ملٹری کالج جہلم میں منعقدہ تقریب کا احوال
ملٹری کالج جہلم ایک معروف عسکری ادارہ ہے۔ یہاں کیڈٹس کی تعلیم و تربیت عسکری اصولوں کے مطابق کی جاتی ہے۔ اسی لیے ملٹری کالج جہلم کوپاکستان ملٹری اکیڈمی کی نرسری بھی کہا جاتا ہے۔ ایک عسکری ادارہ ہونے کی حیثیت سے کالج انتظامیہ کیڈٹس کے اندر جذبہ حب الوطنی کو اجاگر کرنے اور اپنی تاریخ و ثقافت سے ہم آہنگی کے لیے کوئی دقیقہ فرو گزاشت نہیں کرتی۔یوم پاکستان ہو یا یوم آزادی، یوم دفاع ہو یا عید میلاد النبیۖ ہر اہم قومی و مذہبی دن پورے عقیدت و احترام کے ساتھ منایا جاتا ہے۔یوم دفاع پاکستان کو مناتے ہوئے ہم ان شہدا کو ہر گز فراموش نہیں کر سکتے، جو وطن کی سرحدوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کی خاطر اپنی جانیں قربان کرگئے۔
ملٹری کالج جہلم میں اس وقت جماعت ہشتم سے لے کر سال دوم (ایف ایس سی) تک تقریباً چالیس شہدا کے بچے زیر تعلیم ہیں۔ قدرت نے اس ادارے کے ذمہ داران کو یہ شرف بخشا کہ ہم ان شہدا کے بچوں کے لیے کچھ ایسا کریں کہ کامیاب انسان کی صورت میں معاشرے کی فلاح و بہبود کے لیے فعال کردار ادا کر سکیں۔ اوراس میں کوئی شک نہیں کہ اس سلسلے میں یہ ادارہ ہر ممکن کوشش کر رہا ہے۔ اس سلسلے میں ایم۔ سی۔جے میں شہدا سیل کا قیام عمل میں لایا گیا اور یہ احسن قدم کمانڈنٹ ملٹری کالج جہلم بریگیڈئیرمحمد احمد قریشی کی سربراہی میں اٹھایا گیا۔ اس سیل میں خدمات سر انجام دینے والے آرمی آفیسرز کے ساتھ کالج ہذا میں متعین نامور اور تجربہ کار سویلین اساتذہ بھی شامل ہیں۔ یہ اساتذہ جماعت ہشتم سے آئی۔ ایس۔ایس۔بی کے مراحل کے طے ہونے تک ان بچوں کو اپنی زیر نگرانی رکھتے ہیں۔ انہیں زندگی کا بھرپور مقابلہ کرنے اور اعلی اقدار اور جوانمردی سے مردانہ وار مقابلہ کرنے کا اہل بناتے ہیں۔
ملٹری کالج جہلم میں تمام قومی و مذہبی اہمیت کے حامل ایام کو منانے کے خصوصی پروگرام و انتظامات کیے جاتے ہیں۔اس سال یوم دفاع پاکستان بھی منفراد انداز میں منایا گیا۔ کمانڈنٹ ملٹری کالج جہلم نے اپنی ٹیم سے مشورے کے بعد اس دن کو اپنے ان عظیم شہدا کی یاد میں منانے کا فیصلہ کیا جن شہدا کے بچے ملٹری کالج جہلم میں زیر ِ تعلیم ہیں۔ کمانڈنٹ ملٹری کالج جہلم نے شہدا کے پسماندگان کو کالج میں ستمبر کے پروگرام میں دعوت دی۔اس پروگرام کا مقصد شہدا کی قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کرنا اور یقین دلا نا تھاکہ شہدا کے ان بچوں کی تعلیم و تربیت کی ذمہ داری پاک فوج اور ملٹری کالج جہلم کی ہے۔ پروگرام کے آ خر میں شہدا کے لواحقین میں تحا ئف بھی تقسیم کیے گئے۔
پروگرام کا باقاعدہ آغاز تلاوت قرآن پاک سے ہوا۔ کیڈٹ منصف نے سورة انفال کی آیت نمبر60کی تلاوت کی۔ جس میں رب ذوالجلال کی طرف سے جنگی انتظامات کی تیاری کی تاکید فرمائی گئی ہے۔ تلاوت کے بعد جماعت نہم کے کیڈٹ عمیر نے خوبصورت عسکری نغمہ پیش کر کے شہدا کو خراج عقیدت پیش کیا ۔
اے پتر ہٹاں تے نہیں وکدے
تو لبھدی پھرے بازار کڑے
اس کے بعد شہادت کے فلسفے پرمبنی مشتمل خوبصورت خاکہ پیش کیا گیا۔اس خاکے کو حاضرین کی طرف سے بہت داد و تحسین حاصل ہوئی۔ خاکے کے بعد ایک کیڈٹ نے اردو تقریر کی۔جس میں تمام شہدا بشمول ملٹری کالج کے کارناموں کو یاد کر کے حاضرین میں جوش و ولولے کو مہمیز کیا۔ اس کے بعد کیڈٹ حذیفہ اور ساتھیوں نے مقبول ترین عسکری نغمہ پیش کر کے حاضرین کے لہو کو گرمایا اور ستمبر کی جنگ کی یاد تازہ کر دی۔
اے مرد مجاہد جاگ ذرا
اب وقت شہادت ہے آیا
اللہ اکبر، اللہ اکبر
کیڈٹ ذیشان اور ساتھیوں نے پاک فضائیہ کے جوانوں کی نذر ایک نغمہ کر کے عقیدت و محبت کا اظہار کیا۔
تم ہی سے اے مجاہدو جہاں کا ثبات ہے
اس تقریب کی خاص بات کیڈٹ عبدالرحمن ناصر کی طرف سے بنائی گئی ویڈیو تھی۔ جس میں ملٹری کالج جہلم کے شہدا کو خصوصی نذرانہ عقیدت پیش کیا گیا۔ پس منظر میں کیڈٹ نے آج کا مقبول عسکری نغمہ گا کراپنی آواز کا جادو جگایا۔
جب نام وفا کا آئے گا
میں بھی تو پکارا جائوں گا
یہاں اس بات کاذکر کرنا ضروری ٹھہر گیا کہ ملٹری کالج جہلم کے موجودہ کمانڈنٹ برگیڈئیر احمد قریشی غازی ہیں۔ نہ صرف وہ بلکہ ایک آفیسر میجر علی اسلم کو بھی غازی ہونے کا شرف حاصل ہے۔ تقریب کے آخر میں کمانڈنٹ نے خوبصورت الفاظ میں شہدا اور ان کے ورثا کو کھلے دل سے خوش ا مدید کہا اور پروگرام میں شرکت کرنے پر دل کی اتھاہ گہرائیوں سے شکریہ ادا کیا ۔
(رپورٹ:میجر ڈاکٹر ارشاد علی ،صدر شعبہ اردو،مس شازیہ تبسم ،لیکچرار ،اردو)
Read 224 times