو منفی مہم چل رہی ہے اس کے لیے بھی مختلف حکمت عملی پر غور کیا گیا اور اس پر جو کمیٹی بنائی گئی ہے اسے دوہفتوں کا وقت دیا گیا تاکہ وہ حتمی حکمت عملی سامنے لاسکے۔ کیونکہ سوشل میڈیا پر ایک خاص سطح کی منصوبہ بندی جس میں داخلی اور خارجی دونوں عوامل یا افراد یا مخصوص ادارے شامل ہیں وہ قومی سلامتی کے اداروں کو ٹارگٹ کررہے ہیں ۔ اس مہم کا مقصد جہاں اداروں پر دباؤ ڈالنا ہے وہیں اداروں کو تقسیم کرنا یا ان میں ٹکراؤ کا ماحول پیدا کرنا بھی ایجنڈے کا حصہ نظر آتا ہے جو خطرناک ہے۔ اداروں کے ساتھ ساتھ اداروں کے سربراہان کے خلاف چلائے جانے والی مہم نے ریاستی نظام پر ہی سوالیہ نشان کھڑے کردیے ہیں ۔سوشل میڈیا کو ریگولیٹ کرنا یا ان کے درست استعمال یا منفی مہم کو روکنے کے حوالے سے ڈیجیٹل میڈیا پالیسی پر بھی زور دیا جارہا ہے کہ ہمیں دنیا کے جدید ممالک کے تجربات سے سیکھ کر ان معاملات میں بھی مستحکم اور شفاف قانون سازی یا پالیسی سازی کو بنیاد بنا کر آگے بڑھنا ہوگا ۔ اس سوشل میڈیا مہم نے معاشرے میںپہلے سے موجود سیاسی تقسیم کو اور زیادہ گہرا کردیا ہے۔  اس کی ایک وجہ ان کو ریگولیٹ کرنے والے اداروں کی کمزوری یا نااہلی کے پہلو کا ہونا ہے ۔
سابق بھارتی آرمی چیف جنرل بکرم سنگھ کا یہ بیان بھی پاکستان دشمنی کی عکاسی کرتا ہے کہ '' بھارت کو پاکستان کے ہی عوام کو پیسے کے زور پراستعمال کرکے بلوچستان میں دہشت کے ماحول یا دہشت گردی کو فروغ دینا ہوگا۔''
دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے نیشنل ایکشن پلان،پیغام پاکستان،دختران پاکستان،نیشنل سکیورٹی پالیسی سمیت دیگر ریاستی و حکومتی سطح پر جو بھی اقدامات اٹھائے گئے ہیں اس میں شفافیت پیدا کرنا ہوگی ۔ انتہا پسندی اور دہشت گردی قومی ترجیحات کا حصہ ہونا چاہیے مگر یہ عمل کسی تضاد اور ابہا م کے بغیر کرنا ہوگا ۔ انتہا پسندی اور دہشت گردی کے خاتمہ کے لیے ہمیں قومی بیانیہ کی تشکیل نو کرنا ہوگی ۔یہ قومی بیانیہ کسی ایک فریق تک محدو دنہ ہو بلکہ اس کی سیاسی ذمہ داری یا بوجھ سب کوہی اپنی اپنی سطح پر اٹھانا ہوگا۔
اب وقت آگیا ہے کہ ہم خود بھی ماضی کی حکمت عملیوں سے باہر نکلیں اوردوسروں کو بھی پیغام دیں کہ ہم 2023میں کھڑے ہیں اوریہاںپرانی روایتی حکمت عملیوں کے بجائے ہمیں ٹھوس بنیادوں پر عملًا کھلے ذہن اور دماغ کے ساتھ تضادا ت کی سیاست او رفیصلوں سے باہر نکلنا ہوگا ۔یہی سوچ اور فکر ہمیں انتہا پسندی اور دہشت گردی کے مقابلے میں پرامن او رمحفوظ پاکستان میں تبدیل کرنے کا سبب بنے گی ۔ ||


مضمون نگار معروف تجزیہ نگار اور متعدد کتابوں کے مصنف ہیں ۔ ایک معروف روزنامہ میں کالم بھی لکھتے ہیں۔
[email protected]