ہلال نیوز

سوشل میڈیا پر تجارتی کنٹینرز بارے بے بنیاد پروپیگنڈا

گزشتہ دنوں طورخم بارڈرکے قریب افغانستان جانے والے مال بردار کنٹینرز ایک بڑے پہاڑی تودہ کی زد میں آگئے تھے ،مال بردار کنٹینرز پر پہاڑی تودہ گرنے کے بعد کچھ شرپسند عناصرنے اپنے مذموم مقاصد کے لیے سوشل میڈیا پر جھوٹا اور بے بنیاد پروپیگنڈاشروع کیا جو انتہائی افسوس ناک اور قابلِ مذمت ہے۔سوشل میڈیا پر بنائے گئے  جعلی، بے بنیاد اور جھوٹے پروپیگنڈے میں سیمنٹ کے ٹرکوں کو افغانستان سے چینی سمگل کرنے سے تعبیر کیا گیاجبکہ زمینی حقائق کے مطابق یہ پروپیگنڈا انتہائی بے بنیاد اور فقط اضطراب پھیلانے کی سازش ثابت ہوا۔



پاک افغان بارڈر پر واقع طورخم کراسنگ پر منظم طریقہ سے تمام ادارے بشمول کسٹم اور FIA اپنی ذمہ داریاں احسن طریقے سے سر انجام دیتے ہیں اور باقاعدہ جانچ پڑتال کے بعد ہی سرحد پار کی اجازت دی جاتی ہے۔ ایف سی، کے پی کے اہلکاروں کا کام صرف سکیورٹی فراہم کرنا ہوتا ہے جسے یقینی بنایا جاتا ہے۔
یہ امر واضح ہے کہ حکومت پاکستان کی جانب سے چینی کی برآمد قانونی طریقہ سے طورخم بارڈر پر جاری ہے۔پہاڑی تودہ گرنے سے جن کنٹینرز کو نقصان پہنچا ان میں تین چینی کے ٹرک مکمل سکیننگ کے بعد افغانستان جانے کیلئے اپنی باری پر تیارکھڑے تھے- 
یہ پرائیویٹ کرائے کے ٹرک تھے جن کا این ایل سی سے کوئی تعلق نہیں تھا۔ کنٹینرز کی سکیننگ رپورٹ بھی منظرِ عام پر آ گئی ہے۔واضح رہے کہ چینی کی برآمد کے لیے  لائسنس اور دیگر دستاویزات بھی ڈرائیورز کے پاس موجود تھے۔

Read 153 times


TOP