اے دیس تو عالی شان رہے
ہر دم میری پہچان رہے
میں تیرے نام پہ جان واروں
جب تک اس جان میں جان رہے
امید رہے ایمان رہے
اے دیس تو عالی شان رہے
تو دھرتی روشن خوابوں کی
تو مہکی شاخ گلابوں کی
سب ساز خوشی کے تجھ سے ہیں
تو ایک دھنک مضرابوں کی
قائم یہ تیرا مان رہے
اے دیس تو عالی شان رہے
سونا اُگلیں کھلیان ترے
خوشحال رہیں دہقان ترے
ہم وہ چہرہ دیکھیں تیرا
جو ہو شایانِ شان ترے
بدخواہ ترا حیران رہے
اے دیس تو عالی شان رہے
ہر ایک دریچہ روشن ہو
ہر گائوں قریہ روشن ہو
خوں دے کر تیری مانگ بھریں
اور تیرا چہرہ روشن ہو
دشمن تیرا ویران رہے
اے دیس تو عالی شان رہے
اللہ تجھے قائم رکھے
آزادی کا موسم رکھے
ہم تیری حفاظت کر پائیں
ہم میں اتنا دم خم رکھے
تجھ پر یہ کرم ہر آن رہے
اے دیس تو عالی شان رہے
تبصرے