اردو(Urdu) English(English) عربي(Arabic) پښتو(Pashto) سنڌي(Sindhi) বাংলা(Bengali) Türkçe(Turkish) Русский(Russian) हिन्दी(Hindi) 中国人(Chinese) Deutsch(German)
2025 23:51
مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ بھارت کی سپریم کورٹ کا غیر منصفانہ فیصلہ خالصتان تحریک! دہشت گرد بھارت کے خاتمے کا آغاز سلام شہداء دفاع پاکستان اور کشمیری عوام نیا سال،نئی امیدیں، نیا عزم عزم پاکستان پانی کا تحفظ اور انتظام۔۔۔ مستقبل کے آبی وسائل اک حسیں خواب کثرت آبادی ایک معاشرتی مسئلہ عسکری ترانہ ہاں !ہم گواہی دیتے ہیں بیدار ہو اے مسلم وہ جو وفا کا حق نبھا گیا ہوئے جو وطن پہ نثار گلگت بلتستان اور سیاحت قائد اعظم اور نوجوان نوجوان : اقبال کے شاہین فریاد فلسطین افکارِ اقبال میں آج کی نوجوان نسل کے لیے پیغام بحالی ٔ معیشت اور نوجوان مجھے آنچل بدلنا تھا پاکستان نیوی کا سنہرا باب-آپریشن دوارکا(1965) وردی ہفتۂ مسلح افواج۔ جنوری1977 نگران وزیر اعظم کی ڈیرہ اسماعیل خان سی ایم ایچ میں بم دھماکے کے زخمی فوجیوں کی عیادت چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا دورۂ اُردن جنرل ساحر شمشاد کو میڈل آرڈر آف دی سٹار آف اردن سے نواز دیا گیا کھاریاں گیریژن میں تقریبِ تقسیمِ انعامات ساتویں چیف آف دی نیول سٹاف اوپن شوٹنگ چیمپئن شپ کا انعقاد یَومِ یکجہتی ٔکشمیر بھارتی انتخابات اور مسلم ووٹر پاکستان پر موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات پاکستان سے غیرقانونی مہاجرین کی واپسی کا فیصلہ اور اس کا پس منظر پاکستان کی ترقی کا سفر اور افواجِ پاکستان جدوجہدِآزادیٔ فلسطین گنگا چوٹی  شمالی علاقہ جات میں سیاحت کے مواقع اور مقامات  عالمی دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ پاکستانی شہریوں کے قتل میں براہ راست ملوث بھارتی نیٹ ورک بے نقاب عز م و ہمت کی لا زوال داستا ن قائد اعظم  اور کشمیر  کائنات ۔۔۔۔ کشمیری تہذیب کا قتل ماں مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ اور بھارتی سپریم کورٹ کی توثیق  مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ۔۔ایک وحشیانہ اقدام ثقافت ہماری پہچان (لوک ورثہ) ہوئے جو وطن پہ قرباں وطن میرا پہلا اور آخری عشق ہے آرمی میڈیکل کالج راولپنڈی میں کانووکیشن کا انعقاد  اسسٹنٹ وزیر دفاع سعودی عرب کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات  پُرعزم پاکستان سوشل میڈیا اور پرو پیگنڈا وار فئیر عسکری سفارت کاری کی اہمیت پاک صاف پاکستان ہمارا ماحول اور معیشت کی کنجی زراعت: فوری توجہ طلب شعبہ صاف پانی کا بحران،عوامی آگہی اور حکومتی اقدامات الیکٹرانک کچرا۔۔۔ ایک بڑھتا خطرہ  بڑھتی آبادی کے چیلنجز ریاست پاکستان کا تصور ، قائد اور اقبال کے افکار کی روشنی میں قیام پاکستان سے استحکام ِ پاکستان تک قومی یکجہتی ۔ مضبوط پاکستان کی ضمانت نوجوان پاکستان کامستقبل  تحریکِ پاکستان کے سرکردہ رہنما مولانا ظفر علی خان کی خدمات  شہادت ہے مطلوب و مقصودِ مومن ہو بہتی جن کے لہو میں وفا عزم و ہمت کا استعارہ جس دھج سے کوئی مقتل میں گیا ہے جذبہ جنوں تو ہمت نہ ہار کرگئے جو نام روشن قوم کا رمضان کے شام و سحر کی نورانیت اللہ جلَّ جَلالَہُ والد کا مقام  امریکہ میں پاکستا نی کیڈٹس کی ستائش1949 نگران وزیراعظم پاکستان، وزیراعظم آزاد جموں و کشمیر اور  چیف آف آرمی سٹاف کا دورۂ مظفرآباد چین کے نائب وزیر خارجہ کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات  ساتویں پاکستان آرمی ٹیم سپرٹ مشق 2024کی کھاریاں گیریژن میں شاندار اختتامی تقریب  پاک بحریہ کی میری ٹائم ایکسرسائز سی اسپارک 2024 ترک مسلح افواج کے جنرل سٹاف کے ڈپٹی چیف کا ایئر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد کا دورہ اوکاڑہ گیریژن میں ''اقبالیات'' پر لیکچر کا انعقاد صوبہ بلوچستان کے دور دراز علاقوں میں مقامی آبادی کے لئے فری میڈیکل کیمپس کا انعقاد  بلوچستان کے ضلع خاران میں معذور اور خصوصی بچوں کے لیے سپیشل چلڈرن سکول کاقیام سی ایم ایچ پشاور میں ڈیجٹلائیز سمارٹ سسٹم کا آغاز شمالی وزیرستان ، میران شاہ میں یوتھ کنونشن 2024 کا انعقاد کما نڈر پشاور کورکا ضلع شمالی و زیر ستان کا دورہ دو روزہ ایلم ونٹر فیسٹول اختتام پذیر بارودی سرنگوں سے متاثرین کے اعزاز میں تقریب کا انعقاد کمانڈر کراچی کور کاپنوں عاقل ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز کا دورہ کوٹری فیلڈ فائرنگ رینج میں پری انڈکشن فزیکل ٹریننگ مقابلوں اور مشقوں کا انعقاد  چھور چھائونی میں کراچی کور انٹرڈویژ نل ایتھلیٹک چیمپئن شپ 2024  قائد ریزیڈنسی زیارت میں پروقار تقریب کا انعقاد   روڈ سیفٹی آگہی ہفتہ اورروڈ سیفٹی ورکشاپ  پی این فری میڈیکل کیمپس پاک فوج اور رائل سعودی لینڈ فورسز کی مظفر گڑھ فیلڈ فائرنگ رینجز میں مشترکہ فوجی مشقیں طلباء و طالبات کا ایک دن فوج کے ساتھ روشن مستقبل کا سفر سی پیک اور پاکستانی معیشت کشمیر کا پاکستان سے ابدی رشتہ ہے میر علی شمالی وزیرستان میں جام شہادت نوش کرنے والے وزیر اعظم شہباز شریف کا کابینہ کے اہم ارکان کے ہمراہ جنرل ہیڈ کوارٹرز  راولپنڈی کا دورہ  چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کی  ایس سی او ممبر ممالک کے سیمینار کے افتتاحی اجلاس میں شرکت  بحرین نیشنل گارڈ کے کمانڈر ایچ آر ایچ کی جوائنٹ سٹاف ہیڈ کوارٹرز راولپنڈی میں چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی سے ملاقات  سعودی عرب کے وزیر دفاع کی یوم پاکستان میں شرکت اور آرمی چیف سے ملاقات  چیف آف آرمی سٹاف کا ہیوی انڈسٹریز ٹیکسلا کا دورہ  آرمی چیف کا بلوچستان کے ضلع آواران کا دورہ  پاک فوج کی جانب سے خیبر، سوات، کما نڈر پشاور کورکا بنوں(جا نی خیل)اور ضلع شمالی وزیرستان کادورہ ڈاکیارڈ میں جدید پورٹل کرین کا افتتاح سائبر مشق کا انعقاد اٹلی کے وفد کا دورہ ٔ  ائیر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد  ملٹری کالج سوئی بلوچستان میں بلوچ کلچر ڈے کا انعقاد جشن بہاراں اوکاڑہ گیریژن-    2024 غازی یونیورسٹی ڈیرہ غازی خان کے طلباء اور فیکلٹی کا ملتان گیریژن کا دورہ پاک فوج کی جانب سے مظفر گڑھ میں فری میڈیکل کیمپ کا انعقاد پہلی یوم پاکستان پریڈ پُر دم ہے اگر تو، تو نہیں خطرۂ افتاد بھارت میں اقلیتوں پر ظلم: ایک جمہوری ملک کا گرتا ہوا پردہ ریاستِ پاکستان اورجدوجہد ِکشمیر 2025 ۔پاکستان کو درپیش چیلنجز اور کائونٹر اسٹریٹجی  پیام صبح   دہشت گردی سے نمٹنے میں افواجِ پاکستان کا کردار شہید ہرنائی سی پیک 2025۔امکانات وتوقعات ذہن سازی ایک پیچیدہ اور خطرناک عمل کلائمیٹ چینج اور درپیش چیلنجز بلوچستان میں ترقی اور خوشحالی کے منصوبے ففتھ جنریشن وار سوچ بدلو - مثبت سوچ کی طاقت بلوچستان میں سی پیک منصوبے پانی کی انسانی صحت اورماحولیاتی استحکام کے لیے اہمیت پاکستان میں نوجوانوں میں امراض قلب میں اضافہ کیوں داستان شہادت مرے وطن کا اے جانثارو کوہ پیمائوں کا مسکن ۔ نانگا پربت کی آغوش ا یف سی بلوچستان (سائوتھ)کی خدمات کا سفر جاری شہریوں کی ذمہ داریاں  اسلامی تعلیمات کی روشنی میں ''کشور ناہید''۔۔ حقوقِ نسواں کی ایک توانا آواز نہ ستائش کی تمنا نہ صِلے کی پروا بسلسلہ بانگ درا کے سو سال  بانگ درا کا ظریفانہ سپہ گری میں سوا دو صدیوں کا سفر ورغلائے ہوئے ایک نوجوان کی کہانی پاکستانی پرچم دنیا بھر میں بلند کرنے والے جشنِ افواج پاکستان- 1960 چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا جمہوریہ عراق کا سرکاری دورہ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کا اورماڑہ کے فارورڈ نیول آپریشنل بیس کا دورہ  چیف آف آرمی سٹاف، جنرل سید عاصم منیر کی نارووال اور سیالکوٹ کے قریب فیلڈ ٹریننگ مشق میں حصہ لینے والے فوجیوں سے ملاقات چیف آف آرمی سٹاف کاوانا ، جنوبی وزیرستان کادورہ 26ویں نیشنل سکیورٹی ورکشاپ کے شرکاء کا نیول ہیڈ کوارٹرز  کا دورہ نیشنل سکیورٹی اینڈ وار کورس کے وفد کا دورہ نیول ہیڈ کوارٹرز جمہوریہ آذربائیجان کے نائب وزیر دفاع کی سربراہ پاک فضائیہ سے ملاقات  گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج کی طالبات اور اساتذہ کا ہیڈکوارٹرز ایف سی بلوچستان (ساؤتھ) کا دورہ کمانڈر کراچی کور کا صالح پٹ میں تربیتی مشقوں اور پنوں عاقل چھائونی کا دورہ کمانڈر پشاور کورکی کرنل شیر خان کیڈٹ کالج صوابی کی فیکلٹی  اور کیڈٹس کے ساتھ نشست مالاکنڈ یونیورسٹی کی طالبات کا پاک فوج کے ساتھ یادگار دن ملٹری کالج جہلم میں یوم ِ والدین کی تقریب کی روداد 52ویں نیشنل ایتھلیٹکس چیمپئن شپ 2024 کا شاندار انعقاد    اوکاڑہ گیریژن میں البرق پنجاب ہاکی لیگ کا کامیاب انعقاد ملٹری کالج جہلم میں علامہ اقبال کے حوالے سے تقریب کا انعقاد حق خودرادیت ۔۔۔کشمیریوں کا بنیادی حق استصوابِ رائے۔۔مسئلہ کشمیر کا حتمی حل انتخابات کے بعد کشمیرکی موجودہ صورتحال سالِ رفتہ، جموں وکشمیر میں کیا بدلا یکجاں ہیں کشمیر بنے گا پاکستان آپریشن سوئفٹ ریٹارٹ ایک شاندار فضائی حربی معرکہ حسینہ واجد کی اقتدار سے رُخصتی کے بعد پاکستان اور بنگلہ دیش میں دوطرفہ تعلقات کے نئے دور کا آغاز شائننگ انڈیا یا  ہندوتوا دہشت گرد خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل امیدوں، چیلنجز اور کامیابیوں کے نئے دور کا آغاز کلام اقبال مدارس رجسٹریشن۔۔۔حقائق کے تناظر میں اُڑان پاکستان پاکستان میں اردو زبان کی ترویج وترقی امن کی اہمیت مٹی کی محبت میں ہم آشفتہ سروں نے میری وفا کا تقاضا کہ جاں نثارکروں ہرلحظہ ہے مومن کی نئی شان نئی آن بڑھتی ہوئی آبادی، درپیش مسائل اور ان کا حل تھیلیسیمیا سے بچا ئوکیسے ممکن ہے ماحولیاتی آلودگی ایک بڑا چیلنج سانحہ مشرقی پاکستان مفروضے اور حقائق - ہلال پبلیکیشنز کے زیر اہتمام شائع کردہ ایک موثر سعی لا حاصل کا قانون یہ زمانہ کیا ہے ترے سمند کی گرد ہے مولانا رومی کے افکار و خیالات کشمیر جنت شہید کی آخری پاکستان کا مستقل آئین۔1973 بنگلہ دیش کے پرنسپل سٹاف آفیسر کی قیادت میں اعلیٰ سطحی دفاعی وفد کا ائیر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد کا دورہ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا کویت کا سرکاری دورہ بنگلہ دیش کی مسلح افواج کے پرنسپل سٹاف آفیسر کی چیف آف آرمی سٹاف سے ملاقات سربراہ پاک بحریہ ایڈمرل نوید اشرف سے بنگلہ دیش کے پرنسپل اسٹاف آفیسر کی ملاقات بنگلہ دیش کے پرنسپل سٹاف آفیسر کی قیادت میں اعلیٰ سطحی دفاعی وفد کا ائیر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد کا دورہ البرق ڈیژن اوکاڑہ کی طرف سے مسیحی برادری کے لیے فری میڈیکل کیمپ کا انعقاد سیلرز پاسنگ آؤٹ پریڈ پاک بحریہ فری میڈیکل کیمپس کا انعقاد کمانڈر سدرن کمانڈ و ملتان کور کی بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی ملتان کے اساتذہ اور طلباء کے ساتھ خصوصی نشست نمل یونیورسٹی ملتان کیمپس اور یونیورسٹی آف لیہّ کے طلبہ و طا لبات اوراساتذہ کا مظفر گڑھ فیلڈ فائرنگ رینج کا دورہ اوکاڑہ گیریژن میں تقریبِ بزمِ اقبال کاانعقاد ملٹری کالج سوئی میں سالانہ یوم ِوالدین کی تقریب آل پاکستان ایف جی ای آئی ایکسیلنس ایوارڈ کی تقریب 2024ء اوکاڑہ گیریثر ن، النور اسپیشل چلڈرن سکول کے بچوں کے لیے یومِ پاکستان، عزم ِنو کا پیغام 40 ء کا پیمان، 47ء کا جذبہ 2025 کا وَلوَلہ حال و مقام قراردادِ پاکستان سے قیام ِپاکستان تک مینارِ پاکستان: فنِ تعمیر کا اعلیٰ نمونہ قبائلی علاقوں کی تعمیر نو میں پاک فوج کا کردار ڈیجیٹل حدبندی: انفرادی ذمہ داری سے قومی سا لمیت تک امن کے لیے متحد پاکستان نیوی کی کثیر الملکی مشق اور امن ڈائیلاگ ماہ رمضان اور محافظین پاکستان  نعت شریف سرمایۂ وطن لیفٹیننٹ ارسلان عالم ستی شہید (ستارہ بسالت) شمالی وزیرستان ۔پاک دھرتی کے چنداور سپوت امر ہوئے اے شہیدو تم وفاکی کائنات ہو سرحد کے پاسبان زیرو ویسٹ مینجمنٹ، وقت کی ایک ضرورت پاکستان کے سر کا تاج گلگت  بلتستان ماضی و مستقبل حجاب است ۔ پریشان اور غمگین ہونا چھوڑیے بلوچستان کے ماتھے کا جھو مر زیارت  مایہ ناز انٹرنیشنل ایتھلیٹ نیوٹن اور سائنس رومی اور اقبال کی فلسفیانہ بحث رشتوں کی اہمیت یومِ یکجہتی کشمیر اہل پاکستان کا فقید المثال دن قرار دادِ پاکستان چیف آف نیول سٹاف بنگلہ دیش کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی سے ملاقات  ریاستی سیکرٹری اور نائب وزیر دفاع ہنگری، کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی سے ملاقات  چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا دورہ سعودی عرب   چیف آف آرمی سٹاف کا دورۂ مظفرآباد  بنگلہ دیش کے چیف آف دی نیول سٹاف کی آرمی چیف سے ملاقات  چیف آف آرمی اسٹاف کا نوجوان طلبا کے ایک اجتماع سے خطاب چیف آف آرمی سٹاف کادورۂ بلوچستان  نویں کثیر الملکی ہم ایک ہیں، مضبوط ہیں بھارت میں مذہبی انتہا پسندی ہندو توا کا اسلامو فوبیا سازشی نظریہ مقبوضہ کشمیر: بھارتی فوج بھاری قیمت چُکا رہی ہے سوشل میڈیا پر فینٹم سڑائیکس کی بھارتی حکمت عملی پاک-بنگلہ دیش تعلقات؛ سرد مہری سے شراکت داری تک یوم پاکستان پریڈ: ملی یکجہتی اور تحفظ کی عکاس   یوم پاکستان اور ہماری ذمہ داریاں یہ جنگ عام جعفر ایکسپریس حملے کے جائے وقوعہ کی آنکھوں دیکھی کہانی قدرتی وسائل، فنی تعلیم اور انسانی سرمایہ کاری فضا سبز انقلاب: بلوچستان میں امید کا سفر علامہ اقبال اور آج کا مسلم نوجوان پاک فوج کا صحت کے حوالے سے قومی کردار آزاد جموں و کشمیر کی فلاح و بہبود میں پاک فوج کا کردار وطن کے باوقار نڈر بچے وطن پہ نثار ہوتے ہیں خوشبوئے شہادت شہید سپاہی راجہ عمیر ناصرکی داستان شجاعت ماحولیاتی بحران اور اسلامی تعلیمات عالمی یوم ارض اور ہماری ذمہ داری پولیو فری پاکستان  ایک صحت مند مستقبل کی جانب سفر نوجوانو ہو تم رمضان کی اصل روح مع دینی و دنیاوی فوائد اجتماعی بھلائی کا المیہ آفوش سے افسوس کلب تک  باکسنگ کے نامور کھلاڑی صوبیدار محمد سعید بالی ایسا بھی ہوتا ہے سانحۂ جعفر ایکسپریس۔ بہادری کی ایک اور داستان ہیں ٹکڑے یومِ پاکستان پریڈ کی تاریخ حُبّ الوطنی اور قومی جو ش و جذبے کا دن یوم پاکستان پریڈ جمہوریہ ازبکستان کے نائب وزیر دفاع کی چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات جنرل ساحر شمشاد سے بحرین کے کمانڈر کی ملاقات، سکیورٹی امور پر گفتگو چیف آف آرمی سٹاف کا بہاولپور چھائونی کا دورہ چیف آف آرمی سٹاف کابنوں چھائونی پر خوارج کے ناکام دہشت گرد حملے کے بعد بنوں کا دورہ چیف آف آرمی سٹاف کا بہاولپور چھائونی کا دورہ چیف آف آرمی سٹاف سے بحرین کے کمانڈر نیشنل گارڈ کی ملاقات سربراہ پاک فضائیہ کا سلطنت عمان کا دورہ  ازبکستان کے دفاعی وفد کی پاک فضائیہ کے سربراہ سے ملاقات  پی اے ایف کے دستے نے مزار اقبال پر گارڈز کی ذمہ داریاں سنبھال لیں مظفر گڑھ فیلڈ فائرنگ رینجز پر فضائی فائرمشقوں کا انعقاد ملتان کور کے زیر اہتمام فری میڈیکل کیمپ کا انعقاد کمانڈر کراچی کورکا پنوں عاقل، گابر، سوریاں اور رحیم یار خان کا دورہ ملٹری کالج جہلم میں اُردن کے طلبا کے وفد کی آمد ملٹری کالج جہلم میں کشمیر کے حوالے سے تقریب کی روداد آئی ایس پی آر ونٹر انٹرن شپ سرٹیفکیشن تقریب ۔ کمانڈر سدرن کمانڈ اور ملتان کور کا طلباء سے خطاب
Advertisements

ہلال اردو

بلبلِ مہران اور قومی نغمات

ستمبر 2022

گلوکارہ روبینہ قریشی مرحومہ کے قومی نغمات بالخصوص جنگِ ستمبر میں گائے گئے جنگی ترانوں کی روشنی میں ابصار احمد کی لکھی گئی تحریر

یہ اگست1956 کا ذکر ہے … ریڈیو پاکستان حیدرآباد جس کے قیام کا یہ پہلا سال تھا، وہاں ریڈیو پاکستان حیدرآباداسٹیشن کی پہلی اور  قیامِ پاکستان کی نویں سالگرہ کی تیاریاں عروج پر تھیں ۔اس سلسلے میں ایک قومی نغمے کی تیاری بڑی شدو مد سے کی جارہی تھی۔ نغمہ تھا   '' اے وطن اے جانِ من اے غیرتِ ہفت آسماں ''



اس طرح ریڈیو پاکستان حیدرآباد کا تیار کردہ یہ خوش سماعت قومی نغمہ سندھی زبان میں پاکستان کا پہلا نمائندہ قومی نغمہ بن گیا جسے گانے والوں میں ماسٹر محمد ابراہیم کے ساتھ دسویں جماعت کی وہ طالبہ عائشہ شیخ بھی نمایاں تھی جو جلد ہی اپنے فنّی نام ''روبینہ '' سے مشہور ہو کر '' بلبلِ مہران '' بن گئیں  اور یہی روبینہ جب معروف صدا کار و اداکار مصطفی قریشی کی اہلیہ بنیں تو وہ دنیائے موسیقی میں روبینہ قریشی کہلانے لگیں ۔ جی ہاں وہی روبینہ قریشی جن کی آواز کا شہرہ آج سندھ سے نکل کر ملک اور ملک سے نکل کر دنیا بھر میں پھیل چکا ہے۔ 
روبینہ قریشی نے13 جولائی2022ء کو اس دارِ فانی کو الوداع کہا۔ اُن کی آواز میں شاہ عبداللطیف بھٹائی اور سچل سرمست جیسے اکابر صوفیائے کرام کا کلام آج ہر شائقِ موسیقی کی زبان پر ہے بلکہ شاہ عبداللطیف کی کافیوں کو ملک بھر میں مقبول بنانے میں روبینہ قریشی ہی کا کلیدی کردار رہا اور یہی کافیاں اور عارفانہ کلام ہی ان کی پہچان ہے لیکن اس بات سے بہت کم لوگ ہی واقف ہیں کہ بلبلِ مہران روبینہ قریشی کو یہ اعزاز بھی حاصل ہے کہ انھوں نے خواتین گلوکاراؤں  میں سب سے زیادہ قومی نغمات بھی گائے ہیں ، اور اُن کی آواز میں پاکستان سے محبت کی صداؤں نے وادی مہران کی فضاء کو حب الوطنی سے معطر کردیا ۔ اس کے علاوہ روبینہ قریشی کو یہ اعزاز بھی حاصل ہے کہ جنگِ ستمبر میں وہ پہلی خاتون سندھی فنکارہ تھیں جنھوں نے سب سے پہلے حیدرآباد ریڈیو پر استاد محمد جمن کے ساتھ نغموں کا مورچہ سنبھالا اور جنگ کے دوران حیدر آباد ریڈیو پر استاد محمد جمن کے ساتھ سندھی زبان میں سب سے زیادہ قومی اور جنگی ترانے گائے ۔


جنگِ ستمبر میں روبینہ قریشی نے صرف سندھی ہی میں نہیں بلکہ اردو میں بھی جنگی ترانے سنائے جن میں فہمیدہ ریاض زبیری کا تحریر کردہ نغمہ 
'' جو حق کی راہ میں گرا  وہ خون رنگ لائے گا …
 شہید کا لہو کہیں بھی رائیگاں نہ جائے گا '' 
معروف سندھی  غزل گائیک صادق علی کے ساتھ گایا ۔ جبکہ حسن حمیدی کا لکھا ہوا ترانہ : '' گنگناتے چلو مسکراتے ساتھیو! اپنے پرچم تلے گنگناتے چلو  '' بھی صادق علی کے ساتھ گاکر اردو ترانوں میں بھی اپنا مقام بنالیا ۔ یہ دونوں نغمات قومی نشریاتی رابطے کے ذریعے ریڈیو پاکستان ڈھاکا سے بھی نشر ہوئے۔ اس طرح صوفیانہ کلام سے شہرت رکھنے والی روبینہ سندھ کی پہلی گلوکارہ بن گئیں جن کی آواز میں ملی نغمات مشرقی پاکستان سے بھی گونجے ۔…!


روبینہ قریشی جن کا اصل نام عائشہ شیخ تھا 19 اکتوبر1939ء کو حیدر آباد (سندھ) میں الٰہی بخش شیخ کے گھر پیدا ہوئیں۔ انھیں بچپن سے گانے کا شوق تو تھا مگر گھر اور سماج کا ماحول انھیں اس کی ہرگز اجازت نہیں دیتا تھا کیونکہ اُس زما نے میں شوبز کی دنیا میں جانااعلیٰخاندان کی خواتین کے لیے انتہائی معیوب سمجھا جاتا تھا اسی لیے عائشہ شیخ اپنا یہ شوق سکول ہی کے فنکشنوں میں پورا کرلیتیں۔ ان کے بھائی عبدالغفور شیخ ایک مقامی گلوکار بھی تھے اسی لیے بھائی کو دیکھ کر عائشہ کا یہ شوق پروان چڑھتا رہا ۔
روبینہ قریشی نے یوں تو بے شمار سندھی' سرائیکی اور اردو گیت گائے ہیں لیکن سندھی قومی نغمات میں انھیں امتیازی حیثیت حاصل ہے ۔ پاکستان کے ابتدائی قومی نغمات میں سندھی قومی نغمات نہایت کم تھے لیکن اس کے باوجود روبینہ قریشی اور ماسٹر محمد ابراہیم کی آوازوں میں '' اے وطن اے جانِ من اے غیرتِ ہفت آسماں '' کو ٹرانسکرپشن سروس نے محفوظ کرکے اسے ایک مقبول قومی نغمہ بنادیا تھا جو اُس وقت درسی کتابوں میں شامل ہوچکا تھا اور جب جنگِ ستمبر کا آغاز ہوا تو حیدر آباد ریڈیو سے گونجنے والا یہ پہلا سندھی قومی نغمہ بھی تھا …!!
اس سے قبل جب ریڈیو پاکستان سے کشمیری مجاہدین کے لیے ملی ترانے تیار ہو رہے تھے تو اس وقت بھی روبینہ قریشی ہی آگے آئیں اور انھوں نے مظفر حسین جوش ہی کا تحریر کردہ نغمہ '' اے صاحبِ شمشیر'اٹھ تونکھے پکارے جنتِ کشمیر '' گا کر کشمیری بھائیوں کے لیے پہلا سندھی ترانہ بھی ریکارڈ کروایا ۔استاد محمد جمن نے اس ترانے کو کشمیری سازوں میں مدھم سروں کے ساتھ اس طرح سجایا کہ سندھی نہ سمجھنے والوں کو بھی یہ متاثر کرتا اور جب ''بلبلِ مہران'' اس میں رباب کے سروں میں ''کشمیر'کشمیر'' کی صدائیں لگاتیں تو ایسا لگتا کہ واقعی ظلم کی زنجیروں میں جکڑی وادی بے بسی سے پاکستانی بھائیوں کو آواز دے رہی ہے ۔


 1965ء کے معرکۂ پاک و ہندمیں پاک فضائیہ نے جب دشمن کو ہر محاذ پر پسپا کرکے فضائی معرکوں میںاپنی دھاک بٹھالی تھی تو اس موقع پر مظفر حسین جوش نے پاک فضائیہ کے شاہینوں کے نام ایک نظم '' اے فخرِ قوم پاک فضائیہ جا نوجوان '' تحریر کی  جسے روبینہ اور محمد جمن نے 21 ستمبر65ء کو حیدر آباد ریڈیو پر ریکارڈ کروادیا اس طرح یہ کسی بھی علاقائی زبان میں پاک فضائیہ کی شان میں پہلا ترانہ قرار پایا  جسے گانے کا اعزاز حاصل کرنے والی روبینہ قریشی بھی تھیں …!


جنگِ ستمبر کا آغاز ہوا تو اُس وقت تمام ریڈیو سٹیشنوں کی طرح حیدرآباد ریڈیو کے فنکاروں نے بھی دشمن پر صوتی ضرب لگانے کا فیصلہ کیا ۔اس وقت ریڈیو پاکستان کے پاس جنگی ترانے موجود نہیں تھے اسی لیے پہلے لاہور اور پھر کراچی نے چھ ستمبر ہی کو آواز کا محاذ سنبھال لیا ۔ یہ  فنکاروں کا جوش تھا یہ قوم کا جذبۂ جہاد کہ اس مشکل گھڑی میں سندھی فنکار بھی وادیٔ مہران کی خوبصورت زبان میں نغماتِ حرب تخلیق کرنے میدانِ عمل میں آگئے جن میں سب سے پہلے استاد محمد جمن اور ان کے ساتھ خواتین فنکاروں میں گریجویشن کی طالبہ  روبینہ ہی نے 11ستمبر1965ء کو سندھی زبان میں پہلا جنگی ترانہ '' کفن کھے سرسن بندھی مردِ جاںنثار ہوا'' ریکارڈ کروایا جسے سندھی زبان کے ممتاز قومی نغمہ نگار مظفر حسین جوش نے تحریر کیا  تھاجبکہ اس کے موسیقار استاد محمد جمن تھے۔ اس نغمے کے نشر ہوتے ہی راجھستان تک ارضِ مہران میں جذبۂ جہاد فروزاں ہوگیا اور راجھستان و موناباؤ میں مصروف حُر مجاہد اسے شوق سے سنتے ۔13 ستمبر کومیجر عزیز بھٹی شہید کی قیادت میں جب پاک فوج نے برکی سیکٹر سے دشمن کا صفایا کردیا تھا تومعروف سندھی روزنامے ''ہلالِ پاکستان'' میں مظفر حسین جوش کی نظم '' جہاں میں جرأت و مردانگی جا دیوانہ'' شائع ہوئی جسے اسی دن روبینہ نے ثریا حیدرآبادی اور ماسٹر محمد ابراہیم کے ساتھ مل کر ریکارڈ کروادیا ۔ یہ نغمہ بھی حیدرآباد ریڈیو کے ساتھ ساتھ ملک بھر میں مقبول ہوا کیونکہ مظفر حسین جوش اپنی قومی شاعری میں ایسے الفاظ استعمال کرتے جو ہر پاکستانی کے لیے مانوس ہوں ۔
20 ستمبر 1965ء کو روبینہ نے محمد جمن اور ساتھیوں کے ساتھ مل کر مظفر حسین جوش کا تحریر کردہ نغمہ '' اساں جے خون ساں باغِ وطن میں آئی بہار'' پشتو طرزِ موسیقی میں ریکارڈ کروایا تو وہ بھی سندھی زبان میں ایک منفرد جنگی ترانہ قرار پایا ۔ 
 1965ء کے معرکۂ پاک و ہندمیں پاک فضائیہ نے جب دشمن کو ہر محاذ پر پسپا کرکے فضائی معرکوں میںاپنی دھاک بٹھالی تھی تو اس موقع پر مظفر حسین جوش نے پاک فضائیہ کے شاہینوں کے نام ایک نظم '' اے فخرِ قوم پاک فضائیہ جا نوجوان '' تحریر کی  جسے روبینہ اور محمد جمن نے 21 ستمبر65ء کو حیدر آباد ریڈیو پر ریکارڈ کروادیا اس طرح یہ کسی بھی علاقائی زبان میں پاک فضائیہ کی شان میں پہلا ترانہ قرار پایا  جسے گانے کا اعزاز حاصل کرنے والی روبینہ قریشی بھی تھیں …!
جنگِ ستمبر میں روبینہ قریشی نے صرف سندھی ہی میں نہیں بلکہ اردو میں بھی جنگی ترانے سنائے جن میں فہمیدہ ریاض زبیری کا تحریر کردہ نغمہ 
'' جو حق کی راہ میں گرا  وہ خون رنگ لائے گا …
 شہید کا لہو کہیں بھی رائیگاں نہ جائے گا '' 
معروف سندھی  غزل گائیک صادق علی کے ساتھ گایا ۔ جبکہ حسن حمیدی کا لکھا ہوا ترانہ : '' گنگناتے چلو مسکراتے ساتھیو! اپنے پرچم تلے گنگناتے چلو  '' بھی صادق علی کے ساتھ گاکر اردو ترانوں میں بھی اپنا مقام بنالیا ۔ یہ دونوں نغمات قومی نشریاتی رابطے کے ذریعے ریڈیو پاکستان ڈھاکا سے بھی نشر ہوئے۔ اس طرح صوفیانہ کلام سے شہرت رکھنے والی روبینہ سندھ کی پہلی گلوکارہ بن گئیں جن کی آواز میں ملی نغمات مشرقی پاکستان سے بھی گونجے ۔…!
جنگ کے آخری دنوں میں روبینہ قریشی اور ثریا حیدرآبادی کی مشترکہ آوازوں میں ترانہ '' وادی وادی گونجا آزادی جا گیت'' بھی ہر خاص و عام میں مقبول ہوچکا تھا ۔ یوں دورانِ جنگ روبینہ قریشی سندھی زبان کی ایک معروف قومی گلوکارہ بن کر ابھریں جس پر انھیں حکومتِ پاکستان کی جانب سے خصوصی سند سے بھی نوازا گیا ۔ 
جنگ کے اختتام پر روبینہ اور ساتھیوں نے بلاول پردیسی کا تحریر کردہ نغمہ '' اساں جو وطن جگ میں ممتاز آھے'' ریکارڈ کروایا تو اس نے سکول کے بچوں میں بھی مقبولیت حاصل کی اور سندھ کے ہرسکول اور کالج میں طالبِ علموں کی زبان پر یہی ترانہ ہوتا تھا اور آج بھی اس کا شمار سندھی زبان کے بہترین اور مقبول قومی نغموں میں ہوتا ہے،  اس کے علاوہ اِس نغمے کو یہ اعزاز بھی حاصل ہے کہ یہ نغمہ سکول کے بچوں کے لیے ترتیب دیے گئے خصوصی پراجیکٹ '' جمہور کے گیت'' میں شامل ہونے والا پہلا سندھی قومی نغمہ بھی کہلوایا ۔
جنگ بندی کے بعد بھی ریڈیو پاکستان سے جنگی ترانوں کا سلسلہ جاری تھا تو اس دوران روبینہ قریشی نے ٹرانسکرپشن سروس ریڈیو پاکستان کراچی پر تاج ملتانی کے ساتھ مظفر حسین جوش کا تحریر کردہ ایک پرجوش قومی نغمہ '' وطن جا جاں نثار اسیں '' بھی ریکارڈ کروایا جس کا شمار آج بھی نمائندہ ملی نغموں میں ہوتا ہے، نیز پاکستان کے لیے سب سے زیادہ قومی نغمات گانے والے گلوکار تاج ملتانی کا یہ واحد سندھی قومی نغمہ بھی ہے ۔ 
دسمبر1971ء میں قوم پر ایک مرتبہ پھر مشکل وقت آپہنچا تو اس بار بھی روبینہ آواز کے محاذ پر پہنچ گئیں مگر اب یہ صرف روبینہ نہیں بلکہ1970ء میں معروف اداکار مصطفی قریشی کی زوجیت میں آکر روبینہ قریشی بن چکی تھیں اور مقام اور شہرت میں بھی وہ اپنی بلندی پر تھیں۔ اس کے علاوہ وہ1967ء میں شعبۂ تاریخِ اسلام سے ماسٹرز کی ڈگری لینے کے بعد تدریس سے بھی وابستہ تھیں، یوں ایک کاخاندانی اور تعلیم یافتہ گلوکارہ کی حیثیت سے انھوں نے حب الوطنی کا صوتی عَلَم اٹھایا اور سندھ کے عظیم لوک فنکار استاد محمد جمن کے ساتھ شاندار اور پرجوش جنگی ترانے گائے ۔ یہ پہلا موقع تھا کہ ان جنگی ترانوں کو استاد محمد جمن نے باضابطہ ملٹری بینڈ کے سازینوں سے مزین کرکے مزید پرجوش بنا دیا تھا  اور اس پر مظفر حسین جوش' شمشیر الحیدری اور بلاول پردیسی کے شاندار الفاظ قوم کے ہر فرد سے کہہ رہے تھے '' وطن جا جاں نثار اسیں ''
روبینہ قریشی نے استاد محمد جمن کے ساتھ جنگ کے دوران یہ ملی ترانے گائے  :
٭ بیدار تھی اے نوجواں بیدار تھی 
٭ ثابت قدم رہو ' ثابت قدم رہو 
٭اج اٹھی مسلم توں میدانِ عمل میں 
 ٭ اَگتے  قدم ودھایو ' قدم ودھایو 
٭  اے مسلم نوجواں اٹھ 
٭ آؤ ھلن اُس پار ساتھی 
مارچنگ دھن سے مزین یہ نغمات اُس وقت ریڈیو پاکستان حیدرآباد سے نشر ہوکر سرحد پار تک جا رہے تھے لیکن جنگ بندی کے بعد کسی نے استاد محمد جمن سے یہ کہہ دیا کہ اب یہ ترانے نشر نہیں ہوں گے تو نہایت غمگین ہوئے اور انھوں نے وہ ٹیپ ہی حیدر آباد ریڈیو سے لے لی اس طرح یہ پرجوش قومی نغمات قصۂ پارینہ بن کر رہ گئے لیکن الحمدللہ پاکستان اور افواجِ پاکستان کے لیے ریکارڈ کیے گئے ان ترانوں کی ریکارڈنگ  راقم الحروف کو بڑی تگ و دو کے بعد حاصل ہوگئی ہیں اس طرح روبینہ قریشی اور استاد محمدجمن کی آوازوں میں یہ خزانہ محفوظ ہے …!
بلبلِ مہران روبینہ قریشی نے بانیٔ پاکستان قائدِ اعظم محمد علی جناح کے حضور اپنی آواز کا نذرانہ بھی پیش کیا اور سب سے پہلے '' قوم جا حامی قوم جا  ہمدم' زندہ باد قائدِ اعظم''  ماسٹر محمد ابراہیم کے ساتھ پیش کیا جسے سیدمنظور نقوی نے تحریر کیا تھا۔  اس کے علاوہ بلاول پردیسی کا لکھا ہوا ترانہ '' السلام اے قائدِ اعظم وطن جا پاسباں '  السلام اے ملک و ملت جے چمن جا باغباں ''  بھی روبینہ قریشی کے حصے میں آیا جو آج سندھی زبان میں قائدِ اعظم پر سب سے مقبول نغمہ شمار ہوتا ہے ۔ 
مرحومہ روبینہ قریشی نے وطن کی محبت سے سرشار ہوکر پاکستان ٹیلی ویژن پر بھی اپنے فن کا مظاہرہ کیا تو یہاں انھوں نے پاکستان ٹیلی ویژن کراچی مرکز پر تاج دار عادل کی پیشکش میں پروگرام '' دنیائے پاکستان '' کے لیے جمیل الدین عالی مرحوم کا سندھی صنفِ موسیقی '' جمالو'' کی طرز پر ملی نغمہ  '' جنتا آگئی میدان میں ' ہو جمالو … دنیا بدلی پاکستان میں ' ہوجمالو '' استاد محمد یوسف کے ساتھ گایا ۔ اس پروگرام کا مرکزی خیال چونکہ عالی جی نے خود تیار کیا تھا اسی لیے انھوں نے سندھی طرزِ موسیقی کے اس قومی نغمے کے لیے خود ہی استاد محمد یوسف اور روبینہ قریشی کا انتخاب کیا ۔ اسی نغمے میں روبینہ قریشی نے عالی جی کے الفاظ میں سانحۂ مشرقی پاکستان سے افسردہ قوم کو یہ پیغام بھی سنایا :
''امیدوں کا سورج نکلا یاس کے بادل بھاگے 
کل کی بھاری زنجیریں ہیں آج کے کچے دھاگے 
 دکھ کے اندر سکھ کے منظر دیکھ رہا ہے عالی 
چھم چھم چھم چھم آ پہنچے گی وہ رُت آنے والی 
کیوں … ؟کہ جنتا آگئی میدان میں ہو جمالو 
دنیا بدلی پاکستان میں… ہو جمالو ''
روبینہ قریشی کی آواز میں یہ قومی نغمہ نہ صرف پاکستان میں بے حد مقبول ہوا بلکہ انھوں نے اس قومی نغمے کو مشرقِ وسطیٰ' روس اور ترکی میں بھی سنا کر پاکستانی عوام کی زندہ دلی کا پیغام سنایا ۔
65 سال قبل   روبینہ قریشی نے  اسد محمد خان کا تحریر کردہ نغمہ 
'' دھرتی کی مانگ بھریں اپنے ستارے … مٹی کی لاج رکھیں مٹی کے پیارے 
جیئیں میرے چاند میرے تارے '' 
موسیقار کریم شہاب الدین کی موسیقی میں اس شان سے گایا کہ پاکستان ٹیلی ویژن پر ان کا واحد انفرادی قومی نغمہ ہونے کے ساتھ ساتھ اردو قومی نغموں میں اُن کا حوالہ بھی بن گیا ۔ 
روبینہ قریشی نے دیارِ ابنِ قاسم اور باب الاسلام سندھ کو اپنی خوبصورت آواز کے تحفے دیے۔ در حقیقت '' بلبلِ مہران روبینہ قریشی'' ہی سندھ کا وہ ایک انمولچہرہ ہے جس کی آوازمیں شاہ عبداللطیف  کی کافیاں اور حب ِوطنی سے سرشار پاکستانی ملی نغمات ہمیشہ گونجتے رہیں گے ۔ 


مضمون نگارمختلف قومی و ملی موضوعات پر لکھتے ہیں۔ ملی نغموں کے حوالے سے حال ہی میں ان کی ایک کتاب بھی شائع ہوئی ہے۔
[email protected]